وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

این ایف ڈی سی فلم بازاراس دستاویزی کوپروڈکشن مارکیٹ کے ایڈیشن کے لیے 12  دستاویزی فلمیں پیش کرتا ہے

Posted On: 26 OCT 2023 7:41PM by PIB Delhi

این ایف ڈی سی  نے فلم بازار کے کو-پروڈکشن مارکیٹ میں غیر فیچر فلموں (دستاویزی) سیکشن کے باضابطہ انتخاب کا آغاز کیا ہے۔ انتخاب میں 7ممالک (بھارت، جرمنی، جاپان، پرتگال، روس، سری لنکا اور جنوبی کوریا) سے 17 زبانوں (آسامی، بنگالی، بھوجپوری، انگریزی، گجراتی، ہریانوی، ہندی، کوریائی ، لداخی، ملیالم، مراٹھی، اوڈیا، پنجابی، سنہالا، سندھی، تمل اور اردو) میں 12 پروجیکٹوں کی متنوع رینج شامل ہے۔

یہ منصوبے درمیانی لمبائی اور خصوصیت کی لمبائی کے ہیں اور ترقی کے مختلف مراحل پر ہیں جن کے موضوعات سے نمٹنے کے لیے نئے طور پر  فکر انگیز ہے  اور ٹریٹمنٹ میں نئے ہیں۔

دستاویزی کو-پروڈکشن مارکیٹ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو کمیشننگ، فنانسنگ، اور شریک پروڈکشن شراکت داروں کی تلاش میں فلم سازوں کے لیے ایک اہم گٹھ جوڑ کا کام کرتا ہے اور جس کا بنیادی مقصد سہولت فراہم کرنا، حوصلہ افزائی کرنا اور ان مواقع تک رسائی فراہم کرنا ہے جو عالمی سامعین کے لیے حقیقی اور زبردست کہانیاں پیش کرتے ہیں۔ ان منتخب پراجیکٹس کو بازار میں صنعت کے پیشہ ور افراد کو موقع فراہم کرنا ، جڑنے اور ان کے ساتھ تعاون کرنے کا موقع حاصل ہو گا، جہاں ان کے خوابوں کے  پروجیکٹ  حقیقت کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔

فلم فیسٹیول کے ڈائریکٹر، آئی ایف ایف آئی (افی )اور فلم بازار، جوائنٹ سکریٹری (فلم) اور ایم ڈی، این ایف ڈی سی جناب  پرتھول کمار

انہوں نے کہا، ‘‘دنیا بھر میں دستاویزی فلموں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کی وجہ سے، اس کے موجودہ فیچر سیکشن کے ساتھ ایک غیر فیچر سیکشن، فلم بازار کے قابل ذکر کو-پروڈکشن مارکیٹ میں اس سال متعارف کرایا گیا ہے۔اس کا مقصد بین الاقوامی پروڈیوسرز، ڈسٹری بیوٹرز، سیلز ایجنٹس اور فنانسرز کے ساتھ جنوبی ایشیائی دستاویزی پروجیکٹوں  کے درمیان روابط کو فروغ دینا ہے۔ ہم نے ایسے پروجیکٹوں سے حاصل  درخواست کی حوصلہ افزائی کی ہے جو ماحولیات اور پائیداری، سائنس اور ٹیکنالوجی، شہرکاری، محبت اور سرحدوں، اہم ثقافتی شخصیات، تعلیم،  بشریات(اینتھرو پولوجی) ، خواتین کی تحریک، صنف اور جنسیت، بچوں، موسیقی، فنون اور ثقافت، صحت، ذہنی صحت اور جنگلی حیات کے شعبے سے انسانی کہانیوں کو مناتے ہیں (لیکن ان تک محدود نہیں) ۔ ہمیں 15 ممالک سے 32 زبانوں میں 98 درخواستیں موصول ہوئیں ہیں ۔ یہ نئی  شمولیت فلم بازار کی قدر میں اضافہ کرے گی اور اس  نتیجہ خیز تعاون کو آگے بڑھائے گی جو صنف، جغرافیہ، زبان، آواز اور شناخت کے لحاظ سے سرحدوں کا  احاطہ  کرتی ہے۔  لہذا اس لیے ہم بازار کے ذریعے ان پروجیکٹوں  کے کامیاب نتائج دیکھنے کے منتظر ہیں’’۔

2023 کے منتخب منصوبے  درج ذیل  ہیں:

1)  بی کمینگ| انگریزی، کورین، ملیالم | بھارت، جنوبی کوریا

 

 فلم ساز اور ہدایت کار - ونیت مینن | وائٹ ہارس فلمیں

ونیت ایک مالا مال اور متنوع پس منظر نامے  کے ساتھ ایک فری لانس ہدایت کار  ہیں جنہوں نے  ہندی اور بین الاقوامی فلمی صنعتوں میں پھیلے ہوئے مختصر اور طویل فارمیٹ کے متعدد پروجیکٹس میں متعدد کردار وں کو پیش کیا  ہیں اور خاص طور سے  ان  کا تخلیقی سفر این ڈی ٹی وی پرائم کے لیے طویل فارمیٹ کے شوز کی تیاری اور ویا کام میں برانڈڈ مواد کے پرومو پروڈیوسر کے طور پر کام کرنے تک پھیلا ہوا ہے۔

مزید یہ کہ ، ونیت نے دس لاکھیا کے عنوان سے دستاویزی فلم کی تیاری اور فلم بندی کا ایک چیلنجنگ کام انجام دیا، یہ ایک دلکش داستان ہے جس میں مقامی بیگا قبیلے کی بے دخلی کو اُجاگر کیا گیا ہے۔

مکمل طور پر  حاصل مالی اعانت کے ساتھ حامیوں کی ایک پرجوش  بھیڑ کی طرف سے دس لاکھیا کو ای ایف آئی ایف ڈی ایڈنبرا 2017 میں آڈینس چوائس کے ذریعہ بہترین دستاویزی فلم کا اعزاز حاصل ہوا۔

تجارتی اور دستاویزی فلموں کی تیاری کے مختلف پہلوؤں میں تجربات کی ایک متنوع صف کے ساتھ، تخلیقی عمل پر اس کی گرفت میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے جذبے کی جڑیں داستانوں کو عملی طور پر زندگی میں لانے اور خیالات کو ایسی شکلوں میں ڈھالنے میں پیوست ہیں جو نہ صرف سوچنے  کے لئے  اکساتی ہیں بلکہ سامعین کے لیے سحر انگیز بھی ہوتی ہیں۔

پروڈیوسر - روہن کے مہتا | وائٹ ہارس فلمیں

روہن کے مہتا نے اسکول آف آرٹس، برمنگھم سٹی یونیورسٹی سے بصری کمیونیکیشن میں ڈگری کے ساتھ گریجویشن کی ہے اور پھر تخلیقی ٹیم میں بطور ویژولائزر اشتہاری فرم  ساتچی اینڈ سا تچی ، لندن میں کام کرنا شروع کیا۔  وہ   ہدایت کار  کے اسسٹنٹ اور اسسٹنٹ کے ہدایت کار جیسے کرداروں میں کام کرنے کے لیے آگے آئےتاکہ فلم سازی کے بارے میں ایک تخلیقی   پروڈیوسر کے طور پر  کام کیا جاسکے اور   بنیادی  سطح پر  اس سلسلے پر مزید جامع سمجھ حاصل کی جا سکے۔ روہن نے ایک تخلیقی پروڈیوسر کے طور پر کام کیا ہے جہاں فلموں اور سیریز کی پچ سے لے کر لانچ تک رہنمائی کرنا، مواد کا جائزہ لینا اور کمیشن بنانا، جمع کرائے گئے اسکرپٹس پر رائے دینا اور مصنفین، ہدایت کاروں اور تخلیقی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا ان کی اہم ذمہ داریوں میں شامل تھے۔ روہن کا پہلا فیچر اسنیک بائٹ کے نام سے پوسٹ پروڈکشن کے تحت ہے۔ اس میں سانپوں کا جادو کرنے والوں اور ان کے حیرت انگیز تعلقات کو جدید ہالیوسینجن پارٹی ڈرگ سے دریافت کیا گیا ہے۔ روہن وائٹ ہارس فلموں میں روری او ڈونون کے ساتھ ہدایت کار ، تخلیقی فروغ کار اور  فلم ساز شراکت دار  ہیں۔

پروڈیوسر - روری او ڈونون | وائٹ ہارس فلمیں

روری او ڈونون لندن میں مقیم ایک برطانوی-آئرش وکیل ہیں، جن کی توجہ توانائی اور آب و ہوا پر ہے، اور اب وہ بی کمینگ جیسے منصوبوں کے ذریعے فلم سازی میں اپنے کیریئر کی شروعات کر رہے ہیں۔  او ڈونون  کو ہندوستان کی قدیم مقامی ثقافتوں اور  طور طریقوں میں گہری دلچسپی ہے، اور  انہوں  نے پورے بھارت  کا سفر کیا ہے۔ بھارت کے ثقافتی ورثے کے تنوع کے بارے میں سیکھتے ہوئے، او ڈونون سکم اور ہماچل پردیش میں قبائلی گروپوں کے ساتھ رہے ہیں۔ اس کے بعد، او ڈونون  ممبئی میں رہے ، جہاں انہوں نے فلم  صنعت کے طریقوں اور اندرونی کاموں کو سمجھا۔ روری وائٹ ہارس فلموں میں روہن کے مہتا کے ساتھ تحقیق، ترقی اور پروڈیوسر  شراکت دار بھی  ہے۔

2) ہوتی کٹوا اور اتر بھارت کے انیا ادھونک متھ

(بریڈ ہیلی کاپٹر اور دیگر جدید غلط تصورات ) | بھوجپوری، ہندی، ہریانوی، پنجابی | بھارتی

 ہدایت کار - اپوروا جیسوال

اپوروا جیسوال اسکول آف میڈیا اینڈ کلچرل اسٹڈیز سے گریجویٹ ہیں۔ وہ روزمرہ کی گفتگو اور بصری میڈیا میں صنفی سیاست کی نمائش میں گہری دلچسپی رکھتی ہے۔ فلمیں،  انہوں نے کہا کہ  فلمیں میرے لیے، ہماری اُمنگوں اور خوف کی دستاویز اور تحقیق کا ذریعہ ہیں۔

وہ وائس(وی آئی سی ای) نڈیا کے ساتھ مل کر متعدد دستاویزی فلموں کے فروغ  اور تیاری پر کام کر رہی ہے۔ پچھلے 3 سال  میں، ا نہوں نے  نیٹ فلکس سیریز انڈین پریڈیٹر سمیت متعدد فکشن اور نان فکشن پروجیکٹس پر ایک آرکائیو پروڈیوسر اور محقق کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ اپنے شریک ہدایت  کار  مانس کرشنا کے ساتھ، ا نہوں نے وارانسی میں کاشی وشواناتھ مندر کی تزئین کاری  و آرائش کی وجہ سے بہوجن برادریوں کے بے گھر ہونے پر نگری شارٹ فلم گرانٹ کے تحت ایک مختصر دستاویزی فلم تیار کی۔

 ہدایت کار - پرتیک بیگی | ریگنگ فلمیں

پرتیک بیگی ستیہ جیت رے فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ فلم پروڈکشن کے سابق طالب علم ہیں، پرتیک نے  امریکہ کی انڈیانا یونیورسٹی،  (یو ایس اے) سے فلم سازی میں فیلوشپ بھی  حاصل  کی  ہیں۔ پرتیک نے اب تک 50 سے زیادہ فلموں، ویب اور نان فکشن پروڈکشنز کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا ہے۔ انہوں نے ایک ملیالم فلم مڈ نائٹ ڈریم (ملیالم نام: اورو پاتھیرا سواپنم پول) پروڈیوس کی جو بھارت  کے 51ویں بین الاقوامی فلمی میلے افی(آئی ایف ایف آئی) میں نمائش کے لئے باضابطہ طور منتخب کی گئی تھی اور اس نے 67ویں قومی فلم ایوارڈز، 2019 میں قومی ایوارڈحاصل کیا  تھا۔ فی الحال  وہ ایک ملیالم فیچر فلم نارائنیتے مونن مککل پر کام کر رہے ہیں جو اب پوسٹ پروڈکشن کے مرحلے میں ہے۔ 69 ویں نیشنل فلم ایوارڈز میں ان کی فلم کالکوکھ نے بہترین بنگالی فیچر فلم کا اعزاز حاصل کیا۔

 3) ڈاون ہل کارگل | ہندی، لداخی، اردو | بھارتی

 ہدایت کار اور فلم ساز - نوپور اگروال | AUTUMNWOLVES MEDIA LLP

نوپور اگروال بھارت  میں مقیم ایک غیر افسانوی فلم ساز ہیں۔ وہ بارڈر لینڈز پر ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو پروڈیوسر تھیں جو یہ دریافت کرتی ہےکہ برصغیر پاکستان و ہندوستان میں روزمرہ کی زندگی کس طرح سرحدوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے ۔کانس فلم مارکیٹ 2020 میں اس نے نمایاں  نیشنل فلم ایوارڈ حاصل کیا۔ نوپور ان 42 فلمسازوں میں سے ایک تھیں جن کا انتخاب  بھارت اور پاکستان سے امریکی قونصلیٹ نے سرحد پار پہل کے لیے کیا تھا۔ انہوں نے مشترکہ ہدایت کاری میں اور ایک مختصر افسانہ تیار کیا، جو  بھارت  اور پاکستان کے تعلقات کے بارے میں ایک طنزیہ مزاحیہ مختصر فلم ہے،  اورجو اب ذی  5  پر دیکھنے کے لیے دستیاب ہے۔ وہ فی الحال اپنی پہلی فلم ڈاؤن ہل کارگل کی ہدایت کاری اور  فلم سازی  کر رہی ہیں۔

4)  فیئر- ہوم ۔ فیئری- ٹیلس | بنگالی، انگریزی | بھارتی

 ہدایت کار- سورو سارنگی۔

سورو سارنگی کا شمار جنوبی ایشیا کے نامور فلم سازوں میں ہوتا ہے۔ ان کی پہلی فلم، توسو کتھا (توسو کی کہانی) مشرقی بھارت  میں پسماندہ لوگوں کی زندگیوں اور ان کی ثقافت پر مبنی ہے ۔ بعد میں انہوں نے کئی علاقائی ٹیلی ویژن افسانے بنائے۔ ان کی دستاویزی فلم بلال، نابینا والدین کے ساتھ رہنے والے ایک چھوٹے بچے کی کہانی نے بھارت  میں کئی نامور بین الاقوامی اعلیٰ ایوارڈز اور سورن کمل جیتے ہیں۔مودھیا کھانے چر.. (نو مینز آئی لینڈ) ایک فیچر دستاویزی فلم ہے جو داستان گوئی  اور لوگوں سے محبت  کے  معاملے کی گواہ  ہے۔ اس فلم کو بھارت میں بڑے بین الاقوامی  فلمی میلوں اور رجت کمل  میں  کئی ایوارڈز   حاصل ہو چکے ہیں۔

انہوں نے حال ہی میں کربلا میموئرز کے نام سے ایک دستاویزی فلم مکمل کی ہے۔ یہ فلم  عراق میں شوٹ کی گئی جہاں اربعین واک کے دوران  جناب سورو ان  لاکھوں کی تعداد میں شامل ہوئے، جو امن اور رواداری کا ایک نیا نظریہ پیش کرتی ہے۔ سورو نے ایف ٹی آئی آئی، انڈیا میں ایڈیٹنگ کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے کئی ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا اور کئی موقعوں پر بین الاقوامی جیوری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

 ہدایت کار -  مریم چنڈی میناچری | فلامینٹ تصویریں

 محترمہ مریم فلیمنٹ پکچرز کی بانی ڈائریکٹر ہیں، جو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے والی سماجی دستاویزی فلموں کا ایک برانڈ بنانے کے لیے وقف ہے۔ اس کی ایوارڈ یافتہ فلمیں فرام دی شیڈوز، #مسنگ گرلز (2022)، دی لیوپارڈز ٹرائب (2022)، لیاری نوٹس (2015)، دی ریٹ ریس (2011)، روبوٹ جاکی (2007)، اسٹنٹ مین بالی ووڈ کے (2005) اور  بی بی سی ورلڈ پر 7 حصوں کی سیریز ایک سیریز ہے۔  ان کی فلموں کا پریمیئر ایمسٹرڈیم کے بین الاقوامی دستاویزی میلے میں ہوا اور یہ  این جی سی، بی بی سی، الجزیرہ اور آرٹ جیسے چینلز پر نشر ہوا۔ انہوں نے آئی ڈی اے ایوارڈز (یو ایس اے) ، کشش ایل جی بی ٹی کیو فیسٹیول اور انڈین ڈاکیومینٹری پروڈیوسرز ایسوسی ایشن ایوارڈز میں جیوری ممبر کےی حیثیت سے  خدمات انجام دیں۔ وہ 2020-2019 میں  فلم انڈیپنڈنٹ اور یو ایس سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے گلوبل میڈیا میکرز فیلوشپ کے لیے منتخب کیے گئے 18 ساتھیوں میں سے ایک ہیں۔

5) لنکا کی تلاش | انگریزی، اوڈیا، سنہالا، تمل | بھارتی، سری لنکائی

 ڈائریکٹرس  (ایس) - نیلا مادھب پانڈا اور ویمکتی جیاسندرا

 ہدایت کار  - نیلا مادھب پانڈا

نیلا مادھب پانڈا ایک ایوارڈ یافتہ ہدایت کار، مصنف، اور پروڈیوسر ہیں، جو 70 سے زیادہ فلموں، دستاویزی فلموں، اور شارٹس پر اپنے کام کے لیے مشہور ہیں جو کہ بھارت کے اہم سماجی مسائل جیسے  آب وہوا کی  تبدیلی،  بچہ مزدوری ، تعلیم، پانی اور صفائی کے مسائل کو حل کرتی ہیں۔ ان کی پہلی فلم آئی ایم کلام (2010) نے 34 بین الاقوامی ایوارڈز اور ایک قومی اعزاز حاصل کیا۔ (جل پری (2012) نے کانز میں  ایم آئی پی جونیئر ایوارڈ جیتا۔ پانڈا نے متاثر کن فلموں جیسے ببلو ہیپی ہے (2014) اور کون کتنے پانی میں (2015) کے جیسی  اثر چھوڑنے والی فلموں کے ساتھ  اپنے کام  کوجاری رکھا۔ قدوی ہوا (2017) نے  بھارتی  سنیما میں آب وہوا  تبدیلیوں کے بارے میں بیداری پیدا کی اور قومی ایوارڈ جیتا۔ اس کی دستاویزی فلم  گوڈس اون پیپول(2016) ایمان اور فطرت کو دریافت کرتی ہے۔ پانڈا کو 2016 میں سب سے بڑا اعزاز، پدم شری حاصل ہوا   اور حال ہی میں او ٹی ٹی پر جنگاپورو کورسے کے ساتھ  ایک فلم  کی ہے ،  جوبھارت کی پہلی کلائمیٹ فکشن ویب سیریز ہے۔ ان کی فلمیں ذاتی تجربات اور انسانی جذبات کی عکاسی کرتی ہیں، جس سے وہ دل کی گہرائیوں سے تحریک  دیتی ہیں۔

 ویمکتی جےسندرا 1977 میں سری لنکا میں پیدا ہوئے، انہوں نے فرانس کے اسٹوڈیو نیشنل ڈیس آرٹس کنٹیمپورین کے لی فریسنائے میں تعلیم حاصل کی۔ ان کی ہدایت کاری میں بنی پہلی فلم، دی فارسکن لینڈ نے 2005 میں کانز فیسٹیول میں کیمرہ ڈی آر پرائز جیتا تھا۔ بیٹوین ٹو ورلڈز، ان کی دوسری فلم کو 2009 میں وینس انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بین الاقوامی مقابلے کے لیے منتخب کیا گیا تھا، جب کہ مشرومز کی نمائش کی گئی تھی۔ 2011 میں کانز میں کیونزن ڈیس ریلائزیٹیورس جیا سندرا  کی نمائش کی گئی تھی ۔ جیا سندرا نے 2001 میں دی لینڈ آف سائلینس نام کی ایک دستاویزی فلم اور 2002 میں ایمپٹی فار لو  نام کی ایک مختصر  فلم  ہدایت کاری کی ہے۔

6) ہاباس پوری  ویوینگ  (دی سیکنڈ اینڈ لاسٹ ڈیتھ ) | انگریزی، اوڈیا | انڈیا

ڈائریکٹر - میور مہاپاترا

وہ بھونیشور میں مقیم پرجوش اور تجربہ کار فلم ڈائریکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ سینماٹوگرافر بھی ہیں، جنہوں نے لوسٹ اینڈ فاؤنڈ (اوڈیا) اور ون مور فریم (انگریزی) کے عنوان سے دو مشہور مختصر دستاویزی فلموں کی شوٹنگ اور ہدایت کاری کی ہے۔ اس نے ایک مراٹھی مختصر فلم میں ڈی او پی کے طور پر بھی کام کیا ہے جس کا عنوان ہے ایوری ڈے اس وقت دو ہنگامہ پلے اور ایم ایکس پلیئر قومی سطح کے اوٹی ٹی پلیٹ فارموں پر چل رہی ہے  ۔ پچھلے دو سالوں سے، وہ ایوارڈ یافتہ فلم ساز بسوناتھ رتھ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور کئی دستاویزی منصوبوں کے لیے تحقیق، دستاویز کاری کاکام کر چکے ہیں۔

پروڈیوسر - بسوناتھ رتھ | بی این آر فلمز ایل ایل پی

بسوناتھ رتھ ایک ایوارڈ یافتہ مصنف، ہدایت کار، پروڈیوسر ہیں جن کے پاس فلم سازی اور اسکرین رائٹنگ کے شعبے میں 11 سال کا تجربہ ہے۔ ان کی بین الاقوامی شہرت یافتہ دستاویزی فلمیں کوٹ پیڈ ویونگ: دی سٹوری آف اے ریس اگینسٹ ٹائم (انگریزی-اوڈیا)، ایک زیرو ٹو ہیرو کولیبریٹو اپروچ (انگریزی)، وار: ریسکیو۔ رہائی. ریپیٹ (اوڈیا) اور اس کی مشہور سماجی مختصر فلمیں راویا (ہندی)، کر بھلا (ہندی)، 'رائٹ' گلاس (خاموش)، دیش دوستی وغیرہ (ہندی)، میوزک ویڈیوز 'انڈیا جیتےگا (ہندی)، فیل دی پیشن ( انگریزی)، وہ بھی کیا دن تھے یار (ہندی)، کھڑے تھارے (اوڈیا) وغیرہ جو ان کے ذریعہ لکھی گئیں اور ان کی ہدایتکاری میں بنی فلمیں ہیں۔ان فلموں نے  دنیا بھر میں بین الاقوامی فلمی میلوں میں کل 468 ایوارڈز/ستائشی ایوارڈز جیتے ہیں۔ وہ ایوارڈ یافتہ فلم پروڈکشن کمپنی بی این آر فلمز' کے بانی اور سی ای او ہیں۔

ایک پروڈیوسر کے طور پر، بسوناتھ کم معروف سماجی-ثقافتی مسائل کے بارے میں انتہائی ضروری بیداری پیدا کرنے میں فلموں کی طاقت اور کردار پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ اس کی دستاویزی فلموں میں ماحولیات، جنگلی حیات کا تحفظ، زراعت، فن/ثقافت/روایت جیسے  مختلف سماجی موضوعات ہیں:

 7) راگا راک - دی جاز اوڈیسی آف براز گونسالوز | انگریزی | بھارت، جرمنی، پرتگال

ڈائریکٹر اور پروڈیوسر - نلینی ایلوینو ڈی سوزا | لوٹس فلم اور ٹی وی پروڈکشن

نلینی ایلوینو ڈی سوزا نے دستاویزی فلم واٹر (2010) کی ہدایت کاری کی، جس میں پانی کے عالمی بحران کے حل کے طور پر پانی کے تحفظ اور بچاؤکی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ اسے وسودھا ایوارڈز اور کرلوسکر وسندھرا انٹرنیشنل فیسٹیول (کے وی آئی ایف) کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

2011 میں ڈانسس آف گوا کی ہدایت کاری کی، جو ناظرین کو گوا کے دیہاتوں کے سفر پر لے جاتی ہے، جس میں رقص کے ذریعے ریاست کے بھرپور ثقافتی ورثے کی نمائش ہوتی ہے۔ اس دستاویزی فلم کو بلغاریہ میں پیلس شارٹ فلم فیسٹیول اور ہندوستان میں قبائلی، فن اور ثقافت پر فلموں کے بین الاقوامی فیسٹیول جیسے تہواروں میں تسلیم کیا گیا ہے۔

2018 میں، انہوں نے دستاویزی فلم اسپیشل انوائے  کی ہدایت کاری کی، جو آزادی، سماجی انصاف، اور احتجاج کے موضوعات کو تلاش کرنے کے لیے پہچانی جاتی ہے۔ مزید برآں، دستاویزی فلم دی کلب (2021) دارالسلام اور زنجبار میں گوا کے باشندوں کے تجربے پر روشنی ڈالتی ہے، جس میں مشترکہ جگہوں، زندگی کی کہانیوں، اور تنزانیہ میں گوان کو درپیش چیلنجوں کو دکھایا گیا  ہے۔ دونوں فلم فیسٹیول سرکٹ کا حصہ رہ چکے ہیں۔

8) دی انلائکلی ہیرو  | گجراتی، سندھی | انڈیا

ڈائریکٹر - ایشانی رائے

انہوں نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز دستاویزی فلموں سے کیا۔ وہ بورن ماؤتھ یونیورسٹی، یو کےسے سنیماٹوگرافی میں ایم اے کی تعلیم حاصل کرنے گئیں، بطور ڈائریکٹر فوٹوگرافی، انہوں نے  رابرٹ باؤش فاؤنڈیشن،  اور بیٹن ورلڈ، سنگاپور کے ساتھ کام کیا اور فیچر کی لمبائی کی دستاویزی فلمیں تیار کیں جو آئی ڈی ایس ایف کے جیسے نامور  فیسٹیول میں دکھائی گئی ہیں۔ وہ ایک شائع شدہ ہائیکو شاعرہ ہیں۔ وہ ہندوستانی خواتین کے سنیماٹوگرافرز کلیکٹو کی رکن بھی ہیں۔

پروڈیوسر - نشیت کمار | انڈی فلم کولیکٹیو پرائیویٹ لمیٹڈ

نشیتھ کمار 2018 میں قائم ہونے والی انڈی فلم کلیکٹو (آئی ایف سی)، انڈیا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔ انہوں نے قومی ایوارڈ یافتہ ہدایت کار گروویندر سنگھ کی تیسری فیچر فلم، خنور (دی بیٹر چیسٹنٹ، 2019) کو مشترکہ طور پر پروڈیوس کیا ہے۔ فلم کا ورلڈ پریمیئر 2019 میں بوسان انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ہوا تھا۔ فلم کا یورپی پریمیئر جنوری 2020 میں روٹرڈیم انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں منعقد ہوا تھا۔ انہوں نے امر کالونی (2022) کو پروڈیوس کیا ہے، ایک فیچر فلم جس کی تحریر اور ہدایت کاری سدھارتھ چوہان نے کی ہے۔ امر کالونی، جو کہ 2018 میں این ایف ڈی  کے فلم بازار کی کو-پروڈکشن مارکیٹ میں تھی، ایک تنقیدی طور پر سراہی جانے والی فلم ہے اور اس نے باوقار قومی (27ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف کیرالہ میں بہترین ڈیبیو ڈائریکٹر) اور بین الاقوامی (26 ویں ٹیلن بلیک نائٹ فلم فیسٹیول میں خصوصی جیوری پرائز) ایوارڈ جیتا ہے۔  انہیں قومی اور بین الاقوامی پریس سے شاندار تجزیے حاصل ہو رہے ہیں۔

9) دی ویلج گرل ہو رین | بنگالی | بھارت، جاپان، روس

ڈائریکٹر - دیالی مکھرجی

دیالی مکھرجی ہندوستان میں مقیم ایک آزاد فلم ساز ہیں۔ اس کی پہلی مختصر دستاویزی فلم ایوننگ سونگ کا پریمیئر 2013 میں کیرالہ کے بین الاقوامی دستاویزی اور مختصر فلم فیسٹیول میں ہوا تھا۔ وہ فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور بوسان ایشین فلم اسکول، جنوبی کوریا کی گریجویٹ ہیں۔دی ولیج گرل ہورین ،ان کی پہلی دستاویزی فلم ہے جو ترقی کے مراحل میں ہے اور اسے ڈاکیومینٹری ریسورس انیشی ایٹو انڈیا کے ذریعہ لیٹس ڈاک فیلوشپ پروگرام میں ترقی کے بہترین پروجیکٹ کے طور پر نوازا گیا ہے۔ دیالی نے فلمز ڈویژن، انڈیا کے ذریعہ تیار کردہ دستاویزی فلموں، دی فلاورز اینڈ دی جیم اسٹونز کے لیے بطور سینماٹوگرافر بھی کام کیا ہے۔

پروڈیوسر - سری رام راجہ | ایس آر ڈی ایم پروڈکشنز

سری رام راجہ فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے گریجویٹ ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور فلم ایڈیٹر کیا اور ایک ایسوسی ایٹ پروڈیوسر کے طور پر ہندوستان کے پہلے ہند-برازیل کو-پروڈکشن میں کام کیا۔ سری رام نے بطور ایگزیکٹو پروڈیوسر فلم ڈویژن انڈیا کے لیے دو دستاویزی فلموں میں بھی کام کیا ہے۔ سریرام نے 2014 میں اپنے فلمی پروڈکشن ہاؤس ایس آر ڈی ایم پروڈکشنز کی مشترکہ بنیاد رکھی۔ انہوں نے ایک فکشن فیچر تھری آسپیشیئس آورز، تیار کیا جو 2020 کے اوائل میں ہندوستانی تھیئٹرز  میں ریلیز ہوئی۔ دی ولیج گرل ہو رین ان کی پہلی دستاویزی فلم ہے جسے بین الاقوامی شریک پروڈکشن کے طور پرتیار کی گئی ۔

10) ٹوکورا سورائیر باہ (دی  ویور برڈز نیسٹ) | آسامی | انڈیا

ڈائریکٹر (ایس) - الوینہ جوشی اور راہل رابھا

الوینا جوشی ممبئی میں مقیم ایک ڈائریکٹر اور ایڈیٹر ہیں اور وہسلنگ ووڈس انٹرنیشنل کی سابق طالبہ ہیں۔ اس کی پچھلی دستاویزی فلم   پی ایس بی ٹی ڈاک کمیون پروگرام 2022 کا حصہ ہے۔ انہوں نے پچنگ سیشن جیت رکھا ہے اور انہیں فلم بنانے کے لیے گرانٹ سے نوازا گیا۔ اس کا پریمیئر اس سال   32ویں ا نٹرنیشنل فیسٹیول آف ایتھنولوجیکل فلم ،بلغراد میں ہو رہا ہے۔ ویور برڈز نسٹ کے ساتھ، وہ اس سال ڈاک ان پروگریس ، سربیا اور سنڈانس اگنائٹ فیلوشپ  کے لئے منتخب ہوئی ہے جہاں اس کی رہنمائی کی جا رہی ہے اور انہیں گرانٹ سے بھی نوازا گیا ہے۔ اس سے قبل ڈاکیز کولکاتہ اور ڈھاکہ ڈاک لیب میں کام کیا تھا۔انہیں ویور برڈز نیسٹ کے لیے "بہترین جنوبی ایشیائی پروجیکٹ" ایوارڈسے نوازا گیا۔

بطور ایڈیٹر، انہوں نے متعدد ویب سیریز، فیچر لینتھ فلموں، مختصر فلموں اور اشتہارات میں کام کیا ہے۔

راہل رابھا ایف ٹی آئی آئی، انڈیا کے سابق طالب علم ہیں۔ وہ 2013 بیچ کے ساؤنڈ ڈیزائنر ہیں۔ انہوں نے مکل ہالوئی کی ٹیلس فرام اور چائلڈہڈ میں بطور ساؤنڈ ڈیزائنر (یماگاتا ڈاکیومینٹری فیسٹیول) کام کیا ہے۔ انہوں نے بطور ساؤنڈ ریکارڈسٹ اور ڈیزائنر بوبی شرما باروہ کےذریعہ فیچر لینتھ فکشن مشنگ پر کام کیا۔ انہوں نے بھاسکر ہزاریکا کے ذریعہ تیارکردہ آمس (ٹرائی بکا فلم فیسٹیول ) میں بھی کام کیا۔ اور کسلے (بی آئی ایف ایف)  کی ‘ایسے ہی ’ میں کام کیا ہے۔ انہوں نے راہل جین کے ساتھ ان کی دستاویزی فلم انویسیبل ڈیمنز (کینس 2021) اور فلم اگینسٹ دی ٹائیڈ (سنڈینس 2023) میں بھی کام کیا۔ 2020 میں، انہوں نے ہدایت کار ریما داس کے ساتھ فلم توراز ہسبینڈ میں کام کیا۔ 2019 میں انہوں نے فلمارٹ، سربیا اور ایشین فلم اکیڈمی، بوسان، جنوبی کوریا کے ذریع منعقد (انٹریکشن – آئی ایس ایف سی) کےڈاکیومنٹری ریزیڈنسی پروگرام میں  بھی حصہ لیا۔

پروڈیوسر - الوینہ جوشی اور بینظیر اختر | موپڈ فلمیں

الوینا جوشی ممبئی میں مقیم ایک ڈائریکٹر اور ایڈیٹر ہیں اور وہسلنگ ووڈس انٹرنیشنل کی سابق طالبہ ہیں۔ ان کی پچھلی دستاویزی فلم پی سی بی ٹی ڈاک کمیون  پروگرام 2022 کا حصہ رہی ہے۔ انہوں نے پچنگ سیشن جیتا اور فلم بنانے کے لیے  مالی امداد بھی حاصل کی ۔ اس کا پریمیئر اس سال بلغراد کے 32ویں بین الاقوامی میلے آف ایتھنولوجیکل فلم میں ہو رہا ہے۔ ویور برڈس نیسٹ کے ساتھ وہ  اس سال سنڈینس اگنائٹ فیلوشپ اور سربیا، ڈاک ان پروگریس میں منتخب ہوئی ہے جہاں اس کی رہنمائی کی جا رہی ہے اور گرانٹ سے بھی نوازا گیا ہے۔ الوینا نے اس سے قبل ڈوسیج کولکتہ اور ڈھاکہ ڈاکٹر لیب میں کام کیا تھا۔ ڈھاکہ ڈاک لیب میں، انہیں ویور برڈز نیسٹ کے لیے "بہترین جنوبی ایشیائی پروجیکٹ" ایوارڈ سے نوازا گیا۔

بطور ایڈیٹر، انہوں نے متعدد ویب سیریز، فیچر لینتھ فلموں، مختصر فلموں اور اشتہارات میں کام کیا ہے۔

بینظیر اختر ایس آر ایف ٹی آئی، انڈیا کے پروڈکشن کورس کی سابق طالب علم ہیں۔ انہوں نے آسام میں ساج انٹرٹینمنٹ پروڈکشن ہاؤس کے لیے ایگزیکٹو پروڈیوسر کے طور پر کام کیا ہے۔ ان کی پہلی فیچر فلم بوروکزن : سونگس فار رین کی نمائش او آئی ایف ایف اے، این وائی آئی ایف ایف مونٹریال کے جنوبی ایشیائی فلم فیسٹیول اور دیگر فیسٹیول  میں ہوچکی ہے۔ بورکسن: بارش کے لیے گانے، نے اپنی پہلی موجودگی این ایف ڈی سی فلم بازار میں بنائی، جس میں اسے فلم بازار کی 2020 کی سفارشات کی فہرست میں درج کیا گیا تھا۔ وہ انٹرنیشنل فلم اینڈ میڈیا اکیڈمی، ڈھاکہ، بنگلہ دیش کے ساتھ بطور پروجیکٹ ایگزیکٹو پروڈیوسر کام کر رہی تھیں۔

ان کی مقالہ فلم، دھوند گری کے پھول (اے فلاور ان اے فوگ لائٹ) کا2023 میں بین الاقوامی فلم فیسٹیول روٹرڈیم (آئی ایف ایف آر) میں ورلڈ پریمیئر ہوا۔ اسے امامی آرٹ تجرباتی فلم فیسٹیول میں "بہترین تجرباتی فلم" کے خطاب سے بھی نوازا گیا اور 15 ویں انٹرنیشنل ڈاکیومنٹری اینڈشارٹ  فلم فیسٹیول آف کیرالہ (آئی ڈی ایس ایف ایف کے) 2023 میں "بیسٹ شارٹ فکشن فلم " کا ایوارڈ حاصل ہوا۔

11) ہو ایم آئی  | ملیالم، انگریزی | انڈیا

ڈائریکٹر - سسی کمار

سسی کمار نے ملیالم اور تمل فلم انڈسٹری میں مسٹر لینن راجندرن (لیجنڈری فلمساز) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا، انہوں نے تقریباً سات فیچر فلموں میں کام کیا اور کئی ٹیلی ویژن کمرشل فلموں، دستاویزی فلموں، مختصر فلموں اور ٹیلی ویژن شوز میں بطور اسسٹنٹ کام کیا۔ انہوں نے آزادانہ طور پر ڈی ڈی  1 کے لئے نیشنل ایوارڈ 97، تھریسور پورم 1999، جانکیسوتھرم (2000) کے لیے کی ہدایت کی۔ ان کی ڈاکومنٹری دی جرنی آف نیکڈ گاڈ 22 منٹ دورانیے کی 35 ملی میٹر انگلش میں پہلی سیلولائڈ دستاویزی فلم تھی، یہ دستاویزی فلم 2003 کے کیرالہ میں 8ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول اور سالانہ بین الاقوامی فلم فیسٹیول (ایف آئی ایل سی اے ) 2003 میں دکھائی  گئی تھی، اس دستاویزی فلم نے کیرالہ فلم کریٹکس ایوارڈ  2002، جان ابراہم پرسکارم 2002 (فیڈریشن آف فلم سوسائٹی آف انڈیا) جیسے ایوارڈز جیتے۔

پروڈیوسر - سریش نائر |  9 فریمس

سریش نائر ایک پروڈیوسر، اداکار، مصنف اور ہدایت کار ہیں، انہوں نے پندرہ سے زیادہ فیچر فلموں میں لائن پروڈیوسر کے طور پر کام کیا، آزادانہ طور پر ایک فیچر فلم تیار کی، ان کی پروڈکشن بڑی حد تک ٹیلی ویژن اشتہارات، مختصر فلمیں، فیچر فلمیں اور دستاویزی فلمیں تیار کرتی ہیں۔ انہوں نے آزادانہ طور پر ایک فیچر فلم اور بہت سے ٹیلی ویژن اشتہارات تیارکئے ہیں اور ان کی ہدایت کی ، اب اس دستاویزی فلم کو بنانے کے لیے وہ جناب سسی کمار کے ساتھ  وابستہ ہیں، وہ نیویارک فلم اکیڈمی (این وائی ایف اے) اور بیری جان اسکول آف ایکٹنگ (بی جے اے ایس) کے سابق طالب علم ہیں۔

12) وومین آف فائر  | انگریزی، ہندی، مراٹھی | انڈیا

ڈائریکٹر - انوشکا میناکشی

انوشکا میناکشی کو سب سے زیادہ دلچسپی باہمی تعاون کی جگہوں، کمیونٹیز میں تخلیق ہونے والی موسیقی اور سالوں میں بدلنے والی دوستی میں ہے۔ وہ ایک ڈائریکٹر، ایڈیٹر اور ساؤنڈ ڈیزائنر کے طور پر کام کرتی ہیں، اور مختلف طویل اور مختصر فارمیٹس میں کام کر چکی ہیں۔

ان کی آخری فیچر فلم اپ ڈاون اینڈ سائیڈ ویز( (2017 ناگالینڈ کے پھیک میں چاول کے کسانوں کی کمیونٹی کے پولی فونک موسیقی کے بارے میں ہے۔ یہ فلم 2014 میں فلم بازار ڈبلیو آئی پی لیب میں تھی، اس نے 70 سے زیادہ بین الاقوامی فلمی میلوں کا سفر کیا، 13 ایوارڈز جیتے، جاپان میں تھیٹر میں ریلیز ہوئی، اور کوچی-مزریز بائنیل، 2022 میں اسے ریلیز کیا گیا۔

پروڈیوسر - ترون سلدنہا | بندوبست فلمز

ترون سلدنہا ایک دستاویزی فلم ساز اور نان فکشن ٹیلی ویژن پریکٹیشنر ہے جس کے پاس ایس وی او ڈی اور عالمی براڈکاسٹروں کے لیے اعلیٰ درجے کا، سنیما اور اختراعی مواد تیار کرنے کا بہترین ٹریک ریکارڈ ہے۔ پروڈکشن میں ان کا وسیع تجربہ بیڈ بوائے بلینیئرز، گریٹ انڈین ریلوے جرنیز اور پو ڈو یو تھنک یو آر جیسی مشہورفلموں کے ساتھ ایک دہائی پر محیط ہے۔ انہوں نے نیٹ فلکس دستاویزی سیریز کرائم اسٹوریز: انڈیا ڈیٹیکٹیو کے لیے بے مثال رسائی کی تیاری اور سہولت فراہم کی۔ ابھی حال ہی میں، انہوں نے مدر ٹریسا کی کثیر جہتی زندگی پر ایک انکشافی تین حصوں کی سیریز تیار کی ہے اور ایک دستاویزی فیچر پر کام کیا ہے جس میں ممبئی انڈر ورلڈ کی سچی کہانیوں کا پتہ لگایا گیا ہے۔

وہ ایک ایوارڈ یافتہ فیچر لینتھ ڈاکیومنٹری اپ، ڈاون اور سائیڈ ویز کے بنیادی معاون  اور سینماٹوگرافر بھی رہے ہیں۔ ترون ،جنوبی ہندوستان کی دستاویزی کہانیوں کو عالمی سامعین تک پہنچانے پر اپنی توجہ مرکوز کررہے ہیں۔

*************

( ش ح ۔  ج ق - ش م۔ رض۔ م  ص  (

U. No.340


(Release ID: 1971965) Visitor Counter : 872


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Kannada