کامرس اور صنعت کی وزارتہ

باسمتی چاول کی غلط درجہ بندی کے ذریعے غیر باسمتی سفید چاول کی برآمدات کو روکنے كیلیے باسمتی چاول کی برآمد کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات

Posted On: 27 AUG 2023 12:17PM by PIB Delhi

گھریلو قیمتوں کو چیک کرنے اور گھریلو غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت چاول كی ہندوستان سے باہر برآمد کو محدود کرنے کے اقدامات کر رہی ہے۔ 20 جولائی 2023 کو غیر باسمتی سفید چاول کی برآمد پر پابندی عائد کر دی گئی۔

دیکھا یہ گیا ہے کہ بعض اقسام پر پابندی کے باوجود رواں سال کے دوران چاول کی برآمدات زیادہ رہی۔ 17 اگست 2023 تک، چاول کی کل برآمدات (ٹوٹے ہوئے چاول کے علاوہ، جن کی برآمد ممنوع ہے) 7.33 ملین میٹرك ٹن تھی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران 6.37 ملین میٹرك ٹن تھی۔ یعنی 15.06 فیصد کا اضافہ ہوا۔ اُبلے ہوئے چاول اور باسمتی چاول کی برآمد میں تیزی آئی ہے۔ ان دونوں اقسام کی برآمدات پر کوئی پابندی نہیں تھی۔ ابلے ہوئے چاول کی برآمد میں (رواں سال کے دوران 3.29 میلین میٹرك ٹن پچھلے سال کے 2.72 میلین میٹرك ٹن کے مقابلے میں) جہاں 21.18 فیصد  اضافہ ہوا ہے وہیں باسمتی چاول کی برآمد میں (رواں سال کے دوران 1.86 میلین میٹرك ٹن گزشتہ سال کے دوران 1.70 میلین میٹرك ٹن کے مقابلے میں) 9.35 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ غیر باسمتی سفید چاول کی برآمد، جس پر 9 ستمبر 2022 سے 20 فی صد کی برآمدی ڈیوٹی تھی اور اس پر پابندی عائد کر دی گئی۔ 20 جولائی 2023 میں بھی (گزشتہ سال کے دوران 1.89 میلین میٹرك ٹن کے مقابلے 1.97 میلین میٹرك ٹن) 4.36 فی صد کا اضافہ درج ہوا ہے ۔ دوسری طرف محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے تیسرے ایڈوانسڈ تخمینہ کے مطابق، ربیع سیزن 2022-23 کے دوران پیداوار 2021-22 کے ربیع سیزن کے دوران 184.71 لاكھ میٹرك ٹن کے مقابلے میں صرف 158.95 لاكھ میٹرك ٹن تھی یعنی 13.84 فیصڈ کی کمی واقع ہوئی۔

بین الاقوامی سطح پر ایشیائی خریداروں کی مضبوط مانگ کی وجہ سے تھائی لینڈ جیسے کچھ بڑے پیداواری ممالک میں 2022/23 میں پیداوار میں رکاوٹیں آئی ہیں اور ایل نینو کے آغاز کے ممکنہ منفی اثرات کے خدشے کے پیش نظر چاول کی بین الاقوامی قیمتیں بھی گزشتہ سال سے مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ ایف اے او رائس پرائس انڈیکس جولائی 2023 میں 129.7 پوائنٹس تک پہنچ گیا؛ ستمبر 2011 کے بعد سے اس کی بلند ترین قیمت میں گزشتہ سال کی سطحوں کے مقابلے میں 19.7 فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ چونکہ ہندوستانی چاول کی قیمتیں بین الاقوامی قیمتوں سے اب بھی سستی ہیں اس لئے ہندوستانی چاول کی زبردست مانگ رہی ہے، جس کے نتیجے میں 2021-22 اور 2022/23 کے دوران ریکارڈ برآمدات ہوئیں۔

حکومت کو غیر باسمتی سفید چاول کی غلط درجہ بندی اور غیر قانونی برآمد کے حوالے سے معتبر فیلڈ رپورٹس موصول ہوئی ہیں، جن کی برآمد پر 20 جولائی 2023 سے پابندی عائد کر دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ غیر باسمتی سفید چاول پربائلڈ چاول اور باسمتی چاول کے ایچ ایس کوڈز کے تحت برآمد کیے جا رہے ہیں۔

زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اپیڈا) باسمتی چاول کی برآمد کے ریگولیشن کے لیے ذمہ دار ہے اور اس مقصد کے لیے پہلے سے ہی ویب پر مبنی نظام موجود ہے حکومت نے باسمتی چاول کی آڑ میں سفید نان باسمتی چاول کی ممکنہ غیر قانونی برآمدات کو روکنے کے لیے اپیڈا کو مندرجہ ذیل ہدایات جاری کی ہیں:

i۔ باسمتی کی برآمدات کے معاہدے صرف 1200 امریکی ڈالر فی میٹرك ٹن اور اس سے زیادہ کی قیمت کے ساتھ رجسٹریشن - کم - ایلوکیشن سرٹیفکیٹ (آر سی اے سی) کے اجرا کے لیے رجسٹرڈ ہونے چاہئیں۔

ii۔ بارہ سوامریکی ڈالر فی میٹرك ٹن سے کم قیمت والے معاہدوں کو روکا جا سکتا ہے اور قیمتوں میں فرق کو سمجھنے اور غیر باسمتی سفید چاول کی برآمد کی خاطر اس راستے کے استعمال کے لیے چیئرمین، اے پی ای ڈی اے کے ذریعے قائم کی جانے والی کمیٹی کے ذریعے ان کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ برآمد کئے جانے والی باسمتی کے کنٹریکٹ کی قیمت میں بہت زیادہ تغیر پایا گیا ہے جس کی سب سے کم کنٹریکٹ قیمت 359 فی میٹرك ٹن ہے، اس کے پس منظر میں رواں ماہ کے دوران  1214 فی میٹرك ٹن کی اوسط برآمدی قیمت ہے۔ کمیٹی ایک ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے جس کے بعد صنعت کی طرف سے منصوبہ بند باسمتی کی کم قیمت کی برآمدات پر مناسب فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

iii۔ اپیڈا کو چاہیے کہ وہ تاجرں کے ساتھ مشاورت کرے تاکہ انہیں اس معاملے کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے اور غیر باسمتی سفید چاول کی برآمد کی خاطر اس ونڈو کے استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کیا جا سكے۔

******

U.No:8884

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1952659) Visitor Counter : 152