سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت آج دفاع کے شعبے میں جدید تکنالوجی سے لیس ہے


’’ماضی کے برخلاف، ہماری مسلح افواج ڈرون، ہیلو بارن آپریشن اور یو اے وی سمیت جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں اور کوانٹم کمپیوٹنگ، آرٹی فیشل انٹیلی جینس اور سائبر سلامتی جیسے نئے محاذوں کے لیے تیار ہیں‘‘: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

فوجی مہمات پر جدید ترین تکنالوجی کے اثرات میں اضافہ ہوتا رہے گا؛ عسکری برتری برقرار رکھنے کے لیے ان تکنالوجیوں کو بروئے کار لانا لازمی ہوگا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یونائیٹڈ سروس انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (یو ایس آئی) کے ذریعہ منعقدہ انڈین ملٹری ہیری ٹیج فیسٹیول سے خطاب کیا

Posted On: 22 OCT 2023 5:43PM by PIB Delhi

سائنس اور تکنالوجی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ بھارت آج دفاع کے شعبے میں جدید ترین تکنالوجی سے لیس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کے برخلاف ہماری مسلح افواج ڈرون، ہیلی بارن آپریشن اور یو اے وی سمیت جدید ہتھیاروں سے لیس ہیں اور کوانٹم کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت اور سائبر سلامتی جیسے نئے محاذوں کے لیے تیار ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نئی دہلی میں یونائیٹڈ سروس انسٹی ٹیوشن آف انڈیا (یو ایس آئی) کے ذریعہ منعقدہ انڈین ملٹری ہیریٹیج فیسٹیول سے خطاب کر رہے تھے۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا، بھارت جدید ترین تکنالوجیوں کو اختیار کرنے میں سرکردہ ممالک کے ہم پلہ ہے، جن میں دفاعی منظرنامے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ یہ نہ صرف ملک کی قومی سلامتی میں اضافہ کرتی ہے بلکہ بھارت کو دفاع کے شعبے میں عالمی تکنالوجی کے معاملے میں سرکردہ ملک کے طور پر اپنی شناخت دلاتی ہے۔

انہوں نے کہا، ’’وہ دور گیا جب ہماری افواج پرانے ہتھیاروں کا استعمال کرتی تھیں۔ ہم ملک کے ان سات ممتاز ممالک میں شامل ہیں جو کوانٹم تکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’اس نقطہ نظر کے ساتھ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس سال مارچ میں قومی کوانٹم مشن کا آغاز کیا۔‘‘

سائنس اور تکنالوجی کے وزیر نے کہا، پونے کے آئی آئی ایس ای آر میں قائم ’آئی ہب کوانٹم‘، کوانٹم ٹکنالوجی کے شعبے میں کام کر رہا ہے اور ایٹم انٹرفیرومیٹری پر مبنی سینسنگ اور نیوی گیشن آلات تیار کر رہا ہے؛ آئی آئی ٹی مدراس میں ٹی آئی ایچ، یعنی آئی آئی ٹی ایم پروَرتک ٹکنالوجیز فاؤنڈیشن دفاعی اہلکاروں کے لیے ایک محفوظ موبائل فون تیار کرنے کے لیے کام کر رہاہے ؛ آئی آئی ٹی روڑکی میں ٹی آئی ایچ، یعنی آئی ہم دِویہ سمپرک آئی ڈی آر ڈوٹ ایم کے -1 کی مدد کر رہا ہے، جو دہشت گردی / انسداد شورش اور روم انٹروینشن آپریشن کے دوران بھارتی مسلح افواج کی مدد کے لیے بھارت کا اولین سودیشی نینو ڈرون ہے؛ پونے کے آئی آئی ایس ای آر میں قائم آئی ہب کوانٹم ایٹم انٹر فیرومیٹری پر مبنی سینسنگ اور نیوی گیشن آلات کو تیار کرنے والی کوانٹم ٹکنالوجی کے شعبے میں کام کر رہا ہے؛ آئی آئی ٹی منڈی میں ٹی آئی ایچ یعنی ہیومن کمپیوٹر انٹریکشن (ایچ سی آئی) فاؤنڈشن نیول کامبیٹ مینجمنٹ سسٹم (این سی ایم ایس) تیار کر رہا ہے، آئی آئی ایس سی بنگلورو میں ٹی آئی ایچ آٹومیشن سسٹم وغیرہ کے ٹھیک ٹھیک کنٹرول کے لیے مربوط روبوٹک جوائنٹ ایکچویٹرس تیار کر رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ جدید ترین تکنالوجیاں مسلسل نمو پذیر ہو رہی ہیں اور فوجی مہمات پر ان کے اثرات میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ دورِ جدید میں عسکری برتری اور قومی سلامتی برقرار رکھنے کے لیے ان تکنالوجیوں کو اپنانا اور ان کا استعمال کرنا ضروری ہوگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جہاں تک سائنس، تکنالوجی اور اختراع کا سوال ہے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی اہل قدیات میں یہ بھارت کے لیے سب سے اچھا وقت ہے۔ چندریان -3، آدتیہ ایل1 اور کووِڈ ٹیکوں کی کامیاب داستانوں نے بھارت کی شبیہ میں تبدیلی لانے میں تعاون دیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم جناب نریندر مودی، خصوصاً نئی دہلی میں حال ہی میں کامیاب جی 20 سربراہ ملاقات کے بعد دنیا کے سب سے بڑے قائد کے طور پر ابھرے ہیں۔ جی20 سربراہ ملاقات کے دوران اعلان کردہ عالمی حیاتیاتی  ایندھن اتحاد 2070 تک خالص صفر کے بھارت کے ایم ڈی جی اہداف کو حاصل کرنے میں کافی مدد فراہم کرے گا۔

جی20 میں افریقی یونین کی ستائش کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ نئی دہلی سربراہ ملاقات مناسب طریقے سے یہ ظاہر کرتی ہے کہ ’’دنیا آج وزیر اعظم جناب نریندر مودی، جو جی 20 کو جی 21 میں تبدیل کرنے کے لیے تاریخ میں جانے جائیں گے، کے تحت بھارت کی قیادت میں آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ’’انہوں نے بھارت کی پوزیشن ایک ایسے ملک کے طور پر قائم کی ہے جو کسی کی قیادت کے تحت نہیں بلکہ خود قیادت کرنے کے لیے تیار ہے۔‘‘

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:108



(Release ID: 1969932) Visitor Counter : 72