ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
بھارت میں پروجیکٹ چیتا کے کامیاب نفاذ کا ایک سال
Posted On:
17 SEP 2023 2:04PM by PIB Delhi
17 ستمبر 2022 کو بھارت میں جنگلی جانورں کے تحفظ کی کوششوں کے سلسلے کے تحت، دنیا کا سب سے تیز رفتار زمینی جانور ملک سے معدوم ہوجانے کے تقریباً 75 سال بعد بالآخر بھارت واپس لایا گیا۔ پہلی مرتبہ بین براعظم جانوروں کی نقل مکانی میں اور بھارت میں ان کے ایشیائی ہم نسلوں کے معدوم ہونے کے کئی دہائیوں بعد، نمیبیا سے آٹھ افریقی چیتا (Acinonyx jubatus jubatus) وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ مدھیہ پردیش کے کونو نیشنل پارک میں کیے گئے۔ بعد ازاں، جنوبی افریقہ سے بھی 12 چیتوں کو منتقل کیا گیا اور ماہ فروری 2023 کو، کونونیشنل پارک میں چھوڑا گیا۔ یہ چیتے قدرتی وسائل کی بازبحالی کے معاملے میں بھارت کی ایک قابل فخر کامیابی ہے۔ اس پورے منصوبے کو ماہر ٹیم کی باریک بینی کے تحت نافذ کیا گیا جس میں سرکاری حکام، سائنسدانوں، جنگلی جانوروں کے ماہر حیاتیات اور نمیبیا، جنوبی افریقہ اور بھارت سے تعلق رکھنے والے جانوروں کے ڈاکٹر شامل تھے۔
قلیل مدتی کامیابی کا اندازہ لگانے کے لیے منصوبہ عمل میں دیے گئے 6 معیارات میں سے ، یہ پروجیکٹ پہلے ہی چار معیارات پر پورا اتر چکا ہے، یعنی: متعارف شدہ چیتوں کی 50 فیصد بقا، گھریلو حدود کا قیام، کونو میں بچوں کی پیدائش اور اس منصوبے نے چیتا ٹریکرز کی شمولیت کے ذریعہ براہِ راست اور بالواسطہ طور پر کونو کے آس پاس کے علاقوں میں زمین کی قیمت کو بڑھا کر مقامی برادریوں کی آمدنی میں تعاون دیا ہے۔
بین براعظم، جنگل سے جنگل، چیتا کی مشکل ہوائی نقل مکانی، نمیبیا اور جنوبی افریقہ سے بھارت تک، ماضی میں کی گئی ماحولیاتی غلطی کو دور کرنے کے لیے دنیا میں پہلی مرتبہ اس طرح کی کوشش کی گئی۔ عام طور پر بین براعظم لمبی دوری تک چیتا کی نقل مکانی میں اموات کا موروثی خطرہ ہوتا ہے، تاہم نمیبیا سے 8 چیتے اور جنوبی افریقہ سے 12 چیتوں کو بغیر کسی موت کے کونو نیشنل پارک میں کامیابی کے ساتھ منتقل کیا گیا۔
بیشتر چیتے بھارتی حالات کے مطابق اچھی طرح ڈھل رہے ہیں اور عام خصوصیات جیسے شکار کرنا، زمین پر گھومنا پھرنا، اپنے شکار کو محفوظ رکھنا، تیندوؤں اور لکڑبگھوں جیسے دیگر گوشت خور جانوروں سے بچنا/ پیچھا کرنا، اپنا علاقہ قائم کرنا، آپسی لڑائیاں، صحبت اور ملاپ، اور انسانوں کے ساتھ کوئی منفی رابطہ نہیں۔
ایک مادہ چیتا نے 75 برس بعد بھارتی سرزمین پر بچوں کو جنم دیا ہے۔ ایک زندہ بچ جانے والا بچہ اب 6 ماہ کا ہوگیا ہے اور وہ اچھی کارکردگی دکھا رہا ہے جس کی نشو و نما معمول کے مطابق ہے۔ اب تک کوئی بھی چیتا غیر فطری وجوہات جیسے غیر قانونی شکار، شکار، پھنسنے، حادثے، زہر، اور ردعمل میں کیے گئے حملے میں نہیں مرا ہے۔ یہ مقامی دیہاتوں کی جانب سے برادری کی زبردست حمایت کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
پروجیکٹ چیتا نے مقامی کمیونٹی کو متحرک کیا ہے اور انہیں براہِ راست اور بالواسطہ روزگار کے توسط سے ذریعہ معاش کے اختیارات فراہم کیے ہیں۔ کمیونٹی کی جانب سے زبردست حمایت حاصل ہو رہی ہے۔ ایک طویل مدتی پروجیکٹ ہونے کے ناطے، اس کا منصوبہ ہے کہ جنوبی افریقہ/ نمیبیا/ دیگر افریقی ممالک سے سالانہ 12 سے 14 چیتوں کو آئندہ 5 برسوں کے لیے اور اس کے بعد جب بھی ضرورت ہو، لانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
دیگر متبادل مقامات جہاں چیتوں کو متعارف کرایا جائے گا، انہیں گاندھی ساگر وائلڈ لائف سینکچری اور نوراڈیہی وائلڈ لائف سینکچری میں تیار کیا جا رہا ہے۔ گاندھی ساگر ڈبلیو ایل ایس میں قرنطائن اور موافقت کے انکلوژر زیر تعمیر ہیں اور توقع ہے کہ یہ سائٹ سال کے آخر تک تیار ہو جائے گی۔ سائٹ کی جانچ کے بعد، چیتا کی اگلی کھیپ گاندھی نگر ڈبلیو ایل ایس میں لانے کا منصوبہ بنایا جائے گا۔ چیتا سینٹر، چیتا ریسرچ سینٹر، انٹرپریٹیشن سینٹر، چیتا مینجمنٹ ٹریننگ سینٹراور چیتا سفاری کے تحفظ و فزائش کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔
نمیبیا کی دو مادہ چیتا، جنگلی نسل کی ہیں لیکن ان کی نشو و نما قید میں ہوئی ہے، دوبارہ جنگلی ماحول سے مانوس ہونے کی کوششوں کے باوجود جنگلی رویے کے آثار نظر آر ہے ہیں۔ کچھ مزید جانچ اور نگرانی کے بعد انہیں جنگل میں چھوڑا جا سکتا ہے۔
یہ ایک چنوتی بھرا منصوبہ ہے اور ابتدائی اشارے حوصلہ افزا ہیں۔ چیتوں کو دوبارہ متعارف کرانا ملک کے خشک گھاس کے میدانوں کے تحفظ پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کرے گا اور مقامی برادریوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔ اس منصوبے کی کامیابی سے دنیا بھر میں جنگلوں کو ازسرنو بسانے کے امکانات کھل جائیں گے۔ یہ ایک منفرد کوشش ہے، جو بین براعظمی کوششوں کے ذریعہ کھوئی ہوئی نسل کو دوبارہ متعارف کرانے کے چند منصوبوں میں سے ایک ہے۔
بھارت میں پروجیکٹ چیتا کے کامیاب نفاذ کے ایک سال کی یاد میں، 17 ستمبر 2023 کو سیسائی پورا فاریسٹ کامپلیکس، کنونشن پارک، مدھیہ پردیش میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام میں ماحولیات اور جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی)، این ٹی سی اے اور مدھیہ پردیش کے محکمہ جنگلات کے حکام نے شرکت کی۔
اپنے خیرمقدمی خطاب میں این ٹی سی اے کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (پی ٹی اینڈ پی ای) اینڈ ایم ایس نے تمام مہمانان کا استقبال کیا اور ان کے سامنے گذشتہ ایک برس کے دوران پروجیکٹ چیتا سے متعلق تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے اس بارے میں بتایا کہ کس طرح بھارت کے شیروں کے کامیاب تحفظ کے لیے اختیار کیے گئے بہترین طور طریقوں کو پروجیکٹ چیتا کے نفاذ کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے حکومت ہند کے ذریعہ بین الاقوامی بگ کیٹ الائنس کے کامیاب نفاذ کے بعد پروجیکٹ چیتا کو حاصل ہونے والے فوائد کا ذکر کیا۔ انہوں نے تمام شراکت داروں کو پروجیکٹ چیتا کے ایک سال کی کامیاب تکمیل پر مبارکباد دی۔
بعد ازاں پروجیکٹ چیتا کے کامیاب نفاذ پر سالانہ رپورٹ جار کی گئی۔ سی ایس آر اقدامات کے تحت ہیرو موٹو کارپس نے چیتا کی نگرانی کے لیے کونو میں ہراول دستے کی نقل و حرکت کو بڑھانے کے لیے 50 موٹرسائکلیں بطور عطیہ پیش کی ہیں۔
اس کے بعد، پی سی سی ایف اور فاریسٹ فورسیز کے سربراہ ، ایڈشنل چیف سکریٹری (جنگل)، حکومت مدھیہ پردیش کے اپنے خطاب میں؛ انہوں نے کونو نیشنل پارک میں چیتا اور دیگر جنگلی جانوروں کی نگرانی کے سلسلے میں گذشتہ ایک سال کے دوران پروجیکٹ چیتا کی کامیابیوں، تنازعات سے نمٹنے کے لیے کی جانے والی کوششوں، روزگار کے مواقع اور زیادہ قوت برداشت کو فروغ دینے کے لیے کمیونٹی کی شمولیت کے بارے میں بتایا۔
اپنے کلیدی خطاب میں، جناب سی پی گوئل، ڈی جی ایف اور ایس ایس، ایم او ای ایف سی سی نے پروجیکٹ چیتا کے بارے میں ایک وعدے کے طور پر زور دیا کہ توازن بحال کرنا، حیاتیاتی تنوع کی حفاظت، اور ہمارے ماحولیاتی نظام کی پرورش ایک پائیدار مستقبل کے لیے ہماری وابستگی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے بھارت میں چیتا پروجیکٹ کی کامیابی کے لیے نمیبیا اور جنوبی افریقہ کی حکومتوں کے ساتھ کیے گئے تعاون کی تعریف کی۔
پروجیکٹ چیتا نے پہلے سال کے لیے مقرر کردہ بیش تر بینچ مارک اور معیارات حاصل کر لیے ہیں اور صحیح راستے پر گامزن ہے۔ اب تک بہت کچھ سیکھنے کو ملا ہے جو پروجیکٹ کے کامیاب نفاذ میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ پی سی سی ایف (وائلڈ لائف) اور سی ڈبلیو ایل ڈبلیو، مدھیہ پردیش نے تمام متعلقہ فریقوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
**********
(ش ح ۔ا ب ن ۔م ف )
U.No:9607
(Release ID: 1958194)
Visitor Counter : 160