قبائیلی امور کی وزارت
جناب ارجن منڈا نے ‘سکل سیل اینیمیا کی روک تھام کےلئے بیداری مہم اور تربیت دینے کا آغاز کیا
عوامی شمولیت کو یقینی بنانے کےلئے وزیراعظم کے سکل سیل بیماری سے پاک بھارت کے نظریے کو آگے بڑھانے کی پہل:جناب منڈا
زمینی سطح پر پیغام کی وسیع پیمانے پر بیداری کو یقینی بنانے کےلئے سکل سیل اینیمیا اور اس کی روک تھام کے بارے میں بیداری ماڈیول کا مختلف قبائلی زبانوں میں ترجمہ کیا جائےگا
مشن میں عوام کی وسیع پیمانے پر شمولیت کو یقینی بنانے کےلئے کمیونٹی رہنماؤں کو شامل کیا جائےگا
Posted On:
29 AUG 2023 7:32PM by PIB Delhi
قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے آج نئی دلی میں ’سکل سیل اینیمیا کی روک تھام کا مشن‘کے ایک حصے کے طورپر بیداری مہم اور تربیتی پروگرام کا آغاز کیا۔ پروگرام میں زمینی سطح کے عہدے داروں کی تربیت کا تصور کیا گیا ہے تاکہ عوام کے درمیان ،خصوصاً قبائلی علاقوں میں اس سمت میں بیداری پیدا کی جا سکے۔
حال ہی میں ایک اعلان میں ،حکومت نے 2023-24 کے بجٹ میں 2047 تک سکل سیل اینیمیا کو ختم کرنےکےلئے ایک مشن کا اعلان کیا تھا۔اس مشن میں عوامی بیداری پر زور دیا جائے گا،متاثرہ قبائلی علاقوں میں 40-0 سال کی عمر کے زمرے کے سات کروڑ لوگوں کی جانچ اور مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومت کے تعاون اور کوششوں کے ذریعہ سے صلاح و مشورے شامل ہوں گے۔ رسمی طورپر وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ یکم جولائی 2023 کو مدھیہ پردیش کے شہ ڈول ضلع میں مشن کا آغاز کیا گیا تھا۔
مشن کے آغاز کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے، جناب ارجن منڈا نے کہا کہ یہ پہل کمیونٹی کی شمولیت کو یقینی بناکر وزیراعظم نریندر مودی کے سکل سیل بیماری سے پاک بھارت کے نظریے کو آگے بڑھائے گی۔جناب منڈا نے کہاکہ ان کی باعث تحریک قیادت میں ،صحت اور خاندانی بہبود اور قبائلی امور کی وزارت سکل سیل بیماری کی روک تھام کے مشن کے لئے بیداری پھیلانے کی پہل کےلئے تعاون کررہی ہے۔
جناب منڈا نے اس پہل کو کامیاب بنانے میں چیلنجوں اور مواقع کی بھی شناخت کی۔انہوں نے کہا کہ بنیادی چیلنج عوامی شمولیت کو یقینی بنا کر مشن کو زمینی سطح کی تحریک بنانا ہوگا۔ اس کے لئے عوام کے درمیان غلط فہمیوں کا مقابلہ کرنے اور بیماری کو ختم کرنے کےلئے حقیقت میں شراکت دار ماحولیاتی نظام تیار کرنے کےلئے انہیں ساتھ لانے کی ضرورت ہوگی۔جناب منڈا نے متاثرہ آبادی کی صحت کی دیکھ بھال کا ڈیٹا بس بنانے کی اہمیت پر زور دیا،جو تحقیق اور مستقل حل تلاش کرنے میں مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ہونے پر اس بیماری کے پھیلنے کو روکنا اور آئندہ نسلوں کو اس سے بچانا ممکن ہوگا۔
جناب منڈا نے ریاستی سطح پر ماسٹر ٹرینرز کے طور پر بڑی تعداد میں تیسری سطح کے طبی پیشہ وران افراد کو نامزد کرنے میں ریاستی حکومتوں کے ردعمل پر مسرت کا اظہار کیا۔طبی پیشہ وران بیماری کے بارے میں غلط معلومات کو روکنے اور اسے ختم کرنے کے ساتھ ساتھ بیماری کی علامات اور اس کی تکلیف کی سمجھ کو فروغ دینے کےلئے قبائلی کمیونٹیوں کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں قبائلی امور کی وزارت نے بیداری کو بڑھانے اور شراکت داروں کی کاؤنسلنگ پر ایک ماڈیول شائع کرنے کےلئے طبی پیشہ وران ،مریضوں کی مدد کرنے والی تنظیموں اور دیگر شراکت داروں سمیت ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ماڈیول مشن کے آغاز کی تقریب میں جاری کئے گئے تھے۔
جناب منڈا نے بتایا کہ بڑے پیمانے پر بیداری پھیلانے کی پہل کی جارہی ہے اور آخری کونے تک پہنچنے کےلئے مختلف سطحوں پر تربیتی ماڈیول کا منصوبہ بنایا جارہ ہے۔ جناب منڈا نے بتایا کہ کمیونٹی سطح پر رہنماؤں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو مشن میں عوام کی وسیع شمولیت کو یقینی بنائیں گے۔انہوں نے آگے کہا کہ ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے بیداری مہمات کا قبائلی زبانوں میں ترجمہ کیا جارہا ہے تاکہ زمینی سطح پر پیغام کو وسیع پیمانے پر یقینی بنایا جا سکے۔
اس موقع پر بولتے ہوئے، قبائلی امور کے سکریٹری جناب انل کمار جھا نے بتایا کہ یہ یقینی بنانے کےلئے کہ لوگ تشخیصی ٹیسٹ کےلئے ہم سے رابطہ کرنے کےلئے مناسب طورپر ترغیب پائیں،ہم ریاست،ضلع اور گاؤں کی سطح پر سہ –سطحی تربیتی پروگرام نافذ کررہے ہیں۔اس کے علاوہ،ریاستی حکومتوں نے تیسری سطح کے ڈاکٹروں کو ریاستی سطح پر ماسٹر ٹرینرز کے طورپر نامزد کیا ہے۔ساتھ ہی ،ضلع سطح کے ٹرینرز ،مقامی طورپر متاثر کن لوگوں اور رائے دینے والوں کو تربیت دیں گے۔
اڈیشنل سکریٹری محترمہ آر جیا نے کہا کہ یہ انعقاد بیداری مہم کی شروعات کی علامت ہے۔اس کے علاوہ،انہوں نے کہا کہ وزارت اس شعبہ کے سبھی شراکت داروں کے ساتھ جڑر ہی ہے،تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مشن ایک عوامی تحریک بن جائے۔انہوں نے ماسٹر ٹرینرز سے یہ یقینی بنانے کی اپیل کی کہ وہ تربیت کو آگے بڑھائیں اور ضلع سطحی ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دیں جو پیغام کو مقامی –دیہی سطح تک لے جائیں گے۔ آخری کونے تک پہنچنے کےلئے سبھی سطحوں پر سبھی شراکت داروں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔اس کے علاوہ ،وزارت بیداری بڑھانے کےلئے علاقائی ورکشاپس اور تشہیری مہم چلانے اور صحت اور سکل سیل کارنر جیسے آن لائن وسائل کا استعمال کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
ان موضوعات پر تین تکنیکی اجلاس کا انعقاد کیا گیا
1)بیداری ماڈیول اور روک تھام کے اقدامات کے طورپر اس کی اہمیت پر ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر دپتی جین،ناگپور میڈیکل کالج،مہاراشٹر اور کمیٹی کے صدر کے ذریعہ
2) سکل سیل میں تشخیص اہم ہے،لیکن سر گنگا رام اسپتال دلی میں پیڈیاٹرک ہیماتولوجی اور آنکولوجی کے صدر شعبہ ، ڈاکٹر انوپم سچدیوا کے ذریعہ اور
3) سکل سیل کی روک تھام اور انتظام میں صحت کی دیکھ بھال کے کارکنان کے رول،پر ایس ایس پی جی آئی نوئیڈا میں اسوسی ایٹ پروفیسر ،ڈاکٹر نیتا رادھا کرشنن کے ذریعہ۔
اس موقع پر دی انٹرنیشنل پیڈیاٹرک اسو سی ایشن (آئی پی اے) کے صدر ڈاکٹر نوین ٹھاکر،ایمس دیوگھر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ،سوربھ واشرنے ، دیگر طبی ماہرین، مختلف شراکت داروں اور سبھی کمیٹی اراکین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
جناب است گوپال ،کمشنر –این ای ایس ٹی ایس ؛ڈاکٹر نول جیت کپور،جوائنٹ سکریٹری؛ جناب وشوجیت داس ،ڈی ڈی جی ،محترمہ وینیتا شری واستو ،طبی صلاح کار اور قبائلی امور کی وزارت کے دیگر افسران بھی اس پروگرام میں موجود تھے۔
************
ش ح۔ ا م۔
(U: 8980 )
(Release ID: 1953437)
Visitor Counter : 133