بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال نے چنئی میں ایسٹرن میری ٹائم کوریڈورکے موضوع  پرہند-روس ورکشاپ کے لیے دعوت دی


ہند-روس ورکشاپ روس کے مشرق بعید اور ہندوستان کے بندرگاہوں کے حکام، روسی ریلوے کے نمائندوں، دونوں ممالک کی لاجسٹک/شپنگ کمپنیوں کے درمیان مشترکہ ملاقات کا موقع فراہم کرے گی

ہندوستان اور روس کے درمیان کوکنگ کول تجارتی نقل و حمل کے لیے ای ایم سی کا کام  جلد از جلد شروع کیا جائے گا: جناب سونووال

Posted On: 12 SEP 2023 6:26PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج روس کے ولادی ووستوک میں ایسٹرن میری ٹائم کوریڈور(ای ایم سی) کے موضوع پرہند-روس  ورکشاپ کے لیے دعوت دی۔جناب سونووال اس سیشن سے خطاب کر رہے تھے، جس کا مقصد روسی بندرگاہ کے شہر ولادی ووستوک اور ہندوستانی بندرگاہ کے شہر چنئی کے درمیان متبادل تجارتی راستے کے طور پرای ایم سی کے جلد آپریشنل ہونے کے امکانات پیدا کرنا تھا۔ یہ ورکشاپ 30 اکتوبر سے  یکم نومبر 2023 تک چنئی، ہندوستان میں منعقد کرنے کی تجویز ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ABTJ.jpg

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، وزیرموصوف  نے کہا، "ایسٹرن میری ٹائم کوریڈور(ای ایم سی کے آپریشنل ہونے سے ہندوستان اور روس کے درمیان تجارتی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی بصیرت انگیز قیادت میں، ہندوستان جدید حل بپیش کرنے کے لیے مضبوطی سے پرعزم ہے جو ہماری دونوں عظیم قوموں کے درمیان مضبوط باہمی تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔ چونکہ ہماری ٹیموں نے ای ایم سی کو جلد  جلد آپریشنل بنانے کے لیے اپنی کوششوں کا احاطہ کیا ، ولادیووستوک، ووستوچنی، ناخودکا اور کوزمینو کا دورہ خاص طور پر مددگار ثابت ہوا۔ اس کو آگے بڑھاتے ہوئے، میں ہندوستان کے چنئی میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی ایک ورکشاپ کی تجویز پیش کرتا ہوں اور اس ورکشاپ کے لیے اپنی دعوت دیتا ہوں جہاں ہم ای ایم سی کے ہموار اور تیزی سے آپریشنلائزیشن کے لیے ملاقات اور بات چیت کر سکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004MOVC.jpg

روسی حکومت نے بھی اپنے ہندوستانی تجارتی وفد کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کے ذریعہ مواقع اور امکانات تلاش کرنے کے لیے ایک بڑے تجارتی وفد کے ساتھ چنئی بندرگاہ کا دورہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ روسی وفد کی نمائندگی روسی فیڈریشن کے نائب وزیر توانائی سرگئی موچلنکوف اور روسی فیڈریشن کی اقتصادی ترقی کی وزیر میکسم ریشیٹنکوف نے کی۔ ایسوسی ایشن آف کمرشیل سی پورٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈینس الاتوفسکی نے سیشن کی نظامت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0058ZNC.jpg

ہندوستان کے بحری پروگرام اور اس کے فلیگ شپ پروگرام ساگرمالا کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیرموصوف نے کہا، "ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دور اندیش قیادت میں، 2015 میں، ساگرمالا کی ہماری تبدیلی والے فلیگ شپ انیشی ایٹو کا آغاز کیا گیا تھا، جس کا مقصد ہندوستان کے لاجسٹک سیکٹر کی کارکردگی کو بڑھانا تھا۔ ہندوستان کی ساحلی پٹی اور آبی گزرگاہوں کی مکمل صلاحیت کو کھول کر۔ ساگرمالا کا وژن پورٹ کی قیادت میں ترقی کے ذریعے بہتر انفراسٹرکچر سرمایہ کاری کے ساتھ گھریلو اور ایگزم کارگو دونوں کے لیے لاجسٹک لاگت کو کم کرنا ہے۔ فی الحال، ساگر مالا پروگرام کے تحت 2035 تک لاگو ہونے کے لیے 65 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے 802 منصوبے ہیں۔ جن میں سے 14.6 بلین امریکی ڈالر کے 228 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور 27 بلین امریکی ڈالر کے 260 منصوبے زیر عمل ہیں۔ مزید یہ کہ 24 بلین امریکی ڈالر مالیت کے 314 منصوبے ترقی کے مختلف مراحل میں ہیں۔ مزید برآں، ساحلی اضلاع کی مجموعی ترقی کے تحت، کل 567 منصوبوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کی تخمینہ لاگت تقریباً 7 بلین امریکی ڈالر ہے۔ ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے وزیر اعظم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان پروگرام کے ذریعہ ترقی، ریلوے، روڈ ویز، آبی گزرگاہوں اور فضائی راستوں کے ذریعہ مربوط نقطہ نظر سےپیداواری صلاحیت اور روزگار کے مواقع کو بہتر بنانے کے لیے مجموعی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا تصور کیا۔ گتھی شکتی منصوبہ نئی دور کی ٹیکنالوجی اور جدید اختراعات کا استعمال کرتے ہوئے عالمی معیار کی مصنوعات تیار کرنے کے لیے ہندوستان کی تجدید کی بنیاد بن گیا ہے۔

روس میں ہندوستان کے سفیر، پون کپور ؛ دین دیال پورٹ اتھارٹی کے  چیئرمین ایس کے مہتا ؛ روزاٹوم کے خصوصی نمائندے برائے آرکٹک ترقی، ولادیمیر پانوف ؛ فارن نیٹ ورک ڈویلپمنٹ کے ڈائریکٹر، دیمتری پروخورینکونے بھی سیشن میں شرکت کی۔ دونوں فریقوں نے بندرگاہوں میں جدید انفراسٹرکچر اور شپنگ انڈسٹری کے لیے کارگو کے حجم کو یقینی بنانے کے طریقوں اور ذرائع کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔ چنئی پورٹ اتھارٹی کے نائب چیئرمین، ایس وشواناتھن نے "ہندوستانی بندرگاہوں کی صلاحیتوں اور چنئی-ولادی ووستوک راہداری کے آپریشنل ہونے کے امکانات کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش کی۔

جناب سونووال نے ہندوستان کی زیر  صدارت نئی دہلی میں حال ہی میں اختتام پذیر جی 20 سربراہی کانفرنس کے اہم نکات پر بھی روشنی ڈالی۔ جی 20 میں افریقی یونین(اے یو)کی شمولیت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کے فلسفے کی عکاسی کرتی ہے۔ موسمیاتی عمل اور پائیدار ترقی، ڈیجیٹل تبدیلی اور اختراع کو فروغ دینے، عالمی صحت اور وبائی امراض کی تیاری کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ کثیرجہتی تعاون کو بڑھانے کے لیے بھارت نے عالمی جنوب کی آواز کے طور پر کامیابی کے ساتھ اہم کردار بھی ادا کیا ۔ انہوں نے کہا، "ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بھی عالمی یکجہتی اور تعاون کے احساس کو فروغ دیتے ہوئے "واسودھائیو کٹمبکم" (ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل) کے ہندوستان کے پیغام کو مؤثر طریقے سے پہنچایا ہے ۔ ہندوستانی صدارت کی کامیابیاں آنے والے سالوں میں جی 20 کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرتی رہیں گی۔"

جناب سونووال روس کے پانچ روزہ سرکاری دورے پر ہیں۔ کل، وہ دیگر اہم دوطرفہ مصروفیات کے علاوہ اپنے روسی ہم منصب، روس کے ٹرانسپورٹ کے وزیر ویٹالی سیویلیف سے ملاقات کریں گے۔ ہندوستان کے وزیر کل ولادی ووستوک بندرگاہ کا دورہ کرنے والے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

9421



(Release ID: 1956793) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Tamil