کوئلے کی وزارت

رواں  مالی سال میں 21 اکتوبر 2023  تک کوئلے کا کُل اسٹاک 71 اعشاریہ 35 ملین ٹن  تھا، جبکہ اس کے مقابلے پچھلے سال یہ اسٹاک  60  اعشاریہ 44 ملین ٹن تھا


فی الحال یومیہ  کوئلے کی سپلائی  کھپت سے زیادہ ہے

فیسٹول سیزن کے دوران کوئلے کی معمول کی پیدو ار  کو یقینی بنانے کے لئے حکمت عملی تیار کی جارہی ہے

کوئلے کی وزارت نے  ریلویز اور بجلی کے سیکٹر  کے ساتھ قریبی تال میل کو یقینی بنایا ہے

Posted On: 23 OCT 2023 4:56PM by PIB Delhi

تازہ ترین اعداد وشما رکے مطابق رواں مالی سال میں 21  اکتوبر  2023  تک  ملک میں  کوئلے کی پیدا وار میں  پچھلے سال کے دوران  اسی مدت کے مقابلے میں 12  اعشاریہ 73  فیصد کا اضافہ  درج کیا گیا ہے۔ کول انڈیا لمٹیڈ (سی آئی ایل) کی  پید وار میں اضافہ کی شرح 11  اعشاریہ 80  فیصد ، ایس سی سی ایل  میں 8 اعشاریہ 45  فیصد  ہے اور  کیپٹو اور کمرشیل کانوں میں 20  اعشاریہ  50  فیصد  ہے ۔ 21  اکتوبر  2023  تک  کوئلے کا  کُل اسٹاک  71  اعشاریہ 35  ملین ٹن تک رہا  (نیز کوئلہ  کان پتھیڈ میں کوئلہ راہداری  اور تھرمل پاور پلانٹس سمیت ) ۔  اس کے برعکس پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران کوئلہ کا کل اسٹاک  60  اعشاریہ 44  میٹرک ٹن تھا، جو  18  اعشاریہ  صفر پانچ فیصد  زیادہ ہے۔

اس بات کو بھی  نوٹ  کیا گیا ہے کہ اس مدت  کے دوران  کوئلے کی در آمد 13  اعشاریہ پانچ میٹرک ٹن تھی، جبکہ  پچھلے سال اسی مدت کے دوران 20  اعشاریہ آٹھ میٹرک ٹن تھی۔ اس سے آمیزش مقاصد کے لئے کوئلے میں 35  فیصد  کی کمی دیکھی گئی۔

کوئلہ پیدا کرنے والی ریاستوں میں  شروع اکتوبر کے  دوران طویل بارش  کے بعد گزشتہ 10  دن   کے دوران کوئلے کی پیداوار میں تیزی آئی۔ گزشتہ  10  دن کے دوران  تمام وسائل سے  کوئلے کی  کُل  پیداوار یومیہ  26  اعشاریہ 57  لاکھ ٹن سے زیادہ ہے، جو غیر معمولی طور پر زیادہ ہے۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران تھرمل پاور پلانٹ کے اختتام پر کوئلے کے ذخیرے کا رجحان پلٹ گیا ہے۔ اب کوئلے کی روزانہ سپلائی اوسط یومیہ کھپت سے زیادہ ہے اور کوئلے کے ذخیرے میں اضافے کا رجحان ہے۔

ایچ-1 میں پیداوار اور نقل و حمل کم ہے، کیونکہ سال کی پہلی ششماہی کے بعد بنیادی طور پر موسم گرما اور اس کے بعد مانسون ہوتی ہے۔ اس لیے، پٹ ہیڈ اور تھرمل پاور پلانٹس پر اسٹاک ایچ-1 میں کمی ریکارڈ کرتا ہے اور سال کی دوسری ششماہی میں اضافہ ہوتا ہے، کیونکہ مانسون کے بعد پیداوار کے حالات سازگار ہوتے ہیں۔ ایچ-2 کے دوران سپلائی کھپت سے زیادہ ہوتی ہے، اس لیے سال کے دوسرے نصف کے دوران، پاور پلانٹس اور کانوں کے گڑھوں میں کوئلے کے ذخیرے میں اضافہ ہوتا ہے۔

بجلی کی انتہائی زیادہ مانگ کے باوجود وزارت کوئلہ نے ملک کے تمام تھرمل پاور پلانٹس پر کوئلے کی مناسب دستیابی کو برقرار رکھا ہے۔

کوئلہ کی وزارت نے تہوار کے موسم میں کوئلے کی عام پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے بھی حکمت عملی تیار کی ہے، جس کے ذریعے سیزن کے دوران کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو زیادہ اجرت کی پیشکش کی گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں مہا اسٹمی پر سی آئی ایل کے ذریعہ 21 لاکھ ٹن کوئلے کی پیداوار ہوئی ہے یعنی کسی بھی عام دن کے برابر۔

کوئلہ کی وزارت نے 31 مارچ، 2024 تک تھرمل پاور کے پٹ ہیڈ پلانٹس پر 40 ملین ٹن اور کان کے آخر میں 75 ملین ٹن سے زیادہ بند ہونے والے اسٹاک کو یقینی بنانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

کوئلہ کی وزارت کوئلے کی مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور وزارت ریلوے اور بجلی کے ساتھ قریبی تال میل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ح ا - ق ر)

U-145



(Release ID: 1970138) Visitor Counter : 76


Read this release in: Kannada , Hindi , Marathi , English