سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شانتی سوروپ بھٹناگر قومی ایوارڈز عطا کیے گئے


سی ایس آئی آر کا 82 واں  یوم تاسیس، وزیر اعظم نے تحریری پیغام بھیجا

Posted On: 26 SEP 2023 7:54PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ؛  پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں ایک  منعقدہ ایک تقریب میں 45 سال سے کم عمر کےممتاز سائنسدانوں کو شانتی سوروپ بھٹناگر نیشنل ایوارڈز عطا کیے۔ اس تقریب میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک تحریری پیغام میں شانتی سوروپ بھٹناگر انعام  پانے والوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دی  اور سی ایس آئی آر کے 82ویں یوم تاسیس کی کامیابی کے لیے سی ایس آئی آر سے وابستہ سبھی افراد کے لئے اپنی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم کا تحریری پیغام پڑھ کر سنایا، جو مصروفیات کی وجہ سے  نہیں آسکے تھے۔

وزیر اعظم کے پیغام میں سماج، صنعت اور قوم کی خدمت میں نمایاں کردار ادا کرنے کے لیے سی ایس آئی آر کی ستائش کی گئی۔ پیغام میں خاص طور پر ایروما مشن (خوشبو کے مشن) کا ذکر کیا گیا، پھولوں کی زراعت میں پیش رفت، جموں و کشمیر میں لیوینڈر کی کاشت کے ذریعے بنفشی انقلاب(پرپل ریوولیوشن) کا آغاز، ملک کے سرحدی علاقوں کے ساتھ اسٹیل سلیگ سڑکیں بچھانا قومی امنگوں کو پورا کرنے میں سی ایس آئی آر کے تعاون کی چند مثالیں ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں، سی ایس آئی آر بھارت  کو عالمی ٹیک-ہب بنانے کے لیے امرت کال میں ایس ٹی آئی کے سفر کی اہم بنیاد بن سکتا ہے اور 2042 میں سی ایس آئی آر کا 100 واں سال 2047 میں  بھارت کی آزادی کے 100 ویں سال کی شان کو  زیادہ تابناک  بنا  سکتا ہے۔

وزیراعظم نے، جو سی ایس آئی آر کے صدر بھی ہیں، اپنے پیغام میں کہا کہ 2047 تک کا عرصہ جب ہم اپنی آزادی کا صد سالہ جشن منائیں گے، ایک مضبوط، جامع اور خود انحصار بھارت کی تعمیر کے وژن کو پورا کرنے کا ایک موقع ہے اور اس تناظر میں سی ایس آئی آر جیسے اداروں کا کردار زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا، 82 واں یوم تاسیس سی ایس آئی آر کے لیے چندریان 3 کی کامیابی کے بعد ایک خاص اہمیت رکھتا ہے، کیونکہ سی ایس آئی آر ان بہت سی مختلف تنظیموں میں شامل ہے جنہوں نے مشن میں اہم تعاون کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے خلائی اور سائنس ایکو سسٹم کی انتھک کوششوں نے دنیا کو دکھا دیا ہے کہ آسمان بھی ہمارے لیے حد نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے اجاگر کیا کہ ہم تمام وسائل فراہم کرکے اور ایک متحرک اور سازگار تحقیقی ماحولیاتی نظام کو فروغ دے کر سائنسدانوں کی کوششوں کی تکمیل کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک اور اس کے لوگوں کو ہمیشہ سائنسی مزاج اور استفسار کرنے والا ذہن ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے سائنس دانوں اور تکنیکی ماہرین کی جانب سے تحقیق اور اختراع کی رفتار نے، خاص طور پر وبائی امراض کے دوران،  دنیا کو عالمی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے کی ہماری لامحدود صلاحیت کا قائل کیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ صدیوں سے سائنس نے بظاہر پیچیدہ مسائل کا حل تلاش کرنے اور نئی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا، سائنس اور ٹیکنالوجی نے سرگرمی کے ہر شعبے میں تبدیلی لانے میں مدد کی ہے، خواہ وہ ادویات ہوں، مواصلات ہو، خلاہو، نقل و حمل، انفراسٹرکچر، یا زراعت یا تعلیم ہو ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سی ایس آئی آر کی میگا نمائش، جس میں پچھلے دس سالوں کی تکنیکی کامیابیوں کو دکھایا گیا ہے، سب کو تحریک دے گی ۔

 

وزیر اعظم نے شانتی سوروپ بھٹناگر انعام کے تمام جیتنے والوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کی اور سی ایس آئی آر کے 82 ویں یوم تاسیس کی کامیابی کے لیے سی ایس آئی آر سے وابستہ سبھی لوگوں کے لئے  اپنی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے، جو سی ایس آئی آر کے نائب صدر بھی ہیں،  کہا کہ بھارت میں جس طرح سے سائنس و ٹکنالوجی  کو آگے بڑھایا جا رہا ہے اور منظم کیا جا رہا ہے اس میں نہ صرف سماجی اقتصادی ترقی کی طرف قومی امنگوں بلکہ عالمی پوزیشننگ کو بھی پورا کرنے کے لیے زبردست تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا جارہا ہے۔

سی ایس آئی آر کی کچھ شاندار کامیابیوں اور اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، کاربن کیپچر، یوٹیلائزیشن اینڈ سٹوریج (سی سی یو ایس) مشن، کاربن کے اخراج کو کم کرنے اور آب وہوا میں تبدیلی کو کم کرنے کے عالمی چیلنج سے نمٹنے کے لیے سی ایس آئی آر کی طرف سے شروع کی گئی ایک اہم پہل ہے۔ انہوں نے کہا، مشن ،سی او2  کے حصول ، استعمال اور اسٹوریج سے متعلق اختراعی ٹیکنالوجیز اور حل تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ وزیرموصوف نے مزید کہا’’مجھے یہ  بتایا گیا  ہے کہ جن اہم فریقوں کے ساتھ سی ایس آئی آر اس مشن پر بات کر رہا ہے، ان میں اڈانی، ریلائنس، ٹاٹا اسٹیل، الٹراٹیک سیمنٹ، این ٹی پی سی، جے ایس ڈبلیو اسٹیل، اور دیگر شامل ہیں۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، سی ایس آئی آر ہائیڈروجن ٹکنالوجی مشن گزشتہ سال شروع کیا گیا تھا جس کا ہدف صنعت کے ماہرین کے ساتھ مشورے سے  ہائیڈروجن کی پیداوار، ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنا ہے ۔ سی ایس آئی آر کا مقصد ایک گرین انرجی کیریئر کے طور پر ہائیڈروجن کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لانا، کاربن کے اخراج کو کم کرنا اور صاف ستھرے اور زیادہ پائیدار مستقبل میں تعاون کرنا ہے۔

وزیرموصوف نے کہا، سی ایس آئی آر کا ایک اور اہم اقدام، سِکل سیل انیمیا، پر مشن موڈ پروجیکٹ ہے اور اس کا مقصد  بیماریوں کا جامع بندوبست  کرنا  ہے۔اور اس طرح   مستقبل میں ہونے والی بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنا اور مریضوں کی  زندگی کے معیار کو بڑھانا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ،فائٹو فارماسیوٹیکل مشن، اینٹی وائرل مشن، لی-آئن بیٹریوں کو ری سائیکل کرنے اور اہم کیمیکلز اور دھاتوں کی بازیافت کا مشن، مصنوعی ذہانت، ایڈوانس میٹریلز جیسے نئے اقدامات قابل تعریف ہیں جو سائنس و ٹکنالوجی کی جانب سے اعلیٰ وعدوں  میں شامل  ہیں۔انہوں نے کہا، ’’میں ان کوششوں میں سی ایس آئی آر کے لئے بہترین خواہشات رکھتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ سی ایس آئی آر اس بات کو یقینی بنائے گا کہ تمام چیلنجوں کو امرت کال کے دوران حل تلاش کرنے کے شاندار مواقع کے طور پر دیکھا جائے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ سی ایس آئی آر کی لیبارٹریوں کا تعاون  بہت زیادہ اور متنوع ہے، لیکن بہت کم لوگ اس سے واقف ہیں اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سی ایس آئی آر کےیوم تاسیس کے موقع پر، انہوں نے سی ایس آئی آر کی قیادت پر زور دیا کہ وہ تمام حلقوں میں’’ایک ہفتہ ایک لیب ‘‘ کو نافذ کریں۔  انہوں نے کہا، ’’ہماری اپنی اور پرجوش پہلی خاتون ڈی جی ڈاکٹر کلیسیلوی کی قیادت میں،  پچھلے ایک سال کے دوران او ڈبلیو او ایل پروگرام کو ایک نئی جہت دی  گئی ہے۔‘‘

وزیر موصوف نے کہا کہ پہلی بار، سی ایس آئی آر کے فریقین کے علاوہ بڑے پیمانے پر لوگوں نے سی ایس آئی آر لیبز کی شان اور صلاحیتوں کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی   کہا کہ اس نے تکنیکی پیش رفتوں اور سی ایس آئی آر  لیبز کی اختراعات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے میں مدد کی، جس نے مختلف فریقوں، صنعت، متعلقہ وزارتوں، ایم ایس ایم ای، اسٹارٹ اپس، کاریگر، محققین، کالج اور اسکول کے بچوں سمیت دیگر کومعلومات فراہم کیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر لیڈرشپ پر زور دیا کہ وہ او ڈبلیو او ایل کی طرز پر ’’ایک ہفتہ ایک تھیم‘‘ اسکیم وضع کرے اور  تھیم یا موضوع  پر کام کرنے  والے تمام اداروں کو ایک حقیقی انداز میں مربوط کریں ۔

اپنے خطاب میں، سکریٹری، ڈی ایس آئی آر اور ڈی جی، سی ایس آئی آر، ڈاکٹر این کلیسیلوی نے کہا، آنے والے دنوں میں، سی ایس آئی آر اپنے کام  کو وسیع کرے گا اور سی ایس آئی آر ویژن-2030 کے اعلان کے بعد،  سی ایس آئی آر کے صد سالہ سال کو منانے کے لیے یہ جلد ہی بڑے پیمانے پر سی ایس آئی آر ویژن -2042 کا آغاز کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی ایس آئی آر کے دونوں ویژن 2047 میں ترقی یافتہ  بھارت کے وزیر اعظم کے ویژن کے ساتھ پوری طرح  ہم آہنگ ہوں گے۔

ڈاکٹر کلیسیلوی نے یہ بھی اعلان کیا کہ آج، ہم او ڈبلیو او ایل پہل کو ایک بہت بڑی کامیابی بنانے کی سمت میں سی ایس آئی آر ڈائریکٹرز اور لیبارٹریوں کے سائنس و ٹکنالوجی عملے کی  انتھک کوششوں کا نتیجہ دیکھ رہے ہیں۔

خلا کے محکمے کے سکریٹری اور  اسرو کے چیئرمین  ڈاکٹر ایس سوما ناتھ نے، یوم تاسیس پر اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت  کا خلائی پروگرام اب تیزی سے سماجی فائدے کے لیے استعمال ہورہا ہے۔ انہوں نے ایک مختصر پریزنٹیشن کے ذریعے بھارت کے خلائی مشنوں کے وژن کا خاکہ بھی پیش کیا۔

بھارتی حکومت کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے کمار سود نے اپنے خطاب میں شانتی سوروپ بھٹناگر ایوارڈز اور سائنس کے دیگر ایوارڈز کی معقولیت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے بتایا کہ ایوارڈز کا اعلان قومی یوم ٹکنالوجی ، 11 مئی  کو کیا جائے گا اور یہ 23 اگست کو پیش کیے جائیں گے، جس دن وکرم چاند کے جنوبی قطب پر اترا تھا۔

مرکزی وزیر نے جیتنے والوں کو باوقار شانتی سوروپ بھٹناگر ایوارڈ بھی پیش کئے۔

************

 

 

ش ح ۔ و ا     ۔ م  ص

 (U: 10001 )


(Release ID: 1961160) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Telugu