نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے ’ بہتر شمولیت پر مبنی دنیا کے لیے بھارت-اے یو تعاون‘ کے موضوع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا


شمولیت پر مبنی ترقی، پائیدار انفراسٹرکچر اور مائیگریشن مینجمنٹ کے کلیدی شعبوں میں تعاون میں اہم قومی اور بین الاقوامی تھنک ٹینکس، ماہرین تعلیم اور سفارتکاروں کے 50 ماہرین پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 01 NOV 2023 8:19PM by PIB Delhi

  نیتی آیوگ نے آج نئی دہلی کے تاج پیلس میں آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن (او آر ایف) کے ساتھ شراکت داری میں بہتر شمولیت پر مبنی دنیا کے لیے بھارت-اے یو تعاون پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ ورکشاپ میں نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن (این ڈی ایل ڈی) میں طے شدہ وعدوں کو نافذ کرنے کے لیے تبادلہ خیال پر توجہ مرکوز کی گئی جس پر حال ہی میں اختتام پذیر جی 20 کانفرنس پر دستخط کیے گئے تھے۔

نیتی آیوگ کے ممبر ڈاکٹر وی کے سارسوت نے بھارت اور اے یو کے تعاون کے مختلف پہلوؤں کا تجزیہ کیا اور کہا کہ بھارت اور اے یو کے پاس علم ، مہارت اور وسائل کے لحاظ سے ایک دوسرے کو پیش کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ انھوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ شمولیت پر مبنی ترقی، پائیدار بنیادی ڈھانچے اور مہاجرت کے انتظام کے تین اہم شعبوں میں تعاون کے لیے ٹھوس تجاویز پیش کریں۔

نیتی آیوگ کے ممبر پروفیسر رمیش چند نے دونوں خطوں کے درمیان زرعی ترقی اور ممکنہ باہمی سیکھنے کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت اور اے یو زراعت اور زرعی کاروبار میں ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکتے ہیں۔ انھوں نے زرعی تحقیق، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مارکیٹ تک رسائی جیسے شعبوں میں تعاون کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔

وزارت خارجہ کے سکریٹری جناب دمو  روی نے تجارت، سرمایہ کاری اور ترقی جیسے شعبوں میں بھارت اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نیتی آیوگ کے مشیر جناب سدھیندو جے سنہا نے این ڈی ایل ڈی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے بھارت اور افریقی یونین (اے یو) کو مل کر کام کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔

اس ورکشاپ میں بھارت اور افریقی یونین (اے یو) کے ممتاز قومی اور بین الاقوامی تھنک ٹینکس، ماہرین تعلیم اور سفارت کاروں کے 50 سے زائد ماہرین اور شرکاء نے شرکت کی۔ شرکاء نے تین اہم موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا:

  • شمولیت پر مبنی دنیا کے لیے ہند-اے یو تعاون: شرکاء نے شمولیت پر مبنی ترقی اور ترقی کو فروغ دینے، غربت اور عدم مساوات کو کم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا کہ تمام لوگوں کو خوراک، پانی، صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم جیسی بنیادی ضروریات تک رسائی حاصل ہو۔
  • پائیدار اور لچکدار بنیادی ڈھانچے کے لیے ہند-اے یو تعاون: شرکاء نے توانائی، نقل و حمل اور پانی کے انتظام کے شعبوں سمیت پائیدار اور لچکدار بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح اقتصادی ترقی اور ترقی کی حمایت کی جائے اور دنیا کو موسمیاتی تبدیلی اور دیگر جھٹکوں کے لیے زیادہ لچکدار بنایا جائے۔
  • نقل مکانی کا انتظام: ہند-اے یو تعاون کا کردار: شرکاء نے محفوظ، منظم اور انسانی انداز میں نقل مکانی کے انتظام پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے نقل مکانی کی بنیادی وجوہات، تارکین وطن اور پناہ گزینوں کو مدد فراہم کرنے اور افراد کی اسمگلنگ کی روک تھام پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ورکشاپ میں شرکاء کی جانب سے بے پناہ دلچسپی لی گئی جنہوں نے قیمتی تجاویز پیش کیں۔ نیتی آیوگ ان معلومات کا استعمال ایک ایکشن پلان تیار کرنے کے لیے کرنے کی کوشش کرے گا جو این ڈی ایل ڈی میں طے شدہ وعدوں پر عمل درآمد میں سہولت فراہم کرے گا۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 578



(Release ID: 1973944) Visitor Counter : 90


Read this release in: Telugu , English , Hindi