نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

کاٹن یونیورسٹی، گوہاٹی میں نائب صدر جمہوریہ کے خطاب کا متن

Posted On: 30 OCT 2023 4:41PM by PIB Delhi

آپ سب کو  میرا نمسکار!

یہ ایک بہت اچھا مقام ہے، اس ادارے نے اپنے سابق طلباء کے ذریعے زندگی کے مختلف شعبوں میں کئی شراکتیں کی ہیں، سیاست ان میں سے ایک ہے۔ آسام ریاست کو اسی جگہ سے آٹھ وزرائے اعلیٰ ملے ہیں،ان میں سے ایک چمکتا ہوا ستارہ یہاں موجود ہے۔ یہاں کی سیاسی پہنچ اتنی ہے کہ آپ کا ایک طالب علم شمال مشرقی ریاستوں میں سے ایک ناگالینڈ کا وزیر اعلیٰ بن گیا۔

یہ میرے لیے ایک ایسا موقع ہے جو بہت واضح، بہت دور اندیش ہے اور اس نے میرے لئے اس بات کی وضاحت کر دی ہے کہ  تعلیمی اداروں میں کیا کیا جانا  چاہئے۔ یہ  ایک اسٹیٹس مین  کی طرح بول رہا ہے۔

دوستو، آپ اعلیٰ  دماغ ہیں۔ آپ بھارت کےمستقبل  کو شیئر کریں گے۔ آپ فیصلہ کریں گے کہ بھارت 2047 میں کیسا ہوگا ، جب وہ اپنی آزادی کا صد سالہ جشن منائے گا، تعلیم پر اس کی توجہ قابل ذکر ہے۔ یہ قوم کی مستند ترقی کے لیے اپنے عزم کی ایک  مثال پیش کرتا ہے۔

مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ تعلیم معاشرے کو بدلنے کے لیے سب سے زیادہ اثر انگیز، دیرپا تبدیلی کا طریقہ کار ہے۔ عدم مساوات کو ختم کرنے کے لیے، عدم مساوات کا مقابلہ کرنے کے لیے اگر ہم معیاری تعلیم حاصل کرنے کا انتظام کر لیں تو دوسری چیزیں اپنے آپ ٹھیک ہو جائیں گی۔ میں مکمل طور پر متفق اور تائید کرتا ہوں اور ہر ایک سے اس پر عمل کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ تعلیمی اداروں کو معمول کا کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تبدیلی کے لیے ان کا بہت اہم ہونا ضروری ہے اور تبدیلی تب آتی ہے، جب آپ جدت طرازی، تحقیق اور  ترقی میں مشغول ہوتے ہیں اور دائرے  سے باہر آ کر سوچتے ہیں۔ نالندہ اور تکشیلا کے حوالے سے مجھے کوئی شک نہیں۔ ہم ایک بننے کے راستے پرگامزن ہیں۔

میں عزت مآب وزیر اعلیٰ سے اپیل کروں گا کہ اس کاٹن یونیورسٹی اور اس کے پیشرو کاٹن کالج کے سابق طلباء ہر طرف پھیلے ہوئے ہیں،  براہ کرم سابق طلباء کی دو سالانہ میٹنگ  کا انعقاد کریں۔ سابق طلباء سے اپیل  کریں کہ انہوں نے  کالج کے ذریعے جو کچھ حاصل کیا ہے، اُسے  معاشرے کو واپس دیں اور یہ آپ کی ترقی کے لیے ایک ہندسی جہت ہوگی۔

دوستو، آپ کو ماں کاماکھیا کا آشرواد حاصل ہے، وہ ہمیں تحریک دیتی ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے کی ترغیب بھی دیتی ہے۔ اس سال 21 ستمبر کو ملک میں ایک عہد ساز ترقی ہوئی۔ ایک ایسی ترقی جو ہماری تقدیر کو بہتر بنائے گی۔ پارلیمنٹ نے خواتین ریزرویشن بل پاس کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کا شکریہ کہ پارلیمنٹ اور ریاستی مقننہ میں ریزرویشن فراہم کرکے اس ملک کی نصف آبادی کے ساتھ انصاف کیا گیا ہے۔میں اس بات کے لئے سب کو مبارک باد دیتا ہوں۔ یہ نہ صرف خواتین کے لیے بلکہ مردوں کے لیے بھی خوشی کی بات ہے کیونکہ انھیں معیاری مدد ملے گی، مل جل کر معیاری قیادت ملے گی اور ہم اس ملک کی تقدیر سنواریں گے۔

مجھے اس تاریخی دن راجیہ سبھا کی صدارت کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ پوری دنیا ہندوستانی جمہوریت کو دیکھ رہی تھی جودنیا کی   6/1 فیصد آبادی کا  گھر ہے۔ میں اپنی طالبات سے اپیل کرتا ہوں، اگر آپ کارروائی دیکھ رہی  ہیں ، تو آپ اسے سنسد ٹی وی پر دوبارہ دیکھ سکتی ہیں۔ اس دن آپ کے علاقے سے تعلق رکھنے والی 17 خاتون ممبران پارلیمنٹ نے بھی ایوان کی صدارت کی اور جیسا کہ قسمت نے ایسا کیا، بعض اوقات تقدیر لوگوں  کو اپنے طریقے سے انعام دیتی ہے۔ 21 ستمبر کو وزیر اعظم کا ہندو کیلنڈر کے مطابق یوم پیدائش منایا گیا، جنہوں  نے اس کام کو  بہت کامیابی سے انجام دیا۔ یہ کیسا کتنا خوشگوار اتفاق ہے!

بھارت بدل رہا ہے۔ بھارت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، بھارت  کا عروج ایک بڑھتی ہوئی  رفتار پر ہے، یہ عروج رک نہیں سکتا! دنیا ہماری ترقی پر حیرت زدہ  ہے۔ ہمارا امرت کال ہمارا گورو کال بھی ہے ، کیونکہ ہم ایک ایسے راستے پر چل رہے ہیں جو ہماری تہذیبی اقدار کے مطابق ہے جو ہر کسی کی فلاح کے لیے کام کر رہا ہے۔

صرف پچھلے تین مہینوں پر نظر ڈالیں اور باقی کو بھول جائیں اور ہم نے کس طرح کے تاریخی موڑ کے لمحات دیکھے ہیں، پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس اور خواتین ریزرویشن بل کی منظوری۔ 23 اگست 2023 کو بھارت کرہ ارض کا واحد ملک بن گیا جو چاند کے قطب جنوبی پر اترا۔ ہم نے اسے خلائی دن قرار دیا۔ ہم نے دنیا کے مشہور کنونشن سنٹرز بھارت منڈپم، یشو بھومی کا افتتاح کیا ہے۔ جی-ٹوئنٹی  کا ہمارا کامیاب انعقاد۔ آپ کی ریاست میں جی ٹوئنٹی  کے مؤثر پروگرام ہوئے ہیں۔ جی ٹوئنٹی  کے پروگرام ملک کی ہر ریاست اور یوٹی میں منعقد کیے گئے ہیں۔

مجھے بہت خوشی ہوئی جب عالمی رہنماؤں نے اس بات کی عکاسی کی کہ ہندوستان نے بہت اعلی معیار قائم کیا۔ ہماری سفارتی لچکدار طاقت  کو دیکھیں۔ دہلی اعلامیہ تاریخ میں اس قوم کی سب سے بڑی سفارتی فتح کے طور پر لکھی جائے گی۔ بھارت کی آواز، بھارتی وزیر اعظم کی آواز اس سے زیادہ اثر انگیز کبھی نہیں رہی جتنی اب ہے!اب دنیا  بھارت کی طرف دیکھ کر یہ پوچھتی ہے کہ ہم اس مرحلے پر بھارت کا نقطہ نظر کیا ہے۔

لہذا آپ تمام لڑکے اور لڑکیاں انتہائی خوش قسمت ہیں کہ آپ ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جہاں آپ کے لیے کام ختم ہو گئے ہیں۔ صرف ایک دہائی پہلے، ہم نازک پانچ معیشتوں میں سے تھے، ہم پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث تھے۔ 2022 میں برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے فرانس کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا۔ اس دہائی کے اختتام تک، 2030 میں ہم جاپان اور جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر تیسری بڑی عالمی معیشت بن چکے ہوں گے۔ ہم نے کبھی اس کا خواب بھی نہیں دیکھا۔ ہم نے کبھی اس کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔

ہم اس راستے پر اس لیے گامزن ہیں کیونکہ کرہ ارض کی سب سے بڑی جمہوریت کو وزیر اعظم مودی کی دور اندیش قیادت حاصل ہے۔ وہ آپ کے وزیر اعلیٰ کی طرح مشن موڈ میں ہیں، وہ تیزی سے عملدرآمد کر رہے ہیں۔ وہ بڑا سوچتے ہیں، بڑا حاصل کرتے ہیں!

یہ شاید پہلی بار ہوا ہے کہ آپ ایک ایسے شخص  کو ان منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں جن کا اس نے سنگ بنیاد رکھا تھا۔ اب آپ کے پاس ایک ماحولیاتی نظام موجود ہے۔ معزز گورنر ،لڑکوں اور لڑکیوں میں ملازمت کے بارے میں وضاحت کر  رہے تھے۔ میں آپ کو بتاتا چلوں کہ پوری دنیا ہندوستان کی کامیابیوں سے حیرت زدہ ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ ہندوستان دنیا میں ایک چمکتی ہوئی معیشت ہے۔ یہ سرمایہ کاری اور مواقع کی ایک پسندیدہ عالمی منزل ہے۔ آج ایک ماحولیاتی نظام موجود ہے، جہاں ہر نوجوان لڑکا اور لڑکی اپنی توانائی کو بروئے کار لا سکتا ہے، خوابوں اور خواہشات کو پورا کرنے کے لیے صلاحیتوں اور ذہانتوں  سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

سرکاری اسکیموں کو دیکھیں، ان میں زیادہ تر نوجوانوں اور خواتین پر مرکوز ہیں۔ ہماری مدرا اسکیم نے کس طرح کا انقلاب برپا کیا ہے اور اس سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والی ہماری خواتین ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ ہمارے نوجوان ذہن جو ہمارے مستقبل کے رہنما ہیں، وہ 2047 اور اس کے بعد بھی بھارت کو اپنے کاندھوں  پر اٹھائیں گے۔ اردگرد دیکھیں، مواقع کی کوئی کمی نہیں ہے۔ سرمائے کی کوئی کمی نہیں۔ براہ کرم سرگرمی میں مشغول ہوں۔ جب آپ بڑی دنیا میں قدم رکھیں گے تو سب کچھ آپ کے لیے کھلا ہو گا۔

میں اس جگہ کو زیادہ اعتماد کے ساتھ چھوڑوں گا کہ ہمارے ملک کا یہ حصہ قیادت کرے گا جب کوئی کوانٹم کمپیوٹنگ کی بات کرے گا۔ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ  کوانٹم کمپیوٹنگ میں ہم ان بہت کم ممالک میں سے ایک ہیں جو قیادت کی حیثیت  میں ہیں کیونکہ تعداد دوہرے ہندسے میں نہیں ہے۔ نیشنل ہائیڈروجن کمیشن میں بہت زیادہ صلاحیت ہے اور آپ اسے سمجھتے ہیں۔ جس لمحے آپ اس گھر سے نکلیں گے، آپ کو پتہ چل جائے گا، اس مخصوص علاقے میں آپ سب کے لیے بہت بڑا منظر کھلے گا۔ ایک اندازہ ہے کہ لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا اور ہم آٹھ لاکھ کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کو راغب کریں گے۔

ایک وقت تھا جب ہم اس ملک میں ٹیکنالوجی کے آنے کا انتظار کرتے تھے۔ کبھی کبھی اس میں 20 سال یا 10 سال لگ جاتے تھے۔ اب ٹیکنالوجی ہمارے ساتھ شروع ہوتی ہے! جو لوگ ہمیں نصیحت کیا کرتے تھےاب  وہ ہماری نصیحتیں لے رہے ہیں اور کیوں نہیں؟ یہاں ہم تکنیکی رسائی کی بات کرتے ہیں۔ میں آپ کے ساتھ دو اعدادوشمار شیئر کرتا ہوں۔ 2022 میں، بھارت کے انٹرنیٹ کی ہماری فی کس ڈیٹا کی کھپت چین اور امریکہ سے زیادہ تھی۔ ہمارے براہ راست ڈیجیٹل لین دین امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے مشترکہ لین دین سے چار گنا زیادہ ہیں۔

اس لیے میں یہ کہتا ہوں،یہ  وقت صحیح ہے، حالات ٹھیک ہیں، نظام ٹھیک ہے، سب کچھ ممکن ہے، آپ کو صرف پہلا قدم اٹھانا ہوگا اور نظام آپ کی مدد کرے گا۔ حکومت کی ہر شعبے میں اتنی مثبت پالیسیاں ہیں کہ وہ کسی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنتیں، اگر آپ کے پاس ہنر ہے تو آپ اس کے توسط آگے بڑھ سکتے ہیں۔  یہ ہے آج کا ہندوستان، ایسی ہی دنیا میں ہندوستان اور ہندوستان کے وزیر اعظم کی چمک دمک ہے۔ جسے میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھا۔

یہ ایک کامیابی ہے کیونکہ ہم سبھی بشمول مرکزی اور ریاستی حکومتیں، اس ملک کے لوگ ہندوستان کے عروج میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ معاشی بلندیاں ہیں، بے مثال ترقی ہے، جس کا ایک عرصے سے انتظار تھا وہ زمینی حقیقت ہے اور تعلیم کے معاملے میں انقلابی چیزیں ہو رہی ہیں۔

جب میں ریاست مغربی بنگال کا  گورنر تھا اور جب ہندوستان کی نئی تعلیمی پالیسی بنائی جا رہی تھی، یہ غیر معمولی  موقع تین دہائیوں کے بعد آیا، ایک لاکھ سے زیادہ ان پٹ اسٹیک ہولڈرز سے آئے، ان سب کا تجزیہ کیا گیا، تبدیل کیا گیا اور ایسی پالیسی تیار کی گئی ہے،  جو ڈگری پر مبنی نہیں بلکہ مہارت پر مبنی ہے! آپ کو ایک کارآمد شہری بناتی ہے اور آپ کو اپنی صلاحیتوں کو صحیح سمت میں استعمال کرنے کی ترغیب دیتی  ہے۔

یہ بڑی تبدیلی ہے، عزت مآب وزیر اعلیٰ کا خواب جب وہ نالندہ تکشیلا کی بات کرتے ہیں تو ضرور نتیجہ خیز ہوگا اور یہ ایسی ہی ایک جگہ ہوسکتی ہے۔ آپ مفاہمت ناموں پر دستخط  کرتے ہیں، یہ اچھی بات ہے، وزیر اعلیٰ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہم آپ سے کسی ایسی چیز پر تحقیق کی توقع نہیں کرتے جس کے بارے میں آپ کو پہلے سے علم ہے، آپ کو دائرے سے ہٹ کر سوچنا ہو گا اور بڑے بڑے کاموں کے لیے جانا پڑے گا۔

لیکن جب ملک کی ترقی غیرمتوقع ہو، خوابوں سے پرے ہو، زمینی حقیقت ہوں تو  چیلنجز بھی ہیں، دنیا میں بھارت کی آواز بلند ی پر ہے، یہ بات بہت سے لوگوں کو ہضم نہیں ہوتی، میں کئی بار کہتا ہوں، ان کے ساتھ ایسا سلوک کرو۔ جو لوگ ہندوستان کی ترقی کو ہضم نہیں کر پاتے وہ بے چین ہو جاتے ہیں اور ہندوستان کے مقدس اداروں کو داغدار کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔

میں ہر ایک سے اپیل کرتا ہوں، یہ ہمارا قومی فرض ہے کہ ہم اپنی قوم پر یقین رکھیں، بھارت کے قابل فخر شہری ہوں، اپنے کارناموں پر فخر کریں اور اس سے بھی اہم اینٹی ڈوٹ اور بھارت مخالف بیانیے کو بے اثر کریں۔

آپ کے پاس طاقت ہے، آپ کے پاس ذہانت ہے، آپ کے پاس سوچ ہے، آپ تجزیہ کر سکتے ہیں۔کچھ لوگ کچھ بھی کہتے ہیں کہ ہمارا پڑوسی ملک ہم سے بہتر ہے۔ایسے اہم معاملے پر آپ کی خاموشی جب قوم پوری طرح آگے بڑھ رہی ہے۔دنیا تعریف کر رہی ہے کہ ہم صحیح راستے پر ہیں اور ہماری کامیابیاں عملی طور پر ہیں، ہمیں پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ ایسا کریں گے!

میں آپ کو کچھ باتیں بتاؤں گا اور وزیر اعظم نے اپنی من کی بات میں ایک بہت اہم بات کہی: اقتصادی قوم پرستی ہماری معیشت کا ایک لازمی حصہ ہے جس کے لیے ہمیں اقتصادی قوم پرستی کو سبسکرائب کرنا ہوگا۔ معاشی قوم پرستی ہمارے لیے بہت ضروری ہے، یہ فکر کی بات ہے، غور کرنے کی بات ہے، سوچنے کی بات ہے اور آپ لوگوں کے لیے تحقیق کی بات ہے کہ ہم زرمبادلہ استعمال کرتے ہیں، پتنگیں باہر سے آتی ہیں، موم بتیاں باہر سے آتی ہیں، دیئے باہر سے آئے، بچوں کے کھلونے باہر سے آتے ہیں، آپ کا  فرنیچر باہر سے آ رہا ہے، ہم کہاں جا رہے ہیں؟

ہماری سوچ کو فوری طور پر بدلنے کی ضرورت ہے! عزت مآب وزیر اعظم کی یہ  اپیل کہ  'آئیے ہم مقامی کے لیے آواز اٹھائیں' اس کی نشاندہی کرتی ہے۔ اگر آج ہر شہری فیصلہ کر لے اور میں خاص طور پر اپنی صنعت سے، اپنے کاروباریوں سے، اپنے تاجروں سے اپیل کروں گا کہ وہ تھوڑے سے پیسے کے فائدے کے لیے ہندوستان میں مسائل پیدا نہ کریں، تو یہ چھوٹا سا فائدہ پینی وائز  پاؤنڈ فولش جیسا ہے۔

اس کا سیدھا مطلب کیا ہے؟ایک ہمارے لو گ جو کچھ کر  سکتے ہیں،  اس کے لئے جوش و خروش کم ہو جاتا ہے۔بیرون ملک تقرریاں بھی متاثر ہوتی ہیں۔

***

ش ح ۔  ج ق   ۔ ک ا

U.NO.461


(Release ID: 1973135) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi , Assamese