پارلیمانی امور کی وزارت

مشن لائف ای نے دنیا کو ماحولیات کے تحفظ اور آب و ہوا کی تبدیلی جیسے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک نیا جامع نقطہ نظر دیا ہے: لوک سبھا اسپیکر


پالیسیاں اور قوانین کافی نہیں، ہر ایک  فردکو لائف کے مطابق اپنا طرز زندگی بدلنے کی ضرورت ہے: پی20 سربراہ کانفرنس سے قبل پارلیمانی فورم میں لوک سبھا اسپیکرکابیان

جی20 ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران نے وزیر اعظم نریندر مودی کے مشن لائف کی تعریف کی

’’ماحول کے محافظ بنیں اور ایک پائیدار میراث اور تخلیق نو کے مستقبل کے مشعل بردار بنیں‘‘: ڈپٹی چیرپرسن، راجیہ سبھا

Posted On: 12 OCT 2023 7:18PM by PIB Delhi

جی20 ممالک اور مہمان ممالک کے اراکین پارلیمنٹ  جن میں حال ہی میں شامل ہونے والا افریقی یونین بھی ہے، گرینڈ انڈیا انٹرنیشنل کنونشن سنٹر، دوارکا، دہلی میں اکھٹے ہوئے تاکہ ان طرزہائے  زندگی پر غور کیا جا سکے جنہیں کرہ ارض کے مستقبل کے لیے اپنانے کی ضرورت ہے۔ پارلیمانی فورم آن لائف (مشن لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ)، جس کا انعقاد نویں جی 20 پارلیمانی اسپیکرز سربراہی اجلاس (پی20) کے عظیم الشان افتتاح سے ایک دن پہلے ہوا، جس میں قومی  اور بین الاقوامی سطح پر  قانون سازوں کو انسانیت کے مشترکہ چیلنجوں اور ان سے نمٹنے کی راہوں پر اپنے نقطہ نظر کا اشتراک کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔

’’موسمیاتی تبدیلی جیسے عصری چیلنجوں سے نمٹنے کا ایک نیا طریقہ‘‘

پارلیمانی فورم سے خطاب کرتے ہوئے، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے عوام کے ایوان کے اسپیکر، جناب اوم برلا نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے لائف اسٹائل (ماحول کے طرززندگی) مشن نے دنیا کو عصری چیلنجوں سے نمٹنے کا ایک نیا طریقہ فراہم کیا ہےجس میں  موسمیاتی تبدیلی، اور پائیدار ترقی، صحت کی حفاظت، خوراک کی حفاظت اور توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانا جیسے امورشامل ہیں۔ محترم اسپیکر نے کہا کہ مشن لائف ای ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک جامع نقطہ نظر ہے جو ہر شخص کو ماحول کو آلودہ کرنے والی اشیاکی مقدارکو کم کرنے، دوبارہ استعمال کرنے اور ری سائیکل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ یہ اظہارخیال کرتے ہوئے  کہ لائف ای اب ایک عالمی تحریک بن چکی ہے، جناب برلا نے مزید کہا کہ اس خیال کی بنیاد پر بہت سے ممالک اپنے جغرافیائی اور سماجی و اقتصادی حالات کے مطابق پالیسیاں اور عملی منصوبے مرتب کررہے  ہیں۔

’’کوئی بھی ملک اچھوت نہیں، موسمیاتی تبدیلیوں کا  براہ  راست مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے‘‘

لوک سبھا اسپیکر نے کہا کہ آج کے دور میں موسمیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ بہت  گہرائی کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ ’’کوئی بھی ملک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے اچھوتا نہیں ہے۔ لہٰذا یہ فطری ہے کہ ہندوستان کی پہل پر  پی 20 کانفرنس کے دوران ماحولیات سے متعلق مسائل کو متفقہ طور پر بات چیت کے مرکز میں رکھا گیا ہے‘‘۔ دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے محترم  اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا  سیدھے مقابلہ  کرناوقت کی اہم ضرورت ہے۔

’’پالیسیاں اور قوانین کافی نہیں، انفرادی اور اجتماعی اقدامات کی بھی ضرورت ہے‘‘

ماحولیات کے لیے طرز زندگی کے موضوع پر ہندوستان کی پارلیمنٹ کی طرف سے  کئے گئے قانون سازی کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے جناب برلا نے کہا کہ اس سمت میں پارلیمنٹ میں وسیع بحث ہوئی ہے اور قوانین بھی بنائے گئے ہیں۔ انفرادی ذمہ داری پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے صرف پالیسیاں اور قوانین کافی نہیں ہیں۔ بلکہ ہر ایک کو اپنے روزمرہ کے معمولات میں ترمیم کرکے اجتماعی طور پر اپنا کرداراداکرنے کی  ضرورت ہے۔ ’’ضروری ہے کہ ہر شخص اپنے طرز زندگی میں ایسا انداز اپنائے جس سے ماحول کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ ایسا کرنا ہر ایک کی ذاتی اور اجتماعی ذمہ داری ہے۔‘‘

جناب برلا نے پریزائیڈنگ افسران پر زور دیا کہ مشن لائف (لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ) کے موضوع پر تمام پارلیمانوں کے ذریعے بحث کی جانی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس مشن کے پیغام کو عوامی تحریک کی شکل دی جائے، جس سے ایک بہتر دنیا کی تعمیر ہو سکے۔

جی 20 ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران نے ’لائف ‘مشن شروع کرنے کے لیے وزیر اعظم ہند جناب نریندر مودی کے اقدام کو سراہا اور اجتماعی طور پر یہ عزم کیا کہ وہ اپنی اپنی پارلیمنٹ میں بحث و مباحثے کے ذریعے اس اقدام کو مزید آگے بڑھائیں گے۔

’’ہمارے پائیدار زندگی کے سفر میں ایک اہم قدم‘‘

ڈپٹی چیئرپرسن، راجیہ سبھا، جناب ہری ونش نے اس بات پر زور دیا کہ مشن لائیف ای افراد اور کمیونٹیز کی کوششوں کو مثبت طرز عمل میں تبدیلی کی عالمی عوامی تحریک میں تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشن لائف ہمارے پائیدار زندگی کے طویل سفر میں ایک بہت اہم قدم ہے۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان نے موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے نمٹنے کے لیے ٹھوس کوششیں کی ہیں، انہوں نے قانون سازوں پر زور دیا کہ وہ ماحولیات کے محافظ اور ایک پائیدار میراث اور تخلیق نو کے مستقبل کے مشعل بردار بنیں۔جناب ہری ونش نے نوٹ کیا کہ اجتماعی کوششیں اس لہر کو ایک ایسی دنیا کی طرف موڑ دیں گی جہاں زندگی پروان چڑھے، اور ہمارا سیارہ پھلے پھولے۔

بحث کے دوران جی 20 ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران نے بھی  اپنے اپنے خیالات پیش کئے۔

ہندوستان کی جی-20 پریذیڈنسی کے  جناب امیتابھ کانت نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ سکریٹری، وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی، حکومت ہند، محترمہ لینا نندن نے ’’لائف‘‘ پر ایک پریزنٹیشن دی، اس کے بعد مشن پر ایک مختصر فلم دکھائی گئی۔

جمعہ، 13 اکتوبر، 2023 کو، ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی، یشوبومی، دوارکا، دہلی میں 9ویں پی20 چوٹی کانفرنس کا افتتاح کریں گے۔ لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا اس موقع پر شرکت کریں گے۔ جی 20 ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران کے علاوہ مدعو ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران بھی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ پین افریقن پارلیمنٹ کے صدر ہندوستان میں منعقد ہونے والی پی-20چوٹی کانفرنس  کے  افتتاحی  پروگرام میں شرکت کریں گے۔

’’واسودھیوا کٹمبکم - ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کے لیے پارلیمان‘‘ کے فلسفے پر عمل کرتے ہوئے، دو روزہ پی20 سربراہی اجلاس میں عصری  تقاضوں سے مطابقت  رکھنے والے  درج ذیل موضوعات پر غور کیا جائے گا:

ایس ڈی جیز کے لیے ایجنڈا 2030: کامیابیوں کی نمائش، پیشرفت کو تیز کرنا؛

پائیدار توانائی کی منتقلی کا گیٹ وے سبز مستقبل کے لیے؛

صنفی مساوات کو مرکزی دھارے میں لانا- خواتین کی ترقی سے خواتین کی قیادت میں ترقی تک؛

عوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں تبدیلی

نواں پی 20 اجلاس ،جی 20 ممالک کی پارلیمانوں کے پریزائیڈنگ افسران کے اجتماعی وژن کے شاندار سفر کی عکاسی کرتا ہے جس کی  بنیاد 2010 میں  منعقد ہونے والے ایک مشاورتی اجلاس میں پڑی تھی۔

لائف پر پارلیمانی فورم نےجی-20 ممالک کے اراکین پارلیمنٹ کو مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مل کر پائیدار طرز زندگی کو آگے بڑھانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں پر غور و خوض کیا ہے۔ یہ فورم کافی اہمیت کا حامل ہے، جوارکان پارلیمنٹ کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ پائیدار زندگی کے فروغ میں  معلومات اور کامیاب نقطہ نظر کا تبادلہ کیا جا سکے۔ مزید برآں، یہ لائف تحریک  اور اس کے بنیادی مقاصد کے بارے میں بیداری بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

مشن لائف ایک عالمی کوشش ہے جس کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جون 2022 میں کیا تھا جو ماحول دوست طرز زندگی کی حمایت اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے وقف ہے۔

پی 20سرنراہ کانفرنس  کے بارے میں مزید معلومات:

  1. نویں جی 20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (پی20) اور پارلیمانی فورم
  2. وزیر اعظم 13 اکتوبر کو نئی دہلی میں 9ویں جی 20 پارلیمانی اسپیکرز سمٹ (پی20) کا افتتاح کریں گے
  3. جی 20 ممالک کے پریزائیڈنگ آفیسرز 9ویں پی 20 چوٹی کانفرنس کے لیے ہندوستان پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
  4. 9ویں پی20 سربراہی کانفرنس سے پہلے مشن لائیف ای پر پارلیمانی فورم
  5. افریقی یونین کے صدر اور آسٹریلیا، متحدہ عرب امارات اور بنگلہ دیش کی پارلیمانوں کے اسپیکروں نے 9ویں پی20 سربراہی اجلاس کے موقع پر لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کی۔

سوشل میڈیا پر گفتگو میں شامل ہوں، ہیش ٹیگParliament20   #کا استعمال کرتے ہوئے: ۔

**********

 

(ش ح۔س ب ۔ع آ)

U-10764



(Release ID: 1967310) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Telugu , Kannada