سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کہیں کم قیمت کے ساتھ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے دنیا کے پانچ سب سے بڑے مینوفیکچررز میں شامل ہوا ہے
انہوں نے کہا کہ ہندوستان زندگی بچانے والے ہائی رسک طبی آلات تیار کر رہا ہے لیکن لاگت باقی کا صرف ایک حصہ ہے
ہندوستان طبی ٹکنالوجی اور آلات کا عالمی مرکز بننے کے لئے تیار ہے جس کا مارکیٹ سائز موجودہ 11بلینامریکیڈالرسے بڑھ کر 2050 تک 50 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
’’پی ایم مودی نے صحت کے شعبے کو ترجیح دی ہے اور ہندوستان جیسے ملک کے لیے، صحت کی دیکھ بھال میں عالمی معیارات کو پورا کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ ہم آہنگی ضروری ہے‘‘
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آٹھویں سالانہ بین الاقوامی ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجی کانفرنس ،کاہوٹیکسے خطاب کیا
Posted On:
07 OCT 2023 2:20PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ ہائی ٹیک طبی آلات کے عالمی مقابلے کے درمیان، ہندوستان صحت کی دیکھ بھال کرنے والے دنیا کے پانچ سب سے بڑے مینوفیکچررز میں شامل ہوا ہے، لیکن کم قیمتکے ساتھ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان زندگی بچانے والے اعلیٰ خطرے والے طبی آلات تیار کر رہا ہے لیکن لاگت باقی کا صرف ایک حصہ ہے۔
وزیر موصوف نئی دہلی میں کنسورشیم آف ایکریڈیٹیڈ ہیلتھ کیئر آرگنائزیشنز(سی اے ایچ او) کے زیر اہتمام 8ویں، سالانہ انٹرنیشنل ہیلتھ کیئر ٹیکنالوجیکاہوٹیک کانفرنس میں افتتاحی خطاب کر رہے تھے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ طبی آلات کو ملک میںابھرتے ہوئے شعبوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہندوستان کو اپنا مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہندوستان طبی ٹیکنالوجی اور آلات کا عالمی مرکز بننے کے لیے تیار ہے جس کی مارکیٹ کا حجم موجودہ 11 بلین امریکی (تقریباً، 90,000 کروڑ) سے 2050 تک بڑھ کر 50 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’’1.5 فیصد کے مارکیٹ شیئر سے، ہمیں امید ہے کہ اگلے 25 سالوں میں ہندوستان کا مارکیٹ شیئر 10 سے12 فیصد تک بڑھ جائے گا‘‘۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت نے طبی آلات کو ترجیحی شعبے کے طور پر شناخت کیا ہے اور وہ مقامی طور پر مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’نیشنل میڈیکل ڈیوائس پالیسی 2023 اور میڈیکل ڈیوائسز کے لیے ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے قیام کا مقصد ہندوستان کو طبی آلات کی تیاری کا مرکز بنانا ہے۔ اس کے علاوہ، گرین فیلڈ اور براؤن فیلڈ سیٹ اپ دونوں کے لیے خودکار راستے کے تحت 100 فیصد ایف ڈی آئی اور ’میڈیکل ڈیوائسز پارکس کا فروغ‘ کی اسکیم تحقیق اور مینوفیکچرنگ کو متحرک کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔ پروڈکشن سے منسلک ترغیب(پی ایل آئی) کی اسکیم کی وجہ سے ملک کے اندر 43 اہم ایکٹیو فارماسیوٹیکل اجزاء (اے پی آئیز) تیار کیے جا رہے ہیں جو پہلے بیرون ملک سے درآمد کیےجاتے تھے۔
مرکزی حکومت ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، تمل ناڈو اور اتر پردیش کی ریاستوں میں 4 میڈیکل ڈیوائسز پارکس کے قیاممیں معاونت کر رہی ہے۔ میڈیکل ڈیوائسز کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت، اب تک کل 26 پروجیکٹوں کی منظوری دی گئی ہے، جن میں 1,206 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور اس میں سے، اب تک، 714 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری حاصل کی جا چکی ہے۔ 26 پراجیکٹس میں سے 37 پروڈکٹس بنانے والے 14 پراجیکٹس شروع ہو چکے ہیں اور اعلیٰ درجے کے طبی آلات کی گھریلو مینوفیکچرنگ شروع ہو گئی ہے جس میں لائنر ایکسلیٹر، ایم آر آئیاسکین، سی ٹی ا سکین، میموگرام، سی آرم، ایم آر آئی کوائلز، ہائی اینڈ ایکسرے ٹیوبیں، وغیرہ شامل ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سری چترا ترونل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی، ترواننت پورم کی تیار کردہ ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی دل کے وال، ہائیڈروسیفالس شنٹ، آکسیجنیٹر اور ڈرگ ایلوٹنگ انٹرا یوٹرن ڈیوائس صرف امریکہ، جاپان ، برازیل اور میں تیار کی جا رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’’عالمی معیار کے طبی آلات مقامی طور پر بنائے گئے ہندوستانی مریضوں کو ان کے درآمدی کمپنیوں کی تقریباً ایک چوتھائی سے ایک تہائی قیمت پر دستیاب ہیں۔ یہ طبی آلات کے ساتھ ساتھ طبی انتظام میں خود انحصار بننے کے وزیر اعظم مودی کے آتمنر بھر وژن کی عکاسی کرتا ہے‘‘۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سی ایس آئی آر- سی ای ای آر آئی (سنٹرل الیکٹرانکس انجینئرنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ)، پیلانی کی طرف سے تجارتی استعمال کے لیے تیار کیا گیا اعلیٰ طاقت والا میگنیٹرون ماہرینِ آنکولوجسٹ کے لیے 2 ملی میٹر قطر کے دماغی ٹیومر کا علاج بہت کم سائیڈ کے ساتھ عین مطلوبہ تابکاری کے ساتھ کرنے کے لیے ایک راستہ توڑ دینے والی ٹیکنالوجی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 1 اگست 2023 کو نئی دہلی میں ہندوستان کا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ، سستی، ہلکا پھلکا، الٹرا فاسٹ، ہائی فیلڈ (1.5 ٹیسلا)، نیکسٹ جنریشن میگنیٹک ریزوننس امیجنگ(ایم آر آئی)اسکینر لانچ کیا۔
انھوں نے کہا کہ’’دیسی ایم آر آئیاسکینر کے ساتھ، عام آدمی کے لیے ایم آر آئیاسکیننگ کی لاگت میں کافی حد تک کمی آنے کی امید ہے اس طرح بہت زیادہ قیمت والے ایم آر آئی اسکینوں تک وسیع رسائی کی اجازت ہوگی۔ مزید برآں، بین الاقوامی مارکیٹ سے ایم آر آئیاسکینرز کی خریداری کی سرمایہکاری میں کافی حد تک کمی آئے گی جس کے نتیجے میں بہت زیادہ زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ’’دنیا کی تقریباً 70 فیصد آبادی کوایم آر آئی تشخیصی طریقہ کار تک رسائی حاصل نہیں ہے۔ اس کی وجہ ممنوعہ طور پر زیادہ سرمایہ کاری ہے جو ہندوستان جیسے ترقی پذیر ممالک میں ایک مسئلہ ہے۔ فی الحال 350 سے کم مشینوں کی سالانہ مانگ ہے، لیکن حکومت کی جانب سے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی اور شمولیت کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کی وجہ سے، بشمول پرچم بردار آیوشمان بھارت اقدام، 2030 تک سالانہ مطالبہ دوگنا ہونے کی امید ہے‘‘۔
وزیرموصوف نے کہا، ہندوستان ان میں سے بہت سے مسائل کو مقامی طور پر تیار کردہ پہلا ایم آر آئیاسکینر دستیاب کر کے حل کرے گا جو پہلے سے دستیاب مشینوں کے مقابلے میں سستا ہے۔ انہوں نے کہا، یہ اس کامیابی کو عالم جنوب میں دیگر اقوام کے ساتھ بانٹنے کا ایک امکان بھی پیش کرتا ہے تاکہ انہیں سستی اور قابل اعتماد طبی امیجنگ سلوشنز تک رسائی حاصل کرنے میں مدد ملے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ بورڈ(ٹی ڈی بی) کے قیام سے پناسیا میڈیکل ٹیکنالوجی پرائیویٹ لمیٹڈ بنگلور نے پچھلے سال ہندوستان کا پہلا سب سے جدید اور اختراعیایس بی آر ٹی فعال لائنر ایکسلریٹر (ایل آئی این اے سی)، سدھارتھII کو لانچ کیا، جو کہ3 ڈی سی آر ٹی، وی ایم اے ٹی، آئی ایم آر ٹی، ایس بی آر ٹی اور ایس آر ایس جیسے علاج کے طریقوں کو انجام دینے کے قابل ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کا صرف تیسرا برانڈ ہے جو دو عالمی کمپنیوں برطانیہ اور جاپان کے علاوہ مارکیٹ کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا، کہ ’’مودی حکومت کے ’میڈ فار دا ورلڈ‘ کے ساتھ ’میک ان انڈیا‘کے مطابق، اس مشین کو دنیا کے کئی ممالک میں ایکسپورٹ کیا جا سکتا ہے کیونکہ کمپنی کو پہلے ہییو ایس ایف ڈی اے کی منظوری مل چکی ہے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے کہا کہ حکومت نے ڈرگس، میڈیکل ڈیوائسز اور کاسمیٹکس بل 2023 کا تازہ ترین مسودہ تقسیم کیا ہے جس میں ایک ایسی شق ہے جو حکومت کو نوٹیفکیشن کے ذریعے کسی بھی دوائی کی آن لائن فروخت یا تقسیم کو ریگولیٹ کرنے، محدود کرنے یا اس پر پابندی لگانے کی اجازت دیتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’’ایک ایسے ملک میں جس کی 70 فیصد آبادی کی عمر 40 سال سے ہے اور آج کے نوجوان ہندوستان @ 2047 کے اہم شہری بننے جا رہے ہیں، احتیاطی صحت کی دیکھ بھال اور وسیع پیمانے پر اسکریننگ ہماری معیشت کو وزیر اعظم کی طرف سے متعین ترقی کی متوقع شرح کو حاصل کرنے میں مدد کرے گی۔
*****
U.No.10501
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1965548)
Visitor Counter : 104