سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

بنیادی سطح پر جدت طرازی سائنسی مواصلات ورکشاپ  اور طالب علم کو سائنس سے منسلک کرنے کے پروگرام پر تقریبات کا اہتمام کیا گیا

Posted On: 14 SEP 2023 9:29AM by PIB Delhi

سی ایس آئی آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونی کیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر) نے کل نئی دہلی میں پوسا انسٹی ٹیوٹ کے سی ایس آئی آر- این پی ایل آڈیٹوریم میں اپنے ون ویک ون لیب (او ڈبلیو او ایل) پروگرام کی تیسرے دن کی تقریبات کا   اہتمام کیا۔’دیہی ترقی کے لئے بنیادی سطح کی جدت طرازی اور ہنر کے فروغ سے متعلق کنکلیو ہمارے کسانوں کے لیے مخصوص تھا۔ تقریب کا آغاز مہمان خصوصی سی ایس آئی آر کےسابق ڈی جی،ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، اور زرعی سائنسدانوں کے بھرتی بورڈ (اے ایس آر بی) کے چیئرمین،معزز مہمان ڈاکٹر سنجے کمار کے ذریعہ نمائش کےافتتاح کے ساتھ جوش و خروش کے ساتھ ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PWAT.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZOX1.jpg

اپنے افتتاحی خطاب میں  سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر کی ڈائرکٹر  ڈاکٹر رنجنا اگروال نےکہا کہ ’’دیہی ترقی کے لیے آج کا پروگرام 11 سے 16 ستمبر 2023 تک منعقد ہونے والے ہفتہ طویل ’ایک لیب  ایک ہفتہ‘تقریب کے سلسلے کا ایک حصہ ہےجس کا بیج کووڈ-19 وبا کے دوران سی ایس آئی آر کے سابق ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے بویا ہے۔‘‘

اعزازی مہمان ڈاکٹر سنجے کمار نے اپنی تقریر میں کہا کہ ’’ٹیکنالوجی کی پیداوار کی لاگت متعلقہ فریقوں کے لیے قابل قبول اور سستی ہونی چاہیے اور ٹیکنالوجی کو ملک کو طاقتور بنانا چاہیے۔‘‘

وجننا بھارتی (وِبھا)  کے سکریٹری اور مدعو کیے گئے خصوصی  مہمان جناب پروین رامداس نے سامعین سے خطاب کیا، اور’’بھارت کے لیے وگیان‘‘ کے بارے میں بات کی اوروِبھا کے سابق نیشنل آرگنائزنگ سکریٹری، آنجہانی شری جینت سہسر بدھے کو یاد کیا۔ جناب پروین رامداس نے کہا کہ ’’جب تک ہمارے گاؤں خود انحصار نہیں ہوجاتے، ہمارے کسان خود کفیل نہیں ہوجاتے ،ہمارا بھارت خود کفیل نہیں بنے گا۔ انہوں نے گاوؤں میں سی ایس آئی آر کی متعلقہ ٹیکنالوجیز کے استعمال پر بھی زور دیا۔‘‘

مہمان خصوصی ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے وزیر اعظم نریندر مودی کے اس خواب کا بھی ذکر کیا کہ ’’2047 میں، ہم بھارت کو سب سے ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک دیکھنا چاہتے ہیں، لہٰذا اس خواب کو پورا کرنے کے لیے دیہی لوگوں کی ترقی سب سے اہم ہے۔‘‘

بات چیت کے سائنسداں – کساں کے تکنیکی اجلاس کے دوران، او ڈبلیو او ایل  کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر یوگیش سمن نے سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز اور لیبارٹریز پر مرکوز پینل مباحثے  کے لیے ماڈریٹر کے طور پر کام کیا۔ پینل  میں حصہ لینےوالے  معززافراد  میں ڈاکٹر وویک کمار، آئی آئی ٹی دہلی میں سی آر ڈی ٹی کے پروفیسر اورسی ایس آئی آر- ہیڈ کوارٹر میں ٹی ایم ڈی  کے چیف سائنسداں ڈاکٹر مہندر پی داروکر کے نام شامل  ہیں۔ مزید  یہ کہ مختلف سی ایس آئی آر  لیبز کے کئی دیگر سائنسدانوں نے بات چیت میں حصہ لیا،انہوں نے  لیباریٹری کے تجربات اور معاشرے کے درمیان فرق  کو ختم کرنے کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے ٹیکنالوجی کی تیاری کی سطح پر محض توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ٹیکنالوجی کی مناسبیت کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ سائنسدانوں نے اپنی لیبز میں کیے گئے اپنے متعلقہ تجربات کے بارے میں بصیرت کومشترک کیا اور اس کے بعد اجلاس کو عام لوگوں کے لیے مزید بات چیت کے لیے کھول دیا گیا۔

این آر ڈی سی (نئی دہلی) کےسینئر منیجر ڈاکٹر سنجیو کمار مجمدار نے اپنا ذاتی تجربہ بتاتے ہوئے کہا  کہ ہم جو دالیں کھاتے ہیں، وہ بھی سی ایس آئی آر کی ایک لیبارٹری میں کی گئی تحقیق کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی ایس آئی آر کے سائنسدانوں کی طرف سے کی جانے والی تمام تحقیق کا مقصد بالآخر انسانیت کی خدمت کرنا ہے۔

کسان سبھا ایپ پر تربیتی اجلاس کے دوران سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر کے سینئر سائنسدان ڈاکٹر ونائک نے ایپ کو متعارف کرایا اور کہا کہ یہ کس طرح یہ ایپ کسانوں کو زیادہ فائدہ پہنچا سکتی ہے۔ این آئی ایس سی پی آر کے سینئر سائنسداں ڈاکٹر شیو نارائن نشاد، اور ایپ کے شریک بانی  نے کسان سبھا ایپ کی تشکیل میں ان کے تعاون کے لیے این آئی ایس سی پی آر کے تئیں شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سامعین کو یہ بھی  بتایا کہ اس وقت کسانوں اور صارفین سمیت تقریباً 10 لاکھ کلائنٹس اس ایپ کو سرگرم طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ مذکورہ ایپ مارکیٹ کی بروقت معلومات اور مختلف زرعی خدمات تک رسائی فراہم کرتی ہے۔ مثال کے طور پر، کسان حضرات کسان ایپ کے ذریعے منڈی کی قیمتوں کو بآسانی دیکھ سکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003OEHE.jpg

ڈاکٹر شیکھر منڈے بنیادی سطح کی  اختراعی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے۔

دیہی روزی روٹی کے لیے سی ایس آئی آر ٹیکنالوجیز پر ایک نمائش بھی منعقد کی گئی جس میں 10 سے زیادہ سی ایس آئی آر لیبز نے حصہ لیا۔ اس نمائش کا افتتاح سی ایس آئی آر کے سابق ڈی جی،ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے کیا۔

سائنس کمیونی کیشن پر ورکشاپ میں 50 سے زائد اساتذہ نے شرکت کی اور ماہرین سے سائنس کمیونی کیشن کے مختلف پہلوؤں کی تربیت حاصل کی۔ ورکشاپ میں،سی ایس آئی آر- این آئی ای سی پی آر کے جگیاسا، ٹریننگ اور ایچ آر ڈویژن کے سربراہ، جناب سی بی سنگھ نے افتتاحی خطبہ دیا۔ ورکشاپ میں اپنے کلیدی خطاب میں سائنس کے اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے معزز مہمان خصوصی پروفیسر شرمشٹھا بنرجی، حیدرآباد یونیورسٹی نے طلبہ کو بین ضابطہ سائنس سکھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حیاتیات، کیمسٹری، فزکس اور ریاضی سمیت تمام مضامین ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور ہمیں یہ بات اپنے طلباء کو مؤثر انداز میں بتانا ہوگی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004NWOY.jpg

اساتذہ کے لیے سائنس کمیونی کیشن ورکشاپ کی ایک جھلک

 

ورکشاپ میں سائنس مواصلات اور شہریوں کی ذمہ داری کی وضاحت کرتے ہوئے، ، سی ایس آئی آر- این آئی ای سی پی آر اور ’سائنس رپورٹر‘ میگزین کے ایڈیٹر جناب حسن جاوید خان نے کہا کہ ’’ یہ ملک کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ سائنس کے بارے میں غلط معلومات اور فرضی خبروں  کے بارے میں مزید بیداری پیدا کرے۔

سائنس رپورٹر میگزین کی ایسوسی ایٹ ایڈیٹر،محترمہ سونالی ناگر نے ان اساتذہ کو ایک پریزنٹیشن دی  جو انہیں پاپولر سائنس رائٹنگ کی باریکیوں کی تربیت دے رہے ہیں۔ ورکشاپ کا اختتام جناب حسن جاوید خان کی طرف سے دی گئی پاپولر سائنس رائٹنگ اسائنمنٹ کے ساتھ ہوا۔

سائنس کوطلباء سے منسلک کرنے کاپروگرام

سی ایس آئی آر کی ’جگیاسا‘ پہل کے تحت،سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کیمپس کے ویویکانند ہال میں ’اسٹوڈنٹ-سائنس کنیکٹ‘ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر جگیاسا پروگرام کے سربراہ جناب سی بی سنگھ نے کہا کہ کس طرح این آئی ایس سی پی آر سائنس مواصلات کے ذریعے عام لوگوں تک پہنچ رہا ہے۔

اس موقع پر سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر رنجنا اگروال نے کہا کہ این آئی ایس سی پی آر ایک پل کی طرح کام کر رہا ہے۔’موٹے اناج کے بین الاقوامی سال‘ پر عزت مآب  وزیر اعظم کے وژن کو ذہن میں رکھتے ہوئے، انہوں نے موٹےاناج  کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ کس طرح سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آر پہل ’سواستک‘روایتی علم کو سائنسی نقطہ نظر فراہم کر رہی ہے۔

مذکورہ روگرام  میں سی ایس آئی آر کے سابق ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی منڈےنے بھی شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ذہن میں کب، کہاں، کیسے، کیوں جیسے سوالات آنے چاہئیں۔ سائنس تبھی ترقی کرتی ہے جب ہم اس کے بارے میں سوچتے اور بات چیت  کرتے ہیں۔  سی ایس آئی آر – آئی ایچ بی ٹی پالمپورکے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر سنجے کمار نے کہا کہ ہمیں داستانوں کے ذریعے اُس سائنسی طرز فکر  کو اپنانے کی ضرورت ہے کہ ریاضی اور سائنس کو کس طرح دلچسپ انداز میں پڑھا اور سمجھا جا سکتا ہے۔

سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کی پرنسپل سائنسدا ں ڈاکٹر سمن رے نے  موٹے اناج کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ سی ایس آئی آر – این آئی ایس سی پی آر کی پرنسپل سائنسداں اور سواستک کی  کوآرڈینیٹر ڈاکٹر چارو لتا نے کہا کہ بھارت کے پاس سائنس اور ٹیکنالوجی کا بھرپور ورثہ  موجود ہے۔ روایتی معلومات  ہماری کثیر جہتی شخصیت کو نکھارتی ہے۔

پروگرام میں کیندریہ ودیالیہ، وکاسپوری اور سیکٹر-8، دوارکا، ایم ایم  پبلک اسکول شکور پور نے شرکت کی۔ اس پروگرام کے دوران طلباء نے کوئز مقابلے میں حصہ لیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر وکاس مشرا اور ان کی ٹیم نے کٹھ پتلی شو  بھی پیش کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005C5HH.jpg

سی ایس آئی آر- این آئی ایس سی پی آرکے بارے میں:

سی ایس آئی آر- نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کمیونی کیشن اینڈ پالیسی ریسرچ (سی ایس آئی آر-این آئی ایس سی پی آر) بھارتی حکومت کے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے تحت کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (سی ایس آئی آر) کی جزوی تجربہ گاہوں میں سے ایک تجربہ گاہ ہے۔ یہ سائنسی مواصلات، سائنس، ٹیکنالوجی، اور جدت طرازی (ایس ٹی آئی) کے شعبوں میں مہارت کا حامل  ہے جو ثبوت پر مبنی پالیسی تحقیق اور مطالعات پر مرکوز ہے۔ یہ سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق مختلف جرائد، کتابیں، رسالے، نیوز لیٹر اور رپورٹس شائع کرتا ہے۔ یہ سائنس مواصلات، سائنس پالیسی، اختراعی نظام، سائنس-سوسائٹی انٹرفیس، اور سائنس ڈپلومیسی پر بھی تحقیق کرتا ہے۔

اس سلسلے میں مزید معلومات کے لیے دیے لنک  https://niscpr.res.in / پر جائیں یا ہمیں @CSIR-NIScPR پر فالو کریں۔

-----------------------

ش ح۔ش م  ۔ ع ن

U NO: 9482



(Release ID: 1957269) Visitor Counter : 75


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu