وزارت خزانہ
جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت کے خلاف ڈی آر آئی کی کارروائی، کئی شہروں میں کیے گئے آپریشن ’کچھپ‘ کے دوران گنگا میں رہنے والے 955 کچھوؤں کو بچایا گیا، 6 افراد پکڑے گئے
Posted On:
01 OCT 2023 4:55PM by PIB Delhi
ڈائریکٹوریٹ آف ریوینیو انٹیلی جنس (ڈی آر آئی) نے کل ناگپور، بھوپال اور چنئی میں گنگا میں رہنے والے کچھوؤں کی مختلف اقسام کے 955 زندہ بچوں کے ساتھ 6 لوگوں کو گرفتار کیا۔
ڈی آر آئی (ڈائریکٹوریٹ آف ریوینیو انٹلیجنس) کے اہلکاروں کے ذریعہ خفیہ جانکاری ملی کہ ایک سنڈیکیٹ ’گنگا کے کچھوؤں‘ کی غیر قانونی اسمگلنگ اور تجارت میں ملوث ہے، جن میں سے کچھ کو آئی یو سی این ریڈ لسٹ اور وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ، 1972 کے شیڈول I اور II کے تحت خطرے سے دوچار/ قریبی خطرے سے دوچار انواع کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ غیر قانونی تجارت اور قدرتی رہائش گاہ میں کمی ان نسلوں کے لیے بڑے خطرات ہیں۔
ڈی آر آئی حکام نے ملک کے مختلف مقامات پر مجرموں کو بیک وقت پکڑنے اور کچھوؤں کو بچانے کے لیے ایک پیچیدہ اور ملک گیر منصوبہ تیار کیا ہے۔
ملک بھر میں حکام کی ٹھوس کوششوں کے نتیجے میں، ناگپور، بھوپال اور چنئی میں 30.09.2023 کو کل 6 افراد کو پکڑا گیا اور مختلف انواع کے کچھوؤں کے 955 زندہ بچے برآمد ہوئے۔ بچائے گئے گنگا کے کچھوؤں کی نسلیں انڈین ٹینٹ ٹرٹل، انڈین فلیپ شیل ٹرٹل، کراؤن ریور ٹرٹل، بلیک اسپاٹیڈ/پونڈ ٹرٹل اور براؤن روفڈ ٹرٹل ہیں۔
وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ 1972 کے تحت ابتدائی قبضے کے بعد مجرموں اور گنگا کے کچھوؤں کو مزید تفتیش کے لیے متعلقہ محکمہ جنگلات کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
یہ آپریشن گزشتہ مہینوں میں اسی طرح کی کارروائیوں کے سلسلے کا حصہ ہے، کیونکہ ڈی آر آئی ماحول کے تحفظ اور جنگلی حیات کی غیر قانونی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ بچائے گئے کچھ انواع کو آئی یو سی ایل ریڈ لسٹ اور وائلڈ لائف (تحفظ) ایکٹ، 1972 کے شیڈول I اور II کے تحت خطرے سے دوچار/قریبی خطرے والی نسلوں کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ غیر قانونی تجارت، گوشت کے لیے زیادہ شکار اور قدرتی رہائش گاہوں میں کمی ان انواع کی بقا کے لیے بڑے خطرات ہیں۔
******
ش ح۔م م ۔ م ر
U-NO.10210
(Release ID: 1962913)
Visitor Counter : 109