وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

جناب پرشوتم روپالا کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے ناروے میں ماہی پروری اور آبی زراعت سے متعلق سرگرمیوں اور تقریبات میں حصہ لیا


وفد نےٹران ہیم میں  اکوانور 2023 نمائش کا دورہ کیا اور شرکت کرنے والے تجارتی اداروں کے ساتھ بات چیت کی اور مستقبل میں تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا

اکربایومرین کمپنی کے اسٹال پر، چندریان-3 کی آخری مرحلے میں لینڈنگ کی اسکریننگ کی گئی جسے سب نے سراہا، جناب سکجیرن نے چاند کے جنوبی قطب پر لونر لینڈر کی تاریخی لینڈنگ پر جناب پرشوتم روپالا کو مبارکباد دی

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ماہی گیری کے لیے ایک علیحدہ وزارت بنائی گئی ہے اور ہندوستان میں 28 ملین سے زیادہ ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے لیے مختص بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے: جناب پرشوتم روپالا

Posted On: 24 AUG 2023 5:59PM by PIB Delhi

ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے، ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، ( میرین فشریز)، محکمہ ماہی پروری کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ نیتو کماری پرساد کے ساتھ ناروے کا دورہ کیا۔

وفد نے ایکوا نور 2023 نمائش میں حصہ لیا اور ماہی پروری اور آبی زراعت کے میدان میں ہندوستان اور ناروے کے درمیان باہمی تعاون کو مضبوط کرنے کے وژن کے ساتھ غیر ملکی مندوبین کے ساتھ بات چیت کی۔

نمائش کے دوسرے دن کا آغاز ناروے کے بیلسوِک کے دورے سے ہوا، جہاں وفد نے ناروے کی کمپنی، لیری، کے ساحلی ریکرکولیشن ایکوا کلچر سسٹم (آر اے ایس) میں سمالٹ پروڈکشن کی سہولت کا مشاہدہ کیا۔

Image

مزید آگے بڑھتے ہوئے، اعلیٰ سطحی وفد نے ناروے کے شہر اسٹورسکوگویا میں لیروئے کی سالمن ہیچریز کا بھی دورہ کیا۔ آبی زراعت ناروے کی دوسری سب سے بڑی صنعت ہے اور ملک میں نجی کمپنیوں نے ساحل سے دور علاقوں میں تقریباً 1000 فارمز قائم کیے ہیں۔

اپنے سالمن ہیچری کے دورے کے بعد، وفد نے بڑے پیمانے پر آبی زراعت کی سہولت کے مقام یعنی ایس آئی این ٹی ای ایف اے سی ای کا دورہ کیا۔ یہ ایک مکمل پیمانے پر لیبارٹری کی سہولت ہے جو نئی آبی زراعت کی ٹیکنالوجیز کو تیار کرنے اور جانچنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔ اس پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ لیب میں دونوں بہترین کنٹرول شدہ اور حقیقت پسندانہ حالات میں محققین عملی تجربات اور ٹیسٹ کر سکتے ہیں۔

سائٹ کے دورے کے بعد، وفد نےٹران ہیم اسپکٹرم میں اکوانور، 2023 نمائش کا دورہ کیا اور شرکت کرنے والے تجارتی اداروں کے ساتھ بات چیت کی اور مستقبل میں تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ نمائش کے دورے کے دوران، بائیوٹیک کی سب سے بڑی اختراع کرنے والی اور انٹارکٹک کرل ہارویسٹنگ کمپنی اکربایومرین کے اسٹال پر، چندریان -3 کے آخری مرحلے میں لینڈنگ کی اسکریننگ کی گئی جس کی تمام موجود افراد نے تعریف کی۔ جناب سکجیرن نے چاند کے جنوبی قطب پر قمری لینڈر کی تاریخی لینڈنگ پر وزیر کو مبارکباد دی۔ یہ اتفاق تھا کہ ناروے کی جانب سے ملاقات کا اہتمام ‘لونا’ نامی کمرے میں کیا گیا تھا اور موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دونوں وزراء کی پس منظر میں چاند کے ساتھ تصویر لی گئی۔

Image

مزید آگے بڑھتے ہوئے،جناب پرشوتم روپالا اور ڈاکٹر ایل مروگن نے دیگر سینئر افسران کے ساتھ کلیریون ہوٹل ٹرانڈہیم، براٹورکیا، ٹرنڈہیم کا دورہ کیا تاکہ ماہی پروری اور سمندری پالیسی کے وزیر جناب بورنراسکیرن، آبی زراعت کے محکمے کے ڈی جی جناب ینگوے ٹورگرسن ، تجارت و صنعت اور ماہی پروری کی وزارت (ایم ٹی آئی ایف )، ایم ٹی آئی ایف میں تجارتی پالیسی کی محکمہ کی ڈائریکٹر  اسٹرڈ ہولٹن، ایم ٹی آئی ایف میں تجارتی پالیسی کے محکمہ کی اڈوائزر محترمہ رگنلڈ مورٹز۔اولسن،ناروے میں   ہندوستان اور تجارت ، کونسلر، اختراع  کے ڈائریکٹر مسٹر کرسٹیان ویلڈیس کارٹر کے ساتھ دوطرفہ میٹنگ کریں ۔انہوں نے ماہی گیری اور آبی زراعت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر موصوف نے اپنے ناروے کے ہم منصب کو باہمی طور پر مناسب وقت پر ہندوستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

جناب پرشوتم روپالا نے نمائش میں میڈیا سے بات چیت کی، جہاں انہوں نے اکوانور کے منتظمین کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس نمائش میں کچھ جدید ترین ٹیکنالوجیز دیکھ سکتے ہیں۔ انہوں نے ماہی پروری اور سمندری پالیسی کے وزیر جناب بورنرسلینااسکیرن کی گزشتہ دو دنوں میں بات چیت کے لیے ان کی بھی تعریف کی۔ ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں دنیا کی دوسری سب سے بڑی آبی زراعت کی پیداوار ہے اور اس کا مقصد عالمی لیڈر بننا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ماہی گیری کے لیے ایک الگ وزارت بنائی گئی ہے اور ہندوستان میں 28 ملین سے زیادہ ماہی گیروں کی فلاح و بہبود کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹر ایل مروگن بھی موجود تھے۔

Image

وفد آبی زراعت کی ٹیکنالوجی اور اختراع کے لیے دنیا کے سب سے بڑے تجارتی میلوں میں سے ایک میں پرجوش شرکت کرکے ماہی گیری کے شعبے میں ہندوستان اور ناروے کے درمیان دو طرفہ تعلقات قائم اور مضبوط کرنے کی توقع رکھتا ہے۔

Image

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ع ح۔ف ر

(U: 8782)


(Release ID: 1951781) Visitor Counter : 96


Read this release in: English , Hindi , Tamil