ریلوے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹرینوں میں حفاظت  کو بہتر بنانے  کےلئے بھارتی ریلوے کے ذریعہ کئے گئے اقدامات

Posted On: 09 AUG 2023 4:35PM by PIB Delhi

ٹرینوں میں حفاظت  کو بہتر بنانے کےلئے  بھارتی ریلوے کی جانب سے مندرجہ ذیل اقدامات کئے گئے ہیں:

  1. راشٹریہ ریل سنرکشا کوش (آر آر ایس کے) کو 2017-18 میں اہم حفاظتی اثاثوں کی تبدیلی/ تجدید/ اپ گریڈیشن کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، جس میں پانچ سالوں کے لیے 1 لاکھ کروڑ کا فنڈ  ہے۔ 2017-18 سے 2021-22 تک،آر آر ایس کے  کے کاموں پرمجموعی طورپر  1.08 لاکھ کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔
  2. 31.05.2023 تک 6427 اسٹیشنوں پر پوائنٹس اور سگنلز کے مرکزی آپریشن کے ساتھ الیکٹریکل/الیکٹرانک انٹر لاکنگ سسٹم فراہم کیے گئے ہیں تاکہ انسانی ناکامی کی وجہ سے ہونے والے حادثوں کو روکا  جا سکے۔
  3. ایل سی  گیٹس پر حفاظت کو بڑھانے کے لیے 31.05.2023 تک 11093 لیول کراسنگ گیٹس پر لیول کراسنگ (ایل سی ) گیٹس کی انٹر لاکنگ فراہم کی گئی ہے۔
  4. 31.05.2023 تک 6377 اسٹیشنوں پر برقی ذرائع سے ریل کی پٹری کی نگرانی  کے لیے حفاظت کو بڑھانے کے لیے اسٹیشنوں کی مکمل ٹریک سرکٹنگ فراہم کی گئی ہے۔
  5. سگنلنگ کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے لازمی خط و کتابت کی جانچ، تبدیلی کے کام کا پروٹوکول، تکمیلی ڈرائنگ کی تیاری وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
  6. پروٹوکول کے مطابق ایس اینڈ ٹی  آلات کے منقطع اور دوبارہ کنکشن کے نظام پر دوبارہ زور دیا گیا ہے۔
  7. لوکو پائلٹس کی چوکسی کو یقینی بنانے کے لیے تمام لوکوموٹیوز ویجیلنس کنٹرول ڈیوائسز (وی سی ڈی) سے لیس ہیں۔
  8. ستون  پر ریٹرو ریفلیکٹیو سگما بورڈ فراہم کیے جاتے ہیں جو کہ برقی علاقوں میں سگنل سے پہلے دو او ایچ ای  ستون  پر واقع ہوتا ہے تاکہ عملے کو آگے سگنل کے بارے میں خبردار کیا جا سکے جب دھند کے موسم کی وجہ سے حد بصارت  کم ہو۔
  9. دھند سے متاثرہ علاقوں میں لوکو پائلٹس کو ایک جی پی ایس  پر مبنی فوگ سیفٹی ڈیوائس (ایف ایس ڈی ) فراہم کی جاتی ہے جو لوکو پائلٹس کو قریب آنے والے نشانات جیسے سگنلز، لیول کراسنگ گیٹس وغیرہ کا فاصلہ جاننے کے قابل بناتی ہے۔
  10. جدید ٹریک ڈھانچہ جس میں 60 کلو گرام، 90 الٹیمیٹ ٹینسائل سٹرینتھ (یو ٹی ایس ) ٹرینیں، پری  اسٹریسڈ کنکریٹ سلیپر (پی ایس سی) نارمل/وائیڈ بیس سلیپرز کے ساتھ لچکدار جوڑ، پی ایس سی  سلیپرز پر فین شیپ لے آؤٹ ٹرن آؤٹ، گرڈر برجز پر اسٹیل چینل/ایچ -بیم سلیپرز استعمال کیے جاتے ہیں۔
  11. انسانی غلطیوں کو کم کرنے کے لیے ٹریک مشینوں جیسے پی کیو آر ایس، ٹی آر ٹی ، ٹی -28  وغیرہ کے استعمال کے ذریعے ٹریک بچھانے کی سرگرمی کی میکانائزیشن۔
  12. ریل کی تجدید کی پیشرفت کو بڑھانے اور جوڑوں کی ویلڈنگ سے بچنے کے لیے 130میٹر /260 میٹر لمبے ریل پینلز کی زیادہ سے زیادہ فراہمی، اس طرح حفاظت کو یقینی بنانا۔
  13. لمبی ریلوں کا بچھانا، ایلومینو تھرمک ویلڈنگ کے استعمال کو کم سے کم کرنا اور ریلوں کے لیے بہتر ویلڈنگ ٹیکنالوجی کو اپنانا یعنی فلیش بٹ ویلڈنگ۔
  14. او ایم ایس (اوسی لیشن مانیٹرنگ سسٹم) اور ٹی آر سی  (ٹریک ریکارڈنگ کارز )کے ذریعے ٹریک جیومیٹری کی نگرانی۔
  15. ویلڈ/ریل کے فریکچر کو دیکھنے کے لیے ریلوے پٹریوں کی پیٹرولنگ۔
  16. ٹرن آؤٹ کی تجدید کے کاموں میں تھک ویب سوئچز اور ویلڈ ایبل سی ایم ایس  کراسنگ کا استعمال۔
  17. عملے کو محفوظ طریقوں کی نگرانی اور تعلیم دینے کے لیے وقفے وقفے سے معائنہ کیا جاتا ہے۔
  18. ٹریک اثاثوں کی ویب پر مبنی آن لائن نگرانی کا نظام۔ ٹریک ڈیٹا بیس اور فیصلہ سازی کی حمایت کے نظام کو منطقی دیکھ بھال کی ضرورت کا فیصلہ کرنے اور ان پٹ کو بہتر بنانے کے لیے اپنایا گیا ہے۔
  19. ٹریک کی حفاظت سے متعلق مسائل پر تفصیلی ہدایات جیسے انٹیگریٹڈ بلاک، کوریڈور بلاک، ورک سائٹ سیفٹی، مانسون احتیاطی تدابیر وغیرہ جاری کر دیے گئے ہیں۔
  20. ریلوے کے اثاثوں (کوچز اور ویگنوں) کی حفاظتی دیکھ بھال کا کام محفوظ ٹرین آپریشنز کو یقینی بنانے اور ملک بھر میں ریل حادثات پر نظر رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
  21. روایتی آئی سی ایف ڈیزائن کوچز کو ایل ایچ بی ڈیزائن کوچز سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔
  22. براڈ گیج (بی جی ) روٹ پر تمام بغیر پائلٹ لیول کراسنگ (یوایم ایل سیز) کو جنوری 2019 تک ختم کر دیا گیا ہے۔
  23. پلوں کے باقاعدہ معائنہ کے ذریعے ریلوے پلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ پلوں کی مرمت/بحالی کی ضرورت کو ان معائنوں کے دوران جانچے گئے حالات کی بنیاد پر لیا جاتا ہے۔
  24. بھارتی  ریلوے نے تمام ڈبوں میں مسافروں کی وسیع معلومات کے لیے قانونی "فائر نوٹس" آویزاں کیے ہیں۔ ہر کوچ میں فائر پوسٹر فراہم کیے گئے ہیں تاکہ مسافروں کو آگ سے بچنے کے لیے’کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے‘ کے مختلف طور طریقوں کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ ان میں کوئی بھی آتش گیر مواد، دھماکہ خیز مواد، کوچ کے اندر سگریٹ نوشی کی ممانعت، جرمانے وغیرہ سے متعلق پیغامات شامل ہیں۔
  25. پروڈکشن یونٹس نئے  تیار کردہ پاور سواری ڈبوں  اور پینٹری ڈبوں  میں آگ لگنے اور اس پر قابو پانے  ، آگ اوردھوئیں کا پتہ لگانے کا نظام فراہم کررہے ہیں۔ زونل ریلویز کی جانب سے افزوں طورپر موجودہ سواری ڈبوں  میں ایسے  پرزے لگائے جانے  کا کام مرحلے وار طریقے سے  جاری ہے۔
  26. عملے کی باقاعدہ کونسلنگ اور تربیت کی جاتی ہے۔
  27. رولنگ بلاک کو متعارف کرایا گیا ہے جس میں رکھ رکھاؤ/مرمت/بدلنے  کا کام رولنگ کی بنیاد پر 2 ہفتے پہلے سے پلان کیا جاتا ہے اور پلان کے مطابق عمل میں لایا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ، ایس پی اے ڈی  کو روکنے کے لیے، ایس پی اے ڈی  پر حفاظتی ڈرائیوز وقتاً فوقتاً شروع کی جاتی ہیں۔ ڈیوٹی سے پہلے  مناسب آرام کرنے کے لیے لوکو پائلٹس، اسسٹنٹ لوکو پائلٹس اور ان کے اہل خانہ کی کونسلنگ پر زور دیا جاتا ہے۔ ایس پی اے ڈی معاملوں  کا وقتاً فوقتاً جائزہ ڈویژنوں، زونل ہیڈ کوارٹرز کے ساتھ ساتھ ریلوے بورڈ کی سطح پر بھی کیا جاتا ہے۔

انٹرنیشنل یونین آف ریلویز (یوآئی سی) عالمی ریلوے کی ایک انجمن ہے جو ممبران کے درمیان تعاون کو بڑھانے میں مصروف کار ہے۔ فی الحال، یوآئی سی  اور بھارتی  ریلوے کے درمیان ریلوے سیفٹی چیلنجوں کے سلسلے میں مدد کا کوئی انتظام نہیں ہے۔

یہ معلومات  ریلوے، مواصلات اور الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جناب اشونی ویشنو نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔

 

************

ش ح۔ ا م۔

 (U: 8985 )


(Release ID: 1953456) Visitor Counter : 82


Read this release in: English , Tamil , Telugu