وزارت اطلاعات ونشریات

کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ، 1995  کو غیر مجرمانہ بنایا گیا

Posted On: 05 OCT 2023 5:03PM by PIB Delhi

اطلاعات و نشریات کی وزارت نے آج کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس رولز، 1994 میں ترامیم کو  نوٹیفائی  کیا ہے جس سے کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ، 1995 کے غیر مجرمانہ ضابطوں کے نفاذ کے لیے آپریشنل طریقہ کار فراہم کیا گیا ہے۔

اس سے قبل اس وزارت نے 3 اکتوبر 2023 کو  ایسی تاریخ مقرر کرنے کا ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس سے جن وشواس (ضابطوں  کی ترمیم) ایکٹ، 2023 کے ضابطوں اور کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ، 1995 کے سلسلے میں اس کے شیڈول میں اندراجات  کو نافذ کیا جانا تھا۔

کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ، 1995 کی دفعہ 16 اس کے کسی بھی ضابطوں کے تحت خلاف ورزی کے لئے سزا سے متعلق ہے۔ اس دفعہ میں قید کا التزام تھا جو پہلی بار کی خلاف ورزی کی  صورت میں 2 سال تک اوراس کے بعد ہر ایک خلاف ورزی کے لیے 5 سال تک کی ہو سکتی تھی۔

کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ، 1995 کو مزید کاروبار موافق بنانے اور اس شعبے میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ، دفعہ 16 کے تحت متعین سزاؤں کا دوبارہ جائزہ لیا گیا اور جن وشواس (ضابطوں  کی ترمیم) ایکٹ، 2023 کے ذریعے غیر مجرمانہ قرار دیا گیا۔ قید کے ضابطے کو اب مالی جرمانے اور دیگر غیر مالیاتی اقدامات جیسے ایڈوائزری، وارننگ اور سینسر سے بدل دیا گیا ہے۔ یہ اقدامات آج  نوٹیفائی کئے گئے قواعد میں بیان کردہ ‘‘نامزد افسر’’ کے ذریعے نافذ کیے جائیں گے۔  اس کے علاوہ دفعہ 16 اب نامزد افسر کے حکم کے خلاف اپیل کا طریقہ کار متعارف کراتی ہے۔ بے کار  ہونے کی وجہ سے دفعہ 17 اور 18 کو خارج کر دیا گیا۔

کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ، 1995 کے تحت ضابطوں کو غیر مجرمانہ قرار دینے کے کچھ فوائد درج ذیل  ہیں:

  • ترامیم سے سخت سزاؤں کا سہارا لیے بغیر اور معمولی یا غیر ارادی خلاف ورزیوں کے لیے حساس ہوئے بغیر ایکٹ کی تعمیل کی حوصلہ افزائی کا امکان ہے۔ سزاؤں کی حد میں مشورے، سرزنش، اور انتباہات کی شمولیت سے پتہ چلتا ہے کہ صرف خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کے بجائے تعمیل کی تعلیم اور حوصلہ افزائی پر توجہ دی گئی ہے۔
  • ترمیم شدہ ضابطے متعدد سزاؤں کے استعمال کی اجازت دیتے ہیں، جو مختلف قسم کی خلاف ورزیوں سے نمٹنے میں لچک فراہم کرتے ہیں۔ یہ خلاف ورزی کی نوعیت، خصوصیت اور شدت کے لیے زیادہ متناسب ردعمل کی اجازت دیتے ہیں۔
  • قوانین میں ترمیم جرمانے عائد کرنے کے لیے ‘‘نامزد افسر’’ کی وضاحت کرتی ہے۔ یہ نفاذ کے عمل کو ہموار کرتی ہے اور  کریمنل جسٹس سسٹم کے دباؤ کو ختم  کرنے کے علاوہ اسے آسان بناتی ہے۔
  • اپیل کے طریقہ کار کی شمولیت افراد یا اداروں کو سزاؤں یا فیصلوں کو چیلنج کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ ایک منصفانہ اور شفاف عمل کو یقینی بناتا ہے اور اختیارات کے ممکنہ غلط استعمال سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

اس وقت وزارت اطلاعات و نشریات میں 1400 سے زیادہ ملٹی سسٹم آپریٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس (ریگولیشن) ایکٹ، 1995 کے ضابطوں کی خلاف ورزیوں کو غیر مجرمانہ قرار دینے اور اس کو دیوانی جرمانوں میں  تبدیل کرنے سے  متعلقین  کا اعتماد بڑھے گا اور کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U- 10417



(Release ID: 1964741) Visitor Counter : 121