پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

ہندوستان نے بہت سے یونیکارن  اسٹارٹ اپ کے ظہور کا مشاہدہ کیا جو ہماری معیشت اور بازاروں کو نئی شکل دے رہے ہیں: مرکزی وزیر ہردیپ ایس پوری


تیل اور گیس پی ایس یوز مختلف شعبوں میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دے رہے ہیں: شری ہردیپ ایس پوری

ملک بایو ایندھن کو اپنانے کے لیے فلیکس فیول والی گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے: شری ہردیپ ایس پوری

جناب پوری نے کے پی ایم جی کے سالانہ اختراع اورتوانائی  کنکلیو سے خطاب کیا

Posted On: 11 OCT 2023 4:50PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے متحرک کاروباری جذبے اور بڑھتے ہوئے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کے ساتھ، بہت سے یونیکارن اسٹارٹ اپس کے ظہورمشاہدہ کیا ہے جو ہماری معیشت اور بازاروں کو نئی شکل دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان آج یونیکارن کی تعداد کے لحاظ سے عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے اور اس کے پاس 100 سے زیادہ ایک یونیکارن ہیں جن کی مجموعی قیمت 347 بلین امریکی ڈالر ہے۔

وزیر کے پی ایم جیز کے اختراع اورتوانائی کے کانکلیو کے 14ویں ایڈیشن این ریچ  2023 میں خطاب کر رہے تھے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی ’’اسٹارٹ اپ انڈیا‘‘پہل کے تحت، وزیر نے کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے تیل اور گیس کے پی ایس یوز کو ایک اختراعی ماحولیاتی نظام کی سہولت/ تخلیق کرنے اور اپ اسٹریم/مڈ اسٹریم/ڈاؤن اسٹریم آپریشنز میں آئی او ٹی، کاروباری عمل کی ڈیجیٹلائزیشن، گرین فیول، متبادل توانائی وغیرہ  جیسے شعبوں میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کی ہدایت کی ہے۔

انہوں نے زور دے کرکہا،’’تیل اور گیس کے شعبے کے پی ایس یوز نے مجموعی طورپر 405 کروڑ روپے کے اسٹارٹ اپ فنڈز بنائے ہیں۔ 232 اسٹارٹ اپس کو تیل اور گیس کی سرکاری شعبے کی کمپنیوں  کی طرف سے 208 کروڑ روپے کی مالیت کے ساتھ مالی اعانت فراہم کی گئی ہے‘‘ ۔

وزیر  موصوف نے کچھ کامیاب اسٹارٹ اپس کی مثالیں یاد کیں، جن میں بینڈی کوٹ، ایک روبوٹک اسکیوینجر، جس کو  جنروبوٹک انوویشنز نے تیار کیا تھا، جنہیں بی پی سی ایل  نے پروجیکٹ انکور کے تحت گرانٹ، سرپرست کی مدد اور مخصوص تکنیکی مدد فراہم کی تھی، تاکہ صفائی ورکرز کے کام کے حالات کو بہتر بنایا جا سکے۔

جناب پوری نے ویسیٹارس  پرائیویٹ لمیٹڈ کی تعریف کی-ایک ٹیکنالوجی پر مبنی کمپنی جس کو  آئی اوسی ایل  نے  فنڈ فراہم کیا ہے جو کہ خراب شدہ پائپ لائنوں کی مرمت کے لیے پیٹنٹ رجسٹرڈ انوویشن نینو فلر ری انفورسڈ پولیمر کمپوزٹ ریپ کا استعمال کرتے ہوئے ٹرانسمیشن پائپ لائنوں میں ہر قسم کے نقصانات کے لیے مکمل ان سیٹو کمپوزٹ مرمت کے حل فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ہندوستان میں پائپ لائن کی مرمت میں انقلاب لانے کی صلاحیت  رکھتا ہے۔

کے پی ایم جی کےکانکلیو –’کم کے ساتھ بڑھنا‘کے موضوع کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیرموصوف  نے کہا کہ یہ تھیم ہمارے ارد گرد کے ماحولیاتی نظام کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنے کے ہندوستانی اخلاقیات کے ساتھ بالکل ہم آہنگ ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کی توانائی کی طلب مستقبل کی اقتصادی ترقی کے لیے ایندھن فراہم کرتی رہے گی، کیونکہ یہ تیزی سے بڑھ رہی ہے: ہندوستان دنیا کا تیل کا تیسرا سب سے بڑا صارف، تیسرا سب سے بڑا ایل پی جی صارف، چوتھا سب سے بڑا ایل این جی درآمد کنندہ، چوتھا سب سے بڑا ریفائنر، چوتھا سب سے بڑا آٹوموبائل مارکیٹ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اگلی دو دہائیوں میں عالمی توانائی کی طلب میں 25 فیصد اضافہ کرے گا۔

ہندوستان کے ڈیکاربونائزیشن کے سفر میں توانائی کی صنعت کے کردار  کی نشاندہی کرتے  انہوں نے 2038-2046 کے دوران اپنے خالص صفر اخراج - دائرہ کار 1 اور 2 کو حاصل کرنے کے لیے تیل اور گیس کی پبلک سیکٹر کمپنیوں کےعزائم  کا ذکر کیا۔

 

نمبرشمار

کمپنی  کانام

صفراخراج کے  ہدف کا سال

1

آئی اوسی ایل

2046

2

اواین جی سی

2038

3

جی اے آئی ایل

2040

4

بی پی سی ایل

2040                                                            

5

ایچ پی سی ایل

2040

6

اوآئی ایل

2040

7

ای آئی ایل

2035

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

بائیو ایندھن میں ملک کی تیز رفتار ترقی کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں تقریباً تین گنا پیداوار کی بدولت ہندوستان آج ایتھنول کا تیسرا سب سے بڑا پروڈیوسر اور صارف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ 2014 میں 1.5 فیصد سے بڑھ کر فی الحال 11.70 فیصد ہو گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے 26-2025 تک ایتھنول ملاوٹ کے ہدف کو 5 سال تک آگے بڑھایا ہے اور تقریباً 5000 فیول اسٹیشن پہلے ہی ای 20 ایندھن فراہم کر رہے ہیں۔

دنیا کی پہلی بی ایس- 6 اسٹیج-II، الیکٹریفائیڈ فلیکس ایندھن والی گاڑی کے پروٹو ٹائپ کا حوالہ دیتے ہوئے، جس کی حال ہی میں ہندوستان نے نقاب کشائی کی ہے، وزیرموصوف نے کہا، ملک فلیکس ایندھن والی گاڑیوں کو بڑے پیمانے پر بائیو ایندھن کو اپنانے کی ترغیب دے رہا ہے  جیساکہ  یہ ای 20مرکب ماحولیاتی نظام کی طرف بڑھنے کے لئے اپنے سفر پر آگے بڑھ رہا ہے۔

عالمی بایو ایندھن کے منظر نامے کو تبدیل کرنے کے لیے حال ہی میں اختتام پذیر جی 20سربراہی اجلاس میں، امریکہ اور برازیل کے ساتھ ہندوستان کی طرف سے شروع کیے گئے گلوبل بائیو فیول الائنس (جی بی اے) کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ تعاونی پلیٹ فارم کلیدی پہلوؤں پر علم کے تبادلے میں سہولت فراہم کرے گا، جیسے کہ بہترین طرز عمل، ٹیکنالوجی کی ترقی اور موافقت، پالیسی سیکھنا اور مارکیٹ کی ترقی۔ انہوں نے کہا کہ بائیو فیول اتحاد ہمیں 500 بلین ڈالر کا موقع فراہم کرتا ہے کیونکہ ہم ٹیکنالوجی کی منتقلی میں سہولت فراہم کرتے ہوئے عالمی سطح پر بائیو فیول کے استعمال کو تیز کرتے ہیں۔

وزیرموصوف  نے گرین ہائیڈروجن کے بارے میں بھی بات کی، وزیر نے کہا کہ گرین ہائیڈروجن ایک اور پائیدار ایندھن کی ترقی کا موقع ہے جہاں ہندوستان تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے گرین ہائیڈروجن مشن کا مقصد 2030 تک 5 ایم ایم ٹی پی اے گرین ہائیڈروجن پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل گرین ہائیڈروجن میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی بوجھ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے توانائی کے روایتی ذرائع ضروری ہیں، جبکہ توانائی کے نئے اور اختراعی ذرائع موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اہم ہیں کیونکہ ہم اپنے شہریوں کے لیے توانائی کی دستیابی، توانائی کی سستی اور توانائی تک رسائی کو یقینی بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اپنے اختتامی کلمات میں، وزیر نے اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کی  کہ وہ ہندوستانی توانائی کی صنعت میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں اور پائیدار کاروبار میں مشغول ہوں جو سماجی اور ماحولیاتی اہداف کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کرتا ہے کیونکہ یہ واحد موڈ ہے جس کے ذریعے مستقبل میں کاروبار پروان چڑھیں گے اور باقی رہیں گے۔

تقریب کے آغاز میں، وزیر نے ایک نمائش کا دورہ کیا ،جس میں مختلف شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کی نمائش کی گئی تھی۔ انہوں نے اختراع کو فروغ دینے اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے میں کے پی ایم جی  کی کوششوں کو سراہا۔

نمائش میں مختلف ٹیکنالوجیز کا تجربہ کرنے والے وزیر  موصوف کی جھلکیاں درج ذیل ہیں:

**********

 

(ش ح۔اک ۔ع آ)

U-10678



(Release ID: 1966778) Visitor Counter : 80


Read this release in: English , Marathi , Hindi