بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
ملک میں ٹیکنالوجی کے مراکز
Posted On:
07 AUG 2023 3:34PM by PIB Delhi
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیوں یعنی مائیکرو،اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز(ایم ایس ایم ای)کی وزارت، حکومت ہند نے 1967 سے 1999 کے درمیان18 ٹکنالوجی مراکز (ٹی سیز)قائم کیے جنہیں پہلے ٹول رومز (10عدد)اور ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ سینٹرز(8عدد)کے نام سے جانا جاتا تھا۔ ان کا تعلق جنرل انجینئرنگ، آٹومیشن، ہینڈ ٹولز، پلاسٹک، آٹو پارٹس، الیکٹریکل اور الیکٹرانکس، فورجنگ اور فاؤنڈری،اسپورٹس گُڈس چمڑے اور جوتے، خوشبو اور ذائقے وغیرہ کے شعبوں سے تھا، جوایم ایس ایم ایز اور صنعتوں کی،ڈیزائن،ڈیولپمنٹ اور ٹولز مینوفیکچرنگ، ڈائز، مولڈز، جیگس اور فکسچرس وغیرہ کے کاموں میں مدد کرتے تھے۔ ٹی سیزملازمت کے کام، درست پیداوار اور تکنیکی مشاورت میں بھی ایم ایس ایم ایز کی مدد کرتے ہیں۔(ان 18ٹی سیز کی فہرست ضمیمہ 1 اےمیں منسلک ہے)
ان ٹی سیز کے بنیادی مقاصد ملک میں صنعتوں، خاص طور پر ایم ایس ایم ایز کی مدد کرنا ہیں:
- اعلیٰ درجے کی مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیز تک رسائی فراہم کرنا؛
- ٹیکنالوجی کی ترقی میں افرادی قوت کی مہارت؛
- ایم ایس ایم ایز کو تکنیکی اور کاروباری مشاورتی مدد فراہم کرنا۔
ایم ایس ایم ایزکی خدمت میں موجودہ 18ٹی سیز کی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے، ملک بھر میں مزید ٹیکنالوجی مراکز (ٹی سیز)قائم کرکے ٹی سیز کے نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کی سخت ضرورت محسوس کی گئی۔ اس کے مطابق، ٹیکنالوجی سینٹر سسٹمز پروگرام (ٹی سی ایس پی) کے تحت، ملک بھر میں 15 نئے ٹیکنالوجی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں(فہرست ضمیمہ بی میں منسلک ہے)۔
1967 سے 1999 کے درمیان ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ملک بھر میں18 ٹیکنالوجی مراکز (ٹی سیز)قائم کیے تھے۔ مزیدیہ کہ ٹیکنالوجی سینٹر سسٹمز پروگرام (ٹی سی ایس پی)کے تحت 15 نئے ٹیکنالوجی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ تاہم ہندوستان بھر میں33ٹی سیز کے بڑھے ہوئے نیٹ ورک کے باوجود بڑی تعداد میں ایم ایس ایم ایز کو خدمات میسر نہیں ہو پائیں گی۔ لہذا ٹیکنالوجی مراکز کی رسائی کو مزید بڑھانے کے لیے20 نئے ٹی سیزاور 100 توسیعی مراکز کے قیام کے لیے کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی امور (سی سی ای اے)کی جانب سے’’نئے ٹیکنالوجی مراکز / توسیعی مراکز کے قیام‘‘کی اسکیم کو منظوری دی گئی۔
ٹیکنالوجی سینٹرز(ٹی سیز)کے قیام کے دوران حکومت کو درپیش چیلنجز درج ذیل ہیں:
- ٹی سیز کے قیام کے لیےریاستی حکومت کی طرف سے زمین کے الاٹمنٹ میں تاخیر؛
- تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے مختلف مقامی حکام کی جانب سے قبل از تعمیراتی منظوری جیسے ماسٹر پلان کی منظوری، قیام کے لیے رضامندی وغیرہ حاصل کرنے میں تاخیر؛
- کووڈ-19کی وجہ سے، عالمی ویلیو چین متاثر ہوا، جس کے نتیجے میں ٹی سی ایس پی کے تحت نئے اور موجودہ ٹی سی پر مشینوں کی فراہمی میں تاخیر ہوئی۔
- کووڈ -19پھیلنے اور اس کے بعد لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف مقامات پر سول کام متاثر ہوا؛
- حتمی مشینوں کی تیاری کے لیے درکار مختلف پرزے درآمد کیے جانے تھے اور بندرگاہ پر شپ منٹس کی طویل کلیئرنس کی وجہ سے وقت پر ایسا نہیں ہو سکا۔ اس سے حتمی مشینوں کی تیاری اور سائٹس پر حتمی ترسیل میں بھی تاخیر ہوئی تھی۔
ٹیکنالوجی سینٹر سسٹمز پروگرام (ٹی سی ایس پی)کے تحت15 نئے ٹیکنالوجی مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ فہرست ضمیمہ بی میں منسلک ہے، جس میں ہر ٹی سی کے مقامات اور تخمینی سرمایہ کاری کا ذکر کیا گیا ہے۔
ضمیمہ-اے
ٹیکنالوجی مراکز کی فہرست
نمبر شمار
|
ٹیکنالوجی کے مراکز
|
ریاست
|
|
سنٹرل ٹول روم اینڈ ٹریننگ سینٹر(سی ٹی ٹی سی) بھونیشور
|
اوڈیشہ
|
|
انڈو ڈینش ٹول روم (آئی ڈی ٹی آر) جمشید پور
|
جھارکھنڈ
|
|
سینٹرل ٹول روم اینڈ ٹریننگ سینٹر(سی ٹی ٹی سی) کولکاتہ
|
مغربی بنگال
|
|
ٹول روم اینڈ ٹریننگ سینٹر(ٹی آر ٹی سی) گوہاٹی
|
آسام
|
|
انڈو جرمن ٹول روم (آئی جی ٹی آر) اورنگ آباد
|
مہاراشٹر
|
|
انڈو جرمن ٹول روم (آئی جی ٹی آر)اندور
|
مدھیہ پردیش
|
|
انڈو جرمن ٹول روم (آئی جی ٹی آر)احمد آباد
|
گجرات
|
|
سنٹرل ٹول روم (سی ٹی آر)لدھیانہ
|
پنجاب
|
|
سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ہینڈ ٹولز(سی آئی ایچ ٹی) جالندھر
|
پنجاب
|
|
سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ٹول ڈیزائن، حیدرآباد
|
تلنگانہ
|
|
انسٹی ٹیوٹ فارڈیزائن آف الیکٹریکل میزرنگ انسٹرومنٹس (آئی ڈی ای ایم آئی) ممبئی
|
مہاراشٹر
|
|
الیکٹرانکس سروس اینڈ ٹریننگ سینٹر، رام نگر
|
اتراکھنڈ
|
|
پروسیس اینڈ پروڈکٹ ڈیولپمنٹ سینٹر (پی پی ڈی سی) آگرہ
|
اتر پردیش
|
|
پروسیس اینڈ پروڈکٹ ڈیولپمنٹ سینٹر(پی پی ڈی سی)میرٹھ
|
اتر پردیش
|
|
سنٹرل فٹ ویئر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ(سی ایف ٹی آئی) آگرہ
|
اتر پردیش
|
|
سنٹرل فٹ ویئر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ(سی ایف ٹی آئی) چنئی
|
تمل ناڈو
|
|
خوشبو اور ذائقہ کی ترقی کا مرکز(ایف ایف ڈی سی) قنوج
|
اتر پردیش
|
|
مرکز برائے ترقی شیشے کی صنعت(سی ڈی جی آئی)فیروز آباد
|
اتر پردیش
|
ضمیمہ بی
ٹی سی ایس پی کے تحت ٹیکنالوجی مراکز (ٹی سیز)کی تفصیلات
نمبر شمار
|
مقام
|
ریاستیں
|
شعبہ
|
ڈی پی آر ویلیوکروڑ میں
|
|
دُرگ
|
چھتیس گڑھ
|
جنرل انجینئرنگ
|
110.56
|
|
پٹنہ
|
بہار
|
جنرل انجینئرنگ
|
145.06
|
|
بھیواڑی
|
راجستھان
|
آٹو اور آٹو اجزاء
|
129.12
|
|
بدی
|
ہماچل پردیش
|
جنرل انجینئرنگ
|
102.31
|
|
روہتک
|
ہریانہ
|
جنرل انجینئرنگ
|
128.70
|
|
بنگلورو
|
کرناٹک
|
ای ایس ڈی ایم
|
129.50
|
|
پڈوچیری
|
پڈوچیری
|
ای ایس ڈی ایم
|
121.57
|
|
امپھال
|
منی پور
|
خوشبو اور ذائقے
|
48.77
|
|
سری پرمبدور
|
تمل ناڈو
|
جنرل انجینئرنگ
|
197.26
|
|
گریٹرنوئیڈا
|
اترپردیش
|
ای ایس ڈی ایم
|
145.43
|
|
ستار گنج
|
اتراکھنڈ
|
آٹو اور آٹو اجزاء
|
122.49
|
|
وشاکھاپٹنم
|
آندھرا پردیش
|
جنرل انجینئرنگ
|
133.28
|
|
بھوپال
|
مدھیہ پردیش
|
جنرل انجینئرنگ
|
121.71
|
|
کانپور
|
اترپردیش
|
جنرل انجینئرنگ
|
110.20
|
|
کوچی (ارناکولم)
|
کیرالہ
|
جنرل انجینئرنگ
|
111.35
|
یہ بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی کمپنیوں کے وزیر مملکت جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
************
ش ح۔ م م۔ن ع
(U: 9035)
(Release ID: 1953799)
Visitor Counter : 112