وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے جی ایم آئی ایس کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا


جہاز راں عالمی معیشت کے گمنام ہیرو ہیں- جناب دھرمیندر پردھان

 این ای پی کی رہنمائی میں، ہم اپنے جہاز رانوں کو مہارت، دوبارہ ہنرمند اور بہتر بنانے اور انہیں مستقبل اور صنعت کے تقاضوں کے لیے تیار کرنے کے لیے پرعزم ہیں - جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 19 OCT 2023 6:42PM by PIB Delhi

تعلیم اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمندار پردھان نے آج بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت کے زیر اہتمام گلوبل میری ٹائم انڈیا سمٹ (جی ایم آئی ایس )، 2023 کے دوسرے دن جہاز رانوں کے ساتھ خصوصی اجلاس سے خطاب کیا۔ دنیا کے سب سے بڑے سمندری سربراہی اجلاسوں میں سے ایک کے طور پر، اس اجلاس میں ممبئی میں منعقدہ تین روزہ سمٹ کے دوسرے دن 2.37 لاکھ کروڑ روپے کی بڑی سرمایہ کاری درج کی گئی ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب پردھان نے سمندری صنعت کی معاونت کرنے والے جہاز رانوں کی خدمات کی تعریف کی۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ وہ عالمی معیشت کے گمنام ہیرو ہیں۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ وہ عالمی سپلائی چین میں معاونت کرتے ہیں اور تجارت میں سہولت فراہم کرنے، سیاحت میں معاون کرنے ، ملک کی آبی حدود کی حفاظت کرنےاور قومی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DP-1SS62.jpg

جناب پردھان نےاس بات کا  ذکر کیا کہ ہندوستان کاعالمی معیشت میں ایک روشن مقام ہے اور اسے جمہوریت، آبادی اور تنوع جیسے ستونوں کی مدد حاصل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان تقریباً 2.5 لاکھ بحری جہازرانوں کے ساتھ بحری جہازرانوں کی فراہمی میں عالمی سطح پر پانچویں نمبر پر ہے، جو اس کی عالمی برادری کا 12 فیصد ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کا مقصد اس تعداد کو 20 فیصد تک لے جانا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اب تک کی  پہلی ٹیکنو اکنامک سمٹ ہے جس میں انسانی وسائل اور صلاحیت سازی کے مسائل پر بات کی گئی ہے۔ انہوں نے میری ٹائم ٹریننگ کو معیاری بنانے، آن بورڈ ٹریننگ میں اضافہ، امتحان اور سرٹیفیکیشن کو بہتر بنانے اور کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے میں حکومت کی دہائی پر محیط کوششوں پر روشنی ڈالی۔

جناب پردھان نے یاد دلایا کہ کس طرح اوڈیشہ قدیم زمانے سے شاندار سمندری روایات کا مرکز رہا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جہاں سمندری وراثت کو برقرار رکھنا ضروری ہے، وہیں ایک نئے ہندوستان کی بنیاد رکھنے کے لیے اپنی سمندری طاقت کو بڑھانا بھی ضروری ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DP-20GA9.png

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ملک میں سمندری روایات، جہاز سازی سے متعلق  سائنس اور ٹیکنالوجی وغیرہ  کے شعبوں میں ترقی ہوئی ہے جس کی بالی جاترا کی شاندار روایت کے ذریعے عکاسی کی گئی ہے اور اس کا تذکرہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی انڈونیشیا میں گزشتہ جی20 سربراہی اجلاس کے دوران کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DP-388UI.jpg

انہوں نے ایک مضبوط ہنر مندی پر مبنی اور صنعت کے لیے سازگار ماحولیاتی نظام کی ترقی میں قیادت فراہم کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی۔ این ای پی 2020 کی اہمیت کا تذکرہ کیا جس کی وجہ سے سب کو اعلیٰ معیار کی تعلیم اور ہنرمندیاں اور صلاحیتیں فراہم کرکے علم کے ماحولیاتی نظام میں بڑے پیمانے پر تبدیلی لائی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو درپیش متنوع چیلنجوں کو اس کی مدد سے ہنر مند بنایا جائے گا جس نے تبدیل ہوتے تعلیمی نظام میں بغیر کسی رکاوٹ کے مہارتوں کو متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ای پی  2020 بحری جہازرانوں کی ہنر مندی، ازسرنوہنرمندی اور ان کے ہنرمندی کے معیار کو بہتر بنانے میں رہنمائی فراہم کرے گی اور انہیں مستقبل کے تقاضوں اور صنعت کے لیے تیار کرے گی۔

جناب پردھان نے کہا کہ، بحری جہازرانوں کو مستقبل کی مہارتوں سے آراستہ کرنا، مہارتوں کا معیار اور مساوی بنانا اور زیادہ سے زیادہ ہندوستانی خاتون سمندری جہازرانوں کی شمولیت کو آسان بنانے کے لیے پالیسی تعاون وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی ترجیح ہے۔

انہوں نے جہاز رانی کی صنعت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے سمندری جہاز رانوں کے لئے کام کاج کاایک بہتر ماحول تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی فلاح و بہبود، حقوق اور ان کی خدمات کے اعتراف کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنے کے لیے سربراہی اجلاس کی کوششوں کااعتراف کیا۔

سمندری شعبے کی مختلف صنعتوں جیسے کہ بندرگاہ کی ترقی اور جدید کاری، گرین ہائیڈروجن اور امونیا، بندرگاہ کے ذریعہ ہونےوالی ترقی، کاروبار اور تجارت، جہاز سازی، علم و دانش کے تبادلے اور بندرگاہوں کی کنکٹویٹی  جیسے مختلف صنعتوں اور بحری شعبوں میں 70 سے زائد مفاہمت کی یادداشتوں(ایم او یوز)  پر دستخط کیے گئے۔

اس سے پہلے، چوٹی کانفرنس کے پہلے دن، وزیر اعظم نریندر مودی نے 18,800 کروڑ روپے مالیت  کے 21 پروجیکٹوں کے سنگ بنیاد رکھے۔ افتتاحی اجلاس کے دوران 3.24 لاکھ کروڑ روپے کےبقدر 34 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ ان میں 1.8 لاکھ کروڑ روپے  مالیت کے گرین پروجیکٹس اور 1.1 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے بندرگاہوں کی ترقی اور جدید کاری کے پروجیکٹس شامل ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے میری ٹائم امرت کال وژن 2047 کا بھی آغاز کیا- یہ وژن اگلے 25 برسوں ، امرت کال کے لیے سمندری شعبے کی ترقی کے لیے ایک روڈ میپ ہے تاکہ ہندوستان کو2047 تک آتم نربھر بنایا جاسکے۔  گلوبل اکنامک کوریڈور یعنی عالمی اقتصادی راہداری کے بارے میں  گول میزکانفرنس کے موقع پر مختلف ممالک کے تقریباً 60 نمائندوں نے شرکت کی، جن میں 33 بین الاقوامی کمپنیوں اور 17 ہندوستانی کمپنیوں کے سی ای او شامل تھے۔ افتتاحی اجلاس میں مختلف ممالک کے 10 وزراء نے مرکزی وزیر سربانند سونووال کے ہمراہ تقریب میں ڈائس پرموجود تھے۔ 2023 میں جی ایم آئی ایس کے موقع پر مختلف نشستوں میں 10 ممالک کے 21 وزراء نے شرکت کی ہے۔

اس سربراہ اجلاس میں بحری شعبے کے اہم اورکلیدی شعبوں پرتوجہ مرکوز کی گئی  ہےاس دوران کئی نشستوں میں مستقبل کی بندرگاہوں،کاربن کے اخراج سے مبرا بنانے، ساحلی جہاز رانی اورآئی ڈبلیو ٹی ؛ جہاز سازی،  مرمت اور جہازوں کو  از سر نوقابل استعمال بنانے؛ فنانس، بیمہ اور ثالثی؛ سمندری کلسٹرز؛ جدت طرازی اور ٹیکنالوجی؛ سمندری حفاظت اور سلامتی؛ اور سمندری سیاحت کے ساتھ ساتھ  دوسرے موضوعات پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔

******

ش ح ۔ ع م ۔ ف ر

U. No.29


(Release ID: 1969327) Visitor Counter : 87


Read this release in: English , Marathi , Hindi