بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب سربانند سونووال نے بھارت میں بین الاقوامی کروز لائنر کے پہلے گھریلو سفر کو ہری جھنڈی دکھائی


2047 تک بھارت میں  5 ملین کروز مسافروں کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف ایک بڑا قدم

Posted On: 03 NOV 2023 7:30PM by PIB Delhi

 بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج ممبئی سے بھارت کے پہلے بین الاقوامی کروز لائنر کوسٹا سرینا کے پہلے سفر کو ہری جھنڈی دکھائی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا کہ بھارت میں کوسٹا کروز کی گھریلو کشتیوں کا آغاز ایک یادگار موقع ہے جو سیاحت کے ایک نئے دور کے آغاز کا غماز ہے۔ یہ پہل ہمارے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ’’دیکھو اپنا دیش‘‘ پہل سے ہم آہنگ ہے۔

بھارت نے کروز سیکٹر پر اپنی توجہ میں اضافہ کیا ہے اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے کروز سیاحت کو فعال طور پر فروغ دیا ہے کیونکہ اس کے وسیع اقتصادی مثبت اثرات، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے امکانات، غیر ملکی زرمبادلہ کا حصول اور بہت سے دیگر فوائد ہیں۔ ایک اہم توجہ ساحلی ریاست اور جزیروں کے سیاحتی مقامات پر کروز مقامات کو فروغ دینا ہے۔

کوسٹا کروز کی گھریلو سیلنگ کا آغاز بھارت میں کروز سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے اور بحال کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ کوسٹا کروز، اٹلی کارنیوال کارپوریشن کا حصہ ہے، جو معروف کروز برانڈز کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے سفر کرنے والے گروپوں میں سے ایک ہے۔ ان اقدامات میں کروز جہازوں کے لیے گارنٹی برتھ، آؤٹنگ چارجز کا خاتمہ، تمام بڑی بندرگاہوں کے لیے رعایتی یونیفارم سنگل ریٹ، اندرون ملک کروز جہازوں کے لیے کروز ٹیرف میں 30 فیصد تک رعایت، غیر ملکی کروز جہازوں کے لیے کیبوٹیج میں چھوٹ، کسٹمز، امیگریشنز، سی آئی ایس ایف، پورٹس کے لیے یکساں ایس او پیز، مسافروں کی سہولیات میں اضافے کے ساتھ کروز ٹرمینلز کی اپ گریڈیشن اور جدید کاری شامل ہیں۔

حال ہی میں کیے گئے اس سفر میں سب سے اہم اقدامات میں سے ایک غیر ملکی بحری جہاز کو مشروط آئی جی ایس ٹی چھوٹ تھی جب وہ ساحلی سفر میں تبدیل ہوتا ہے ، جس سے غیر ملکی کروز آپریٹرز پر مالی بوجھ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

ان اقدامات کے نتیجے میں، 2013-14 میں  102 کروز شپ کالز اور  84000  مسافروں کو سنبھالا گیا تھا، یہ تعداد  2022-23 کے دوران  227کالز اور 4.72 لاکھ مسافروں تک پہنچ گئی جو گزشتہ 9 سالوں میں کروز کالز میں 223 فیصد اور کروز مسافروں میں 461 فیصد اضافہ ہے۔ ریور کروز سیاحت میں بھی گزشتہ 9 سالوں کے دوران آپریشنز میں 180 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بین الاقوامی کروز لائنرز کی بڑھتی ہوئی تعداد بھارتی کروزنگ انڈسٹری میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مشاہدہ کر رہی ہے ، اور متعدد نئی خدمات پائپ لائن میں ہیں جن کے جلد ہی شروع ہونے کی توقع ہے ، جو اس بڑھتے ہوئے شعبے کے لیے ایک درخشاں مستقبل کا ا مکان پیش کرتی ہے۔

ایم او پی ایس ڈبلیو کی فلیگ شپ اسکیم ساگر مالا پروگرام کے تحت کروز ٹورازم اور لائٹ ہاؤس ٹورازم کی ترقی پر سرگرمی سے غور کیا جارہا ہے۔ ساگر مالا کے تحت سمندری ریاستوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وزارت سیاحت اور سمندری ریاستی حکومتوں کے سیاحتی ترقی کے محکموں کے ساتھ مل کر پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ساگر مالا پروگرام نے گزشتہ 9 سالوں کی مدت میں ساحلی اور کروز سیاحت اور جزیرے کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے 11 کروڑ روپے کی لاگت کے 267 پروجیکٹ مکمل کیے ہیں۔ ان میں سے کچھ منصوبوں میں چنئی میں کروز مسافر سہولت مرکز، کوچین میں بین الاقوامی کروز ٹرمینل کی تعمیر اور مورموگاو بندرگاہ پر کروز برتھنگ اور کروز مسافر سہولیات کی ترقی شامل ہیں۔

میری ٹائم انڈیا وژن 2030 کے تحت حکومت بھارت کو ایشیا بحرالکاہل خطے میں اہم کروز مرکز کے طور پر قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں جن میں جدید ترین کروز ٹرمینلز کی ترقی، معیاری طریقہ کار پر عمل درآمد اور دیگر اقدامات کے علاوہ ای ویزا کی سہولیات متعارف کرانا شامل ہیں۔ اس کا مقصد 2030تک بھارت میں کروز مسافروں کی سالانہ تعداد کو 18 لاکھ تک بڑھانا ہے ، جو موجودہ اعداد و شمار 4.72 لاکھ سے کہیں زیادہ ہے۔

ممبئی میں حال ہی میں ختم ہونے والی گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ 2047 کے دوران عزت مآب وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کردہ میری ٹائم امرتکال وژن 2023 کے مطابق ، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ بھارت میں 2047 تک 25 آپریشنل کروز ٹرمینل ہوں گے ، جن میں سالانہ تقریبا 5 ملین کروز مسافروں کی تعداد ہوگی۔

حکومت بین الاقوامی معیارات اور طریقوں کے مطابق ایک اچھی طرح سے متعین اور مستقل کروز سیاحت کی پالیسی شروع کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس پالیسی میں مرکزی اور ریاستی دونوں سطحوں پر جی ایس ٹی ، ٹیکسیشن ، ایکسائز اور کسٹم ڈیوٹی جیسے مختلف اہم پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا ، جس کا مقصد بھارت کے اندر اس ابھرتی ہوئی صنعت کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 664


(Release ID: 1974574) Visitor Counter : 154


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Assamese