وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر جناب پرشوتم روپالا كی صدارت میں مویشی پرری اور ڈیری کے لیے دوسری قومی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ


جناب روپالا نے پہلی قومی مشاورتی میٹنگ کے دوران كیے گئے فیصلے کا جائزہ لیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ وزارت دیہی صنعت کاری سامنے لانے اور بے روزگار نوجوانوں اور مویشی پال کسانوں کے لیے روزی روٹی کے بہتر مواقع پیدا کرنے میں مدد کرنے کے لیے تمام ذمہ داران کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے

Posted On: 29 AUG 2023 7:26PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری (ایف اے ایچ ڈی) کے وزیر جناب پرشوتم روپالا نے مویشی پروری اور ڈیری کے محکمے کے تحت تشکیل كردہ دوسری قومی مشاورتی کمیٹی برائے مویشی پروری اور ڈیری کی میٹنگ کی صدارت کی۔وزیر مملکت، ایف اے ایچ ڈی، ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان، سکریٹری ڈی اے ایچ ڈی، محترمہ الکا اپادھیائے اور قومی مشاورتی کمیٹی کے معزز اراکین بھی میٹنگ میں موجود تھے۔

وزیر ایف اے ایچ ڈی نے پہلی قومی مشاورتی میٹنگ کے دوران کیے گئے فیصلے کا جائزہ لیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ وزارت مویشی، ڈیری، پولٹری، بھیڑ، بکری، خنزیر، چارہ اور چارہ کے شعبے میں دیہی انٹرپرینیورشپ پیدا کرنے اور بے روزگار نوجوانوں اور مویشی پال کسانوں کے لیے روزی روٹی کے بہتر مواقع پیدا کرنے میں مدد کرنے اور آتم نربھر بھارت کی طرف راہ ہموار کرنے كے لیے تمام ذمہ داران کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

 ایف اے ایچ ڈی كے مملكتی وزیر ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان نے اس بات پر زور دیا کہ دوبارہ مرتب كردہ اسکیمیں کاروباری ترقی اور دیہی مرغیوں، بھیڑوں، بکریوں اور خنزیروں کی افزائش نسل میں بہتری پر توجہ مرکوز کریں گی جن میں خوراک اور چارے کی ترقی شامل ہے۔ حکومت پولٹری کی پیداواری صلاحیت، دودھ اور گوشت کی پیداوار کو بڑھانے، غذائی تحفظ کے حصول، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملک کے لیے معاشی خوشحالی کے لیے مختلف اسکیموں/پروگراموں پر عمل درآمد کر رہی ہے۔شروع میں ڈی اے ایچ ڈی كی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے نے کمیٹی کے تمام اراکین کا خیرمقدم کیا اور مویشی پالنے اور ڈیری کے لیے تشکیل كردہ کمیٹی کے مقصد کی وضاحت کی۔ ایف اے ایچ ڈی كے وزیر نے ذمہ داران سے موجودہ پالیسیوں/پروگرام/اسکیموں/ایکٹس/رولز/سوپس کے سلسلے میں تجاویز طلب کیں تاکہ زمینی حقائق کی بنیاد پر ان میں ترمیم/تبدیل کی جا سکے۔ملاقات میں مویشی پالنے کے مختلف پہلوؤں پر اہم بات چیت کی گئی۔

ڈاکٹر مکل آنند نے بکری کے دودھ کے فارموں کو فروغ دینے اور این ایل ایم کے تحت تجارتی بکریوں کے فارموں کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کی حکمت عملیوں پر زور دیا۔ جناب پربھاکر بابو جی نے معیاری چارے کے بیجوں کی اہمیت پر خطاب کیا۔ بھیڑوں اور بکریوں کی آبادی کے لیے ویکسینیشن کا معاملہ جناب ونائک نارواڑے نے اٹھایا۔ کئی اراکین نے جانوروں کی بہبود، پی سی اے ایکٹ میں ترامیم، اور فیڈ انڈسٹریز جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں بشمول افزائش نسل کی ٹیکنالوجیز، بیماریوں کی نگرانی اور انٹرپرینیورشپ  جس کا مقصد جانوروں کے پالنے کے شعبے کو آگے بڑھانا ہے ایک وسیع اسپیکٹرم کا احاطہ کیا گیا، جولائی 2022 میں تشکیل كردہ قومی مشاورتی کمیٹیاں تمام ذمہداران کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہیں کہ وہ اکٹھے ہوں اور مویشی روری اور ڈیری سے متعلق اہم مسائل پر غور و فکر اور تبادلہ خیال کریں۔ ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان کی صدارت میں قومی مشاورتی کمیٹی کی پہلی میٹنگ 28 اکتوبر 2022 کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی تھی۔ سیاق و سباق کا تعین کرتے ہوئے ڈی اے ایچ ڈی كی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے نے روشنی ڈالی کہ لائیوسٹاک سیکٹر نے 2014-15 سے 2021-22 تک 7.67 فیصد (مستقل قیمتوں پر) کی کمپاؤنڈ اینول گروتھ ریٹ سے ترقی کی۔ کل زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں افزونیِ قدر كے لحاظ سے مویشیوں کا حصہ (مستقل قیمتوں پر) 24.32 فیصد (2014-15) سے بڑھ کر 30.47 فیصد (2021-22) ہو گیا ہے۔ لائیو اسٹاک سیکٹر كا 2021-22 میں ازونیِ قدر كا كُل حصہ  4.75 فیصد (مستقل قیمت پر) رہا۔

*****

U.No: 8977

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1953416) Visitor Counter : 117


Read this release in: English , Hindi , Tamil