خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

‘بچوں میں تغذیے کی کمی کے بندوبست  کےلئے پروٹوکول’کے آغاز کے لیے قومی پروگرام   کا انعقاد کل نئی دہلی میں ہوگا


ایم ڈبلیو سی ڈی  نے پہلی بار معیاری قومی پروٹوکول کا مسودہ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  کے ان پٹس کے ساتھ تیار کیا، جس میں غذائی قلت کے شکار بچوں کی شناخت اور بندوبست  کے لیے تفصیلی اقدامات فراہم کیے گئے

Posted On: 09 OCT 2023 3:49PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ  اسمرتی زوبن ایرانی کی صدارت میں کل (10 اکتوبر 2023) کو وگیان بھون میں ایک قومی تقریب کے دوران ‘بچوں میں غذائی قلت کے بندوبست کے لیے پروٹوکول’  کا آغاز،ڈبلیو سی ڈی اور آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجاپاڑا  مہندر بھائی اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سیکرٹریوں کی موجودگی میں کیا جائے گا۔

اس تقریب میں ملک بھر سے ڈبلیو سی ڈی اور محکمہ صحت کے سینئر افسران شرکت کریں گے۔ بین الاقوامی اور دیگر اہم تنظیموں جیسے کہ یونیسیف، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے)، انٹرنیشنل پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن، انڈین اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)، ورلڈ بینک، اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (بی ایم جی ایف) کے معززین اور ماہرین کے شرکت کرنے کی توقع ہے۔

اس تقریب میں ملک بھر سے سی ڈی پی اوز، لیڈی سپروائزرس، آنگن واڑی ورکرس اور آشا ورکرس سمیت صف اول کے کارکنان بھی شرکت کریں گے۔ تقریب کے دوران، مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے تعلق رکھنے والی آنگن واڑی ورکرس اور آشا کارکنان، جنہوں نے بچوں میں غذائیت کی کمی کے انتظام کے لیے مثالی لگن اور وابستگی کا مظاہرہ کیا ہے، کو مرکزی وزیر برائے خواتین و اطفال ترقی کی طرف سے اعزاز سے نوازا جائے گا۔

غذائی قلت ایک پیچیدہ چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کے لیے مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے متضاد کوششوں کی ضرورت ہے۔ ایم ڈبلیو سی ڈی  کے ‘سکشم آنگن واڑی اور مشن پوشن 2.0’کے زیراہتمام، غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے مداخلتوں کو کلیدی وزارتوں/محکموں کے تعاون سے اور ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی غیر متزلزل حمایت اور عزم کے ساتھ ملٹی سیکٹرل اپروچ کے ذریعے ترتیب دیا جا رہا ہے۔

غذائی قلت کے شکار بچوں کی شناخت اور ان کا علاج مشن پوشن 2.0 کا ایک لازمی پہلو ہے۔ آنگن واڑی مراکز اور کمیونٹیز میں غذائی قلت کے شکار بچوں کی شناخت، ان کا علاج اور بندوبست  کرنا اور یہ سمجھنا کہ انہیں کب تغذیے کے  بحالی مراکز (این آر سی ) یا طبی مدد کے لیے ریفر کیا جائے، یہ فیصلے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور صحت اور خاندانی بہبود کے وزارت کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔

کچھ عرصہ پہلے تک، شدید غذائی قلت (ایس اے ایم ) والے بچوں کے علاج کو سہولت پر مبنی طریقوں تک محدود سمجھا جاتا تھا۔ اس تناظر میں، پہلی بار، ایم ڈبلیو سی ڈی  کی طرف سے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  کے اب پٹس  کے ساتھ ایک معیاری قومی 'بچوں میں غذائی قلت  کے بندوبست کےلئے پروٹوکول ’('پروٹوکول') کا مسودہ تیار کیا گیا ہے، جس میں ریفرل، غذا کے بندوبست  اور مسلسل دیکھ بھال کے لیے فیصلہ سازی سمیت آنگن واڑی کی سطح پر غذائی قلت کے شکار بچوں کی شناخت اور انتظام کے لیے تفصیلی اقدامات فراہم کیے گئے ہیں۔

*************

  ش ح۔ا م ۔

U-10555


(Release ID: 1965978) Visitor Counter : 116