خلا ء کا محکمہ

’’چندریان-3 نے مؤثر لاگت والے خلائی مشنوں کے لئے ہندوستان کی اہلیت ثابت کردی ہے‘‘


ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے خلائی مشن مؤثر  لاگت کو   ذہن  میں رکھتے ہوئے ڈیزائن کئے گئے ہیں

ہم نے اپنی ہنرمندی سے اعلیٰ لاگت کی بھرپائی کرنا سیکھ لیا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

’’پی ایم مودی نے آر اینڈ ڈی کے لئے کمپنیوں کےسی ایس آر بجٹ کا 10فیصد مختص کرکے ایک انوکھا التزام شروع کیا،یہ  ایک ایسی پہل ہے جس پر امریکہ اور دیگر ممالک بھی رشک کریں گے‘‘

Posted On: 26 AUG 2023 3:12PM by PIB Delhi

’’چندریان -3 نےمؤثرلاگت کے خلائی مشنوں کے لئے ہندوستان کی اہلیت کو ثابت کردی ہے۔‘‘

یہ بات خلاء  کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اندور میں دانشوروں، ممتاز شہریوں اور میڈیا نمائندوں کے ساتھ ایک انٹر ایکٹیو میٹنگ میں تقریر کرتے ہوئے کہی۔

 

 

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے خلائی مشن، مؤثر  لاگت کو ذہن میں رکھتے ہوئے ڈیزائن کئے گئے ہیں۔

وزیر موصوف نے مزید کہا’’روسی چاند مشن، جو کہ ناکام رہا، اس  کی لاگت 16000 کروڑ روپے تھی اور ہمارا(چندریان-3)مشن کی لاگت تقریباً 600 کروڑ روپے تھی۔ غور کریں، چاند اور خلائی مشن پر مبنی ہالی وڈ فلموں کی لاگت 600 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ جو سائنس و ٹیکنالوجی(آزادانہ چارج)، ایم او ایس پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات ، پنشن اور ایٹمی توانائی کے بھی مرکزی وزیر ہیں، کہا کہ ہم نے اپنی ہنرمندی سے لاگت کی بھرپائی کرنا سیکھ لیا ہے۔

انہوں نے کہا’’سوال اٹھیں گے، کیسے؟ ہم نے ثقل قوتوں کا استعمال کیا، خلائی گاڑی نے زمین کے تقریباً 20  چکر لگائے ، ہر پیرابولا میں اوپر اٹھا، جب تک کہ وہ بچ نہیں گیا اور چاند کی کشش میں قید نہیں ہوگیا۔ مقررہ جگہ پر اترنے سے پہلے اس نے چاند کے 80-70 چکر بھی لائے۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ تحقیق و ترقیاتی کوششوں میں نجی سیکٹر کو شامل کرنے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی’’انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن‘‘ بل لے کر آئے، جسے پارلیمنٹ کے پچھلے سیشن میں  لوک سبھا کے ذریعے منظور بھی کرلیا گیا۔ جس میں پانچ برسوں میں اس کے لئے 50ہزار کروڑ روپے بجٹ  کا التزام ہے۔

انہوں نے کہا ’’جب اسے پوری طرح سے لاگو کیا جائے گا تو یہ گیم چینجر ہوگا۔ ہم ایک  غیر معمولی  عوامی نجی شراکت داری (پی پی پی)اِکائی کی اسکیم بنا رہے ہیں۔ جس کے لئے تحقیقاتی فنڈ کا 36,000 کروڑ پرائیویٹ سیکٹر ، زیادہ تر صنعتوں سے آئے گا، جبکہ سرکار 14,000 کروڑ لگائے گی۔‘‘

 

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے ایک انوکھی پہل شروع کی ہے، جس پر امریکہ و دیگر ممالک بھی رشک کریں گے۔

انہوں نے کہا’’دو سال پہلے یہ التزام کیا گیا کہ کمپنیاں اپنے سی ایس آر(کارپوریٹ سوشل رسپانس بلٹی)بجٹ کا 10فیصدآر اینڈ ڈی پر لگا سکتی ہے، پہلے ایسا نہیں تھا۔‘‘

اجتماعی تال میل پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ہمیں عوامی اور نجی سیکٹر کے درمیان باہمی شک سے نجات حاصل کرنا ہوگا۔ وزیر محترم نے کہا کہ ہم کبھی بھی الگ الگ دائرے میں کام کرکے جغرافیائی سیاسی دور میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے کہا’’ہمیں اپنے دل سے یہ بات نکالنی ہوگی کہ حکومت ہی سب کچھ کرے گی اور حکومت کو ہی سب کچھ کرنا چاہئے، جو ممالک ترقی یافتہ ہیں، انہوں نے اپنی سرکاروں پر منحصر ہوکر اسے حاصل نہیں کیا ہے۔ اگر آج ناسا امریکہ کے لیے راکٹ بھیجتا ہے تو ایسے مشنوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون نجی ایجنسیوں اور صنعتوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔‘‘

یہ کہتے ہوئے کہ کوئی بھی سرکار ہر آدمی کو سرکاری نوکری فراہم نہیں کرسکتی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ایک ذمے دار سرکار نوکری کے مواقع پیدا کرتی ہے، جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا ہے۔

انہوں نے کہا’’350 اسٹارٹ اَپس (2014 میں)سے، اب ہمارے پاس ایک لاکھ سے زیادہ اسٹارٹ اَپس ہیں، گورننس ٹیکنالوجی میں بھی اسٹارٹ اَپ اُبھرے ہیں، جس کا پہلے کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔ مُدرایوجنا کے تحت نوجوانوں کو کچھ گروی رکھے بغیر20-10 لاکھ روپے کے آسان قرض مہیا کرایا جاتا ہے۔چنانچہ ایک ایسی ماحول سازی کی گئی ہے، تاکہ اخترعات کو نئی رفتار دی جاسکے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ج ق۔ ن ع

 (U: 8874)



(Release ID: 1952540) Visitor Counter : 154