کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

جناب  پیوش گوئل نے صنعت کاروں کے ساتھ ‘‘ بھارت  کی مینوفیکچرنگ صنعت  کےدائرے کو وسعت  دینے کے لئے ’’  صنعت کاروں کے ساتھ ایک  چنتن شِوِر کی صدارت کی


جناب گوئل نے صنعت سے پیداواری سرگرمیوں کو تیز کرنے اور مینوفیکچرنگ کے لیے بھارت  کو ایک عالمی مرکز بنانے کی بات کہی، مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام میں مدد فراہم کرنے کے  لئے شروع کی گئی اصلاحات اور اسکیموں پر بھی روشنی ڈالی

Posted On: 12 OCT 2023 8:04PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت،  صارفین کے امور ، خوراک ، عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو مدد فراہم کرنے کے لئے  حکومت کی جانب سے شروع کی گئی مختلف اصلاحات اور اسکیموں پر روشنی ڈالی اور بڑے پیمانے پر معیشتوں کو حاصل کرنے کے عمل کو متحرک کرنے کے لیے تجاویز کا خیرمقدم کیا۔ آج نئی دلی میں  بھارت منڈپم میں منعقد ‘‘چنتن شِوِر – میں  بھارت کی مینوفیکچرنگ صلاحیتوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے وہاں موجود معزز شخصیات  کی ستائش کی  اور   بھار ت کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ بلندیوں تک پہنچانے اوراسے عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کے لیے ان کی پرجوش مصروفیت اور غیر متزلزل لگن کو تسلیم کیا۔

جناب گوئل نے صنعت سے پیداواری سرگرمیوں کو تیز کرنے اور بھارت  کو مینوفیکچرنگ کا عالمی مرکز بنانے میں تعاون کرنے کی بات کہی۔ وزیرموصوف  نےصنعت سے متعلق   اہم کردار اور صنعت سے وابستہ لیڈروں کی حمایت کو تسلیم کرتے ہوئے مستقل پالیسیاں فراہم کرنے کے لیے حکومت کے پختہ عزم پر زور دیا۔ کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سوم پرکاش کی موجودگی نے اس موقع کی اہمیت  کے  تعلق سے مزید  وضاحت کی  اور باہمی تعاون کے ساتھ بھارت  کی صنعتی پیداوار کوآگے لے جانے کے جذبے  پر زور دیا۔

تجارت اور صنعت کی وزارت کے صنعت اورداخلی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی  پی آئی آئی ٹی)نےایس سی اے ایل ای کمیٹی اور انوسٹ انڈیا کے اشتراک سے ایک ‘‘چنتن شِوِر – منعقدکیا،جو ایف آئی سی سی آئی،ایسوچیم ،اے سی ایم اے،ایس آئی اے ایم نالج پارٹنرز بی سی جی اورمیکنسی  کے ساتھ اشتراک میں  آج نئی دلی میں بھارت منڈپم، پرگتی میدان میں بھارت کی مینوفیکچرنگ صنعت کے دائرے  کووسعت دینے کے موضوع  کے تحت منعقد کیا گیا تھا۔ میں اس تقریب کی کامیابی  کے ساتھ میزبانی انجام دی گئی ۔مذکورہ کانکلیو  نے بھارت  کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کے اندر  چیلنجوں اور مواقع پر بات چیت کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے۔اس کانکلیو   میں جن باتوں پر اہم توجہ دی گئی ان میں مختلف شعبوں میں مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو بڑھانا اور 2030 تک جی ڈی پی میں تعاون کو  بڑھانا شامل ہے۔

اس تقریب نے مینوفیکچرنگ سے لے کر 12 شعبوں  میں (ٹیکسٹائل، کیپٹل گڈز، آٹو اور ای وی، دفاع، ایرو اسپیس اور اسپیس، میٹلز اینڈ مائننگ، لیدر اینڈ فوٹ ویئر، انرجی، فوڈ پروسیسنگ، کیمیکلز، میڈیکل ڈیوائسز، ای ایس ڈی ایم ویلیو چینز، ڈرونز)  ثمر آور بات چیت   کو جنم دیا،جس میں رنگ ماحولیاتی نظام کی تشکیل، معیار کو برقرار رکھنے، گھریلو قدر افزودگی  حکومت سرکاری  پالیسیاں اور مدد، صنعت کو فروغ دینے جیسے اہم موضوعات شامل ہیں۔صنعت سے متعلق ان مباحثوں نے اختراعی حکمت عملیوں، تجارت میں اضافہ، عالمی سپلائی چینز کے ساتھ انضمام اور  بھارت  میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی بنیاد رکھی ہے۔

ہر شعبے کی طرف سے پیش کردہ پریذینٹیشنز میں صنعت کی ایک جامع تصویرپیش  کی گئ ہے، جس میں موجودہ اور متوقع صنعت کی صلاحیت اور برآمدی صلاحیت کی تفصیل موجودہے۔ پریزنٹیشنز نے ماحولیاتی نظام، پالیسی کے منظر نامے، تکنیکی ترقی، اور ہنر  کے فروغ    کے اقدامات پر مشتمل  ان اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ضروری کلیدی جزو کا ذکر کیا ہے۔ مزید یہ کہ  شرکاء نے ان اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت اور صنعت کے درمیان مجوزہ باہمی تعاون کے منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا۔

یہ بات چیت صنعت کے اراکین اورایس سی اے ایل ای کمیٹی کے ساتھ منعقدہ ورکنگ گروپس کے سیکٹر پر مبنی  گہرے تبادلہ خیال  کے ساتھ ختم ہوئی ۔

********

  ش ح۔ش م۔رم

U-10761      


(Release ID: 1967341) Visitor Counter : 94


Read this release in: Marathi , English , Hindi