امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

سی سی پی اے نے میسرز اِقراء  آئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ کو اپنی ویب سائٹ پر جھوٹی شہادتوں اور گمراہ کن دعوؤں کو فوری طور پر بند کرنے کے ضمن میں آرڈر جاری کیا ہے


جھوٹے اور گمراہ کن اشتہارات کے لئے ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے

Posted On: 29 AUG 2023 1:54PM by PIB Delhi

صارفین کے تحفظ کے قانون 2019 کی خلاف ورزی کے مدنظر، چیف کمشنر محترمہ ندھی کھرے، اور کمشنر جناب انوپم مشرا کے زیر سربراہی، صارفین کے تحفظ کی مرکزی اتھارٹی (سی سی پی اے) نے میسرز اِقراء آئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ کو ایک نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس انسٹی ٹیوٹ کے ذریعے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان میں سال 2015-2017 کے ٹاپ رینک ہولڈرز کی گمراہ کن اور غیر قانونی تجارتی تشہیر کرنے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔

یہ معاملہ، 2018 میں قائم کردہ اِقراء آئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ کی ویب سائٹ کے ذریعے، سی سی پی اے کے سامنے آیا، جس میں انسٹی ٹیوٹ نے 2015 اور 2017 میں یو پی ایس سی، سی ایس ای کے ٹاپ رینک ہولڈرز کے بارے میں اپنے طالب علم ہونے کا جھوٹا دعویٰ کیا ہوا ہے، جو کہ حقیقت میں دھوکہ دھڑی ہے۔ لہذا، سی سی پی اے نے ازخود نوٹس لیا اور پایا کہ مذکورہ جھوٹے دعوے کے ساتھ ساتھ انسٹی ٹیوٹ نے خود کو واحد ایسے کوچنگ اکیڈمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے، جو 2020 سے بہترین یو پی ایس سی آن لائن پریلمس ٹیسٹ سیریز  فراہم کرکے پورے ہندوستان سے بہترین طلباء فراہم کررہی ہے، جس کی وجہ سے یہ ادارہ پونے میں ایک سال کے اندر اندر بہترین یو پی ایس سی کے لیے کوچنگ کا مرکز بن گیا۔ اسی مناسبت سے اِقراء آئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ کو مذکورہ نوٹس جاری کیا گیا۔

انسٹی ٹیوٹ نے اپنے جواب میں دلیل دی ہے کہ پونے اور کانپور کے فیکلٹی اراکین اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ ساتھ سرکردہ بھی ہیں اور ان کی گوگل ریٹنگ 5 میں سے 4.6 ہے۔ سال 2020 کے لیے ٹیسٹ سیریز، ان کی اعلیٰ مہارت اور تحقیقی معیار کی معاونت سے تیار کی گئی تھی، جو کہ ایک تعلیمی کامیابی ہے۔ اسی دوران اس ویب سائٹ سے فی الحال اس اشتہار کو ہٹا دیا گیا ہے۔

سی سی پی اے کو صارفین کے ایک طبقے کے حقوق کی حفاظت، فروغ اور ان کو نافذ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور اس لیے موجودہ معاملے میں تفصیلی تحقیقات کے لیے سی سی پی اے کے ڈی جی (تحقیقات) سے درخواست کی گئی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ پایا گیا کہ آل انڈیا رینک ہولڈرز ٹینا ڈابی اے آئی آر-1 (2015)؛ اطہر امیر الصفی خان اے آئی آر- 2 (2015)؛ ہمانشو کوشک اے آئی آر- 77 (2015)؛سیفین  اے آئی آر- 570 (2017) کی میزبانی، اقراءآئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ نے کی تھی جو کہ خود 2018 میں قائم کیا گیا تھا۔ اس طرح صارفین کو یہ یقین دلاتے ہوئے دھوکہ دیا گیا ہے کہ ایسے کامیاب امیدواروں کو یہ کامیابی دراصل مذکورہ ادارے کے ذریعے ہی حاصل ہوئی ہے۔

یہاں یہ واضح کرنا انتہائی ضروری ہے کہ اِقراء آئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ نے اس طرح کے مبالغہ آمیز دعوے کرکے، نہ صرف اہم معلومات کو جان بوجھ کر پوشیدہ رکھتے ہوئے، اپنی خدمات کی غلط نمائندگی کی، بلکہ صارفین کو گمراہ کرنے کے لیے اپنی خدمات کو دھوکہ دھڑی اور فریب کے ذریعے واضح کیا اور مضمر نمائندگی بھی کی ہے۔ دوسری طرف، اِقراء  آئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ نے کہیں بھی کوئی ڈسکلیمر جاری نہیں کیا، نیز وہ ادارے کے ذریعے کئے گئے دیگر دعووں کو ثابت کرنے میں ناکام رہا۔

اگر کوئی اشتہار مصنوعات یا خدمات کی افادیت کو بڑھا چڑھا کر بیان کرکے صارفین کو گمراہ نہیں کرتا اور دھوکہ نہیں دیتا ،تو ایسے اشتہار کو درست سمجھا جاتا ہے ۔ اشتہار میں جاری کردہ بیانیے سے مادی معلومات کو چھپایا نہیں جانا چاہیے اور ایسے کیے گئے کسی بھی دعوے کے حقائق کو سمجھنا مشکل نہیں ہونا چاہیے، جس کی کوتاہی یا عدم موجودگی، اشتہار کو دھوکہ دینے یا اس کے تجارتی ارادے کو پوشیدہ رکھنے کا باعث ہوتی ہو، محکمہ پہلے ہی گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام اور گمراہ کن اشتہارات کی توثیق کے لیے رہنما خطوط 2022جاری کر چکا ہے اور نومبر 2022 میں صارفین کے مفادات کے تحفظ اور تحفظ کے لیے جعلی، دھوکہ دہی اور گمراہ کن جائزوں کو روکنے کے لیے، آن لائن صارفین کے جائزوں پر لائحہ عمل نوٹیفائی کر چکا ہے۔

سی سی پی اے، ملک کے کونے کونے میں صارفین کے ایک طبقے کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کر رہا ہے اور اس لیے اقراء آئی اے ایس انسٹی ٹیوٹ کو گمراہ کن اشتہار کی آڑ میں، جھوٹے دعووں کو فوری طور پر روکنے اور اسی کے ساتھ گمراہ کن اشتہارات اور غیر منصفانہ تجارتی عوامل اختیار کرنے کے لئے، ایک لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔  ا ع۔ م ر

Urdu No. 8954



(Release ID: 1953193) Visitor Counter : 131