کارپوریٹ امور کی وزارتت

این سی ایل اے ٹی کے چیئرپرسن جسٹس اشوک بھوشن کے ہاتھوں نئی دہلی میں 8ویں برکس بین الاقوامی مقابلہ کانفرنس 2023 کا افتتاح


عدم اعتماد کا مضبوط نفاذ عوامی پالیسی کے مجموعی منصوبے کا ایک لازمی عنصر ہے: جسٹس اشوک بھوشن

مصنوعی ذہانت، بلاک چینز اور الگورتھم کے شعبوں میں تجربے کے اشتراک اور اجتماعی صلاحیت کی تعمیر کی ضرورت ہے تاکہ مسابقتی حکام  ڈیجیٹل مارکیٹوں کو مسابقتی اور قابل مقابلہ رکھ سکیں: سی سی آئی  چیئرپرسن

Posted On: 12 OCT 2023 4:13PM by PIB Delhi

نیشنل کمپنی لا اپیلیٹ ٹریبونل (این سی ایل اے ٹی) کے چیئرپرسن جسٹس اشوک بھوشن نے آج نئی دہلی میں برکس کی 8ویں بین الاقوامی مسابقتی کانفرنس 2023  کا افتتاح کیا۔ مسابقتی کمیشن آف انڈیا (سی سی آئی) 11 سے 13 اکتوبر 2023 تک مسابقتی قانون اور پالیسی میں نئے مسائل - طول و عرض، تناظر، چیلنجز کے موضوع پر کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے۔

کانفرنس نے برکس مسابقتی اتھارٹیز کے سربراہان اور عہدیداروں، مسابقتی پالیسی کے ماہرین، بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں اور تمام براعظموں سے دیگر ذمہ داران کو یکجا کیاہے ۔ س کا مقصد مسابقتی قانون اور پالیسی میں اہمیت کے نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں کے بارے میں بصیرت کے تبادلے کو ممکن بنانا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0010CO7.jpg

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس بھوشن نے مسابقت کی پالیسی کے دائرے میں تعاون اور اشتراک کو مضبوط بنانے کی اہمیت  کا اجاگر کرتے ہوئے  مشترکہ مفادات کے مسائل پر باہمی تعون اور بات چیت پر اپنے اراکین کی کوششوں کو مربوط کرنےمیں برکس گروپ کی طرف سے ادا کردہ اہم کردار پر پر زور دیا۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی اہم گیٹ وے پوزیشن اور ڈیٹا اور مارکیٹ تک رسائی کے مقامات پر ان کے کنٹرول کو اجاگر کرتے ہوئےجسٹس بھوشن نے کہاکہ مضبوط عدم اعتماد کا نفاذ مجموعی عوامی پالیسی ڈیزائن کا ایک لازمی عنصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں، بین الاقوامی تعاون اور تبادلے سے ریگولیٹری ثالثی کے امکانات کو کم کرنے اور دیگر دائرہ اختیار میں ریگولیٹری پیش رفت سے باخبر رہنے میں مدد ملے گی۔

موجودہ صدی میں پائیداری کو اہم  بتاتے ہوئے جسٹس بھوشن نے کہا  کہ مسابقت کے قانون میں پائیداری لانے سے مختلف صنعتوں میں جدت طرزی، صاف ٹیکنالوجی کی ترقی، قابل تجدید توانائی کے ذرائع اور پائیدار حل کو تحریک ملے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پائیداری اور مسابقت کو فروغ دینے کے درمیان صحیح توازن قائم کرنے کے لیے برکس ممالک کے درمیان موثر تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بتاتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ این سی ایل اے ٹی نے سی سی آئی کے احکامات کے لیے اپیلی اتھارٹی کے طور پر ہندوستان میں مسابقتی اصولوں کے ارتقاء میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے، چیئرپرسن، سی سی آئی، محترمہ رونیت کور نے کانفرنس کے موضوع کا حوالہ دیا اور کہا کہ مسابقتی قانون اور پالیسی میں نئے مسائل ابھرتی ہوئی اقتصادی ترجیحات کے ساتھ قریبی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک جامع ڈیجیٹل پیراڈائم اور ماحولیاتی طور پر پائیدار اقتصادی ترقی کے کلیدی تقاضوں کی طرف اشارہ کیا۔

اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ڈیجیٹل ٹکنالوجی ترقی، شمولیت اور جدت طرازی کے حصول میں ایک طاقت کا اضافہ ہو سکتی ہے، چیئرپرسن  سی سی آئی نے کہا کہ ڈیجیٹل مارکیٹوں کو مسابقتی اور مقابلہ جاتی رکھنے کے لیے مسابقتی حکام کی کوششوں کو بہتر بنانے کے لیے تجربات کا اشتراک بہت اہم ہوگا۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت، بلاک چینز اور الگورتھم کے شعبوں میں اجتماعی صلاحیت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

پائیداری کے تناظر میں محترمہ کور نے اس کردار پر زور دیا جو مسابقتی حکام کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ادا کرنے کی ضرورت ہے  تاکہ صنعتیں بغیر مسابقتی رکاوٹوں کے سازگار کاروبار کرسکیں۔ مسابقتی حکام کے کام کی بین سرحدی  بڑھتے ہوئے دائرےکے پیش نظر انہوں نے اس شعبے میں بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

برکس مشترکہ دستاویزات پر مکمل اجلاس میں، لینسی پروگرام اور ڈیجیٹل اکانومی پر رپورٹس جاری کی گئیں اور ان پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ برکس ممالک میں نرمی کے پروگراموں کے جائزے سے متعلق رپورٹ برکس مسابقتی حکام کے کارٹلز کا پتہ لگانے میں نرمی کے پروگراموں کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ بین الاقوامی کارٹیل تحقیقات میں متعدد دائرہ اختیار اور مسابقتی حکام شامل ہوتے ہیں، جو پیچیدہ انکوائریوں کو مؤثر طریقے سے نیویگیٹ کرنے کے لیے مشترکہ تفہیم کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن سی سی آئی نے کہا کہ  سی سی آئی ڈیجیٹل مارکیٹوں کی متحرک نوعیت اور ان کی ترقی میں جدت کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی،یہ مسابقت مخالف طریقوں کے لیے ڈیجیٹل مارکیٹوں کی حساسیت کو تسلیم کرتا ہے۔ سیشن سے مسٹر وکٹر اولیویرا فرنینڈس، کمشنر، سی اے ڈی ای برازیل، مسٹر میکسم شاسکولسکی، سربراہ،  ایف اے ایس روس، محترمہ گین لین،نائب وزیر سمر ، چینی ریاستی انسداد اجارہ داری انتظامیہ کی منتظم، اور محترمہ  ڈورس شیپے نے بھی خطاب کیا۔

***

 

ش ح ۔  ع س   ۔ ک ا

U.NO.10734



(Release ID: 1967147) Visitor Counter : 92


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu