مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت

ٹرائی (ٹی آر اے آئی) نے ’’اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے دور میں ڈیجیٹل شمولیت‘‘ پر مشاورتی دستاویز جاری کیا

Posted On: 14 SEP 2023 6:11PM by PIB Delhi

ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) نے  آج 14ستمبر 2023 کو ’’اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے دور میں ڈیجیٹل شمولیت‘‘  پر ایک مشاورتی  دستاویز (سی پی) جاری کیا ہے۔ مشاورتی دستاویز کا مقصد سماج کے تمام افراد اور صنعتوں خاص طور سے بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کے لئے شمولیت کو یقینی بنانے پر مرکوزیت کے ساتھ اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کی تیزی سے  پیش رفت پر موجود چیلنجوں اور مواقع کا پتہ لگانا اور ان کا حل دریافت کرنا ہے۔

آج کی دنیا میں آن لائن طور سے جڑنا زندگی کا ایک طریقہ بن گیا ہے۔ کنیکٹیویٹی روز مرہ کے کاموں کے لیے ایک ضروری آلے کی شکل میں کام کرتی ہے جیسے کہ معلومات تک رسائی، بنیادی خدمات حاصل کرنا، دور رہ کر کام کرنا، تعلیم کا حصول، مالیاتی لین دین اور اپنے قریبی لوگوں سے جڑے رہنا ۔ٹرائی اس بات کو مانتا ہے کہ ڈیجیٹل شمولیت صحیح وقت پر ملک کے ہر شہری کو بااختیار بناتا ہے جس میں ناکام ہونے پر ڈیجیٹل خدمات کی رسائی میں فاصلہ اور بڑھ سکتا ہے اور اس  طرح سماج کے بڑے طبقات کو دیگر لوگوں کے ساتھ شمولیاتی ترقی سے محروم کیا جاسکتا ہے جو اچھی طرح سے جڑے ہوئے ہیں اور ڈیجیٹل خدمات کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ٹرائی نے مشاورتی دستاویز میں ڈیجیٹل اقتصادی سرگرمیوں میں افراد کی شراکت داری کو یقینی بنانے کے لیے اسٹیک ہولڈرس کے درمیان ایک مضبوط پالیسی پر مبنی ڈھانچے اور تعاون سے پُر کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

ہندوستان نے ڈیجیٹل تبدیلی میں غیرمعمولی پیش رفت کی ہے جو صارفین کے معاملے میں دنیا  کے دوسرے سب سے بڑے مواصلاتی بازار کی شکل میں اُبھر رہا ہے۔ ملک نے موبائل براڈ بینڈ ممبر شپ اور انٹرنیٹ استعمال میں اہم اضافے کا تجربہ کیا۔ ساتھ ہی ڈاٹا لاگت میں کافی کمی آئی ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا، قومی ڈیجیٹل مواصلاتی پالیسی 2018 ، قومی براڈ بینڈ مشن 2019، بھارت نیٹ ، کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) اور یونیورسل سروس آبلی گیشن فنڈ (یو ایس او ایف) جیسی سرکاری کی پہلوں نے کنیکٹیویٹی  کی توسیع کرنے اور ملک بھر میں ڈیجیٹل شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔

ایک شمولیاتی مالیاتی سماج کے لیے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کی کامیابی کی کہانی کو دنیا بھر میں اچھی طرح سے تسلیم کیا گیا ہے۔ جن دھن – آدھار- موبائل (جے اے ایم) کی تکڑی نے محروموں کے بینک کھاتوں میں فلاحی سبسیڈی کی شفاف براہ راست فائدہ تقسیم میں اہم رول ادا کیا۔ یوپی آئی نے استعمال کنندگان کو فوری ایک بینک کھاتے سے دوسرے بینک کھاتے میں آسانی سے رقم منتقلی کرنے کا اختیار دیا ہے۔ ان حصولیابیوں کے باوجود یہ دیکھا گیا ہے کہ انٹرنیٹ براڈ بینڈ کی رسائی نے اور سماج کے مختلف طبقات اور جغرافیائی خطوں میں  اس کے مؤثر استعمال میں عدم یکسانیت اب بھی بنی ہوئی ہے۔ براڈ بینڈ روابط پر کام کرنے والی خدمات اور ایپلی کیشن کی رسائی ، صلاحیت اور اثرو محفوظ استعمال خاص طور سے حاشیے پر رہنے والے افراد، خواتین اور لڑکیوں اور دور دراز و دُشوار گزار علاقوں یا گاؤں میں کام کرنے والے بہت چھوٹے یا  چھوٹے صنعت کاروں کی شراکت داری سے متعلق تشویشات جن کا مرحلہ وار طریقے سے حل نکالنے کی ضرورت ہے۔

مشاورتی دستاویز میں ٹرائی نے ملک میں موجود ڈیجیٹل شمولیت میں مختلف وقفوں جیسے موبائل انٹرنیٹ استعمال فرق، دیہی – شہری انٹرنیٹ داخلہ  عدم یکسانیت، انٹرنیٹ تک رسائی میں صنفی فرق وغیرہ کے ساتھ ساتھ کچھ عالمی اشاریوں سے پہچانے گئے وقفوں کا تجزیہ کیا ہے۔ شمولیت کو سرگرم طور سے اولیت دینے سے ایک ایکو سسٹم بنایا جاسکتا ہے جو ہر شخص کو فائدہ پہنچاتا ہو، ایک زیادہ مناسب اور آسان ڈیجیٹل معیشت کی حوصلہ افزائی کرتا ہو۔

تکنیکی پیش رفت کی تیز رفتار اور مصنوعی ذہانت / مشین لرننگ پر مبنی خدمات سمیت نجی اہل خدمات کی شروعات اور اِن ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور استعمال کرنے سے متعلق لاگت ڈیجیٹل تقسیم کو مزید بڑھا سکتی ہے خاص طور سے حاشیے پر رہنے والی کمیونیٹی اور پسماندہ خطوں کے لیے۔  بنیادی ڈھانچے کی غیرمساوی رسائی، محدود ڈیجیٹل خواندگی اور اہلیت کے ایشوز اُبھرتی ٹیکنالوجی کے انصاف پر مبنی تقسیم اور استعمال میں رُکاوٹ ڈال سکتے ہیں  جس سے ڈیجیٹل شمولیت میں موجودہ عدم یکسانیت بڑھ سکتی ہے۔  وسیع ڈیجیٹل شمولیت کو یقینی بنانے کے لیے اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کی وجہ سے  پیدا ہونے والی خاموں کو دور کرنا لازمی ہے۔

ٹرائی نے نئی اور اُبھرتی ہوئی ڈیجیٹل ٹیکنالوجی حل کو اپنانے سے ملک میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) شعبے کے سامنے آنے والے مختلف چیلنجوں کی بھی شناخت کی ہے۔ ایم ایس ایم ای شعبہ ملک کی معیشت میں اہم تعاون دیتا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ایم ایس ایم ای کو نئی اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجی حلوں ، خاص طور سے چھوٹی صنعتوں کے توسط سے ڈیجیٹل معیشت کی سمت میں زیادہ تعاون دینے کے لیے طاقتور بنایا جائے  کیونکہ زیادہ تر ایم ایس ایم ای چھوٹی صنعتیں ہیں۔

اسٹیک ہولڈرس سے معلومات حاصل کرنے کے لیے مشاورتی دستاویز ٹرائی کی ویب سائٹ  (www.trai.gov.in)پر دستیاب ہے۔ مشاورت کے لیے ایشوز پر اسٹیک ہولڈرس  سے 16 اکتوبر 2023 تک تحریری تبصرے اور 31 اکتوبر 2023 تک جوابی تبصرے مدعو کیے گئے ہیں۔

تبصرے اور جوابی تبصرے اولیت کے ساتھ ای میل  advisorit[at]trai[dot]gov[dot]in پر اور ایک کاپیcadiv[at]trai[dot]gov[dot]in   پربھیجی جاسکتی ہے۔ کسی بھی وضاحت / معلومات کے لیے جناب آنند کمار سنگھ ، مشیر (سی اے اینڈ آئی ٹی) سے فون نمبر    +91-11- 23210990پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

----------------------

ش ح۔ج ق  ۔ ع ن

U NO: 9535



(Release ID: 1957604) Visitor Counter : 83


Read this release in: Telugu , English , Hindi