بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بجلی کی وزارت نے مرکزی پن بجلی  پروجیکٹس پر تیستا بیسن، سکم میں  بارشوں سے ہونے والے سیلاب کے اثرات کا جائزہ لیا


مرکزی حکومت سیلاب کا پانی کم ہونے کے بعد پن بجلی منصوبوں کو پہنچنے والے نقصان کا تفصیلی جائزہ لے گی

این ایچ پی سی پن بجلی کے منصوبوں پر  جلد از جلد کام شروع کرنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کر رہی ہے

Posted On: 05 OCT 2023 8:59PM by PIB Delhi

بجلی کی وزارت سکم کے تیستا بیسن میں سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔ جناب پنکج اگروال، سکریٹری (بجلی) نے کل این ایچ پی سی کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ کی جس میں بجلی کی وزارت اور سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

تیستا بیسن میں 3 اور 4 اکتوبر 2023 کی درمیانی رات میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے، تیستا-V ہائیڈرو پاور اسٹیشن سے ترخولہ/پمفوک تک تمام پل زیر آب آگئے ہیں اور اس طرح ان علاقوں میں آمدورفت اور مواصلات بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سیلابی پانی تیستا وی پاور اسٹیشن (510 میگاواٹ) کے ڈیم کے اوپر آگیا۔ پروجیکٹ کے مقامات سے منسلک تمام سڑکوں کے ساتھ ساتھ رہائشی کالونی کے کچھ حصوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔اس وقت بجلی گھر بند ہے اور  اس میں بجلی کی پیدا وار نہیں ہورہی  ہے۔ این ایچ پی سی نے اپنے تمام پروجیکٹوں سے ان میں کام کرنے والے تمام  افرادکو بروقت نکالا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔ تاہم تیستا وی پاور اسٹیشن سے ایک  آدمی کےہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

 این ایچ پی سی کے زیر تعمیر ہائیڈرو پروجیکٹ تیستا VI (500 میگاواٹ) کے جاری کاموں میں خلل پڑا ہے۔ سیلابی پانی پاور ہاؤس اور ٹرانسفارمر کے کمرے میں داخل ہوگیا۔ بیراج پر دائیں اور بائیں کناروں کو ملانے والے پل اور پاور ہاؤس بھی بہہ گئے ہیں۔ پروجیکٹ سائٹ پر کام کرنے والے دو کرین آپریٹرز کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ ان کا سراغ لگانے کی تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔

 ٹی ایل ڈی پی III- I (160) میگاواٹ تیستا لو ڈیم - )III ہائیڈرو پاور پلانٹ) اور ٹی ایل ڈی پیIV- 132) میگاواٹ) پاور اسٹیشنوں میں کوئی بڑا نقصان نہیں دیکھا گیا ہے جو ریاست مغربی بنگال میں واقع ہے۔ دونوں پاور سٹیشن محفوظ ہیں لیکن سیلابی پانی کے ساتھ لائے جانے والے بھاری گاد کی وجہ سے بند حالت میں رکھے گئے ہیں۔ این ایچ پی سی آنے والے دنوں میں دونوں پروجیکٹوں میں بجلی کی پیداوار شروع کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ نیز، رنگیت وادی میں کسی نقصان کی اطلاع نہیں ہے جہاں  این ایچ پی سی  کا رنگیت IV پاور پروجیکٹ (120 میگاواٹ) زیر تعمیر ہے اور رنگیت پاور اسٹیشن (60 میگاواٹ) میں کام  جاری ہے۔

پانی کی سطح کم ہونے کے بعد تمام پروجیکٹ مقامات  پر ہونے والے نقصان کی مقدار کا تفصیل سے اندازہ لگایا جائے گا۔ این ایچ پی سی متاثرہ علاقوں میں ضروری اشیاء جیسے خوراک، ادویات، بجلی وغیرہ کی سپلائی کو برقرار رکھنے کے لیے ریاستی حکومت، قدرتی آفات کے بندوبست  سے  متعلق حکام اور ضلع انتظامیہ کی مدد سے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

*************

ش ح۔ س ب۔ رض

U. No.10447


(Release ID: 1964932) Visitor Counter : 145


Read this release in: English , Hindi , Telugu