الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے ہندستان اور آرمینیا کے درمیان ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے پاپولیشن اسکیل پر نافذ کیے گئے کامیاب ڈیجیٹل سولیوشنز کے اشتراک کے میدان میں تعاون سے متعلق ایک مفاہمت نامے پر دستخط کو منظوری دی

Posted On: 13 SEP 2023 3:29PM by PIB Delhi

وزیر اعظم کی زیر صدارت مرکزی کابینہ نے 12 جون 2023 کو جمہوریہ ہند کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت اورجمہوریہ آرمینا کی  ہائی ٹیک انڈسٹری کی وزارت کے درمیان ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کے لیے پاپولیشن اسکیل پر نافذ کئے گئے  کامیاب ڈیجیٹل سولیوشنز کے اشتراک کے میدان میں تعاون سے متعلق مفاہمت نامہ  (ایم او یو) پر دستخط کو منظوری دی ۔

مفاہمت نامے کا مقصد دونوں ممالک کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن  سے متعلق اقدامات کے نفاذ میں قریبی تعاون اور تجربات کے تبادلے اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز پر مبنی حل (یعنی انڈیا اسٹیک) کو فروغ دینا ہے۔ مفاہمت نامے میں بہتر تعاون کا تصور کیا گیا ہے جس سے آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

ایم او یو فریقین کے دستخط کی تاریخ سے نافذ العمل ہوگا اور یہ 3 سال کی مدت تک نافذ رہے گا۔

ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر(ڈی پی آئی) کے میدان میں جی2جی اور بی 2بی دونوں طرح کے  باہمی تعاون کو بڑھایا جائے گا۔ اس مفاہمت نامے میں زیر غور سرگرمیوں کی مالی اعانت ان کی انتظامیہ کے باقاعدہ آپریٹنگ ایلوکیشنز کے ذریعے کی جائے گی۔

ایم ای آئی ٹی وائی، آئی سی ٹی ڈومین میں دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد ممالک اور کثیر جہتی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ اس عرصے کے دوران، ایم ای آئی ٹی وائی نے، آئی سی ٹی ڈومین میں تعاون اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کی اپنی ہم منصب تنظیموں/ ایجنسیوں کے ساتھ مفاہمت نامے/ایم او سیز/معاہدے کیے ہیں۔ یہ حکومت ہند کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات جیسے ڈیجیٹل انڈیا، آتم نربھر بھارت، میک ان انڈیا وغیرہ سے مطابقت رکھتا ہے تاکہ ملک کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علمی معیشت میں تبدیل کیا جا سکے۔ اس بدلتے ہوئے نمونے(پیراڈائم) میں، باہمی تعاون کو بڑھانے کے مقصد سے کاروباری مواقع تلاش کرنے، بہترین طور طریقوں کے اشتراک اور ڈیجیٹل سیکٹر میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

پچھلے کچھ سالوں میں، ہندوستان نے ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے نفاذ میں اپنی قیادت کا مظاہرہ کیا ہے اور کووڈ کی وبا کے دوران بھی عوام کو خدمات کی فراہمی کامیابی کے ساتھ کی ہے۔ اس کے نتیجے میں، بہت سے ممالک نے ہندوستان کے تجربات سے سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور ہندوستان کے تجربات سے سیکھنے کے لیے ہندوستان کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔

انڈیا اسٹیک سولیوشنز عوامی خدمات تک رسائی اور ڈلیوری کے لیے آبادی کے پیمانے پر ہندستان کے ذریعے تیار کردہ اور نافذ کیے گئے ڈی پی آئیز ہیں جن کا مقصد بامعنی کنیکٹی ویٹی فراہم کرنا، ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینا  اور عوامی خدمات تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ یہ کھلی ٹیکنالوجیز پر بنائے گئے ہیں، آپس میں کام کرنے کے قابل ہیں اور صنعت اور کمیونٹی کی شرکت کو بروئے کار لانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں جس سے جدت کو فروغ  ملتا ہے ۔ تاہم، ڈی پی آئی کی تعمیر میں ہر ملک کی منفرد ضروریات اور چیلنجز ہوتے ہیں، حالانکہ بنیادی فعالیت ایک جیسی ہے، جو عالمی تعاون کی راہیں کھلتی ہیں۔

********

ش  ح۔م م  ۔ ج

UNO-9459


(Release ID: 1956985) Visitor Counter : 91