وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

 تمل ناڈو کے متعدد ساحلی علاقوں کا احاطہ کرتے ہوئے ساگر پریکرما یاترا کا نواں مرحلہ آج چنئی میں ختم ہوا


جناب پرشوتم روپالا نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت  منظور شدہ  9246.59 لاکھ روپے کے انفراسٹرکچر پروجیکٹوں کا افتتاح کیا

مرکزی وزیر جناب روپالا نے جیٹی کی  تعمیر  اور مرمت کا جائزہ لیا اور ماہی گیروں  اور مچھلی کسانوں  کے ساتھ تیاریوں  ،میدانی کام ،مچھلیوں کے بندوبست وغیرہ کے بارے میں گفتگو کی

Posted On: 09 OCT 2023 6:33PM by PIB Delhi

‘‘ساگر پریکرما’’ماہی گیروں، مچھلی کسانوں اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لئے ساحلی علاقوں میں منعقد کیا جانے والا ایک انقلابی سفر ہے۔ساگر پریکرما یاترا کا نواں مرحلہ جو 7 اکتوبر 2023 کو  تمل ناڈو کے رام ناتھ پورم ضلع کے ترووڈنئی سے شروع ہوا تھا، تمل ناڈو کے پڈوکوٹئی ،تنجاور ، ناگ پٹینم ضلعوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری کے کرائیکل ضلع کا احاطہ کرتے ہوئے 8 اکتوبر 2023 کو مائیلا دوتورئی ،کڈالو رضلعوں اور پڈوچیری اور تمل نا ڈو کے دیگرساحلی علاقوں  کا احاطہ کرتے ہوئے آج چنئی میں ختم ہوگیا۔

آج مختلف جگہوں سے تقریباََ 11100ماہی گیروں ،ماہی گیری کے مختلف  متعلقین اور دانشوروں نے ساگر پریکرما کے نویں مرحلے کے پروگرام میں حصہ لیا،جن میں 4600 خواتین ماہی گیر بھی شامل تھیں۔مجموعی  طورپر تمل ناڈو کے تمام ساحلی علاقوں  اورمرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری سے ساگر پریکرما کے نویں مرحلے میں ماہی گیروں ،مچھلی کسانوں ،خواتین ماہی گیروں اور دیگر متعلقین جیسے 32300 مستفیدین نے حصہ لیا۔ ساگر پریکرما ماہی گیروں ،دیگر متعلقین کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کرتی رہے گی اور  ماہی گیروں  اور خواتین ماہی گیروں کے سامنے آنے والی پریشانیوں اورشکایتوں کو  سننے کی سہولت ان کے گھروں  پر ہی مہیا کرائے گی۔ ساگر پریکرما  گاؤں کی سطح کے زمینی حقائق کو دیکھتی رہے  گی اور مچھلی پکڑنے میں استقامت کو برقرار رکھے گی۔

یہ پروگرام چنئی فشنگ ہاربر میں ماہی گیروں ،خواتین ماہی گیروں ، مچھلی کسانوں وغیرہ کے ساتھ مرکزی وزراء اور دیگر اہم شخصیات کی بات چیت کے ساتھ جاری رہا۔ اس کے علاوہ حکومت ہند کے مرکزی وزیر (ایف اے ایچ ڈی )نے سرکاری اسکیموں  کے موثر استعمال کے سلسلے میں  تمل ناڈو حکومت کے محکمہ ماہی پروری اور مویشی پروری کے افسران کے ساتھ تجزیاتی میٹنگ کی اور موجودہ حالات ،مسائل اور چیلنجز پربات چیت کی۔پی ایم ایم ایس وائی اسکیم پر اپنی رائے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان سرگرمیوں کوچلانے سے ہندوستان میں ماہی پروری کے شعبے پر بڑا اثر پڑے گا۔ اس سے نہ صرف  ماہی گیروں اورمچھلی کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا بلکہ بازار میں مچھلی کی دستیابی بھی بڑھے گی ،جس کا غذائی تحفظ اور تغذیہ پر مثبت اثر پڑے گا۔

جناب پرشوتم روپالا نے پی ایم ایم ایس وائی کے تحت منظورشدہ کل 9246.59 لاکھ روپے کی لاگت والے انفراسٹرکچر پروجیکٹوں کا افتتاح کیاجیسے کہ (1)پیریا کلاپیٹ میں فش لینڈنگ سینٹر کی تعمیر ، (2)نلاوڈو میں فش لینڈنگ سینٹر کی تعمیر،(3)ویرم پٹینم میں موجودہ فشنگ ہاربر کی تعمیر /توسیع ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001GPHG.png

جناب پرشوتم روپالا نے ڈی او ایف کے سکریٹری ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی ، ڈی او ایف کی جوائنٹ سکریٹری  محترمہ نیتو کماری پرساد ، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر ایل این مورتی اورتمل ناڈو  حکومت  کے ماہی گیروں کی فلاح کے محکمے کے اہلکارو ں کی موجودگی میں ساگر پریکرما  کے نویں مرحلے کے تیسرے دن کی قیادت کی۔ ساگر پریکرما یاترانے انومنڈئی فش لینڈنگ سینٹر (ولو پورم ضلع ) اور پڈو پٹینم فش لینڈنگ سینٹر (چینگل پٹوضلع ) کا دورہ کیا، جہاں جناب روپالا اور معزز شخصیات درج ذیل ماہی گیروں اور مچھلی کسانوں کے ساتھ بات چیت کی:(1)ستیہ مورتی ،(2) نہرو،(3) کننن اور منی کو کیج کلچر پروجیکٹ کے لئے اعزاز سے نوازا گیا۔ مرکزی وزیر جناب روپالا نے جیٹی کی تعمیر اور مرمت کا جائزہ لیااور ماہی گیروں  اور مچھلی کسانوں کے ساتھ تیاریوں  ، میدانی کام ، مچھلیوں کے بندوبست  وغیرہ  کے بارے میں بات چیت کی۔

ساگر پریکرما کے نویں مرحلہ کی یاترا ماملاپورم کپم فش لینڈنگ سینٹر ،وزراء اورسینئر معزز شخصیات نے مہابلی پورم میں مستفیدین  اور  آل انڈیا شرمپ ہیچری ایسوسی ایشن (اے آئی ایس ایچ اے ) کے ممبران کے ساتھ بات چیت کی ۔اس کے علاوہ  ماملاپورم میں  مستفیدین جیسے (1)دھن سیکر ،(2)کریناکرن، (3)جیہ رمن،(4)شیکھر کو کے سی سی سے نوازا گیا۔اس کے علاوہ ایسوسی ایشن کے ممبران نے ماہی پروری میں امراض کی نگرانی کے پروگرام میں حصہ لیا اور ماہی پروری شعبے کے لئے عالمی سطح کے فروغ انسانی کی تربیت ، مچھلیوں کی افزائش کے لئے بیداری سے متعلق  اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جناب پرشوتم روپالا نے چیلنجز پر بات چیت کرنے کے لئے ایسوسی ایشن کے ممبران کا شکریہ ادا کیا  اور سبھی کو جھینگے کی پیداوار اورمتعلقہ مصنوعات میں  عالمی قائد  بننے کے لئے کوشش کرنے کا مشورہ دیا ۔

اس کے بعد جناب پرشوتم روپالا نے سرکاری اسکیموں کے موثر طریقے سے استعمال کے بارے میں  تمل ناڈو حکومت کے ماہی پروری اور مویشی پروری محکمہ کے عہدے داروں کے ساتھ ایک تجزیاتی میٹنگ کی ۔ انہوں نے عہدے داروں کو پیش رفت پر نظر رکھنے ، خامیوں کی نشاندہی کرنے اور ضرورت پڑنے پر اصلاحی قدم اٹھانے کے لئے مسلسل نگرانی ، تجزیہ اور رپورٹنگ کےطریقہ کار کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا۔اس سے ماہی گیرو ں ، مچھلی کسانوں  اوربڑے پیمانے پر دیگر متعلقین کے درمیان اعتماد بحال کرنے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ انہوں  نے پروجیکٹوں کے مختلف پہلوؤں  پر زور دیتے ہوئے تروووٹی یو، کپم ٹونا فشنگ ہاربر پروجیکٹ کے مقام کا دورہ کیا اور اس کا جائزہ لیا۔تجزیاتی میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر نے ایم وی یو پر بھی زور دیا  اور تمل ناڈو حکومت  کو ماہی گیروں کو  کے سی سی کا رڈحاصل کرنے میں  مدد کے لئے بینکوں کے ساتھ تال میل کرنے کے لئے ترغیب دی ۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ایم وی یو مویشیوں کی صحت  کی دیکھ بھا ل کی سمت میں  اٹھایا گیا ایک بڑا قدم ہے اور اس میں تاخیر نہیں کی جانی چاہئے۔انہوں نے افسران کو ضروری کارروائی کرنے اور بغیر کسی تاخیر کے ایم وی یو کو شروع  کرنے کی ہدایت دی ۔مویشی پروری کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ موبائل ویٹرینری یونٹس  (ایم وی یو )پہلے ہی 100فیصد مرکزی مددسے خریدے جاچکے ہیں اور اسے ابھی شروع  کیا جانا باقی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SXZ3.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0038GHJ.png

پروگرام کے دوران ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی کو ماہی گیر خواتین کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع ملا۔ ڈاکٹر ابھیلکش لیکھی نے بتایا کہ  ساگر پریکرما  کا نواں  مرحلہ 5دنوں سے زیادہ وقت یعنی 30ستمبر  2023سے 6 اکتوبر 2023 تک منعقد کیا گیا ہے۔تمل ناڈو کے ساحل  پر واقع 64 مقامات کا احاطہ کرنے والے تقریباََ 11ضلعے اور پڈوچیری کے دو ضلع 21 مقامات کا احاطہ کرتے ہوئے اس مہم کو آگے بڑھارہے ہیں۔اس کے تحت کے سی سی ، پی ایم ایم ایس وائی اور ایف آئی ڈی ایف سمیت  دیگر رابطے کی سرگرمیاں چلائی گئیں، جن میں تقریباََ 3084خواتین ماہی گیروں اور مچھلی کسانوں نے شرکت کی ۔اس کے نتیجے میں 531.30 لاکھ روپے کی کے سی سی درخواستوں کو منظوری دی گئی ہے ، جن سے تمل ناڈو اور پڈوچیری کے 5 ضلعوں کا احاطہ کرتے ہوئے 1599 ماہی گیروں  ، مچھلی کسانوں اور ماہی گیر کمیٹیوں کو فائدہ ہوا ہے۔

ساگر پریکرما  کے پہلے دن کا پروگرام  7اکتوبر 2023 کو ماہی پروری ،مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا کی قیادت میں شروع ہوا۔ساتھ ہی ماہی پروری ،مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن اور ماہی پروری سے وابستہ  دیگر اہم شخصیات   نے مختلف مقامات جیسے تونڈی ،جگتا پٹینم فش لینڈنگ سینٹر ، ملی پٹینم فشنگ ہاربر ، آدی رام  پٹینم فش لینڈنگ سینٹر ،سیروتور فشنگ ولیج ،  ناگ پٹینم فشنگ  ہاربر ، کرائیکل فش لینڈنگ سینٹر کا دورہ کیا اور ماہی گیروں  ، ماہی گیر خواتین ،مچھلی کسانوں اوردیگر متعلقین کے ساتھ بات چیت کی ۔اس کے علاوہ  مستفیدین میں کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی )تقسیم کرکے انہیں اعزاز سے نوازا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0044RQL.png

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005YFGC.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006K3OP.png

ساگر پریکرما کے دوسرےدن کا پروگرام 8 اکتوبر 2023 کو جناب پرشوتم روپالا کی قیادت میں ڈاکٹر ایل مروگن کے ساتھ پڈوچیری کے وزیر اعلیٰ جناب ایم رنگاسامی ، پڈوچیری کی لیفٹیننٹ گورنر ڈاکٹر تملی سائی سوندرراجن ،پڈوچیری کے ماہی پروری کے وزیر جناب کے لکشمی نرائنن اور دیگر  اہم شخصیات نے تارنگم باڑی فش لینڈنگ سینٹر  ، پومپوہار فشنگ ہاربر ، کڈالور فشنگ ہاربر ، پڈوچیری جیسے مقاما ت کا دورہ کیا اور مستفیدین  اور دیگر متعلقین کے ساتھ  بات چیت کی۔ ترقی پذیر مستفیدین کو کسان کریڈٹ کارڈ (کے سی سی ) اور انسولیٹیڈمچھلی لے جانے والی گاڑیوں کی منظوری دے کر ان کی عز ت افزائی کی گئی ۔پروگرام کے موقع  پر ماہی پروری محکمے کے سکریٹری  ڈاکٹر ابھیلکش  لیکھی نے  8 اکتوبر  2023 کو تمل ناڈو کے چنگل پٹو ضلع کے اتور فش سیڈریئرنگ سینٹر کا دورہ کیا ، مچھلی کسانوں کے ساتھ بات چیت  کی، پروجیکٹوں کے افتتاح اور ‘‘متسیہ سمپدا جاگروکتا ابھیان’’ کا جائزہ لیا۔

********

  ش ح۔ق ت۔رم

U-10598      




(Release ID: 1966243) Visitor Counter : 93


Read this release in: English , Hindi , Tamil