وزارت خزانہ

اپریل تا جون 2023 سہ ماہی کی عوامی قرض كے انتظام سے متعلق رپورٹ

Posted On: 29 SEP 2023 5:58PM by PIB Delhi

اپریل-جون (پہلی چوتھائی) 2011-2010 سے عوامی قرض كے انتظام كا شعبہ (پی ڈی ایم سی)، بجٹ ڈویژن، اقتصادی امور کا محکمہ، وزارت خزانہ قرضوں کے انتظام سے متعلق ایک سہ ماہی رپورٹ باقاعدگی سے جاری کر رہا ہے۔موجودہ رپورٹ كا تعلق سہ ماہی اپریل-جون (پہلی چوتھائی مالی سال 24) سے ہے۔

مالی سال 24 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مرکزی حکومت نے ڈیٹڈ سیکیورٹیز کے اجراء/ تصفیے کی بنیاد پر 4,08,000 کروڑ روپے اور سوئچیز کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد  2,71,415 کروڑ روپے مجموعی طور پر اکٹھے کیے۔ سہ ماہی کے دوران اجرا کی وزنی اوسط پیداوار (وے) 7.13% رہی اور یہ چوتھی چوتھاءی مالی سال 23 میں 7.34 فیصد تھی۔ اجرا کی وزنی اوسط میچورٹی(ویم) پہلی چوتھائی مالی سال 24 کے لیے 17.58   اور چوتھی چوتھاءی مالی سال 23 کے لیے 16.58 رہی۔ سہ ماہی کے دوران 91-دنوں، 182-دنوں اور 364-دنوں کے ٹریژری بلوں کے ذریعے جمع ہونے والی مجموعی رقم 4,96,266 کروڑ روپے تھی جبکہ کل ادائیگیاں 3,07,278 کروڑ روپے كی تھیں۔ اپریل تا جون 2023 مرکزی حکومت کی نقدی كی پوزیشن زیادہ تر سرپلس میں رہی۔

حکومت کی کل مجموعی ذمہ داریاں (بشمول 'عوامی اکاؤنٹ' کے تحت واجبات)، عارضی اعداد و شمار کے مطابق مارچ 2023 کے آخر میں 1,56,08,634 کروڑ روپے سے جون 2023 کے آخر میں معمولی طور پر بڑھ کر 1,59,53,703 کروڑ روپے ہو گئیں۔ اس سے مالی سال 24 کی پہلی سہ ماہی میں 2.2 فیصد کے سہ ماہی اضافے کی نمائندگی ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں بقایا تاریخ کی سیكیوریٹیز میں سے تقریباً 26.6 فیصد کی بقایامیچورٹی 5 سال سے کم تھی۔

10 سالہ بینچ مارک سیکیورٹی پر پیداوار 31 مارچ 2023 کو سہ ماہی کے اختتام پر 7.31 فی صد سے کم ہو کر 30 جون، 2023 کو اختتام پر 7.12 فی صد ہو گئی۔ اس طرح سہ ماہی کے دوران 19 بی پی ایس کی نرمی ہوئی۔

سكنڈری منڈی میں سہ ماہی کے دوران تجارتی سرگرمیاں 7-10 سالہ میچورٹی بكیٹ میں مرکوز تھیں۔ ایسا بنیادی طور پر 10 سالہ بینچ مارک سیکیورٹی میں زیادہ ٹریڈنگ کی وجہ سے ہوا۔ زیر جائزہ سہ ماہی کے دوران ثانوی مارکیٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کے بینک غالب تجارتی حصے کے طور پر ابھرے جن کا مکمل تجارتی سرگرمی میں حصہ 22.59 فیصد "خرید" کے سودوں میں اور 25.00 فیصد "فروخت" کے سودوں میں تھا۔ اس کے بعد غیر ملکی بینک، پبلک سیکٹر بینک، پرائمری ڈیلرز، اور میوچل فنڈ كا نمبر آتا ہے۔ خالص بنیادوں پر غیر ملکی بینک، انشورنس کمپنیاں، نجی شعبے کے بینک اور پرائمری ڈیلرز خالص فروخت کنندگان تھے جبکہ پبلک سیکٹر کے بینک، کوآپریٹو بینک، مالیاتی ادارے، میوچل فنڈز اور 'دیگر' سیکنڈری مارکیٹ میں خالص خریدار تھے۔

مکمل رپورٹ کے لیے یہاں یہاں کلک کریں۔

******

U.No:10138

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1962249) Visitor Counter : 68


Read this release in: Tamil , English , Hindi