پارلیمانی امور کی وزارت
وزیراعظم نے 9ویں جی 20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (پی20) کا افتتاح کیا
سربراہی اجلاس دنیا بھر کے مختلف پارلیمانی طریقوں کا ایک منفرد سنگم ہے: وزیراعظم
ناری شکتی وندن بل کی منظوری پنچایت سے پارلیمنٹ تک پالیسی سازی اور فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنائے گی: لوک سبھا اسپیکر
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال نے شمولیت، شفافیت اور اچھی حکمرانی کا ایک نیا ماڈل تیار کیا: 9ویں پی20 چوٹی کانفرنس میں لوک سبھا اسپیکرکی تقریر
Posted On:
13 OCT 2023 8:57PM by PIB Delhi
کل منعقدہ مشن لائف پر پارلیمانی فورم کے بعد، 9ویں جی20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (پی20 سمٹ) کا آج انڈیا انٹرنیشنل کنونشن سنٹر، یشو بھومی، دوارکا، دہلی میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ افتتاح کے ساتھ ایک شاندار آغاز ہوا۔ لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے اس موقع پر شرکت کی۔ جی20 ممالک اور مدعو ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران؛ بین ۔پارلیمانی یونین(آئی پی یو) کے صدر، مسٹر ڈوارٹے پچیکو اور دیگر رہنماؤں نے بھی سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ اس سربراہی اجلاس کی میزبانی ہندوستان کی پارلیمنٹ ہندوستان کی جی20 صدارت کے وسیع فریم ورک کے تحت کر رہی ہے جس کا موضوع ‘ایک کرہ ارض ، ایک خاندان، ایک مستقبل کے لیے پارلیمان’ہے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ چوٹی کانفرنس پوری دنیا کے تمام پارلیمانی طریقوں کا ایک ‘مہا کمبھ’ ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ آج موجود تمام مندوبین مختلف ممالک کے پارلیمانی فریم ورک کا تجربہ رکھتے ہیں، وزیر اعظم نے آج کی تقریب پر انتہائی اطمینان کا اظہار کیا۔
‘‘پی 20 سربراہی کانفرنس اس سرزمین پر ہو رہی ہے جسے نہ صرف جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے بلکہ یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھی ہے۔’’
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ پی20 سربراہی کانفرنس اس سرزمین پر ہو رہی ہے جسے نہ صرف جمہوریت کی ماں کہا جاتا ہے بلکہ یہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھی ہے۔ وزیر اعظم نے مباحثوں اور غور و فکر کی اہمیت پر زور دیا اور انہوں نے تاریخ سے اس طرح کے مباحثوں کی درست مثالوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسمبلیوں اور کمیٹیوں کا ہندوستان کے پانچ ہزار سال پرانے ویدوں اور صحیفوں میں ذکر پایا گیا ہے، جہاں معاشرے کی بہتری کے لیے اجتماعی فیصلے کیے گئے تھے۔
وزیر اعظم نے وقت کے ساتھ ساتھ ہندوستان کی پارلیمانی روایات کے مستقل ارتقا اور مضبوطی پر بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ آزادی کے بعد سے ہندوستان میں 17 عام انتخابات اور 300 سے زیادہ ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہو چکے ہیں۔ اس سب سے بڑی انتخابی مشق میں لوگوں کی شرکت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 کے عام انتخابات انسانی تاریخ کی سب سے بڑی انتخابی مشق تھی کیونکہ اس میں 600 ملین ووٹرز نے حصہ لیا تھا۔
‘‘ہندوستان آج ہر شعبے میں خواتین کی شراکت کو فروغ دے رہا ہے’’
وزیر اعظم نے خواتین کے لیے پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں 33 فیصد نشستیں محفوظ کرنے کے حالیہ فیصلے کے بارے میں مندوبین کومطلع کیا۔ انہوں نے انہیں یہ بھی بتایا کہ مقامی خود حکومتی اداروں میں 30 لاکھ سے زائد منتخب نمائندوں میں سے تقریباً 50 فیصد خواتین ہیں۔
وزیر اعظم نے ہندوستان کی پارلیمانی روایات میں شہریوں کے اٹل اعتماد کو اجاگر کیا اور اس کاکریڈٹ انہوں نے اس کے تنوع اور متحرک ہونے کودیا۔ وزیر اعظم نے کہا ‘‘ہمارے یہاں ہر مذہبی اعتقاد کے لوگ ہیں۔ کھانے کی سینکڑوں اقسام، رہن سہن، زبانیں اور بولیاں ہیں۔’’
‘‘ایک منقسم دنیا انسانیت کو درپیش بڑے چیلنجز کا حل فراہم نہیں کر سکتی’’
دنیا کی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی نوعیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تصادم اور تنازعات سے بھری دنیا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا‘‘ایک منقسم دنیا انسانیت کو درپیش بڑے چیلنجوں کا حل فراہم نہیں کر سکتی۔ یہ امن اور بھائی چارے کا وقت ہے، ایک ساتھ چلنے کا وقت ہے۔ یہ سب کی ترقی اور بہبود کا وقت ہے۔ ہمیں عالمی اعتماد کے بحران پر قابو پانا ہو گا اور انسان پر مبنی سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔ ہمیں دنیا کو ایک کرہ ارض ، ایک خاندان، ایک مستقبل کے جذبے سے دیکھنا ہے۔’’
‘‘دہشت گردی چاہے کہیں بھی ہو، کسی بھی وجہ سے، کسی بھی شکل میں ہو، انسانیت کے خلاف ہے’’
لوک سبھا کے اسپیکر کی جانب سے مندوبین کو نئی پارلیمنٹ کا دورہ کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس موقع سے فائدہ اٹھایا اورکہاکہ وہ سرحد پار دہشت گردی کو اجاگر کریں جس کا ہندوستان کو دہائیوں سے سامنا ہے، جس میں ہزاروں بے گناہ لوگ مارے گئے۔ جناب مودی نے تقریباً 20 سال قبل ہندوستان کی پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کو یاد کیا جب اجلاس جاری تھا اور دہشت گرد ارکان پارلیمنٹ کو یرغمال بنانے اور انہیں ختم کرنے کے لیے تیار تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ‘‘ہندوستان آج اس طرح کے بہت سے دہشت گردی کے واقعات سے نمٹنے کے بعد یہاں تک پہنچا ہے’’، انہوں نے زور دے کر کہا کہ دنیا بھی ہرطرف ہونےو الی دہشت گردی کے بڑے چیلنج کو محسوس کر رہی ہے۔ جناب مودی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا ‘‘چاہے دہشت گردی کہیں بھی ہو، کسی بھی وجہ سے، کسی بھی شکل میں ہو، یہ انسانیت کے خلاف ہے’’۔ انہوں نے ایسی صورت حال سے نمٹنے کے لیےکسی بھی طرح کا سمجھوتہ نہیں کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
‘‘عالمی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے عوامی شرکت سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں’’
خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عوامی شرکت سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں ہو سکتا۔ حکومتیں اکثریت سے بنتی ہیں، لیکن ملک اتفاق رائے سے چلایا جاتا ہے۔ ہماری پارلیمنٹ اور یہ پی20 فورم بھی اس جذبے کو تقویت دے سکتا ہے، وزیر اعظم نے کہا، اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بحث و مباحثے کے ذریعے اس دنیا کو بہتر بنانے کی کوششیں ضرور کامیاب ہوں گی۔
اس موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے کہا کہ پی20 سربراہی اجلاس جمہوری اقدار، بین الاقوامی تعاون اور عالمی اہمیت کے مسائل اور عصری چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ پارلیمانی کوششوں کے تئیں ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
‘‘ہندوستان نے پہلے ہی ایس ڈی جی کے لیے پالیسی فریم ورک تیار کر لیا ہے’’
سربراہی اجلاس کے ایجنڈے کا ذکر کرتے ہوئے، اسپیکر نے کہا کہ ہندوستان نے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے پہلے ہی ایک پالیسی فریم ورک تیار کیا ہے، جس کا مقصد انسانی ترقی کے ذریعے ایک بہتر دنیا کی تشکیل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ میں اس پر بڑے پیمانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
‘‘ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے پائیدار توانائی کی منتقلی سب سے بڑی ضرورت’’
لوک سبھااسپیکر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقطہ نظر سے پائیدار توانائی کی منتقلی آج کے وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے اور یہ کہ ہندوستان پائیدار توانائی کی منتقلی کے میدان میں کئی اقدامات کر رہا ہے، جس میں سبز ترقی اور سبز مستقبل کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
‘‘خواتین کی قیادت میں ترقی 21ویں صدی کی دنیا میں بڑی تبدیلی لائے گی’’
‘‘ناری شکتی وندن ادھینیم’’ کے حالیہ قانون کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب برلا نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا کسی بھی ملک کی ترقی کا عکاس ہوتا ہے اور یہ کہ ہندوستان اب خواتین کو بااختیار بنانے سے خواتین کی زیر قیادت ترقی کی طرف بڑھ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ‘‘اب پنچایت سے لے کر پارلیمنٹ تک پالیسی سازی اور فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنایا گیا ہے۔ ناری شکتی وندن بل ہندوستان کی پارلیمنٹ میں خصوصی اجلاس کے پہلے ہی دن منظور کیا گیا تھا، جس کے ذریعے اب لوک سبھا اور قانون ساز اسمبلیوں میں ایک تہائی نشستیں خواتین کے لیے مخصوص ہوں گی۔’’ جناب برلا نے امید ظاہر کی کہ خواتین کی زیر قیادت ترقی 21ویں صدی کی دنیا میں عظیم تبدیلی کا ذریعہ ثابت ہوگی۔
‘‘عوامی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر نے معاشرے کے آخری فرد کی زندگی بدل دی ہے’’
عوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعہ لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے پر بات کرتے ہوئے، لوک سبھا اسپیکر نے نوٹ کیا کہ ان پلیٹ فارموں نے معاشرے کے آخری فرد کی زندگی میں تبدیلی لانے کااہل بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال نے شمولیت، شفافیت اور اچھی حکمرانی کا ایک نیا ماڈل تیار کیا۔ ڈی بی ٹی، یو پی آئی جیسی ڈیجیٹل مداخلتوں نے ملک کی ہمہ جہت ترقی اور جامع حکومت کی راہ ہموار کی ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال نے پارلیمنٹ کو عوام کے لیے مزید قابل رسائی بنا دیا ہے۔’’
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے ایوان زیریں کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی صدارت میں حال ہی میں ختم ہونے والے جی20 سربراہی اجلاس میں نئی دہلی قائدین کے اعلامیے کو متفقہ طور پر اپنا یا جانا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے عالمی وژن اور عالمی مسائل میں شریک ممالک کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ جناب برلا نے مزید کہا کہ ہندوستان کی جی20 صدارت جامع، پرعزم، عمل پر مبنی، فیصلہ کن اور لوگوں پر مرکوز رہی ہے۔
اسپیکر نے نشاندہی کی کہ سربراہی اجلاس کا موضوع، ‘واسودھیو کٹمبکم - ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ ہندوستان کی ثقافتی اقدار سے جڑا ہوا ہے، جو قدیم زمانے سے ہی جامع ترقی کی راہ پر گامزن ہے، جس میں بڑے پیمانے پر دنیااوراس کے مفادات اور ترجیحات شامل ہیں۔
‘‘پارلیمینٹیرینز کو امن کا دفاع کرنا چاہیے، جو پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے’’
بین پارلیمانی یونین (آئی پی یو) کے صدر جناب ڈوارٹے پچیکو نے لوک سبھا کے اسپیکرجناب اوم برلا اور ہندوستان کی پارلیمنٹ کی طرف سے دی گئی گرمجوش مہمان نوازی کی تعریف کی۔ انہوں نے جی-20 چوٹی کانفرنس کی کامیاب قیادت کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو بھی مبارکباد دی۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر ہندوستان کی حیثیت کا ذکر کرتے ہوئے، جناب پچیکو نے کہا کہ پی20 سربراہی اجلاس کی کامیابی ہندوستانی جمہوریت کے ساتھ ہندوستان کی پارلیمنٹ کی مرکزیت اور مطابقت کی وجہ سے ایک پیشگی نتیجہ تھا۔
عالمی امن کی بنیادی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، جناب پچیکو نے کہا کہ پارلیمنٹیرینز کو دنیا کے تمام حصوں میں امن کا دفاع کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن کے بغیر دنیا پائیدار ترقی جیسے دیگر اہداف حاصل نہیں کر سکے گی۔ جناب پچیکو نے مشاہدہ کیا کہ جیسا کہ ارکان پارلیمنٹ مکالمے اور بحث پر مبنی اتفاق رائے کو سمجھتے ہیں، عالمی مسائل کے حل میں ان کے کردار کو وسعت دینا ضروری ہے۔ انہوں نے اس سمت میں ا ٓئی پی یو اور پی20 کے کام کی تعریف کی۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے کوریا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سے ملاقات کی۔
پارلیمنٹ 20 سمٹ کے موقع پر لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا نے جمہوریہ کوریا کی قومی اسمبلی کے اسپیکر جناب کم جن پیو سے ملاقات کی۔ جناب برلا نے بتایا کہ سال 2023 ہندوستان اور کوریا دونوں کے لیے اہم ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 50 سال مکمل ہونے کا نشان ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہندوستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان کثیر جہتی اسٹریٹجک شراکت داری ہے اور کہا کہ ہمارے تعلقات سیاست، تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی اور عوام سے عوام کے رابطوں جیسے مختلف شعبوں میں مضبوط ہوئے ہیں۔ بدھ مت نے بدھ راہبوں کے متواتر دوروں اور علم اور خیالات کے تبادلے کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اسپیکر نے ہندوستان اور جمہوریہ کوریا کے درمیان پارلیمانی تعاون کو گہرا کرنے پر بھی زور دیا۔
نویں پی20 چوٹی کانفرنس کے پہلے دن کے دوسرے نصف حصے میں، پریزائیڈنگ افسران نے متفقہ طور پر لوک سبھا اسپیکر جناب اوم برلا کی صدارت میں ایک مشترکہ بیان منظور کیا۔ مزید یہاں پڑھیں۔
پی20 سمٹ کے بارے میں مزید معلومات:
- نویں جی20 پارلیمانی اسپیکرس سمٹ (پی20) اور پارلیمانی فورم
- وزیر اعظم 13 اکتوبر کو نئی دہلی میں 9ویں جی20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (پی20) کا افتتاح کریں گے
- جی20 ممالک کے پریزائیڈنگ آفیسرز 9ویں پی20 چوٹی کانفرنس کے لیے ہندوستان پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
- 9ویں پی20 سربراہی کانفرنس سے پہلے مشن لائف (ایل آئی ایف ای) پر پارلیمانی فورم
- مشن لائف (ایل آئی ایف ای) نے دنیا کو ماحولیات کے تحفظ اور آب و ہوا کی تبدیلی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک نیا جامع نقطہ نظر دیا ہے: لوک سبھا اسپیکر
- افریقی یونین کے صدر اور آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات اور بنگلہ دیش کی پارلیمانوں کے اسپیکروں نے 9ویں پی20 سربراہی اجلاس کے موقع پر لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کی۔
- وزیراعظم نے 9ویں جی 20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (پی20) کا افتتاح کیا
- پی20 سمٹ نے اتفارائے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا
ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر گفتگو میں شامل ہوں: #Parliament20۔
*************
ش ح۔ ج ق ۔ف ر
(U-10891)
(Release ID: 1968342)
Visitor Counter : 96