وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ساگر پریکرما کا دسواں مرحلہ آندھرا پردیش کے نیلور میں فش فوڈ فیسٹیول وی آر سی میں 2000 سے زیادہ ماہی گیروں اورماہی گیر خواتین، ایف ایف پی او، کاروباری افراد اور دیگرشراکت داروں کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوا


مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے نیلور کےوی آر سی گراؤنڈ میں فش فوڈ فیسٹیول کا افتتاح کیا

مرکزی وزیر جناب روپالا نے ماہی گیری کے شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی کیونکہ اس کا تعلق تقریباً 3 کروڑ ماہی گیروں اور خاندانوں سے ہے جو تقریباً 8000 کلومیٹر ساحلی لائن پر محیط ہے

ماہی گیروں کو تقریباً 1.58 لاکھ کے سی سی دیے گئے ہیں اور ملک کے تمام ماہی گیروں کو کے سی سی فراہم کرنے کا مقصد ہے: جناب  روپالا

Posted On: 14 OCT 2023 3:17PM by PIB Delhi

شروع کیا گیا ساگر پریکرماکا دسواں  مرحلہ نیلور ، آندھرا پردیش کے وی آر سی گراؤنڈ میں منعقدہ  فش فوڈ فیسٹیول میں 2000 سے زیادہ ماہی گیروں اور خواتین،ایف ایف پی او، کاروباری افراد اور دیگر شراکت داروں  کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوا۔

ساگر پریکرما کا دسواں مرحلہ آج کرشنا پٹنم، آندھرا پردیش پہنچ گیا۔ مرکزی وزیرجناب روپالا نے کرشنا پٹنم میں رام نگر ماہی گیری گاؤں کا دورہ کیا اور ایک سرگرم ماہی گیرجناب پرساد کے ساتھ بات چیت کی، جنہوں نے ماہی گیری کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔

ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کی قیادت میں ساگر پریکرما کے دسویں مرحلے کا آغاز 13 اکتوبر 2023 کو چنئی پورٹ، تمل ناڈو سے ہوا۔

Image

مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نےنیلور کے وی آر سی گراؤنڈ میں فش فوڈ فیسٹیول کا افتتاح کیا اور مختلف اسٹال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اپنے دورے کے دوران تاجروں، ایف ایف پی او، ماہی گیروں اور ماہی گیر خواتین سے بھی بات چیت کی۔ مرکزی وزیر نے فیسٹیول میں نمائش کے لیے قدرتی مچھلی کی مصنوعات کی ستائش کی۔

Image

Image

Image

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر جناب روپالا نے ماہی گیری کے شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالی کیونکہ یہ تقریباً 3 کروڑان  ماہی گیروں اور خاندانوں سے متعلق ہے جو تقریباً 8000 کلومیٹر ساحلی لائن پر محیط ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ آندھرا پردیش کا ماہی گیری کے شعبے میں اہم کردار ہے کاؤنٹی کی مچھلی کی پیداوار کا تقریباً 30 فیصد اسی ریاست سے آتا ہے۔

Image

جناب پرشوتم روپالا نے پی ایم ایم ایس وائی جیسی مختلف اسکیموں کے بارے میں بیداری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے جہاں سرکاری تعاون سے 100 سے زیادہ سرگرمیاں/ پروجیکٹ دستیاب ہیں۔ 20050 کروڑ کے بجٹ کے لیے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا میں پہلی بار سرمایہ کاری شروع کی گئی ہے اور الگ محکمہ بھی بنایا گیا ہے۔ مرکزی وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ساگر پریکرما ایک بڑے پیمانے پر رسائی کا پروگرام ہے جو ماہی گیروں کو ملاقات کرنے اور وزراء، افسروں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ ان کے مسائل کو گھر پر حل کرنے کے لئے بات چیت کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

مرکزی وزیرجناب روپالا نے اپنے خطاب میں بتایا کہ ماہی گیروں کو تقریباً 1.58 لاکھ کے سی سی دیے گئے ہیں اور ملک کے تمام ماہی گیروں کو مزید کے سی سی فراہم کرنے کا مقصد ہے۔ انہوں نے نمائش میں زندہ اور قدرتی مچھلی کی مصنوعات کی نمائش کے لیے مختلف کاروباریوں، ایف ایف پی او، فش فارمر کی کوششوں کو بھی سراہا۔

مرکزی وزیر نے استفادہ کنندگان کو ڈیلی فش کیوسک بھی سونپے جن میں محترمہ ٹی رینوکا ریڈی اور محترمہ و جے لکشمی اور لائیو فش ویڈنگ سینٹرکے جناب اے چندنا، جناب وائی بلارما کرشنا، محترمہ ایس پدماجا اورجناب ای رامنایہ کو سونپے۔ مندرجہ بالاافراد کے علاوہ، جناب روپالا نے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے تحت نیلور، آندھرا پردیش میں مستفید ہونے والوں کو لائیو فش ٹرانسپورٹ وہیکل/ موصل گاڑی بھی سونپی، جن میں جناب بی چنارائیڈو، جناب کے واسو، جناب ایم لکشمی پرسنا اورجناب بی انکیا شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006MS7S.jpg

مرکزی وزیرجناب روپالا نے کہا کہ ساگر پریکرما کے اس دورے کے دوران موصول ہونے والی تمام نمائندگیوں کو احتیاط سے حل کیا جائے گا اور مرکزی حکومت ماہی گیری کے شعبے کی مجموعی ترقی اور ماہی گیروں، ساحلی برادریوں اور ماہی گیری کے شعبے کے شراکت داروں کی فلاح و بہبود کے لیے ریاستوں کو اپنی تمام تر حمایت جاری رکھے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت کے ساتھ مشاورت سے ماہی گیروں کے لیے آندھر ا پردیش میں ساگر پریکرما یاترا کا جلد ہی منصوبہ بنایا جائے گا۔

جناب ایس اپالا راجو نے اپنے خطاب کے دوران ماہی گیری کے شعبے کی اہمیت اور ماہی گیروں اور ان کے خاندانوں کی بہتری کے لیے حکومت کی مختلف اسکیموں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے آندھرا پردیش اور تمل ناڈو کے درمیان بین ریاستی ماہی گیری کے تنازعات کا مسئلہ بھی اٹھایا اور مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ وہ دونوں ریاستوں کی مشاورت سے اس مسئلہ کو حل کرے۔

حکومت آندھرا پردیش کے ماہی پروری کے وزیر، جناب ایس اپالا راجو، رکن پارلیمنٹ، جناب جی وی ایل نرسمہا راؤ، رکن پارلیمنٹ،جناب بیدا مستھان راؤ، ، حکومت آندھرا پردیش کےماہی پروری کے  کمشنرجناب کے کنا بابو نے اس موقع پر شرکت کی۔

Image

ماہی گیروں، ایف ایف پی اواور ماہی پروری کے کاروباریوں کے ساتھ ، حکومت ہند کےمحکمہ  ماہی پروری  ماہی پروری  اور این ایف ڈی بی کے افسران بھی موجود تھے۔

  "ساگر پریکرما" ایک تبدیلی کا سفر ہے جس کا منصوبہ ساحلی پٹی میں ماہی گیروں، مچھلیوں کے کسانوں اور متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیےبنایا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ت ع(

10810

 



(Release ID: 1967709) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu