نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
ٹارگٹ اولمپک پوڈیم اسکیم(ٹاپس) اور کھیلو انڈیا اسکیم کے استفادہ کنندگان کھلاڑی اِکتیسویں عالمی یونیورسٹی کھیلوں میں چمک رہے ہیں
Posted On:
04 AUG 2023 5:58PM by PIB Delhi
ہندوستان نے 4 کھیلوں میں کل 23 تمغے جیتے ہیں، جس میں سب سے زیادہ تمغے نشانے بازی سے آئے ہیں۔ منعقدہ کئے جارہے ورلڈ یونیورسٹی گیمز( 3 اگست ) سے کے آدھے پڑاؤ تک ہندوستان نے نشانے بازی میں 8 طلائی تمغوں سمیت14 تمغے جیتے ہیں۔ نشانے بازی کے بعد تیر اندازی میں سب سے زیادہ7 تمغے اور جوڈو اور ایتھلیٹکس میں1- 1 تمغہ شامل ہے۔
ان 23 تمغوں میں سے 14 تمغے کھیلو انڈیا ایتھلیٹس کی طرف سے آئے ہیں، جب کہ شوٹنگ کے تمام تمغے (14) ٹارگٹ اولمپک پوڈیم ا سکیم (ٹی او پی ایس ) ایتھلیٹس نے جیتے ہیں اور ہندوستان کے سب سے زیادہ تمغے ایک فرد کے ذریعہ حاصل کیے گئے ہیں (4، بشمول 3 گولڈ) ٹاپس شوٹر ایشوری پرتاپ سنگھ تومر سے آرہے ہیں۔
اس کے علاوہ، یہ بھی واضح رہے کہ کھیلو انڈیا کے ایتھلیٹ آرچر امن سینی نے ہندوستان کو 3 تمغے جتوانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ٹیم انڈیا کی مشترکہ کارکردگی کے نتیجے میں ہندوستان ایونٹ کے پہلے 5 دنوں تک تمغوں کی فہرست میں ٹاپ 5 پوزیشن پر ہے۔
ان کی مشترکہ کوشش نے پہلے ہی ایونٹ میں ہندوستان کی اب تک کی بہترین کارکردگی کو یقینی بنا دیا تھا اور اس سے پہلے 2015 کے یونیورسٹی گیمز میں 5 تمغے جیتے تھے۔
1959 میں ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے آغاز کے بعد سے، ہندوستان نے 2019 یونیورسٹی گیمز (ورلڈ یونیورسٹی گیمز کا 30 واں ایڈیشن) تک کل 18 تمغے جیتے ہیں۔ تاہم، حال میں چل رہے ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے 31 ویں ایڈیشن میں، ہندوستان اب تک (3 اگست) تک کل 23 تمغے حاصل کرچکا ہے ۔
کھیلوں انڈیا کے کل 71 موجودہ ایتھلیٹس ان کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں اور تیراندازی ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن، تلوار بازی، جوڈو، شوٹنگ، تیراکی، ٹیبل ٹینس اور والی بال سمیت کئی طرح کے کھیلوں میں نمائندگی کرتے ہیں ۔ ان میں جانے مانے نام ہے ۔ تلیکا مان، کامن ویلتھ گیمز 2022 میں جوڈو میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی، سری ہری نٹراج، ٹوکیو اولمپیئن تیراک کے اورساتھ ہی ہندوستانی شوٹنگ کے جڑواں بھائی ادھیویر اور وجے ویر سدھو ہیں۔
کھیلو انڈیا اسکیم ایک خصوصی سرکاری فنڈنگ پروگرام ہے جس کا مقصد ہندوستان میں کھیلوں کے ٹیلنٹ کی شناخت اور ان کی پرورش کرنا ہے۔ حالیہ برسوں میں یہ اسکیم بہت کامیاب رہی ہے، اور جن کھلاڑیوں کو ورلڈ یونیورسٹی گیمز کے لیے منتخب کیا گیا ہے وہ ملک کے بہترین نوجوان ہنر مندوں میں سے ہیں۔
سری ہری گزشتہ برسوں میں کھیلو انڈیا یوتھ گیمز اور کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز دونوں میں شریک رہا ہے۔ منو بھاکر نے بھی کھیلو انڈیا عمر گروپ کے دونوں ٹورنامنٹس میں حصہ لیا ہے۔
ورلڈ یونیورسٹی گیمز کھیلو انڈیا کے کھلاڑیوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک بڑا بین الاقوامی کھیلوں کا پلیٹ فارم ہے اور اس سال کے شروع میں اتر پردیش میں منعقدہ کھیلو انڈیا یونیورسٹی گیمز میں حصہ لینے والے بہت سے کھلاڑی بھی مقابلے میں شامل رہے ہیں۔
نوجوان کھلاڑی دنیا بھر کے چند بہترین نوجوان ایتھلیٹس سے مقابلہ کر رہے ہیں، اور مقابلے میں اپنی شناخت بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
*************
ش ح۔ ش ت۔ رض
U. No.9156
(Release ID: 1954578)
Visitor Counter : 100