وزارتِ تعلیم
بھارتی الیکشن کمیشن(ای سی آئی) نے ملک بھر میں انتخابی خواندگی کو کلاس رومز تک پہنچانے کے لیے وزارت تعلیم کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں
اس کے ذریعہ ووٹر کی تعلیم اور انتخابی خواندگی کو نصابی فریم ورک میں ضم کیا جاسکے گا، جس کا آغاز تمام اسکولوں میں چھٹی سے بارہویں جماعت تک ہوگا
کلاس روم سے پولنگ سٹیشنوں تک: یہ اقدام ‘انہیں نوعمری ہی میں متحرک کرے گا’ اور اسکولوں میں طلباء کو ان کے پہلے ووٹ کے لیے تیار کرے گا، جمہوری اقدار اور اخلاقیات کو نو عمری ہی سے زندگی کا حصہ بنایا جانا چاہئے
سینئر سیکنڈری اسکولوں میں ووٹروں کے تعلیمی مواد اور سرگرمیوں کی نمائش کے لیے ‘ڈیموکریسی روم’
این سی ای آر ٹی انتخابی خواندگی سے متعلق مواد کو اسکول کی نصابی کتابوں میں شامل کرے گا اور ریاستی تعلیمی بورڈز کو اس کی پیروی کرنے کا مشورہ دے گا
Posted On:
02 NOV 2023 9:38PM by PIB Delhi
اسکول اور کالج کے طلباء ،تعلیمی اداروں میں کئے جانے والے نصابی اور غیر نصابی سطح کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر انتخابی عمل میں بطور ووٹر اپنے مستقبل کے کردار اور فرائض کے بارے میں جلد ہی جان لیں گے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) اور وزارت تعلیم کے درمیان آج انتخابی خواندگی سے متعلق مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کئے گئے۔
مفاہمت کی اس یادداشت میں ایک ادارہ جاتی فریم ورک کی ترقی پر زور دیا جاتا ہے جس میں انتخابی سرگرمیوں کے حوالے سے معلومات یا خواندگی کو اسکول اور کالج کے تعلیمی نظام میں باضابطہ طور پر شامل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس میں منظم نصابی، ہم نصابی اور ماورائے نصابی سرگرمیاں شامل ہیں، یہ سبھی مستقبل کے دور سے تعلق رکھنے والی اور نئے ووٹروں کو انتخابات میں زیادہ سے زیادہ سرگرمی کے ساتھ شرکت کرنے کے لیے تیار کرنے اور جمہوریت کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوں گی۔ نوجوان ذہنوں کو اس سمت میں متوجہ کرنا اور انہیں ہر الیکشن میں ا ن کے ووٹ کی اہمیت اور اس کی معنویت و افادیت سے آگاہ کرنا بہت ضروری ہے۔
ایم او یو کی نمایاں خصوصیات:
- نصاب میں رائے دہندگان کی تعلیم اور انتخابی سرگرمیوں کے حوالے سے معلومات کے حصول (انتخابی خواندگی) کو منظم طریقے سے شامل کرنا، جس کا آغاز تمام اسکولوں میں چھٹی سے بارہویں جماعت تک ہوتا ہے۔
- یہ انضمام تمام کالجوں اور یونیورسٹیوں کے نصابی فریم ورک تک کا بھی احاطہ کرے گا، جو مختلف مضامین کے مطابق بنایا گیا ہے اور اسی کے مطابق اس کی حیثیت متعین کی جائے گی ۔
- این سی ای آر ٹی انتخابی خواندگی سے متعلق مواد کو شامل کرنے کے لیے نصابی کتابوں کو متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ اپ ڈیٹ کرے گا اور ریاستی تعلیمی بورڈز اور دیگر بورڈز کو اس کی پیروی کرنے کا مشورہ دے گا۔
- کمرہ جماعت (کلاس رومز) میں انتخابی خواندگی کو مؤثر طریقے سے فراہم کرائے جانے کا انتظام کرنے کے لیے اساتذہ کے اپنے فرائض کے متعلق علم و آگاہی اور تربیت پر زور دیتا ہے۔
- اسکولوں اور کالجوں میں الیکٹورل لٹریسی کلب(ای ایل سیز) کے قیام کے لیے ریاستی تعلیم کے محکموں کے اندر ذمہ داری کے احساس کو فروغ دیتا ہے۔
- طلباء میں ووٹر بیداری کو فروغ دینے کے لیے مختلف سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، ساتھ ہی ساتھ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ وہ ملک کے انتخابی نظام سے بخوبی واقف ہوسکیں اور انہیں ہر الیکشن میں باخبر اور اخلاقی انداز کے ساتھ، ووٹر کے طور پر اپنا اندراج کرانے اور جوش و خروش سے حصہ لینے کی ترغیب دیتا ہے۔
- ہر طالب علم کو 18 سال کی عمر کو پہنچنے کے فوراً بعد ووٹر شناختی کارڈ کے حوالے کرنے کے لیے ای سی آئی کے امید افزا ہدف کو پورا کرنے کے لیے ایک مضبوط طریقہ کار تیار کرنے کی کوشش کرتا ہے: 17 سال یا اس سے زیادہ کی عمر تک پہنچ جانے والے اہل اور ممکنہ طلبہ کی آن لائن رجسٹریشن کے لیے (ہر کوالیفائنگ تاریخ کے بعد (ہر کیلنڈر سال کے یکم جنوری، یکم اپریل، یکم جولائی اور یکم اکتوبر) اور انتخابی فہرستوں کی سالانہ خلاصہ نظر ثانی کے دوران ایک ادارہ جاتی فریم ورک بنایا جائے گا۔
- انتخابی خواندگی کو نصاب میں تعلیم بالغاں کے پروگرام اور بنیادی تعلیم کے لیے شامل کر نا ، زندگی بھر سیکھنے کے لیے انتخابی عمل پر مرکوز تعلیمی مواد تیار کرنا۔
- رائے دہندگان کے تعلیمی مواد کی باقاعدہ نمائش اور سال بھر مسلسل انتخابی سرگرمیوں کے حوالے سے اور جمہوریت کی تعلیم (سی ای ڈی ای) کی سرگرمیوں کے انعقاد کے لیے ہر سینئر سیکنڈری اسکول میں ایک کمرے کو ‘ڈیموکریسی روم’ کے طور پر نامزد کریں۔ اسی پروگرام کے لئے خاص طور پر ایک وقف شدہ ‘ڈیموکریسی روم’ طلبا کو سال بھر ہمارے جمہوری عمل کے مختلف پہلوؤں کو سیکھنے، بحث کرنے اور ان میں حصہ لینے کا ایک پلیٹ فارم پیش کرے گا۔
- یونیورسٹی کی سطح کی سیاست میں فعال طور پر حصہ لینے کے لیے یونیورسٹی کے طلبا کے درمیان تنقیدی سوچ، مواصلات اور قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینا، جس کے اندر باخبر مباحثوں اور تبادلہ خیالات اور مذاکرات میں حصہ لینا شامل ہیں ۔
- اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مسلسل انتخابی اور جمہوری تعلیم( سی ای ڈی ای) میں حصہ لینے والے طلباء کے لیے کریڈٹ کا ایک نظام وضع کریں؛
- مستقل بنیادوں پر معیاری ریمپ، قابل رسائی بیت الخلاء، مناسب روشنی اور بجلی فراہم کرنا۔
پس منظر
اس مفاہمت نامے کا مقصد اسکولوں اور کالجوں میں الیکشن کمیشن آف انڈیا( ای سی آئی) کے اہمیت کے حامل پروگراموں‘ مخصوص نظام کے ساتھ مربوط رائے دہندگان (سسٹمیٹک ووٹرز) کی تعلیم اور انتخابی شرکت(ایس وی ای ای پی)’ کو بڑھانا ہے۔ اس کا مقصد انتخابات میں مستقبل کے ووٹرز کی آفاقی اور روشن خیالی پر مبنی شرکت کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ایم او یو کا مقصد شہری اور نوجوان ووٹروں میں بے حسی جیسے مسائل کو بھی حل کرنا ہے، جو کہ مسلسل انتخابی اور جمہوریت کی تعلیم کے ایک اہم پہلو کے طور پر ہے۔ یہ انضمام مستقبل کے ووٹروں کو انتخابات میں زیادہ فعال طور پر حصہ لینے، ذمہ دار شہریت کو فروغ دینے، اور باخبر اور فرض شناس شہریوں کے ساتھ ہمارے جمہوری نظام کو تقویت دینے کی کوشش کرتا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے گزشتہ برسوں کے دوران کامیابی کے ساتھ منصفانہ اور پرامن طریقے سے انتخابات کے انتظامات اور انتخاب کے انعقاد کے ساتھ ساتھ ووٹرز کی شرکت میں تیزی دیکھے جانے کے باوجود یہ امر باعث تشویش بھی ہے کہ تقریباً 297 ملین ووٹرز (910 ملین میں سے) تھے جنہوں نے لوک سبھا کے عام انتخابات - 2019 میں اپنا ووٹ نہیں ڈالا۔ ووٹنگ کا فیصد 67.4 فیصد تھا۔ کمیشن نے اسے بہتر بنانے کے لیے ایک چیلنج کے طور پر اپنی توجہ کا مرکز بنایا ہے۔
اس اہم تعاون کا مقصد نوجوانوں اور پہلی بار انتخاب میں حصہ لینے والے ووٹروں کے درمیان معلومات کے فرق کو ختم کرکے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ ہندوستان کو دنیا کی سب سے کم عمر آبادی کی بڑی تعداد کا حامل ہونے پر فخرہے، اور انتخابی عمل کے تئیں نوجوانوں کی لاتعلقی کا نتیجہ ممکنہ طور پر مستقبل کی ایک ایسی نسل کی صورت میں نکل سکتا ہے جو نو عمر ہونے کے ناطے ووٹ ڈالنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔ اس طرح کی بے حسی ایک پھلتی پھولتی جمہوریت کی فعالیت کے لیے بڑے نتائج کا باعث بن سکتی ہے۔ اس لیے اس ایم او یو پر تعلیمی اداروں کے ذریعے نوجوانوں میں انتخابی خواندگی پیدا کرنے کے طویل المدتی وژن کے ساتھ دستخط کیے گئے ہیں۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے شہری اور نوجوانوں کی عدم دلچسپی کو دور کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کی کوششوں میں مدد ملے گی، جس کے نتیجے میں اگلے عام انتخابات میں بہتر انتخابی شرکت ممکن ہو سکےگی۔
********
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.713
(Release ID: 1974985)
Visitor Counter : 212