وزارت خزانہ
مرکزی وزیر خزانہ نےکوٹلیہ اکنامک کنکلیو -2023 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا
محترمہ نرملا سیتارامن نے کہاکہ آب و ہوا کی مالی اعانت اور عالمی دہشت گردی جیسے اہم عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے پرعزم کوششوں کی ضرورت ہے،
دہشت گردی کی وجہ سے سرمایہ کاری کو مستقل طور پر غیر یقینی صورتحال اور زیادہ خطرے کا سامنا ہے: وزیر خزانہ
ہندوستان ڈیجیٹل معیشت کے توسط سے زیادہ شفافیت کے ذریعہ شہریوں کو بااختیار بنا رہا ہے: محترمہ۔ نرملا سیتارامن
جی 20 انڈیا کی صدارت کے تحت ہندوستان کے طے کردہ ایجنڈے کو بہت اچھی حوصلہ افزائی ملی: وزیرخزانہ
محترمہ سیتا رمن نے پیرس معاہدے اور ترقیاتی اہداف اور ترقی پذیر ممالک کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق قومی سطح پر طے شدہ وعدوں (این ڈی سی) کے درمیان توازن قائم کرنے پر زور دیا
Posted On:
20 OCT 2023 6:38PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں وزارت خزانہ کے تعاون سے انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک گروتھ کے زیر اہتمام کوٹلیہ اکنامک کنکلیو -2023 میں ’نیویگیٹنگ اے ورلڈ آن فائر‘ کے عنوان سے منعقدافتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی کامیابیوں کو اجاگرکرتےہوئے وزیر خزانہ محترمہ سیتارمن نے کہاکہ ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر بنانے میں کامیابی اور اس کے نتیجے میں ملک میں ہونے والی مالی شمولیت کا ہندوستان نے مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی فنانسنگ اور عالمی دہشت گردی جیسے اہم عالمی مسائل سے نمٹنے کے لیے پرعزم کوششوں کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اپنے خطاب کے دوران، محترمہ سیتا رمن نے ہندوستان کی صدارت میں جی 20 فنانس ٹریک کی اہم نکات پر بھی روشنی ڈالی۔
افتتاحی اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا، ’’دنیا بھر میں دہشت گردی کا اثر اب کبھی کبھار نہیں ہے اور کسی ایک خطہ کو بھی نہیں بخشا گیا ہے ۔ کاروباری فیصلہ سازی میں خطرے یا غیر یقینی کی اس سطح کے ساتھ، سرمایہ کاری کو مستقل طور پر غیر یقینی اور اعلی خطرے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ‘‘ محترمہ سیتارامن نے مزید کہا کہ کاروبار اب صرف پالیسیوں یا معیشت کی کشادگی سے متوجہ نہیں ہو سکتے۔ جو خطرہ سرمایہ کاروں اور کاروباری اداروں کو اپنی فیصلہ سازی میں شامل کرنا پڑے گا وہ عالمی دہشت گردی کے اثرات سے سخت متاثر ہونے والا ہے۔
ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے شہریوں کو بااختیار بنانے پر حکومت ہند کی توجہ کے بارے میں، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا، ’ہندوستان میں کھلا پن آ رہا ہے اور ہندوستان ڈیجیٹل معیشت کے ذریعے زیادہ سے زیادہ شفافیت لا رہا ہے۔ شہریوں کو بااختیار بنانے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن سے زیادہ طاقتور ذریعہ کوئی نہیں ہے، ورنہ شہری اپنی ترقی کی خواہشات کی تکمیل سے بہت دور رہیں گے۔‘
حکومت ہند کے مالیاتی شمولیت پروگرام پر بات کرتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا، ’’جن دھن اکاؤنٹس ملک میں مالی شمولیت لانے کا سب سے بڑا ذریعہ رہے ہیں ۔ جب اسے 2014 میں شروع کیا گیا تھا، لوگوں نے یہ کہتے ہوئے سوالات اٹھائے تھے کہ یہ زیرو بیلنس اکاؤنٹس ہوں گے اور پبلک سیکٹر بینکوں (پی ایس بی) پر بوجھ ہوں گے۔ آج ان جن دھن کھاتوں میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا بیلنس ہے۔‘‘ مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ کووڈ-19 کے دوران، ان جن دھن کھاتوں کی وجہ سے، غریبوں میں سے غریب لوگوں کو ان کی ضروری ضروریات پوری کرنے کے لیے حکومت سے ان کے کھاتوں میں رقم ملی۔
ماحولیات کی پائیداری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت کے عزم کو برقرار رکھنے پر، محترمہ سیتا رمن نے کہا، ’’جناب نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے پیرس معاہدے میں بیان کردہ قومی سطح پر طے شدہ وعدوں (این ڈی سی) کو پورا کرنے کے لیے اپنے وسائل کا استعمال کیا۔ جو بھی یہ تجویز کرتا ہے کہ یہ ایک واضح طریقہ کار ہونا چاہئے اس پر بھی غور کرنا چاہئے کہ ترقی پذیر ممالک کے پاس اس طرح کے اہم موسمیاتی فنانسنگ کے لئے مالی صلاحیت نہیں ہوسکتی ہے۔
مرکزی وزیر خزانہ نے سوال کیاکہ،’’ہندوستان جیسے ملک پر غور کریں، جہاں ترقی کے اہداف اور خواہشات کو بے مثال رفتار سے حاصل کیا جا رہا ہے اور جہاں آبادی کے ایک اہم حصے کو اب بھی حمایت کی ضرورت ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ضروری فنڈز کہاں سے آئیں گے؟‘‘
ہندوستان کے تحت جی20 صدارت کے کام پر روشنی ڈالتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ جی 20 فنانس ٹریک کے ایجنڈے کا انتخاب ان باتوں پر کیا گیا جو عالمی نوعیت کے ہیں۔جن میں یہ اہم امور شامل ہیں :
- 21ویں صدی کے چیلنجوں کے لیے کثیر جہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بی) کو تیار کرنا۔
- کرپٹو اثاثوں کو منظم کرنا۔
- بین الاقوامی اداروں کی جانب سے بروقت کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے قرضوں کی پریشانی۔
- مستقبل کے شہروں کی فنڈنگ۔
- انڈیا کے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی کامیابی۔
- ٹیکس کے مسائل پر دو ستونی حل۔
مرکزی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ’’ان ایجنڈا پوائنٹس میں سے ہر ایک نے ہندوستان کے تحت جی20 صدارت میں بہت اچھی حمایت حاصل ہوئی۔‘‘
انسٹی ٹیوٹ آف اکنامک گروتھ کے صدر جناب این کے سنگھ اور سائنسز پو (پیرس) میں اقتصادیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور ہارورڈ کینیڈی اسکول، فرانس کے ریسرچ فیلو جناب جین پیئر لینڈاؤ نے بھی افتتاحی مکمل اجلاس میں شرکت کی۔
************
ش ح۔ ج ق ۔ م ص
(U: 112)
(Release ID: 1969961)
Visitor Counter : 105