نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

راجیہ سبھا کے 261ویں اجلاس کے آغاز کے موقع پر چیئرمین کے افتتاحی خطاب کا متن

Posted On: 18 SEP 2023 12:58PM by PIB Delhi

معزز اراکین، سب سے پہلے میں آپ کو راجیہ سبھا کے 261ویں اجلاس کے آغاز پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

معزز اراکین یہ سیشن ’سمودھان سبھا سے شروع ہونے والے پارلیمانی سفر کے 75 سال - کامیابیاں، تجربات، یادیں اور سیکھنے‘ پر غور و فکر کرنے اور خود کا جائزہ لینے کا ایک مناسب موقع فراہم کرتا ہے۔

سمودھان سبھا سے لے کر آج کے امرت کال تک سات دہائیوں سے زیادہ کا سفر کرتے ہوئے، ان مقدس احاطے نے کئی سنگ میلوں کا مشاہدہ کیا ہے۔

معزز ممبران، اس سفر نے  15 اگست 1947 کی آدھی رات کو ’ٹرائسٹ وتھ ڈیسٹنی ‘سے لے کر 30 جون، 2017 کی نصف شب کو جدید مستقبل کے حوالے سے جی ایس ٹی نظام کی شروعات تک بہت سے تاریخی لمحات کا مشاہدہ کیا ۔

تین سال تک جاری رہنے والے مختلف اجلاسوں میں آئین ساز اسمبلی میں ہونے والی بحثوں نے باوقار اور صحت مند بحث کی ایک مثال قائم کی۔ متنازعہ اور انتہائی تفریق انگیز امور پر اتفاق رائے کے جذبے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہم سب کے لیے اس سے بہت کچھ سیکھنے کو ہے۔

صحت مندانہ بحث ایک پھلتی پھولتی جمہوریت کی پہچان ہے۔ ہمیں محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے۔ عوام رکاوٹ کو ایک ہتھیار  بنا کر حکمت عملی کے طور پر استعمال کرنے کی کبھی حمایت نہیں کریں گے۔ ہم سب آئینی طور پر جمہوری اقدار کی آبیاری کے لیے مقرر کیے گئے ہیں اور اس لیے ہمیں عوام کے اعتماد پر قائم رہنا چاہیے اور اس کی تصدیق کرنی چاہیے۔

یہ قوم کی ذمہ داری ہے کہ عوامی مفادات کی خدمت کے لیے موقع اور وقت کا بہترین استعمال کرے۔ معزز اراکین، یہ یاد رکھنے اور فخرکرنے کا بھی موقع ہے:

  • ہمارے عظیم جنگجو حقیقی معنوں میں جمہوری حقوق کے لیے لڑنے والے جنگجو تھے۔
  • ہمارے آئین ساز بہت دوراندیش تھے، جنہوں نے بہت غور و فکر کے بعد ہمیں ایک ایسا آئین دیا ،جو وقت کی کسوٹی پر پورا اترا ہے۔
  • ہمارے سیاست دانوں نے ہمیشہ آئینی نظریات کا احترام کیا ہے اور اس کی پیروی کی ہے اور آئین کے جوہر کو عوام تک پہنچا کر اسے جمہوری بنایا ہے۔
  • سول سروس - بیوروکریٹس ،جو اس بات کو یقینی بنانے میں دن رات مصروف ہیں کہ ریاست کی مشینری آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے کام کرے۔
  • اور بالآخر یہ وہ لوگ ہیں، جن کے پارلیمانی جمہوریت پر گہرے یقین اور غیر متزلزل یقین نے اسے برقرار رکھا اور جمہوری اقدار سے انکار کی کوششوں کو ہر ممکن طریقے سے ناکام بنایا۔

اس طرح ہماری جمہوریت کی کامیابی ’’ہم ہندوستان کے لوگوں‘‘ کی اجتماعی کوشش ہے۔

امید ہے کہ آج معزز ممبران ایوان کو مزید تقویت بخشیں گے اور ہمارے 75 سالہ سفر کے بارے میں بڑے پیمانے پر لوگوں کو  بتائیں گے اور آنے والے سالوں کے وژن کو ظاہر کریں گے۔

معزز اراکین کی جانب سے پارلیمنٹ کے اندر حکمت، مزاح، طنز اور حتیٰ کہ تند و تیز تبصروں کا استعمال مضبوط جمہوریت کا ایک اہم پہلو ہے۔ آج کل ایسی ہلکی پھلکی باتیں سننے میں نہیں آتیں۔ امید ہے کہ ہم استدلال، مزاح اور علمی بحث کا احیاء دیکھیں گے۔

پارلیمنٹ کے مقدس احاطے نے برسوں کے دوران اتار چڑھاؤ دیکھا ہے، جس پر ہمیں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ 2047 میں جب ملک اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائے گا تو اپنے ہندوستان کو اس کے صحیح مقام پر پہنچا دیا گیا ہو ۔

اب میں ایوان کے معزز لیڈر جناب پیوش گوئل کو ’سمودھان سبھا سے شروع ہونے والے پارلیمانی سفر کے 75 سال - کامیابیاں، تجربات، یادیں اور سیکھنے‘ پر بحث شروع کرنے کے لیے مدعو کرتا ہوں۔

*************

ش ح ۔  ع ح۔  ت ع

U. No.9639


(Release ID: 1958438) Visitor Counter : 101