محنت اور روزگار کی وزارت
زراعت اور دیہی مزدوروں کے لیے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس نمبر – ستمبر 2023
Posted On:
20 OCT 2023 7:39PM by PIB Delhi
زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے لیے آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس نمبر (بیس: 1986-87=100) ماہ ستمبر 2023 کے لیے ہر ایک میں بالترتیب2 پوائنٹ اور 3 پوائنٹ کا اضافہ ہوا ہے اور یہ بالترتیب 1226(ایک ہزار دو سو چھبیس)اور 1237 (ایک ہزار دو سو سینتیس) پر ہے۔ زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے عمومی اشاریہ میں اضافے میں بڑا حصہ غذائی گروپ کی طرف سے بالترتیب 1.13 اور 0.88 پوائنٹس کی حد تک آیا جس کی بنیادی وجہ چاول، دال،ہلدی ثابت،پیاز ، چینی ، گڑھ ، سوکھی مرچ ،ادرک، ملے ہوئے مصالحہ جات وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
انڈیکس میں اضافہ ایک ریاست سے دوسری ریاست میں مختلف تھا۔ زرعی مزدوروں کے معاملے میں، اس میں 15 ریاستوں میں 3 سے 12 پوائنٹس کا اضافہ جبکہ 4 ریاستوں میں 2 سے 12 پوائنٹ کی کمی درج کی گئی۔ جبکہ ایک ریاست (راجستھان) میں یہ مستحکم رہی۔ تمل ناڈو 1413 پوائنٹس کے ساتھ انڈیکس ٹیبل میں سر فہرست ہے جبکہ ہماچل پردیش 949 پوائنٹس کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔
دیہی مزدوروں کے معاملے میں، اس میں 14 ریاستوں میں 3 سے 12 پوائنٹ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔جبکہ پانچ ریاستوں میں3 سے 12 پوائنٹ کی کمی درج کی گئی جبکہ ایک ریاست (راجستھان) میں صورتحال جوں کی توں رہی۔ آندھراپردیش اور تمل ناڈو میں سے ہر ایک 1400 پوائنٹ کے ساتھ انڈیکس ٹیبل میں سر فہرست ہے جبکہ ہماچل پردیش 1000 پوائنٹس کے ساتھ سب سے نیچے ہے۔
ریاستوں میں، زرعی مزدوروں اور دیہی مزدوروں کے معاملہ میں صارفین کی قیمت کے اشاریہ نمبروں میں سب سے زیادہ اضافہ اترپردیش(ہر ایک12 پوائنٹس) میں ہوا۔اس کی خاص وجہ چاول ، گیہوں، آٹا، دالوں، دودھ، نمک، پیاز، شرٹنگ کلاتھ(کاٹن مل)وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ رہی۔اس کے برعکس زرعی مزدوروں اور دیہی کسانوں کے معاملے میں کنزیومر پرائس انڈیز نمبر میں سب سے زیادہ کمی آندھراپردیش (ہر ایک کے معاملے میں 12 پوائنٹ)میں ریکارڈ کی گئی۔ اس کی بنیادی وجہ ملیٹس ،سوکھی مچھلی،ہری مرچ، سبزیوں اور پھلوں وغیرہ کی قیمتوں میں کمی رہی۔
سی پی آئی –اے ایل اور سی پی آئی –آر ایل پر مبنی پوائنٹ ٹو پوائنٹ افراط زر کی شرح ستمبر 2023 میں بالترتیب 6.70فیصد اور 6.55 فیصد رہی۔ جبکہ گزشتہ ماہ اگست مہینے میں یہ 7.37اور 7.12فیصد جبکہ ستمبر2022 میں 7.69 فیصد اور 7.90فیصد رہی تھی۔ اسی طرح سے غذائی افراط زر ستمبر 2023 میں 8.06فیصد اور7.73فیصد رہی۔ جبکہ گزشتہ ماہ اگست میں یہ 8.89فیصد اور 8.64فیصد رہی۔ جبکہ گزشتہ برس متعلقہ مہینے میں یہ شرح 7.47فیصد اور 7.52فیصد رہی تھی۔
آل انڈیا کنزیومر پرائس انڈیکس نمبر (عمومی اور گروپ وار):
گروپ
|
زرعی مزدور
|
دیہی مزدور
|
|
اگست 2023
|
ستمبر2023
|
اگست 2023
|
ستمبر 2023
|
عمومی اشاریہ
|
1224
|
1226
|
1234
|
1237
|
خوراک
|
1164
|
1166
|
1170
|
1171
|
پان، سپاری وغیرہ
|
1994
|
2004
|
2004
|
2014
|
ایندھن اور روشنی
|
1303
|
1307
|
1295
|
1299
|
کپڑا ، بستر اور جوتے وغیرہ
|
1253
|
1261
|
1300
|
1307
|
متفرقات
|
1272
|
1274
|
1276
|
1278
|
اکتوبر 2023 کے مہینے کے لیے سی پی آئی – اے ایل اور آر ایل 20 نومبر 2023 کو جاری کیے جائیں گے۔
******
ش ح۔ م م ۔ ج
Uno-113
(Release ID: 1969967)
Visitor Counter : 109