عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ‘‘بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری’’ تقسیم ہند کے بعد خطے میں ایک وسیع اور گہری کنیکٹویٹی  کی بحالی کے لیے ہندوستان کی کوشش کو پورا کرتی ہے


وزیر اعظم نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بہتر کنیکٹویٹی سے نہ صرف تجارت میں اضافہ ہوتا ہے، بلکہ یہ بڑھتے ہوئے اعتماد کا ذریعہ بھی بنتا ہے

یہ پاکستان کی جانب سے زمین تک رسائی سے انکار اور خطے میں چین کے مبینہ رابطے کے ڈیزائن کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرے گا

‘‘لہٰذا، ہندوستان نے ایک راستہ تلاش کیا ہے جس کے ذریعے وہ نہ صرف معاشی وجوہات کی بنا پر دنیا کے ساتھ جڑے گا، بلکہ عالمی برادری کے درمیان زیادہ ہم آہنگی کی وجوہات سے بھی جڑے گا’’: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جی 20 دہلی اعلامیہ بغیر کسی ٹال مٹول کے اور معقول طریقے سے متنازعہ مسائل سے نمٹتا ہے

عالمی بایو ایندھن اتحاد اور افریقی یونین کا جی20 میں داخلہ ہندوستان کی جی20 صدارت کے تحت اہم کامیابیاں ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 10 SEP 2023 7:21PM by PIB Delhi

میڈیا کو حال ہی میں ختم ہونے والی جی20 انڈیا چوٹی کانفرنس اور جی20 نئی دہلی لیڈروں کے اعلامیہ کے نتائج کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ نیز وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، خلا اور ایٹمی توانائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے تقسیم ہند کے بعد ہندوستان کے خطے میں ایک وسیع اور گہری کنیکٹویٹی کی بحالی کے لئے مجوزہ ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی) کا خصوصی تذکرہ کیا اور کہا کہ ‘‘جی 20 بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی کوریڈور’’ کو دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی جانب سے زمین تک رسائی سے انکار اور خطے میں چین کے مبینہ کنیکٹویٹی کے ڈیزائن کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کو دور کرے گا۔

انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ ‘‘ذاتی طور پر یہ مجھے فوری طور پر تقسیم ہند سے پہلے کے ‘کابلی والا’ دنوں میں لے گیا’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019M2X.jpg

بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری ( آئی ایم ای سی) پر ایک مفاہمت نامے پر دستخط کا اعلان گزشتہ روز نئی دہلی میں جی20 چوٹی کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ عالمی بنیادی ڈھانچہ اور سرمایہ کاری کے لئے شراکت داری (پی جی آئی آئی) اور بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری ( آئی ایم ای سی) کے ساتھ ایک خصوصی تقریب کی مشترکہ صدارت کرنے کے بعد کیا۔

بھارت-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری ( آئی ایم ای سی) ایک مشرقی راہداری پر مشتمل ہے جو ہندوستان کو خلیجی علاقے سے جوڑتا ہے اور خلیجی خطے کو یورپ سے جوڑنے والا شمالی کوریڈور ہے۔ اس میں ریلوے اور شپ ریل ٹرانزٹ نیٹ ورک اور روڈ ٹرانسپورٹ روٹس شامل ہوں گے۔

آئی ایم ای سی پر ایم او یو پر ہندوستان، یو ایس اے، سعودی عرب،یو اے ای، یورپی یونین، اٹلی، فرانس اور جرمنی نے دستخط کئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025SZQ.jpg

وزیر اعظم مودی کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بہتر رابطے سے نہ صرف تجارت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ یہ بڑھتے ہوئے اعتماد کا ذریعہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ای سی پاکستان اور چین کے اپنے ڈیزائن کی طرف سے پیدا کی گئی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد کرے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا،‘‘لہٰذا، ہندوستان نے ایک راستہ تلاش کیا ہے جس کے تحت وہ نہ صرف اقتصادیات کی وجہ سے جڑے گا، بلکہ عالمی برادری کے درمیان زیادہ ہم آہنگی کی وجہ سے بھی جڑے گا۔’’

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جی 20 دہلی اعلامیہ میں یوکرین جیسے متنازعہ مسائل کے ساتھ ‘‘بغیر ڈھٹائی اور انتہائی معقول طریقے سے’’ نمٹا گیا ہے۔

‘‘اعلانیہ تسلیم کرتا ہے کہ جی20 مینڈیٹ اقتصادی تعاون کے ایک فورم کے طور پر کام کرنا ہے، لیکن ساتھ ہی، چونکہ جنگ کے نتیجے میں معاشی بدحالی پیدا ہوتی ہے،‘‘ ہم جنگوں اور دنیا بھر میں تنازعات کے بے پناہ انسانی مصائب اور منفی اثرات کو گہری تشویش کے ساتھ نوٹ کرتے ہیں’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ISUN.jpg

مرکزی وزیر نے کہا کہ عالمی بایو ایندھن اتحاد کی قیادت ہندوستان، برازیل اور ریاستہائے متحدہ، بایو ایندھن کے سرکردہ پروڈیوسروں اور صارفین کے طور پر کرے گا، 2070 تک ہندوستان کے ایم ڈی جی کے اہداف کو حاصل کرنے میں کافی مدد کرے گا۔

جی20 میں افریقی یونین کی شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ نئی دہلی سربراہی اجلاس یہ ظاہر کرتا ہے کہ ‘‘آج دنیا وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے جو جی20 کو جی 21 میں تبدیل کرنے کے لیے تاریخ میں نیچے چلا گیا ہے۔’’

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا،‘‘انھوں نے ایک قوم کے طور پر ہندوستان کا کردار قائم کیا ہے جس کی قیادت اب نہیں کی جائے گی، لیکن وہ قیادت کرنے کے لیے تیار ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004VPKC.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ جی20 کی ہندوستان کی صدارت جامع، مواد سے بھرپور اور بڑے پیمانے پر تھی۔

انہوں نے کہا کہ ‘‘جی 20،60 شہروں میں پھیلا ہوا تھا اور 220 سے زائد اجلاس منعقد ہوئے ہیں۔’’

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 9335)


(Release ID: 1956227) Visitor Counter : 190