سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سائنسی برادری نے جی 20 میں ہندوستان کی تکنیکی بالادستی کی کامیاب نمائش کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کی
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی صدارت میں تمام سائنس سکریٹریوں کی مشترکہ میٹنگ نے بھی پی ایم مودی کو "اعلی ٹیکنالوجی سے آراستہ اعلامیہ اور عالمی بائیو ایندھن اتحاد کے اعلان کے لیے مبارکباد پیش کی
"سائنس و ٹیکنولوجی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کا امریکہ کا انتہائی کامیاب دورہ جی 20 اعلامیہ کا ایک مناسب پیش خیمہ تھا": ڈاکٹر جتیندر سنگھ
نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن، وگیان گتی فورم کے لیے قواعد و ضوابط وضع کرنے پر کام کرنے والی انوسندھان عمل آوری کمیٹی بھی این آر ایف کے تحت نافذ کی جائے گی
Posted On:
13 SEP 2023 5:52PM by PIB Delhi
سائنسی برادری نے جی 20 میں ہندوستان کی تکنیکی بالادستی کی کامیاب نمائش کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کی ہے۔
مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، خلائی اور ایٹمی توانائی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی صدارت میں سائنس کی مختلف وزارتوں اور محکموں کے سکریٹریوں کی مشترکہ میٹنگ نے صوتی ووٹ کے ذریعے ایک قرارداد کو منظور کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ‘‘اعلی ٹیکنالوجی سے آراستہ ’’ نئی دہلی اعلامیہ اور عالمی بائیو ایندھن اتحاد (جی بی اے) کے اعلان کے لیے مبارکباد دی۔
سائنس سکریٹریوں کی متواتر میٹنگ میں حکومت کے تمام ایس اینڈ ٹی اداروں کے سربراہان اسپیکٹرم میں شامل تھے۔ اجلاس میں محکمہ سائنس و ٹیکنالوجی، شعبہ بائیو ٹیکنالوجی، سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل، ارتھ سائنسز، شعبہ خلائی اور محکمہ جوہری توانائی کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی۔ حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر پروفیسر اجے سود بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
نئی دہلی اعلامیہ کو سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ اور تعاون کے لیے سراہا گیا، خاص طور پر اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کو حاصل کرنے کے لیے۔ جی 20 چوٹی اجلاس میں اپنایا گیا اعلامیہ ہندوستان کے 'لائف اسٹائل فار انوائرانمنٹ مشن' (لائف) کے اقدام کو نافذ کرنے اور اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جی ) کو حاصل کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کو فروغ دینے کے لیے خود عہد کرتا ہے۔ 'گرین ڈیولپمنٹ پیکٹ' کو اپناتے ہوئے، جی - 20 نے پائیدار اور سبز ترقی کے لیے اپنے وعدوں کی بھی توثیق کی ہے۔
سائنس سکریٹریوں کی میٹنگ نے چاند پر چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ اور آدتیہ–ایل1 شمسی مشن کے آغاز کے لیے بھی اسرو کی تعریف کی۔
جی20 سربراہ کانفرنس نے عالمی ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر ریپوزٹری (جی ڈی پی آئی آر ) کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنے کے ہندوستان کے منصوبے کی حمایت کی اور ڈبلیو ایچ او کے زیر انتظام فریم ورک کے اندر ڈیجیٹل ہیلتھ پر گلوبل انیشیٹو (جی آئی ڈی ایچ ) کے قیام کا خیرمقدم کیا۔
جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر پی ایم مودی کی پہل پر سنگاپور، بنگلہ دیش، اٹلی، امریکہ، برازیل، ارجنٹینا ، ماریشس اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کے ذریعہ گلوبل بائیو ایندھن اتحاد (جی بی اے) کا آغاز ایک تاریخی کارنامہ تھا۔ جی بی اے کا مقصد حیاتیاتی ایندھن کی ترقی اور وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے عالمی تعاون کو فروغ دینا، ایک ترغیبی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنا ہے۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنس و ٹیکنولوجی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پی ایم مودی کا انتہائی کامیاب امریکی دورہ،جی20 اعلامیہ کا ایک مناسب پیش خیمہ تھا۔
پی ایم مودی کے امریکہ کے دورے کے دوران، ہندوستان "آرٹیمس ایکارڈ" کا دستخط کنندہ بن گیا اور ہندوستان اور امریکہ نے 2024 میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لئے ہندوستان-امریکہ کے مشترکہ مشن کا اعلان کیا۔ اس کے علاوہ، مائکرون نے $800 ملین کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔
اپنے تبصروں میں، حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر، پروفیسر اجے کمار سود نے جی 20 نئی دہلی کے اعلامیہ پر روشنی ڈالی جس میں لفظ "ڈیٹا" کا ایک درجن سے زیادہ مرتبہ ذکر کیا گیا ہے۔
میٹنگ نے انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کی کامیاب منظوری پر پی ایم مودی کو مبارکباد بھی دی۔
’انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن‘ (این آر ایف)، جسے پارلیمنٹ کے گزشتہ مانسون اجلاس کے دوران منظور کیے گئے ایکٹ کے ذریعے قائم کیا گیا ہے، اس کا مقصد تحقیق اور اکیڈمکس میں وسائل کی مساوی فنڈنگ اور جمہوری بنانا ہے۔ پانچ سالوں میں 50,000 کروڑ روپے کے اس کے مختص کا 70% تک، یعنی 36,000 کروڑ روپے، غیر سرکاری شعبے سے آئے گا۔
وزیر کو انوسندھان عمل درآمد کمیٹی کی پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا اور قواعد و ضوابط کی تشکیل کا کام جاری ہے۔ این آر ایف کے تحت وگیان گتی فورم کو بھی نافذ کیا جائے گا۔
میٹنگ میں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیئر، آئی آئی ایس ایف 2023 کے شیڈولنگ پر بھی غور کیا گیا۔
*************
ش ح۔ ا م ۔
U. No.9553
(Release ID: 1957743)
Visitor Counter : 110