بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا ( آئی ڈبلیو اے آئی) نے این ڈبلیو  2 اور آئی بی پی آر  کے ذریعے پیٹرولیم کارگو کی برآمد کے لیے نومالی گڑھ ریفائنری لمیٹڈ (این آر ایل) کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے


جناب  سربانند سونووال نے اسے ہندوستان کے  شمال مشرقی خطہ کے ایگزم تجارت کے فروغ کے لیے ایک اہم لمحہ قرار دیا

’’پی ایم گتی شکتی کی حقیقی عکاسی ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کو فروغ دے رہی ہے اور شمال مشرق کے لیے ہائیڈرو کاربن ویژن 2030 کی زبردست صلاحیت کے  دروازے  کھول رہی ہے‘‘: جناب  سونووال

این آر ایل  بنگلہ دیش اور دیگر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے لیے آئی ڈبلیو اے آئی جوگی گھوپا ایم ایم ٹی  جیٹی کے ذریعے ماہانہ 10,000 ایم  ٹی پیٹرولیم مصنوعات کی نقل و حمل کرے گا

ایک ہزار سے  پندرہ سو ایم  ٹی صلاحیت کے ساتھ چھ فلیٹ باٹم بارج تیار کئے جائیں گے

قریب ترین ریلوے اسٹیشن تک  کنکٹی وٹی کے ساتھ  جوگی گھوپا میں 40 ایکڑ اراضی کو تیار کیا جائے گا

Posted On: 24 AUG 2023 5:06PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے آج  گوہاٹی، آسام میں بنگلہ دیش اور دیگر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کو پٹرولیم مصنوعات کی برآمد کے لیے نیشنل واٹر ویز-2 (برہم پترا) بنگلہ دیش پروٹوکول روٹ (آئی بی پی آر)  کے استعمال کے لئے ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) اور نومالی گڑھ ریفائنری لمیٹڈ (این آر ایل) کے  مفاہمت نامے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔

مفاہمت نامے  کا مقصد ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کو فروغ دینے کے لیے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو طاقت دینا ہے۔  این آر ایل، آئی ڈبلیو اے آئی  جوگی گھوپا ملٹی ماڈل ٹرمینل سے ہر ماہ تقریباً 10,000 ایم  ٹی پٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات برآمد کرے گا۔ این آر ایل جوگی گھوپا لاجسٹک پارک میں ریل کنکٹی وٹی کے ساتھ پی او ایل  آئل ٹرمینل قائم کرے گا۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد شمال مشرقی خطے کے لیے ایگزیم تجارت کے ایک نئے باب کی نقاب کشائی کرتے ہوئے  این ڈبلیو 2 اور آئی بی پی آر کے ذریعے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کی نقل و حمل کو قابل بنا کر شمال مشرق کے لیے ہائیڈرو کاربن ویژن 2030 کو پورا کرنا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب سربانند سونووال نے کہا ’’یہ ہندوستان کے شمال مشرقی خطہ میں تجارت کو فروغ دینے کے لیے اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے واسطے ایک اہم لمحہ ہے۔ اس مفاہمت نامے کا مقصد پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کو طاقت دینا ہے تاکہ خطے کے لیے کارگو کی نقل و حرکت میں  انقلابی تبدیلی لائی جا سکے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں، ویژنری ایکٹ ایسٹ پالیسی شمال مشرقی ہندوستان کو ہائیڈرو کاربن ویژن 2030 کی مکمل صلاحیت کے دروازے  کھولنے کے لیے بااختیار بنا رہی ہے۔ مودی جی نے محسوس کیا ہے کہ شمال مشرقی ہندوستان،  ہندوستان کی ترقی کی کہانی  کا انجن بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہمارے آبی ذخائر اور ہائیڈرو کاربن کی بھرپور انٹرویب  کو  شمال مشرقی خطہ کو طاقت دینے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے اس ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے واسطے  بہترین ممکنہ  طریقے سے تلاش کیا جانا چاہیے۔

مفاہمت نامے  پر آئی ڈبلیو اے آئی  کے اے سیلوا کمار، ڈائریکٹراور این آر ایل کے  چیف جنرل منیجر (مارکیٹنگ) سبرتا داس نے دستخط کیے۔ اس مفاہمت نامے کے تحت، آئی ڈبلیو اے آئی  کارگو کی نقل و حرکت کے لیے اپنا ٹرمینل فراہم کرے گا، تکنیکی مدد فراہم کرے گا، پیٹرولیم پائپ لائن بچھانے کے لیے زمین مہیا کرے گا، آئی بی پی آر کے راستے  مختلف جگہوں پر چلائی جانے والی بنکرنگ سہولیات مہیا کرے گا، اپنے جہازوں کے ذریعے مدد فراہم کرے گا اور  ٹگس،   ورک بورڈ، سروے  وسل  اور  دیگر جہاز  کی جب ضرورت ہو  کو دستیاب کرانے کے لئے  تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔ این آر ایل 40 ایکڑ اراضی فراہم کرے گا جس میں جوگی گھوپا کے قریب ترین ریلوے اسٹیشن سے جڑنے کا انتظام  ہوگا۔ لوڈنگ اور ان لوڈنگ کی سہولت کو  بنائے گا؛ اس کے ساتھ ساتھ جوگی گھوپا ایم ایم ٹی پارک میں آئی ڈبلیو اے آئی جیٹی سے این ڈبلیو   2 اور آئی بی پی آر کے ذریعے ماہانہ 10,000 ایم  ٹی پیٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی نقل و حمل کے وژن کی تکمیل کرے گا۔

 

جناب سونووال نے کہا ’’ این آر ایل نومالی گڑھ ریفائنری توسیعی پروجیکٹ ( این آر ای پی ) کو انجام دینے کے عمل میں ہے، جو کہ 28,026 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ریفائنری کی توسیع کے ساتھ جدید کاری کا پروجیکٹ ہے۔ اس  پروجیکٹ کے ایک  حصے کے طور پر، این آر ایل 16 سے زیادہ تعداد میں اوور ڈائمینشن کنسائنمنٹ/اوور ویٹ کنسائنمنٹ (او ڈی سی /او ڈبلیو سی ) کو منتقل کرے گا۔ پہلے ہی پانچ او ڈی سی  پیکجوں کو مغربی ہندوستان کے بڑے صنعتی مرکزوں سے این آر ایل پروجیکٹ سائٹ کو ہلدیہ پورٹ کے ذریعے اور آئی بی پی آر  اور  این ڈبلیو 2 کے ذریعے کامیابی کے ساتھ منتقل کیا جا چکا ہے۔ اب تک  منتقل کئے جانے والے کارگو کا وزن تقریباً 4500 میٹرک ٹن ہے اور اگر اسے روڈ ویز کے ذریعے پہنچایا جاتا تو تقریباً 300 ٹرکوں کی ضرورت پڑتی۔

اندرون ملک آبی گزرگاہوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب سونووال نے کہا ’’محترم وزیر اعظم کی ’ایکٹ ایسٹ پالیسی‘ کے مطابق، آئی ڈبلیو اے آئی  اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت ہندوستان  میں آبی گزرگاہوں کے شعبے میں  گزشتہ 9 برس  سے انقلابی  تبدیلیاں کر رہی ہے۔ ان اقدامات سے غیر معمولی طور پر قابل ذکر تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ 14-2013 کے دوران قومی آبی گزرگاہوں پر نپٹایا  جانے والا کارگو محض 6.89 ایم ایم ٹی تھا جبکہ 23-2022 میں نپٹائے  جانے والا کارگو بڑھ کر 126.15 ایم ایم ٹی ہو گیا، جس نے وزیر اعظم نریندر مودی جی  کی متحرک قیادت میں 1734 فیصد کی غیر معمولی شرح نمو حاصل کی۔ کروز ٹورازم کے لیے قومی آبی گزرگاہیں 14-2013 میں صرف 3 سے بڑھ کر 23-2022  میں 10 ہوگئیں جس میں 233 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔ آبی گزرگاہوں میں سرمایہ کاری 23-2022 میں بڑھ کر   544.31 کروڑ روپے  ہو گئی ہے، جس پچھلے نو سالوں میں 198 فیصد  کی ریکارڈ نمو  درج کی ہے۔ شمال مشرق خطے میں ان قومی آبی گزرگاہوں کی ترقی کے لیے 20 قومی آبی گزرگاہیں اور800 کروڑ  روپے سے زیادہ کے مختلف پروجیکٹ  نافذ  کیے جا رہے ہیں۔ پانڈو اور دھوبری میں مستقل ٹرمینل تیار کیے گئے ہیں۔ پچھلے دو سالوں کے دوران، دھوبری ٹرمینل کو بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا ہے اور 385 کارگو جہاز دھوبری سے بنگلہ دیش  گئے  ہیں۔ آج، اس خطے کی  احیا شدہ آبی گزرگاہیں تبدیلی لانے والے نقل و حمل کے حل پیش کررہی ہیں جو ہندوستان کی ترقی کے انجن   شمال مشرق کو تقویت دے رہی ہیں۔ مودی جی کی حوصلہ افزا قیادت کے ساتھ، ترقی کی یہ کہانی مضبوط  ہو رہی ہے کیونکہ ایکٹ ایسٹ پالیسی کے طاقتور نفاذ نے شمال مشرقی خطے کے لیے ترقی اور نمو کی نئی بلندیوں تک پہنچنے کے لیے اڑان بھری ہے۔‘‘

 

اس تقریب میں پٹرولیم اور قدرتی گیس اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی ؛آسام کے نقل و حمل ، ایکسائز اور  ماہی پروری کے وزیر  جناب پریمل سکلابیدیہ؛  آسام کی صنعت و تجارت اور عوامی کاروباری اداروں اور ثقافتی امور کے وزیرجناب بمل بورہ؛ آئی ڈبلیو اے آئی  کے چیئرمین جناب سنجے بندوپادھیائے،؛این آر ایل  کے چیئرمین اور سی ایم ڈی ، او آئی ایل ڈاکٹر رنجیت رتھ ؛این آر ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر بھاسکر جیوتی پھکن ؛ گوہاٹی میونسپل کارپوریشن (جی ایم سی) کے میئر، مریگن سرانیا، آئی ڈبلیو اے آئی اور این آر ایل کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

این آر ایل فی الحال 28,000 کروڑ  روپے سے زیادہ کی منظور شدہ لاگت سے 3.0 سے 9.0 ایم ایم ٹی پی اے  تک اپنی ریفائنری کے ایک پروجیکٹ کو نافذ کر رہا ہے جس کی 2025 کے اوائل تک مکمل ہونے توقع ہے۔ این آر ایل نے 7,231 کروڑ روپے کی لاگت سے پیٹرو کیمیکل پلانٹ کے قیام کے لیے ایک پروجیکٹ کو لاگو کرنے کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ این آر ایل نے توسیع شدہ ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل پلانٹ کے شروع ہونے کے بعد جوگی گھوپا میں آئی ڈبلیو اے آئی جیٹی کے ذریعے سالانہ 200 ٹی ایم ٹی مصنوعات بنگلہ دیش کو برآمد کرنے کا تصور پیش  کیا ہے جس میں ڈیزل، پیٹرول، سالوینٹ اور پولی پروپیلین شامل ہیں۔

آئی ڈبلیو اے آئی فی الحال پانڈو بندرگاہ (این ڈبلیو 2) تک متبادل سڑک، پانڈو (این ڈبلیو 2) میں جہاز کی مرمت کی سہولیات، جوگی گھوپا (این ڈبلیو 2) میں آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینل کی تعمیر، بوگی بیل (این ڈبلیو 2) میں آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینل کی تعمیر، آئی ڈبلیو ٹی ٹرمینل، جوگی گھوپا میں باؤنڈری وال  کی تعمیر ؛ بوگیبیل اور گیجان (این ڈبلیو 2 پر) میں 2 تیرتی جیٹیوں کی تعمیر، فراہمی اور تنصیب؛ جوگی گھوپا، پانڈو، بسواناتھ گھاٹ، سادیہ، ہتسنگماری، اورام گھاٹ اور نیامتی (این ڈبلیو 2 پر) میں  7  تیرتی جیٹیوں کی تعمیر، پروٹوکول روٹ-10 پر سونامورا میں آئی ڈبلیو ٹی  ٹرمینل کی تعمیر اور بدر پور اور کریم گنج (این ڈبلیو 16) میں ٹرمینل کی تزئین و آرائش جیسے پروجیکٹوں پر کام کر رہا ہے۔ شمال مشرق کے لیے میری ٹائم اسکل ڈیولپمنٹ سینٹر پہلے سے ہی کام کر رہا ہے جہاں باقاعدہ تربیتی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ انسانی وسائل کو بحری صنعت کے لیے ماہر بننے کے  واسطے  مہارت حاصل کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔

اس سے قبل، این آر ایل اور آئی ڈبلیو اے آئی نے 26 اگست 2021 کو قومی آبی گزرگاہوں کو استعمال کرتے ہوئے سمندری راستے سے اوڈی سی اور اوڈبلیو سی  کی نقل و حمل کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے تھے۔ اس طرح کی پہلی کھیپ اس سال جون میں نومالی گڑھ کے قریب ایک جیٹی پر موصول ہوئی تھی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ ا ک ۔ ن ا۔

U- 8779



(Release ID: 1951772) Visitor Counter : 105


Read this release in: English , Hindi , Assamese