جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
ملیشیا کے نائب وزیراعظم نے اے ٹو زیرو آسیان سمٹ میں آئی آرای ڈی اے کے پویلین کاافتتاح کیا
آئی آرای ڈی اے کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹرنے گرین ہائیڈروجن کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے تحقیق اور اختراع کی پرزوروکالت کی
Posted On:
05 OCT 2023 6:58PM by PIB Delhi
ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم، جناب داتوک سیری فداللہ یوسف نے آج 5 اکتوبر 2023 کو کوالالامپور،ملیشیا میں 4 سے 6 اکتوبر 2023 تک منعقد ہونے والی اے ٹوزیرو (ایکسلریٹ ٹو نیٹ زیرو) آسیان سمٹ میں انڈین رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی لمیٹڈ (آئی آرای ڈی اے ) کے پویلین کا افتتاح کیا۔
آئی آر ای ڈی اے کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹرجناب پردیپ کمار داس بھی اس افتتاحی تقریب میں سینئر افسران کے ساتھ شریک ہوئے ۔ انہوں نے ملیشیاکے نائب وزیر اعظم کی حمایت کے لیے تشکرکااظہار کیا اور ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں آئی آر ای ڈی اے کے اہم کردار اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔
آئی آر ای ڈی اے کے سی ایم ڈی نے کہا کہ ہماری حکومت بھارت کے ہدف اور وژن کے مطابق قابل تجدید توانائی کے حل کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے ۔انھوں نے کہاکہ ’’ہمیں خوشی ہے کہ ملیشیا کے نائب وزیر اعظم نے ہمارے پویلین کا افتتاح کیا۔ یہ پروگرام ہماری مہارت کومشترک کرنے ، شراکت داری قائم کرنے اورماحولیات کے لئے سازگار پائیدار مستقبل کے لیے عالمی کوششوں میں حصہ ڈالنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔‘‘
آئی آرای ڈی اے پویلین، کمپنی کی کامیابیوں، مہارتوں اور قابل تجدید توانائی کے شعبے میں شراکت کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کرنے اور قابل تجدید توانائی کی ترقی میں ملک کی ترقی کو ظاہر کرنے کے لیے آئی آرای ڈی اے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ مندوبین، صنعت کے ماہرین اور متعلقہ فریقوں کے لیے بات چیت میں مشغول ہونے، باہمی تعاون کے امکانات تلاش کرنےاور قابل تجدید توانائی کے شعبے کے مستقبل کے بارے میں بصیرت حاصل کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔
مزیدبرآں آج اے ٹوزیروسمٹ کے دوران آئی آرای ڈی اے کے سی ایم ڈی نے دو پینل مباحثوں ’’ماحولیات کے لئے سازگارتوانائی کے لئے مالیات کی فراہمی –آسیان ملکوں میں ’’ آسیان ملکوں میں اجزاءبندی کو حل کرنا اور موجود خلاکو دور کرنا ‘‘ اور ’’ ہائیڈروجن اکانومی کی طرف: پالیسی تعاون ، ویلیو چین کی ترقی نیز بلیو اور گرین ہائیڈروجن کے ارد گرد اختراعات‘‘ میں حصہ لیا۔
جناب داس نے ذکر کیا کہ آئی آرای ڈی اے اپنی ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کی توقع کر رہا ہے جو کمپنی کو اس قابل بنائے گا کہ وہ اپنے سرمایہ کی بنیاد کو اپنی مستقبل کی سرمایہ کی ضروریات کو پورا کرنے اور آگے کے قرضے کے لیے بڑھا سکے۔
ترقی پذیر گرین فنانسنگ منظرنامے میں فنانسرز اور انڈسٹری سے وابستہ افراد کو درپیش چیلنجوں پر گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گرین فنانسنگ منظرنامہ مسلسل تیار ہو رہا ہے، جو متعدد چیلنجز پیش کر رہا ہے جن کے لیے منفرد حل کی ضرورت ہے۔ یہ چیلنجز روایتی اور نئے اور ابھرتے ہوئے دونوں شعبوں پر محیط ہیں کیونکہ ممالک اپنے قابل تجدید توانائی کے عزائم کو آگے بڑھارہے ہیں۔ صنعت سے وابستہ افراد کو ایک مضبوط ماحولی نظام کی ترقی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے طلب اور رسد دونوں طرف سے چیلنجوں کا سامنا کرنا چاہیے۔
آئی آرای ڈی اے کے چیئرمین اورمنیجنگ ڈائریکٹرنے ایک مضبوط گرین ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام کی تشکیل پر بات چیت کے دوران طلب اور رسد دونوں پہلوؤں میں مداخلت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تحقیق، ترقی اور اختراع میں سرمایہ کاری کے ذریعے گرین ہائیڈروجن کی لاگت کو کم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ان سرمایہ کاری کا مقصد گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے سرمایہ کاری کے موافق مؤثر طریقہ کار کی نشاندہی کرنا ہے۔ انہوں نے ہائیڈروجن مراکزکے قیام کے ذریعے نقل و حمل (بشمول پائپ لائن اور لیکویفیکشن) اور ذخیرہ کرنے کی سہولیات میں بڑے پیمانے پر معیشتوں کا فائدہ اٹھانے کی بھی وکالت کی۔ یہ ہائیڈروجن مراکز بنیادی ڈھانچے کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو فروغ دیں گے اور گرین ہائیڈروجن سیکٹر کو مزید آگے بڑھائیں گے۔
اعتذار: انڈین رینیو ایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی لمیٹڈ قابل اطلاق قانونی اورانضباطی تقاضوں، مطلوبہ منظوریوں کی وصولی، مارکیٹ کے حالات اور دیگر تحفظات کوپیش نظررکھتے ہوئے اپنے ایکویٹی حصص کی ابتدائی عوامی پیشکش شروع کرنے کی تجویز پیش کررہی ہے اور اس کے لیے اس نے مورخہ 7 ستمبر 2023 کو اپنے ایکویٹی حصص کی پیش کش کی ہے۔اس نے 8ستمبر 2023کو سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا(ایس ای بی آئی) میں ڈی آرایچ پی کو داخل کیاہے۔ ڈی آرایچ پی، ایس ای بی آئی کی ویب سائٹ www.sebi.gov.in ، اسٹاک ایکسچینجز یعنی بی ایس ای لمیٹڈ کی ویب سائٹwww.bseindia.com اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج آف انڈیا لمیٹڈکی ویب سائٹ www.nseindia.com اور کمپنی کی ویب سائٹ www.ireda.in کے علاوہ بی آرایل ایم ایس کی ویب سائٹس یعنی آئی ڈی بی آئی کیپٹل مارکٹس اورسکیورٹیز لمیٹڈ www.idbicapital.com بی اوبی کیپٹل مارکٹس لمیٹڈ کی ویب سائٹ www.bobcaps.in اورایس بی آئی کپٹل مارکیٹس لمیٹڈ کی ویب سائٹ www.sbicaps.com پر دستیاب ہے ۔بولی دہندگان کو نوٹ کرنا چاہیے کہ ایکویٹی شیئرز میں سرمایہ کاری میں بہت زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور اس طرح کے خطرے سے متعلق تفصیلات کے لیے ڈی آرایچ پی کے صفحہ 34 پر ’’رسک فیکٹر‘‘ کے عنوان سے سیکشن دیکھیں۔ ممکنہ بولی دہندگان کو سرمایہ کاری کا کوئی فیصلہ کرنے کے لیے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا(ایس ای بی آئی) کے پاس دائر کردہ ڈی آرایچ پی پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔
ایکویٹی شیئرز امریکہ کے سیکیورٹیز ایکٹ 1933 ’’یو ایس سیکیورٹیز ایکٹ‘‘ یا امریکہ میں کسی بھی ریاستی سیکیورٹیز کے قوانین کے تحت رجسٹرنہیں ہوئے اورنہ ہوں گے اور جب تک کہ رجسٹرڈ نہ ہواور امریکہ کے اندر اس کی پیشکش یا فروخت نہیں کی جاسکتی ہے۔اس کے مطابق ایکویٹی شیئرزضوابط ایس اور ہر دائرہ اختیار کے قابل اطلاق قوانین پر انحصار کرتے ہوئے 'آف شور ٹرانزیکشنز' میں امریکہ سے باہر پیش کیے اور فروخت کیے جا رہے ہیں جہاں ایسی پیشکشیں اور فروخت کی جاتی ہیں۔ امریکہ میں ایکویٹی شیئرز کی کوئی عوامی پیشکش نہیں ہوگی۔
**********
(ش ح۔ م ع۔ع آ)
U-10449
(Release ID: 1964983)
Visitor Counter : 103