خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت کی جی20 وزارتی کانفرنس کا آج گاندھی نگر میں افتتاح ہوا


کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے وزیراعظم نے خطاب کیا

ڈبلیو سی ڈی کے وزیر نے شرکاء کو ہندوستان کی جی20 صدارت کے بنیادی قابل توجہ  شعبوں کی یاد دلائی اورکہا کہ ہندوستان نے کئی ٹھوس  نتائج حاصل کیے ہیں

کانفرنس نے خواتین کی زیر قیادت ترقی کو تیز کرنے کے اقدامات کا جشن منایا

Posted On: 02 AUG 2023 8:51PM by PIB Delhi

خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق جی20 وزارتی کانفرنس کا آج گاندھی نگر، گجرات میں افتتاح ہوا۔ 2 سے 4 اگست 2023 تک  منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں جی20  اور مہمان ممالک سے خواتین اور صنفی مساوات کے وزراء کی شرکت شامل ہے۔

کانفرنس میں 15 جی 20 ممالک یعنی ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، یورپی یونین، جرمنی، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، میکسیکو، جمہوریہ کوریا، سعودی عرب، ترکی، برطانیہ اور یو ایس کے 138 سے زائد بین الاقوامی مندوبین نے اور 5 مہمان ممالک یعنی بنگلہ دیش، ماریشس، نیدرلینڈز، سنگاپور اورمتحدہ عرب امارات نے شرکت کی۔ کانفرنس میں 60 سے زائد مقررین  خطاب کریں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001LIEW.jpg

 

کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے  ورچوئل طور پر ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی، انڈیا کی جی20  صدارت کے چیف کوآرڈینیٹر،جناب ہرش وردھن شرنگلا؛ ہندوستان کی خواتین و اطفال اور اقلیتی امور کی وزارت کی وزیر محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی؛ انڈونیشیا کی خواتین کی تفویض اختیارات اور بچوں کے تحفظ کی عزت مآب  وزیر ، محترمہ آئی گوستی آیو بن ٹینگ درماوتی ؛ وفاقی جمہوریہ برازیل کی حکومت کی خواتین کی عزت مآب نائب وزیر ،محترمہ ماریہ ہیلینا گوریزی؛ اور ہندوستان کی خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب اندیور پانڈے نے خطاب کیا۔

ہندوستان کی جی20 صدارت کے دوران، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت جی20 امپاورمنٹ (خواتین کی اقتصادی نمائندگی  کے تفویض اختیارات اور ترقی) دونوں کے لیے نوڈل وزارت رہی ہے،جو حکومت کے ساتھ ساتھ نجی شعبے پر اورڈبلیو20 ، ایک انگیجمنٹ گروپ  پر مشتمل شیرپا ٹریک کے تحت ایک پہل ہے۔

خواتین کو بااختیار بنانے پر وزارتی کانفرنس میں، ہندوستان کے عزت مآب وزیر اعظم، جناب نریندر مودی نے خواتین کی قیادت میں ترقی کے ہندوستان کے وژن کا خلاصہ ان الفاظ کے ساتھ پیش کیا:‘‘جب خواتین ترقی کرتی ہیں، دنیا ترقی کرتی ہے۔ ان کی معاشی بااختیاریت ترقی کو فروغ دیتی ہے، تعلیم تک ان کی رسائی عالمی ترقی کو آگے بڑھاتی ہے، ان کی قیادت شمولیت کو فروغ دیتی ہے، اور ان کی آوازیں مثبت تبدیلی کو تحریک دیتی ہیں۔’’

ہندوستان کی جی20 صدارت کے دوران، خواتین کی زیرقیادت ترقی زندگی کے راستے کے نقطہ نظر کی بنیاد پر ایک اہم توجہ کے شعبے کے طور پر ابھری ہے، جس نے صرف خواتین کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرنے سے ہٹ کر ایک تبدیلی کی نشاندہی کی ہے۔عالمی سطح پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے ذریعے، ہندوستان نے چھ ذاتی کانفرنسوں اور 86 ورچوئل بین الاقوامی میٹنگوں کے ساتھ دنیا بھر میں خواتین کی ترقی میں پیشرفت کے وژن کو ماڈل بنایا جس میں18 جی20 ممالک اور 7 مہمان ممالک کے 300 سے زیادہ مندوبین کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔ ہندوستان نے مقامی یا کمیونٹی کی سطح پر خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی شناخت پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ درحقیقت، اس بات کو ہندوستان کے معزز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تسلیم کیا، جنہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانا ہمارے معاشرے کی ترقی کی بنیاد ہے اور ان کی قیادت، خاص طور پر نچلی سطح پر، ہماری جامع اور پائیدار ترقی کے لیے بہت اہم ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002E7GT.jpg

 

وزارتی کانفرنس کے آغاز میں ہندوستان کی خواتین اور اطفال کی ترقی اور اقلیتی  امور کی  عزت مآب وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے شرکاء کو ہندوستان کی جی20 صدارت کے بنیادی  قابل توجہ  شعبوں  کی یاد دلائی۔ ان میں تعلیم: خواتین کو بااختیار بنانے کا ایک اہم راستہ، خواتین کی انٹرپرینیورشپ: ایکویٹی اور معیشت کے لیے  ہر حال میں ایک جیت، اورزمینی سطحو ں سمیت تمام سطحوں پر خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کے لیے شراکت داری  کی تشکیل  شامل ہیں۔ تینوں کے لیے ایک ضروری  عنصر ڈیجیٹل شمولیت ہے۔ عزت مآب وزیر نے کہا کہ ہندوستان نے کئی ٹھوس  نتائج حاصل کیے ہیں اور اس کے پاس ممتاز کرنے والے  بہت سے عناصرہیں یعنی  مقامی یا نچلی سطح پر خواتین کی قیادت، جن بھاگداری یا شہریوں کی مصروفیت، اور خواتین اور موسمیاتی تبدیلی کی قوت  پر زور۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00367OC.jpg

ہندوستان نے ایس ٹی ای ایم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تعلیم کی طرف کی جانے والی کوششوں  کا اندازہ لگایا  اور اس کی صدارت کے اہم شراکتوں میں سے ایک میں‘ٹیک اکیوٹی’، ایک ڈیجیٹل شمولیت کاپلیٹ فارم شامل ہے جس کے ذریعے لڑکیاں اور خواتین ڈیجیٹل خواندگی، مالی خواندگی اور دیگر تکنیکی مضامین میں خود کوبا ہنربناسکتی ہیں اورہنر میں ترقی اور دوبارہ ہنر حاصل کر سکتی ہیں۔ جی 20 ممبر ممالک کے تعاون کے ساتھ، 120 سے زیادہ ہندوستانی اور بین الاقوامی زبانوں میں کورسز اس پلیٹ فارم پر دستیاب ہوں گے۔ یہ پلیٹ فارم 10 لاکھ لڑکیوں اور خواتین کی متوقع رسائی کے ساتھ صنفی ڈیجیٹل تقسیم کو حل کرے گا۔ درحقیقت، وزارتی کانفرنس کے دوران، انڈونیشیا کی خواتین کو بااختیار بنانے اور بچوں کے تحفظ کی عزت مآب وزیر محترمہ آئی گستی آیو بن ٹینگ درماوتی نے تعلیم اور ٹیکنالوجی سے متعلقہ تعلیم میں لڑکیوں اور خواتین کی مساوی نمائندگی کو یقینی بنانے کی اہمیت  پرروشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ایک ایسے مستقبل کی کلید ہے جہاں خواتین رہنما معمول ہیں نہ کہ مستثنیٰ۔ وفاقی جمہوریہ برازیل کی حکومت کی نائب وزیر برائے خواتین، محترمہ ماریہ ہیلینا گوریزی نے صنفی تنخواہ  میں فرق  کو کم کرنے کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ہندوستان کی صدارت کے تحت،19، جی20 ممالک کے 149 ماڈل اقدامات کوجی 20 امپاور کے لیے بیسٹ پریکٹسز پلے بک میں شامل کیا گیا ہے، جس سے عوامی اور نجی شعبوں کے لیے دستیاب تمام صنعتوں اور کاروباروں کی بصیرت اور بہترین طریقوں کو نمایاں طور پر بڑھایا گیا ہے۔ پلے بک کو آسانی سے قابل رسائی بنانے کے لیے ڈیجیٹائز کیا گیا ہے۔ پہلے، بیسٹ پریکٹسز پلے بک میں 3 فوکس ایریاز تھے۔ بھارت نے نچلی سطح پر خواتین کی حمایت کے لیے امپاور پلے بک میں ایک نیا باب شامل کیاہے۔

ہر سطح پر خواتین کی قیادت کی اس قدر اہمیت کو خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب اندریور پانڈے نے اجاگر کیا جنہوں نے کہا کہ اس طرح کی قیادت ہندوستان میں ہمیشہ سے رائج ہے کیونکہ ہندوستان کی صدر ایک خاتون ہیں ، ساتھ ساتھ صحت کے محاذ پر کام کرنے والی  اور سیلف ہیلپ گروپ کی ارکان کی وسیع اکثریت  خواتین پر مشتمل ہے۔

پہلی بار،جی20 امپاور کے لیے کے پی آئی ڈیش بورڈ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں میں خواتین کے کردار کو دیکھے گا۔

ہندوستان کی صدارت نے خواتین کی ترقی کو فروغ دینے والے جی20 امپاور‘ وکیلوں’ (سی ای اوز، ایسوسی ایشن کے سربراہوں اور دیگر رہنماؤں پر مشتمل) میں کافی اضافہ کیا ہےاورخواتین کی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ یہ 380 سے بڑھ کر 544 ہو گئے ہیں، جن میں سے 100 نئے اضافے بھارت سے آئے ہیں۔ صنفی مساوات کے عہد بندیوں کو مضبوط کرنے کے لیے جی20 امپاور وکالت کے عہد کو بھی اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

9 جی 20ممالک کی رکاوٹوں پر عبور حاصل کرنے والی خواتین پر  روشنی ڈالنے والی 73 متاثر کن کہانیاں جی20 امپاور ویب سائٹ پراپلوڈ کردی گئی ہیں۔

300,000 سے زیادہ شہریوں کو جن بھاگیداری ایونٹس یا سٹیزن انگیجمنٹ کے ذریعے خواتین کی قیادت میں ترقی کو ظاہر کرنے کے لیے مصروف کیا گیاتاکہ خواتین کمیونٹی لیڈروں، کاریگروں، سیلف ہیلپ گروپس، ایس ایم ایز، کارپوریٹس، اوران تقریبات میں حصہ لینے والی مختلف ریاستوں کے کاروباری اداروں کے ذریعہ انہیں مشغول کیا گیا تاکہ یہ واقعی لوگوں کاجی20 بن سکے۔ ہندوستان کی جی20 کی صدارت کےچیف کوآرڈینیٹر، جناب ہرش وردھن شرنگلا نے واکتھون سے لے کر فلیش موبس تک شہریوں کی مصروفیت کے لیے وسیع پیمانے پر اختراعات کے ساتھ ساتھ وسیع شراکت داریوں اور اشتراک کی گئی کہانیوں پر روشنی ڈالی۔

ڈبلیو 20 مصروفیت گروپ نے موسمیاتی تبدیلی کی لچک میں خواتین کے کردار پر زور دیا اور اس کے لیے پہلے جواب دہندگان کا فریم ورک تیار کیا گیا ہے۔ یہ ہندوستان کے مشن لائف یا لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ سے ہم آہنگ ہے۔ جیسا کہ ہندوستان کے عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے روشنی ڈالی، خواتین مشن لائیف کی برانڈ ایمبیسیڈر ہیں کیونکہ وہ مثال کے طور پر روایتی دانشمندی کی بنیاد پر کچرے کو کم کرتی ہیں، دوبارہ استعمال کرتی ہیں، ری سائیکل کرتی ہیں اور دوبارہ  بامقصد بناتی ہیں۔

وزارتی کانفرنس کے ایک حصے کے طور پر منعقدہ دوطرفہ میٹنگوں میں،جی20 ممالک نے پوشن ٹریکر کے لیے تعریف کا اظہار کیاجوکہ ایک منفردآئی سی ٹی پلیٹ فارم ہےجس سے تقریباً 100 ملین رجسٹرڈ مستفید افراد کے لیے غذائیت کی خدمات اور ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کی نگرانی کے لیے ایک گورننس ٹول کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔جس میں 1.4 ملین آنگن واڑی مراکز میں حاملہ خواتین ، دودھ پلانے والی مائیں،6 سال سے کم عمر کے بچے اور نوعمر لڑکیاں شامل ہیں۔ایک  زمین، ایک خاندان اور ایک مستقبل کے ہندوستان کے جی20 کے نعرے کے مطابق، ہندوستان نے ایک صحت مند کل کو تیار کرنے کے لیے غذائیت اور ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال کے شعبے میں پوشن ٹریکر کے مقامی ایپلی کیشنز کو تیار کرنے کے لیے جی20 ممالک کی مدد کرنے کے لیے آمادگی ظاہر کی۔

وزارتی کانفرنس میں، ہندوستان کی صدارت میں منعقد ہونے والی پچھلی جی20 امپاور اورڈبلیو20 میٹنگوں کے ساتھ، ثقافتی پرفارمنس، گھومنے پھرنے اور کھانوں کے طریقوں کو احتیاط سے تیار کیا گیا تاکہ ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے، روایات اور تاریخ کو ظاہر کیا جا سکے۔ خواتین کی قیادت میں ہونے والی ترقی کو دکھانے کے لیے نمائشوں کا انعقاد کیا گیا۔ خواتین کمیونٹی لیڈروں، کاریگروں، سیلف ہیلپ گروپس اور مختلف ریاستوں کے کاروباریوں نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ اپنی مصنوعات کی نمائش کی۔

وزارتی کانفرنس کے ایک حصے کے طور پر، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری (سی آئی آئی) کے اشتراک سے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کی طرف سے منعقد کی گئی ایک نمائش کا افتتاح عزت مآب وزیر برائے خواتین اور بچوں کی ترقی اور اقلیتی امور، ہندوستان،  جس میں محترمہ اسمرتی ایرانی  زوبن نے کیا۔جس میں گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر بھائی پٹیل مہمان خصوصی تھے۔نمائش کا عنوان ‘انڈیا@75- خواتین کا تعاون’تھا۔جس کی توجہ دستکاری میں خواتین، ہیلتھ میں خواتین،تجارت اور معیشت میں خواتین ، اسٹیم، سائنس اور ٹیکنالوجی  میں خواتین ، ٹذائیت اور خوراک میں خواتین ، تعلیم اور مہارت میں خواتین، کھیلوں میں خواتین، دفاعی خدمات میں خواتین، اور پدم ایوارڈیافتہ افراد کی نمائش پر مرکوز تھا۔ ان شعبوں میں خواتین کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے کے لیے اختراعی انامورفک مواد کا استعمال کیا گیاتھا۔

خواتین کی زیرقیادت ترقی ،رہنما روشنی کے طور پر، ہندوستان کی جی20 صدارت نے خواتین کے لیے تعلیم، کاروباری، ٹیکنالوجی، مالیات اور اس سے آگے کے مسائل کے حل کا خاکہ پیش کیا۔ شراکت داریوں کو مضبوط کیا گیا، ذہنیت بدلی گئی، اور دوستی، اتفاق رائے اور ٹیم ورک کے ذریعے پالیسیاں تبدیل ہوئیں۔

صنفی مساوات کو‘‘ہمارے وقت کا سب سے بڑا انسانی حقوق کا چیلنج’’ کہا گیا ہے، اور اپنی صدارت کے ذریعے، ہندوستان نے اس چیلنج سے نمٹنے میں جی20 کے کردار کو آگے بڑھایا۔ اس کی میراث ایک صدارت کے ذریعے معیشت اور معاشرے کی تمام سطحوں پر خواتین کی شراکت کو فعال کرنے میں مضمر ہے جو نہ صرف خواتین بلکہ انسانیت کی بہتری کے لیے ‘ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے لیے جامع ، فیصلہ کن اور کارروائی پر مبنی ہے۔

خواتین کی زیرقیادت ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ذمہ داری اب برازیل کے پاس جاتی ہے۔ اپنے بنیادی طور پر اتفاق رائے اور تعاون کے ساتھ، ہندوستان کی صنفی مساوی پالیسیوں اور مطلوبہ اقدامات کی میراث جس نے خواتین کو ترقی کے ثمرات کے غیر فعال وصول کنندہ ہونے کے بجائے ترقی اور ترقی کے معمار کے طور پر دوبارہ تصور کیا ہے، مثبت تبدیلی کی ترغیب دیتی رہے گی۔

وزیر اعظم ہند کے مکمل خطاب کے لیےیہاں کلک کریں۔

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1944919

https://pib.gov.in/PressReleseDetail.aspx?PRID=1944922

 

*************

ش ح۔  ا ک ۔م ش

(U-9361)



(Release ID: 1956414) Visitor Counter : 110


Read this release in: English , Hindi , Gujarati , Tamil