مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ہندوستان میں جلد ہی دنیا کا دوسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک ہوگا: جناب ہردیپ سنگھ پوری


ملک بھر میں شہری ٹرانسپورٹ کو مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال: ایم او ایچ یو اے کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی

Posted On: 13 OCT 2023 4:46PM by PIB Delhi

مکانات اور شہری امور اور پیٹرولیم و قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ملک بھر میں شہری ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا ہے۔ وہ کل یہاں مکانات اور شہری امور کی وزارت سے منسلک پارلیمنٹ کی مشاورتی کمیٹی کے ممبروں سے خطاب کر رہے تھے۔ میٹنگ میں اجلاس کا ایجنڈا شہری ٹرانسپورٹ تھا۔

مکانات اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور ، لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ جناب تھیرو اے کے پی چنراج،  لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ جناب ایم وی وی ستیہ نارائنا، لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر شری کانت ایکناتھ شنڈے، لوک سبھا کے ممبر پارلیمنٹ جناب رمیش بیدھوری، راجیہ سبھا کے ممبر پارلیمنٹ جناب ابیر رنجن بسواس، راجیہ سبھا کی ممبر پارلیمنٹ محترمہ وندنا چوان، مکانات اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب منوج جوشی اور مکانات اور شہری امور کی وزارت کے دیگر افسران نے میٹنگ میں شرکت کی۔

مکانات اور شہری امور کی وزارت میں شہری ٹرانسپورٹ کے جوائنٹ سکریٹری اور او ایس ڈی جناب جئے دیپ نے میٹنگ میں ممبروں کے سامنے شہری ٹرانسپورٹ کے متعلق ایک تفصیلی پرزنٹیشن پیش کیا۔ اس پرزنٹیشن میں ملک بھر میں میٹرو نیٹ ورک کی ترقی کے بارے میں تفصیلات پیش کی گئیں۔

شرکاء کو ’ون نیشن ون کارڈ‘ کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی، جو کہ ملک میں ہی تیار کیا گیا ایک قومی مشترکہ موبیلٹی کارڈ (این سی ایم سی) ہے، جسے مارچ 2019 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے شروع کیا گیا تھا، تاکہ میٹرو، ریل، بس اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ آپریٹرز کے ذریعے بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کو ممکن بنایا جا سکے اور سنگل کارڈ کے ذریعے خردہ دکانوں / ریستوراں/اے ٹی ایم/کھوکے/ایندھن بھرنے/پارکنگ/خردہ آؤٹ لیٹس میں سنگل کارڈ کے ذریعے استعمال کئے جاسکیں۔ این سی ایم سی کارڈ کیو ایس پی اے آر سی یعنی روپے چپ کی ادائیگی کی درخواست کے لئے فوری تفصیلات پر مبنی ہیں، اسے نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ فی الحال، میٹرو ریل کمپنیاں این سی ایم سی پر لائیو ہیں:

  • دہلی میٹرو (ڈی ایم آر سی)
  • بنگلورو میٹرو (بی ایم آر سی ایل)
  • ممبئی میٹرو
  • چنئی میٹرو (سی ایم آر ایل)
  • احمد آباد میٹرو (جی ایم آر سی ایل)
  • کانپور میٹرو (یو پی ایم آر سی ایل)

مزید یہ کہ این سی ایم سی ماحولیاتی نظام کو اپنانے والے اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ انڈرٹیکنگز (ایس آر ٹی یوز) میں کدمبا ٹرانسپورٹ کارپوریشن لمیٹڈ، گوا، بی ایس ایس ٹی انڈرٹیکنگ، ممبئی اور ہریانہ روڈ ویز شامل ہیں۔

میٹنگ کے دوران ممبران پارلیمنٹ نے شہری موبیلٹی سے متعلق معاملات اٹھائے، جس میں ان کے متعلقہ حلقوں/ریاستوں میں میٹرو کنیکٹیوٹی، ملک میں میٹرو آپریشنز کو بڑھانے، آخری میل کنیکٹوٹی، سہولیات میں اضافہ، سفر کی آسانی اور مسافروں کی سہولت وغیرہ کے معاملات شامل ہیں۔

ممبران پارلیمنٹ کے سوالات کے جواب میں مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے بتایا کہ فی الحال ملک کے 20 شہروں میں تقریباً 874 کلومیٹر میٹرو ریل چل رہی ہے اور مختلف شہروں میں تقریباً 986 کلومیٹر زیر تعمیر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان دنیا کا دوسرا سب سے بڑا میٹرو نیٹ ورک حاصل کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔

ملک بھر میں میٹرو نیٹ ورک کی توسیع:

وزیر موصوف جناب ہردیپ سنگھ پوری نے ’’پی ایم- ای بس سیوا‘‘کا بھی تذکرہ کیا، جسے حال ہی میں کابینہ نے سرکاری نجی شراکت داری (پی پی پی) ماڈل پر 10,000 ای بسوں کی تعیناتی کے ذریعے سٹی بس آپریشنز کو بڑھانے کے لیے منظوری دی ہے۔ اس اسکیم کی نمایاں خصوصیات یہ ہیں:

  • پی پی پی ماڈل پر 10,000 ای بسوں کی تعیناتی
  • 10 سال کے لیے بس آپریشن سپورٹ
  • بس ڈپو کی ترقی / تجدید کاری کے لیے تعاون
  • بیہائنڈ دی میٹر پاور کے بنیادی ڈھانچے کے لیے تعاون
  • 3 لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں کا احاطہ
  • چیلنج کے طریقہ کار کے ذریعے شہروں کا انتخاب

 

-----------------------

ش ح۔ ح ا  ۔ م ر

U NO: 10790



(Release ID: 1967466) Visitor Counter : 75