زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے ایف آئی سی سی آئی، سی آئی آئی اور پی ایچ ڈی سی سی آئی کے اشتراک سے آج یہاں "کاشتکاروں کے فائدے کے لیے ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کے امکانات کو بروئے کار لانے " کے موضوع پر ایک قومی کانکلیو منعقد کیا
قومی کانکلیو کا مقصد ہندوستان میں ایگری اسٹارٹ اپس کے لیے جامع معاونت کے نظام پر تبادلہ خیال کرنا اور ان کی شناخت کرنا ہے جو اختراع، پائیداری، اور منفعت کو فروغ دیں گے اور ان کے طریقہ ٔکار کو کسانوں کے لیے قابل رسائی بنائیں گے
اس کانکلیو میں چیلنجوں پر قابو پانے، ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے، اور زرعی اسٹارٹ اپ کو بااختیار بنانے اور زرعی شعبے میں مثبت اثرات مرتب کرنے کے لیے مارکیٹ کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی حکمت عملیوں کی بھی تلاش کی گئیں
Posted On:
31 AUG 2023 8:10PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت نے ایف آئی سی سی آئی ،سی آئی آئی اور پی ایچ ڈی سی سی آئی کے اشتراک سے آج یہاں "کاشتکاروں کے فائدے کے لیے ایگری ٹیک اسٹارٹ اپس کے امکانات کو بروئے کارلانے "، کے موضوع پر ایک قومی کانکلیو کا انعقاد کیا۔ سکریٹری جناب منوج آہوجا، ایڈیشنل سکریٹری، جناب فیض احمد قدوائی، جوائنٹ سکریٹری (آر کے وی وائی)، جناب آشیش کمار سریواستو اور جوائنٹ سکریٹری (توسیع)، سیموئل پروین کمار کے ساتھ زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے دیگر سینئر افسران اور ایف آئی سی سی آئی ،سی آئی آئی اور پی ایچ ڈی سی سی آئی کے نمائندوں نے کنکلیو میں شرکت کی۔
اس کانکلیو کا مقصد، ہندوستان میں ایگری اسٹارٹ اپس کے لیے جامع معاونت کے نظام پر تبادلہ خیال اور ان کی شناخت کرنا تھا جو اختراع، پائیداری اور منفعت اور افادیت کو فروغ دیں گے اور ان کےطریقۂ کار کو کسانوں کے لیے قابل رسائی بنائیں گے۔ اس کانکلیو میں چیلنجوں پر قابو پانے، ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے، اور زرعی اسٹارٹ اپ کو بااختیار بنانے اور زرعی شعبے میں مثبت اثر ڈالنے کے لیے مارکیٹ کے مواقع اور امکانات سے فائدہ اٹھانے کے لیے حکمت عملیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ایف آئی سی سی آئی نے دو خصوصی اجلاس کا انعقاد کیا۔ اجلاس ایک موضوع تھا "ریاستی حکومتوں کے ساتھ شراکت میں ایگری ٹیک کے لیے ماحولیاتی نظام کو فعال کرنے میں ریاستی حکومت کا اہم کردار" ۔ اس اجلاس میں ریاستی سطح پر اسٹارٹ اپس کو درپیش چیلنجوں پر تبادلہ ٔ خیال کیا گیا اور اس بارے میں سفارشات پیش کی گئیں کہ ریاستی حکومتیں ان پر قابو پانے کے لیے ایک فعال ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں کس طرح مدد کرسکتی ہیں۔ اہم سفارشات میں شامل ہیں: ایک جامع زرعی اختراعی ایکو نظام : ایک ایگ ہب بنانا، ایگری ڈیٹا مینجمنٹ فریم ورک (2023)، ریاستی حکومتوں کے اندر اسٹارٹ اپس کے لیے ایک نوڈل ایجنسی قائم کرنا، معلومات کے ذخیرے کے ساتھ اسٹارٹ اپ پورٹل تیار کرنا، علم اور چیٹ بوٹ کی سہولت کے ساتھ اسکیمیں وغیرہ۔ اسٹارٹ اپ انڈیامیں زراعت کے آغاز کے بارے میں معلومات کے ساتھ خصوصی ویب سائٹ کو شامل کیا جاسکتا ہے ۔
اجلاس دو کا موضوع تھا ‘‘ ایگ ٹیگ میں ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے کو فعال کرنا: سرکاری ڈیجیٹل اشیاء اور سامان کے ذریعے زرعی اسٹارٹ اپس تک ڈیٹا تک رسائی کو فعال کرنا’’۔اجلاس کی چند سفارشات میں حکومت کی طرف سے بنیادی ڈیٹا کو ساجھا کیاجانا شامل تھا، جہاں نجی شعبہ بھی اپناتعاون کرسکتے ہیں، کسانوں کے ڈیٹا اور زرعی اراضی کے ریکارڈ (جیو ریفرنسنگ اور فارم باؤنڈریز)، ڈیٹا کی تشہیر کے لیے طریقۂ کار وضع کرنا، سرکاری خریداری سے متعلق ڈیٹا جیسے ویلیو چین طریقۂ کار کو رہنما اصولوں وضوابط کے ساتھ مربوط کیا جاسکتا ہے جب کہ ریاستی حکومت کی شرکت کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔
سی آئی آئی نے "کاشتکاروں کے لیے عملی طریقۂ کار میں اختراعی تصورات کے تغیر کی غرض سے اسٹارٹ اپ انکیوبیشن ایکونظام کو بااختیار بنانے" کے موضوع کے تحت ایک خصوصی اجلاس کا انعقاد کیا۔ اس اجلاس میں اسٹارٹ اپس اور انکیوبیٹرز کے درمیان ہم آہنگی اور ہم آہنگی کے نقطہ نظر پر بڑے پیمانے پر غور کیا گیا، جس میں زرعی اقتصادیات میں مثبت نتائج کو نمایاں طور پر بڑھانے اور ٹیکنالوجی کے نفاذ کے آخری مراحل کے دوران کسانوں کے ساتھ براہ راست رابطہ قائم کرنے کے طریقہ ٔ کار پر زور دیا گیا۔
پی ایچ ڈی سی سی آئی نے ‘‘ ایگری ٹیگ طریقہ ٔ کار کو کسانوں کے لیے قابل رسائی بنانے کے لیے سماجی اختراعات’’ کے موضوع پر ایک اجلاس کا انعقاد کیا۔ پینل میں شامل شرکاء نے محسوس کیا کہ کسان کو اختراعی عمل کے مرکز میں رکھنے کی ضرورت ہے۔ سپلائی نظام اور اشیاء پر مرکوز اختراعات نے کسانوں کو اپنانے میں آسانی اور تکنیکی سرمایہ کاری پر آر او آئی پر غور نہیں کیا ہے۔ مانگ/ضرورت کے لحاظ سے اختراعی ماحولیاتی نظام تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
اس کے ساتھ ہی،سی آئی آئی کی جانب سے ‘‘اسٹارٹ اپ ایکونظام کو تقویت باہم پہنچانے کے لیے معاون پالیسی ’’ کے موضوع کے تحت ایک تکنیکی اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے زرعی اسٹارٹ اپس کی مدد کے لیے وضع کی گئی پالیسیوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ یہ پالیسیاں ان کے ہموار آغاز، جلد ترقی، اور کامیاب کارروائیوں میں سہولت بہم پہنچانے کے لیے بنائی گئی ہیں۔
پی ایچ ڈی سی سی آئی کی جانب سے "ایگری ٹیک اختراعات اور ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے میں سماجی نیٹ ورکس کا کردار" کے موضوع پر ایک تکنیکی اجلاس بھی منعقد کیا گیا۔پینل میں شامل ارکان نے محسوس کیا کہ اسٹارٹ اپس اور ایف پی اوز کے لیے زرعی شعبے میں زبردست مواقع اور گنجائش موجود ہیں جو اختراعات اور پائیدار کاروباری ماڈلز کے ذریعے چھوٹے کسانوں کی زندگیوں میں یکسر تبدیلی لاسکتے ہیں۔
کانکلیو کے دوران ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا جہاں مختلف اسٹارٹ اپس نے اپنی اختراعی مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی نمائش کی۔ اس موقع پر 250 سے زائد شرکاء نے کانکلیو میں شرکت کی۔
******
ش ح ۔ ع م۔ ج ا
U. No.9068
(Release ID: 1953952)
Visitor Counter : 128