زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کسانوں کے بہبود کے محکمے نے ربیع کی مہم 23-2024  کے لئے قومی کانفرنس کا اہتمام کیا


زراعت اور کسانوں کے بہبود کے سکریٹری نے زراعت سے متعلق قومی کانفرنس کے ذریعہ 23-2024 کے لئے ربیع کی مہم شروع کی

ملک 2023 کے دوران با الترتیب3305 لاکھ ٹن  غذائی اجناس ،275 لاکھ ٹن دالیں  اور 410 لاکھ ٹن تلہن  کی پیداوار کی جو ایک ریکارڈ ہے

پچھلے 3 سالوں سے لاگو سرسوں کے مشن نے ریپسیڈ اور سرسوں کی پیداوار کو 37 فیصد بڑھا کر 91.2 سے 124.94 لاکھ ٹن کیا

ملک میں زراعت کے لئے مناسب  ماحول اور ضرورت پر مبنی فصلوں کے تنوع کو فروغ دیا جائے گا

Posted On: 26 SEP 2023 5:32PM by PIB Delhi

ملک2015-16  کے بعد سے غذائی اجناس کی پیداوار میں بڑھتے ہوئے رجحان کو برقرار رکھے ہوئے ہے۔ یہ بات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے سکریٹری  جناب منوج آہوجا نے آج یہاں ربیع مہم2023-24 کے لیے زراعت سے متعلق قومی کانفرنس کے افتتاح کے دوران کہی۔ اپنے خطاب میں جناب منوج آہوجا نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ تیسرے پیشگی تخمینہ (2022-23) کے مطابق ملک میں غذائی اجناس کی پیداوار کا تخمینہ 3305 لاکھ ٹن ہے جو کہ  2021-22 کے دوران اناج کی پیداوار سے 149 لاکھ ٹن زیادہ ہے۔ ریکارڈ پیداوار کا تخمینہ چاول، مکئی، چنا، دالوں،ریپسیڈ اور سرسوں، تیل کے بیجوں اور گنے کی ہے۔2022-23 کے دوران دالوں اور تیل کے بیجوں کی کل پیداوار کا تخمینہ بالترتیب 275 اور 410 لاکھ ٹن ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 

 

ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کےسکریٹری نے کہا ہےکہ گزشتہ 8 سالوں میں غذائی اجناس کی کل پیداوار 251.54 سے 31 فیصد بڑھ کر 330.54 ملین ٹن ہو گئی ہے۔تیل کے بیجوں اور دالوں نے سال 2022-23 کے لیے زرعی مصنوعات (بشمول سمندری اور پودے لگانے کی مصنوعات) کی برآمدات کے اسی رجحان کی پیروی کی ہے جو 53.145 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، جو کہ زرعی برآمدات کے لیے اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں یہ کامیابی کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں بہت آگے جائے گی۔

 

 

اس کانفرنس کا مقصد گزشتہ فصل کے  سیزن کے دوران فصل کی کارکردگی کا جائزہ لینا اور اس کااندازہ لگانا اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ مشاورت سے ربیع کے موسم کے فصل کے حساب سے اہداف طے کرنا، اہم معلومات کی فراہمی کو یقینی بنانا اور پیداوار کو بڑھانے کے مقصد سے اختراعی ٹیکنالوجی کو اپنانے اور فصلوں کی پیداواری  کی صلاحیت میں سہولت فراہم کرنا ہے ۔ حکومت کی ترجیح زرعی ماحولیات پر مبنی فصلوں کی منصوبہ بندی ہے تاکہ زمین کو چاول اور گندم جیسی اضافی اجناس سے خسارے والی اجناس جیسے تیل کے بیجوں اور دالوں اور اعلیٰ قیمت برآمد کرنے والی فصلوں کی طرف موڑ دیا جائے۔ وزیر اعظم کی صدارت میں دھرم شالہ میں چیف سکریٹریوں کی پہلی قومی کانفرنس نے ریاستوں کے ساتھ مشاورت کے ساتھ فصلوں کی تنوع اور دالوں اور تیل کے بیجوں میں خود کفالت کا ایجنڈا طے کیا ہے۔ یہ کانفرنس ایجنڈے کو منطقی انجام تک لے جائے گی۔

 

 

آئی وائی ایم2023 کے ذریعے تمام میٹنگوں میں گفٹ ہیمپرز، نمائشوں اور کھانوں کے ایک حصے کے طور پر موٹے اناج ہندوستان کی جی20 صدارت کے دوران ایک فعال جزو تھا۔ 9 ستمبر 2023 کوآئی اےآر آئی کیمپس،پی یو ایس اے میں جی20 لیڈروں کی شریک حیات کے ایک دورے کا اہتمام کیا گیا تھا جس کے دوران باجرا اسٹارٹ اپس، کسانوں اور لائیو کوکنگ ڈشز نے مرکزی توجہ حاصل کی۔

سال 24-2023 کے لیے کل غذائی اجناس کی پیداوار کا قومی ہدف 3320 لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے، ربیع سیزن اس میں سے 1612 لاکھ ٹن کا تعاون دے گا۔ اسی طرح ربیع کی فصلوں کا تعاون دالوں کے لیے 292 لاکھ ٹن میں سے 181 اور تیل کے بیجوں کے لیے 440 لاکھ ٹن میں سے 145 ہوگا۔حکمت عملی یہ ہوگی کہ بین فصلی اور فصلوں کے تنوع کے ذریعے رقبہ بڑھایا جائے اور کم پیداوار والے علاقوں میں ایچ وائی ویز کے تعارف اور مناسب زرعی طریقوں کو اپنانے کے ذریعے پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا جائے۔

 

 

گزشتہ 3 سالوں میں سرسوں کی پیداوار 91.24 سے 37 فیصد بڑھ کر 124.94 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی ہے۔ پیداواری صلاحیت 1331 سے 1419 کلوگرام فی ہیکٹر تک 7 فیصد بڑھ گئی ہے۔ ریپسیڈ اور سرسوں کے زیر کاشت رقبہ 20-2019 میں 68.56 سے بڑھ کر 2022-23 میں 88.06 لاکھ ہیکٹر ہو گیا۔ کسان برادری اور ریاستی حکومتیں اس قابل ستائش کامیابی کے لیے خصوصی تعریف کے مستحق ہیں۔ سرسوں کی بڑھتی ہوئی پیداوار سے پام اور سورج مکھی کے تیل کی درآمدات میں درپیش کچھ بحران پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے۔

ربیع کے سیزن سے متعلق تمام تکنیکی اور ان پٹ اور معلومات سے متعلق امور پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ کھاد کے سکریٹری جناب رجت کمار مشرا نے کھاد کی بروقت فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کھاد کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ فرٹیلائزر کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات سے آگاہ کیا۔ڈی اے آر ای کے سکریٹری اور ڈی جی،آئی سی اے آر ، ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے موسمیاتی لچکدارطریقوں کو اپنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے موسمیاتی تبدیلی اورموافقت کی حکمت عملیوں کا عالمی تناظر پیش کیا۔موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے ہندوستانی تجربے کواین آئی سی آر اے ٹیم نے مشترک کیا۔این آئی سی آر اے پراجیکٹ کے تحت کئے گئے مطالعے کی ایک بڑی تعداد نے مختلف زرعی ماحولیاتی خطوں کے لیے موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز کی نشاندہی کی ہے۔

 

 

کانفرنس نے بہتر ٹیکنالوجی کے مقابلے میں کسانوں کی مشق کے ساتھ فصل کی پیداوار میں بڑے پیداواری فرق پر تشویش کا اظہار کیا۔ فصل اور تیل کے بیج کی جے اے ایس محترمہ شوبھا ٹھاکر نے ملک کو ان خوردنی اشیاء میں خود کفیل بنانے کے لیے اگلے 5 سالوں کے لیے دالوں اور تیل کے بیجوں کے لئے ایک سوچ دی۔دالوں کے لیے 2025 تک 325.47 لاکھ ٹن کا ہدف حاصل کرنے کی تجویز ہے۔ بین فصلی، چاول کی فصلوں کو ہدف بنانا، زیادہ امکانات والے اضلاع اور غیر روایتی خطوں میں توسیع جیسے خصوصی منصوبے تیل کے بیجوں کے نیچے اضافی رقبہ لائے گا۔ اس سب سے خوردنی تیل کے بیجوں کی گھریلو پیداوار موجودہ سطح 362 سے بڑھ کر 541 لاکھ ٹن ہو جائے گی اور26-2025 کے آخر تک خوردنی تیل کی پیداوار 85 سے 136 لاکھ ٹن ہو جائے گی۔ نئے سرے سے توجہ اگلے 5 سالوں میں درآمدی انحصار کو 56 فیصد سے کم کر کے 36 فیصد کرنے میں مدد دے گی۔زراعت کے ایڈیشنل سکریٹری اور ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو، آئی سی اے آر کے سینئر افسران اور مختلف ریاستی حکومتوں کے افسران نے نیشنل کانفرنس میں شرکت کی۔

***********

 

 

ش ح ۔  ح ا - م ش

U. No.10103



(Release ID: 1961924) Visitor Counter : 122


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Marathi