وزارت خزانہ
’گفٹ آئی ایف ایس سی میں ہندوستانی اختراع کی منتقلی ‘ سے متعلق ماہرین کی کمیٹی
Posted On:
25 AUG 2023 1:42PM by PIB Delhi
انٹرنیشنل فنانشل سروسز سینٹرز اتھارٹی (آئی ایف ایس سی اے) کے ذریعہ تشکیل کردہ’گفٹ آئی ایف ایس سی میں ہندوستانی اختراع کی منتقلی ‘ سے متعلق ماہرین کی کمیٹی نے 14 اگست 2023 کو آئی ایف ایس سی اے کے چیئرپرسن کو اپنی رپورٹ پیش کی۔ اس کمیٹی کی صدارت آر بی آئی کےسابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناب جی پدمنابھن نے کی تھی۔ کمیٹی کے ارکان میں معروف وینچر کیپٹل فنڈز، اسٹارٹ اپس، فن ٹیک، قانونی اداروں، ٹیکس کے اداروں اور دیگرشعبوں کے ماہرین شامل تھے اور کمیٹی کی تشکیل سے متعلق معلومات اس لنک کے ذریعے حاصل کی جاسکتی ہے: https://ifsca.gov.in/IFSCACommittees
کمیٹی کے مرکزی توجہ کے علاقوں میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے ہندوستان سے باہر منتقل ہونے کی وجوہات کو سمجھنے اور مستقبل میں اسٹارٹ اپس کے بیرونی ہونے سے بچنے کے لئے تجاویز اور ان اسٹارٹ اپس کو راضی کرنے کی طرف ہدایت کی گئی جو اس وقت بیرونی طور پر دوبارہ آباد ہیں۔
کمیٹی نے اپنی سفارشات فراہم کی ہیں جو گفٹ آئی ایف ایس سی کو عالمی فن ٹیک ہب کے طور پر تیار کرنے کے لئے اہم ہیں، اس کے علاوہ نئے فن ٹیک کو گفٹ آئی ایف ایس سی میں اپنی تجارتی موجودگی قائم کرنے کے لیے عالمی نقطہ نظر کی حوصلہ افزائی سے متعلق اقدامات کی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ مزید برآں، کمیٹی نے چیلنجوں کی نشاندہی کی ہے اور گفٹ آئی ایف ایس سی میں بین الاقوامی اختراعی مرکز تیار کرنے کے لئے اقدامات کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ میں مختلف اسٹیک ہولڈرز بشمول وزارتوں، ریگولیٹری باڈیز اور دیگر کے ذریعہ گفٹ آئی ایف ایس سی میں ہندوستانی اختراع کو آگے بڑھانے کے خیال کو لاگو کرنے کے لئے مختلف اقدامات/ایکشن پوائنٹس کی تجویز دی گئی ہے۔
کمیٹی کی رپورٹ سنگاپور، نیدرلینڈز، اور لکسمبرگ جیسے دیگر سرکردہ دائرہ اختیار کے ساتھ کمپنی کے سیٹ اپ کے انعقاد کے لیے ہندوستان کے نقطہ نظر کا ایک جامع موازنہ پیش کرتی ہے، جو اس طرح کے سیٹ اپ کو کامیابی سے نافذ کرنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ کئی گنا فوائد کو اجاگر کرتے ہوئے اور ہولڈنگ کمپنی رجیم سے وابستہ ممکنہ چیلنجوں سے نمٹنے کے ذریعے، یہ رپورٹ ہندوستان کی اقتصادی ترقی کو بلندیوں تک لے جانے کے لیے ریورس فلپنگ کی بے پناہ صلاحیت سے پردہ اٹھاتی ہے۔ کمیٹی نے دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ آئی ایف ایس سی اے کے اندر ٹیکس اور ریگولیٹری قوانین کو بین الاقوامی بہترین طریقوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی سفارش کی ہے، تاکہ ایسا ماحول پیدا کیا جا سکے جو کمپنی کے ڈھانچے کے انعقاد کو فعال طور پر ترغیب دے اور اس کی حمایت کرے۔ کمیٹی نے رپورٹ میں اس بات کا بھی جائزہ لیا ہے کہ ہندوستانی بانیوں کے بیرون ملک دائرہ اختیار میں جانے کے لیے کئی عوامل ذمہ دار ہیں۔
کمیٹی کا خیال ہے کہ رپورٹ میں پیش کی گئی بصیرتیں وزارت میں بات چیت کو آگے بڑھانے میں مدد کریں گی اور25-2024تک ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت اور عالمی پاور ہاؤس بنانے کے وزیر اعظم کے عظیم وژن کو حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔ کمیٹی کے صدر جناب جی پدمنابھن نے رپورٹ پیش کرنے کے لئے آئی ایف ایس سی اے سے انتہائی اہم مسئلہ پر کام کرنے کا موقع فراہم کرنے پر اظہار تشکر کیا۔
آئی ایف ایس سی اے کے صدر نے جامع سفارشات کے لیے ماہرین کی کمیٹی کا شکریہ ادا کیا۔
کمیٹی کی رپورٹ اس ویب لنک کے ذریعے حاصل کی جا سکتی ہے:
https://ifsca.gov.in/ReportPublication/index/aadg9ruDI%20M=
***********
ش ح ۔ ق ت - م ش
U. No.8818
(Release ID: 1952042)
Visitor Counter : 115