خلا ء کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "گگن یان" ٹیسٹ وہیکل اسپیس فلائٹ، یعنی "گگن یان" ٹیسٹ وہیکل ڈیولپمنٹ فلائٹ (ٹی وی -ڈی 1) کا لانچ 21 اکتوبر کوہونا طے ہے


بالآخر  انسان والے "گگنیان" مشن سے پہلے، اگلے سال ایک آزمائشی پرواز ہو گی، جس میں خاتون روبوٹ  ایسٹروناٹ "ویوم مترا" ہوگا

پی ایم مودی نے بھارت  کے خلائی شعبے کی ترقی کا آغاز کیا اور پچھلے نو سالوں کے دوران ایک قابل عمل ماحول فراہم کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اسرو بھارتی  کی ناری شکتی کا مظہر ہے، جس میں خواتین سائنسداں خلائی تحقیق کے پروگراموں میں مختلف سرگرمیوں کی قیادت کر رہی ہیں

Posted On: 10 OCT 2023 5:25PM by PIB Delhi

"گگنیان" ٹیسٹ وہیکل اسپیس فلائٹ، یعنی "گگنیان" ٹیسٹ وہیکل ڈیولپمنٹ فلائٹ (ٹی وی -ڈی1) کا آغاز اس مہینے کی 21 تاریخ کو ہونا طےہے۔

اس کا انکشاف آج یہاں مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ، پی ایم او، عملہ ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کےوزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں چندریان مشن سے وابستہ اسرو کے سائنسدانوں کے ایک اعزازی پروگرام میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اسرو  کریو ایسکیپ سسٹم کی افادیت کی بھی جانچ کرے گا جو کہ "گگن یان" مشن کا اہم حصہ ہے، جس کے نتیجے میں 2024 تک بیرونی خلا میں بغیر پائلٹ اور انسان کے مشن بھیجے جائیں گے۔ یہ ٹیسٹ سری ہری کوٹا کے ستیش دھون خلائی مرکز میں کیا جانا ہے۔ کریو ماڈیول گگن یان مشن کے دوران خلابازوں کو خلا میں لے جائے گا۔

اس ٹیسٹ میں عملے کے ماڈیول کو بیرونی خلا میں لانا اور اسے زمین پر واپس لانا اور خلیج بنگال میں ٹچ ڈاؤن کے بعد بازیافت کرنا شامل ہے۔ بھارتی بحریہ کے اہلکاروں نے ماڈیول کی بازیابی کے لیے پہلے ہی فرضی آپریشن شروع کر دیا ہے۔

وزیر موصوف کو مطلع کیا گیا کہ اس ٹیسٹ کی کامیابی پہلے بغیر پائلٹ کے "گگن یان" مشن اور آخر کار زمین کے نچلے مدار میں بیرونی خلا میں انسانوں کے مشن کی منزل طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بالآخر  انسان والے "گگن یان" مشن سے پہلے، اگلے سال ایک آزمائشی پرواز ہو گی، جس میں خاتون روبوٹ خلاباز "ویوم مترا"ہوں گی۔

گگن یان پروجیکٹ میں انسانی عملے کو 400 کلومیٹر کے مدار میں بھیج کر اور ہندوستانی سمندری پانیوں میں اتر کر انہیں بحفاظت زمین پر واپس لا کر انسانی خلائی پرواز کی صلاحیت کے مظاہرے کا تصور کیا گیا ہے۔ گگن یان مشن کے لیے ضروری شرائط میں کئی اہم ٹیکنالوجیز کی ترقی شامل ہے جس میں عملے کو محفوظ طریقے سے خلا میں لے جانے کے لیے انسانی درجہ بندی کی لانچ وہیکل، خلا میں عملے کو زمین جیسا ماحول فراہم کرنے کے لیے لائف سپورٹ سسٹم، عملے کے ہنگامی فرار کی فراہمی اور تربیت،عملے کی  بحالی کے لیے عملے کے انتظامی پہلوؤں کو تیار کرنا شامل ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان خلائی تحقیق کے میدان میں سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہے۔

"بھارت نے حال ہی میں چاند کی سطح کے قطب جنوبی  پر اترنے والا پہلا ملک بن کر تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا  کہ آدتیہ -1 کے آغاز کے ساتھ جو سورج کا مطالعہ کرنے والا پہلا خلا پر مبنی ہندوستانی مشن ہے، ہندوستان کے کثیر جہتی  خلائی تحقیق کے  پروگرام نے ایک واضح پیغام دیا  ہے کہ ہم خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں سائنسی طور پر سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کامیابی کا سہرا وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سر باندھتے ہوئے  کہا کہ وہ ہندوستان کے خلائی سائنس دانوں کو ہندوستان کے خلائی شعبے کی ترقی کے راستے کھول کرخلائی ترقی کے بانی وکرم سارا بھائی کے خواب کو سچ کرنے کے قابل بنانے اور ایک ایسا قابل ماحول فراہم کرنے کے قابل بنایا جس میں ہندوستان کی بڑی صلاحیت اور ہنر کے لئے راہ ہموار ہوئی اور باقی دنیا کے سامنے خود کو ثابت کیا۔

انہوں نے کہا، "جون 2020 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ خلائی شعبے کی ترقی کے راستے کھولنے کے بعد، خلائی اسٹارٹ اپس کی تعداد محض 4 سے بڑھ کر 150 تک پہنچ گئی۔"

انہوں نے کہا، ہندوستان کے خلائی مشن کو لاگت سے موثر بنانے کے لیے تیار  کیا گیا ہے۔

عام آدمی کی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنے والی ،ریلوے، شاہراہوں ، زراعت، واٹر میپنگ، اسمارٹ سٹیز، ٹیلی میڈیسن اور روبوٹک سرجری جیسے مختلف شعبوں میں خلائی ٹیکنالوجی کی ایپلی کیشنز کا حوالہ دیتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی نے عملی طور پر ہر ایک  کنبے  کو اپنی ترقی کے سفر میں شامل کیا  ہے۔

انہوں نے کہا، ’’وزیراعظم مودی کے نو سال کے دور میں، ہندوستان کی آفات سے نمٹنے کی صلاحیتیں عالمی معیار کی بن گئی ہیں اور ہم پڑوسی ممالک کے لیے بھی آفات کی پیش گوئیاں فراہم کر رہے ہیں۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسرو ہندوستان کی ناری شکتی کا مظہر ہے، جس میں خواتین سائنسدانوں نے نہ صرف حصہ لیا بلکہ خلائی تحقیق کے پروگراموں میں مختلف سرگرمیوں کی قیادت بھی کی۔

اس موقع پر، اسرو  کے سائنسداں، چندریان -3 کی پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر ویرامتھویل ؛ ایسوسی ایٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر، چندریان-3محترمہ  کے کلپنا؛ چندریان-3  اور آدتیہ ایل 1   کے مشن ڈائریکٹر، ایم شریکانت، ؛ اور  آدتیہ ایل 1 کی پروجیکٹ ڈائیریکٹر محترمہ نگار شاجی کو مرکزی وزیر نے مبارکباد دی۔

************

ش ح۔ ا م۔

 (U: 10621)



(Release ID: 1966389) Visitor Counter : 108