ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب دھرمیندر پردھان نے انڈیا اسکلز 24-2023 ء  کا آغاز کیا اور ورلڈ اسکلز -2022 کے فاتحین کو اعزازات سےنوازا


صنعت، اکیڈمی اور پالیسی سازوں کو مل کر کام کرنا ہوگا اور ہنر کی ترقی کو  جَن آندولن بنانا ہوگا- جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 17 OCT 2023 5:34PM by PIB Delhi

تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے انڈیا اسکلز 24-2023 ء  کا آغاز کیا اور نئی دلّی کے کوشل بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں آج ورڈ اسکلز- 2022 کے فاتحین کو  اعزازات سے نوازا۔ ہندوستان نے عالمی مقابلے میں 11 واں مقام حاصل کیا ہے، جو اب تک کی بہترین درجہ بندی ہے۔ پروگرام میں ورلڈ اسکلز -2022 کے سفر کی عکاسی کرنے والی ایک مختصر ویڈیو بھی دکھائی گئی۔ کچھ جیتنے والوں نے مقابلے میں اپنے تجربات بھی بیان کیے۔

مہارت کے فروغ  اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری؛ چیئرمین، اے آئی سی ٹی ای، پروفیسر ٹی جی سیتارام؛ یو جی سی کے چیئرمین  پروفیسر ایم جگدیش کمار؛ اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب کرشن کمار دویدی؛ این ایس ڈی سی کے سی ای اواور ایم ڈی جناب وید منی تیواری؛ ایڈیشنل سیکرٹری/ڈائریکٹر جنرل (ٹریننگ) محترمہ ترشالجیت سیٹھی؛ ورلڈ اسکل انڈیاکے سربراہ   ڈاکٹر منیش مشرا؛ عہدیداران، معززین اور طلباء بھی ، اس تقریب میں موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، جناب پردھان نے سب کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے صرف ڈگریوں کے حصول  کے ساتھ  قابلیت میں  اضافہ کرنے کے مطالبے کی یاد دہانی کرائی ۔ انہوں نے ملازمت کے قابل مہارتوں کو متعارف کرانے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، جس سے افرادی قوت کی مارکیٹ میں قبولیت میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہمیں 21ویں صدی میں قیادت کرنے کے لیے قابلیت، عملی علم اور ہینڈ آن ٹریننگ کو یکساں اہمیت دینا ہوگی۔

جناب پردھان نے حاصل کردہ ڈگریوں اور حاصل کردہ مہارتوں کے درمیان فرق کو کم کرنے کے لیے ، مہارت کے فرق کی نقشہ سازی کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح قومی تعلیمی پالیسی 2020 نے ڈگری اور قابلیت کو ملا کر ، اسے لچکدار اور طلباء کی پسند کے مطابق یکجا کرکے  ایک اجتماعی  ماڈل متعارف کرانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے پالیسی سازوں، اکیڈمی اور صنعت پر بھی زور دیا کہ وہ یکجا ہو جائیں اور اسے 2047  ء تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے جن آندولن بنائیں، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ آموزش  اور کمانے کا امتزاج ،  ہنر کی نشوونما کا باعث بنتا ہے۔

ورلڈا سکلز مقابلہ ، دنیا کا سب سے بڑا ہنر کا مقابلہ ہے  ، جو ہر دو سال میں ایک بار منعقد ہوتا ہے۔ یہ ورلڈ اسکلز انٹرنیشنل کے ذریعے منعقد کیا جاتا ہے ،  جس کے 86 رکن ممالک ہیں۔ یہ مقابلے اعلیٰ کارکردگی کے لیے ایک معیار اور پیشہ ورانہ مہارت کو جانچنے کا ایک معروضی طریقہ ، دونوں فراہم کرتے ہیں۔ مقابلے کا دورانیہ 4 دن ہے  ، جو 16 سے 22 گھنٹے پر محیط  ہوتا ہے۔

ورلڈ اسکلز مقابلہ -2022 ء  ماہ ستمبر سے ماہ نومبر 2022 ء تک یورپ، شمالی امریکہ اور مشرقی ایشیا میں منعقد کیا گیا ،  جس میں 61 مہارتوں  کے شعبے میں، 58 ممالک کے 1000 سے زیادہ مقابلے میں حصہ لینے والے شامل تھے۔ مقابلے کی میزبانی 15 ممالک نے 20 سے زائد شہروں میں کی۔ ہندوستان نے 50 مہارتوں میں حصہ لیا اور ڈبلیو ایس سی -  2022 میں 2 چاندی کے تمغوں، 3 کانسے کے تمغوں اور 13 تمغوں کے ساتھ 11 واں مقام حاصل کیا، جو کہ عالمی ہنر کے مقابلے میں اس کی اب تک کی بہترین درجہ بندی ہے۔ ورلڈ اسکلز مقابلے - 2022 میں ملک کی نمائندگی کرنے والے ہندوستانی شراکت داروں  کو انڈیا  اسکلز مقابلے  -2021 کے ذریعے منتخب کیا گیا تھا۔

مجموعی طور پر 165 انڈیا اسکلز قومی مقابلے  کے فاتحین کو ورلڈ اسکلز مقابلے کے لیے نامزد تربیتی مقامات پر تربیت دی گئی  ، جو ورلڈ  اسکلز انڈیا کے ماہرین اور ٹرینرز کی سرپرستی میں ورلڈ ا سکلز کے معیارات کے مطابق تیار کی گئی تھی۔ 200 سے زیادہ صنعتی اور تعلیمی شراکت داروں نے  اور دیگر نے ہندوستان کے شرکت کرنے والوں  کو تربیت دینے کے لیے تعاون کیا۔ ان میں ٹویوٹا کرلوسکر، مہندرا، سینٹ گوبین، لارسن اینڈ ٹوبرو، ماروتی سوزوکی، انفوسس، آئی آئی ٹی-پالکڈ، گورنمنٹ ٹول روم اور ٹریننگ سینٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی، لنکن الیکٹرک، سسکو، بی ایم ڈبلیو، ووکسواجن ، برجر پینٹس شامل ہیں  ، جنہوں نے  تربیت کے بنیادی ڈھانچے، مضامین کی مہارت، بین الاقوامی تربیت، خام مال اور ٹول کٹس کے ضمن میں تقریباً 20 کروڑ روپئے کی  کفالت کی۔

اس میں 56  حریفوں، 50 ماہرین اور 11 ترجمانوں نے حصہ لیا جن میں سے 19فی صد خواتین (11 شرکت کرنے والی) تھیں۔ کچھ حریفوں نے روبوٹ سسٹم انٹیگریشن، ایڈیٹیو مینوفیکچرنگ، انڈسٹری 4.0، ڈیجیٹل کنسٹرکشن، موبائل ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ اور قابل تجدید توانائی جیسے نئے دور کی مہارتوں میں بھی حصہ لیا۔

فاتحین کی تفصیلات:

 

نمبر شمار

مہارت

نام

ورلڈ اسکز مقابلہ 2022 ء میں میڈل

1

آبی ٹیکنالوجی

پروین گری

چاندی

2

پیٹسیری اور کنفیکشنری

نندیتا سکسینہ

چاندی

3

پروٹو ٹائپ ماڈلنگ

لِکیت کمار وائی پی

کانسہ

4

میکاٹرونکس

کارتک گوڑا

کانسہ

اکھلیش این

5

ہوٹل کا استقبالیہ

انوشری سری نواسن

کانسہ

6

گرافک ڈیزائن ٹیکنالوجی

اسٹیون ہیرس

مہارت کے لیے میڈل

7

بیکری

پرتھم شرما

مہارت کے لیے میڈل

8

3 ڈی  ڈیجیٹل گیمنگ آرٹ

ابھینو ورما

مہارت کے لیے میڈل

9

معلوماتی نیٹ ورک کیبلنگ

ویساکھ

مہارت کے لیے میڈل

10

ویب ٹیکنالوجیاں

ادُویت

مہارت کے لیے میڈل

11

زیورات

سبھاسیس پال

مہارت کے لیے میڈل

12

آٹو باڈی کی مرمت

سونو لاتھر

مہارت کے لیے میڈل

13

موبائل روبوٹکس

محمد صیاد

مہارت کے لیے میڈل

محمد فیصل

14

صحت اور سماجی نگہداشت

سرسوتی پی وی

مہارت کے لیے میڈل

15

فیشن ٹیکنالوجی

دیویجیا

مہارت کے لیے میڈل

16

ہیئر ڈریسنگ

چارمی سین

مہارت کے لیے میڈل

17

ریستوراں کی خدمات

سبرت پٹیل

مہارت کے لیے میڈل

18

آٹوموبائل ٹیکنالوجی

محمد سلمان

مہارت کے لیے میڈل

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 (ش ح- ا ع -  ع ا )

U. No. 10921


(Release ID: 1968534) Visitor Counter : 146


Read this release in: Odia , English , Marathi , Hindi